‏ننگے بدن والا ایک انسان تھا جسے دنیا ضرار ؓ بن ازور کے نام سے جانتی تھی۔

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

میں نے 3 سوال کئے تھے ۔۔۔۔۔۔۔

۔1۔۔۔ اگر اللہ نے 12 امام بنائےھیں اور اسی نے بھیجے ھیں تو انکا اعلان دکھا دیں قرآن سے

۔2۔۔۔۔ 12 اماموں کو ماننا ایمان کا حصہ ھے اور یہ کئے بغیر ایمان مکمل نہیں ۔۔ ایسا ایمان قرآن سے ثابت کردیں ۔۔۔

۔3۔۔۔۔پھر یہ کہ یہ سارے 12 معصوم ھیں یہ بھی قرآن سے ثابت کردو ۔۔۔۔۔۔۔

اب اگر یہ کہوگے کہ قران میں یہ اشارہ ھے اور وہ اشارہ ھے تو پہلے بتادوں کہ اشاروں کناروں والی امامت آپکو مبارک ھو ۔۔۔۔ ھمیں وہ دکھائو جو ڈنکے کی چاٹ بیان ھوئ ھو اور کھلے لفظوں میں ھو جیسے اللہ نے رسالت بیان کی ھے جیسے ختم نبوت کا بیان ھے ۔۔۔۔ جیسے ایمان کا بیان ھے جیسے توحید باری تعالی کا بیان ھے ۔۔۔۔ ورنہ اشارے کنارے جن کو اپ لوگ نشانیاں کہتے ھو اس سے نا امامت ثابت ھوگی نا معصومیت اور نا ھی یہ کہ 12 ایمان کا جزو ھیں۔

بھئ 6000 سے زائد آیات ھیں اور 114 سورتیں ھیں ۔۔۔ کسی میں اپنے 12 امام دکھا دو ۔۔۔۔ اگر تمھارے 12 اللہ نے بھیجے ھیں اور حکم دیا ھے کہ ان پر ایمان لائو کہ یہ معصوم بھی ھیں تو ھم تمھارے ساتھ ھیں ۔۔۔ بسم اللہ کرو
ایک وقت میں ایک ہی سوال کا جواب دیا جا سکتا ہے نا ؟ اگر زیادہ سوالوں کا جواب ایک ساتھ دوں گا تو کچھڑی سی پک جائے گی پھر نہ آپ کو سمجھ آئے گی نہ ہمیں
. . . . . .
اس لئے میں فلوقت آپ کے پہلے سوال پر توجہ دے رہا ہوں
۔1۔۔۔ اگر اللہ نے 12 امام بنائےھیں اور اسی نے بھیجے ھیں تو انکا اعلان دکھا دیں قرآن سے
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے میری آپ سے اس موضوع پر پہلے بھی بات ہوئی تھی . میں نے آپ کو آیت [5:67] کا حوالہ دیا تھا .

اے رسول! جو کچھ آپ کے پروردگار کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے۔ اسے (لوگوں تک) پہنچا دیجیے اور اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو (پھر یہ سمجھا جائے گا کہ) آپ نے اس کا کوئی پیغام پہنچایا ہی نہیں۔ اور اللہ آپ کی لوگوں (کے شر) سے حفاظت کرے گا بے شک خدا کافروں کو ہدایت نہیں کرتا۔
.
اس وقت ہماری بحث اس نقطے پر تھی کہ آیا یہ آیت غدیر کے خاص موقے کے لئے ہے یا عمومی طور پر . آپ کا استدلال تھا کہ یہ آیت عمومی طور پر ہے . جیسا کہ اس کمنٹ میں آپ نے کہا تھا
Men ne sirf itna arz kia, Baligh men ALLAH ne Quran ko bayan ker ne ka kaha hay.
اس پر میرے سوالات تھے/ہیں کہ
.
  1. آپ سے سوال یہ ہے کہ الله نے یہ کیوں کہا کہ الله لوگوں کے شر سے حفاظت کرے گا ؟ یہ کیوں نہ کہا کہ کافروں کے شر سے حفاظت کرے گا ؟ اور دور نبوت میں سرداران مکہ کا شر ، طائف والوں کا شر ، اور دیگر تکالیف . . . . اس کا مطلب الله نے کافروں کے شر سے رسول پاک کو نہیں بچایا تو اس آیت میں لوگوں کے شر سے بچانے کا وعدہ کیا ہوا ؟
  2. اور دوسری بات یہ کہ الله نے اعلان کر دیا ہے کہ کافروں کو ہدایت نہیں دے گا تو پھر رسول الله کو بھیجنے کا مقصد کیا تھا ؟
آپ پانچ سال بعد آئے ہیں دس سال بعد بھی آئیں گے تو بحث یہیں سے آگے چلے گی
میری آپ کو فیاضانہ پیش کش ہے کہ آپ اس آیت سے متعلقہ سوالوں کے جواب دے دیں تو میں آیت سے متعلقہ آپ کی تشریح قبول کر لوں گا
یا پھر آیت سے متعلقہ ہماری وضاحت دیکھیں اور پرکھیں ، اگر اس سے متعلقہ کوئی سوال ہو تو بتائیے گا میں نے جواب دے دیے تو آپ کو ہماری تشریح قبول کرنی ہو گی
یعنی شیعہ سنی فرقوں میں اگر اختلاف ہے تو ان میں سے وہی عقیدہ قابل قبول ہو گا جس میں کوئی جھول نہ ہو
 

drkhan22

Senator (1k+ posts)

ایک وقت میں ایک ہی سوال کا جواب دیا جا سکتا ہے نا ؟ اگر زیادہ سوالوں کا جواب ایک ساتھ دوں گا تو کچھڑی سی پک جائے گی پھر نہ آپ کو سمجھ آئے گی نہ ہمیں
. . . . . .
اس لئے میں فلوقت آپ کے پہلے سوال پر توجہ دے رہا ہوں
۔1۔۔۔ اگر اللہ نے 12 امام بنائےھیں اور اسی نے بھیجے ھیں تو انکا اعلان دکھا دیں قرآن سے
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے میری آپ سے اس موضوع پر پہلے بھی بات ہوئی تھی . میں نے آپ کو آیت [5:67] کا حوالہ دیا تھا .


و​
میں نے تین سوال کئے تھے ۔۔۔ پہلا ھی سوال سادہ سا تھا کہ اگر اللہ نے بارہ امام بھیجھے ھیں تو اللہ کا اعلان قران سے دکھا دیں ۔۔۔۔ اب چونکہ اللہ نے ایسا کوئ اعلان نہیں کیا اسیلئے قران میں ھے بھی نہیں ۔۔۔ اب کسی آیت پر لمبی تڑنگی بحث کر کے کوئ مدعا ثابت کرنا ھے تو یہ ماننا پڑے گا کہ اللہ نے بارہ اماموں کے بنائے جانے اور انکے بھیجے جانے کا کوئ اعلان نہیں کیا ۔۔۔۔ سو گزارش ھے کہ پہلے یہ تسلیم کر لیں کہ قراں میں بارہ اماموں کے بھیجے جانے کا کوئ اعلان نہیں تو بات آگے بڑھاتے ھیں ۔۔۔۔۔ جس آیت پر مرضی بحث کرلیں کوئ مضائقہ نہیں ۔۔۔۔ مگر پہلے یہ تسلیم کرلیں کہ اللہ نے قران میں ایسا کوئ اعلان نہیں کیا ۔۔۔ باقی جو اشادے کنارے آیات سے نکالو گے وہ بھی دیکھ لیں ۔۔۔۔

پہلے یہ حقیقت تسلیم کرلوتو آگے چلتے ھیں



 

drkhan22

Senator (1k+ posts)
ایئں
. . . . . . . . . . . . . . .

عثمان نے بہت سی کرپشن کی تھی اپنے رشتہ داروں کو بڑے بڑے عہدے دیے لہٰذا اس کے خلاف لوگوں میں نفرت تھی اور پھر لوگوں نے اسے قتل کر دیا
اس کے قتل سے ملک بن اشتر رضی الله عنہہ کا کوئی لینا دینا نہیں تھا۔۔۔
ا ہے
[/QUOTE]

میں نے سوچا صرف امامت ہر بات کر لوں اور جو خرافات ھیں انکو رھنے دوں مگر سیدنا عثمان زولنورین علیہ اسلام پر جو گھٹیا الزام لگائے ھیں انکا جواب دینا شائد ضروری ھے ۔۔۔

کرپشن کا الزام ایسے پر لگاتے ھیں جن کے خرچے پہ سارے مدینے والے پانی پیتے تھے ۔۔۔۔ جن کے خرچے پر نبی ص جنگیں لڑا کرتے تھے ۔۔۔۔ جن کے خرچے پر مسجد نبوی بنی تھی جہاں سارے اللہ کی عبادت کرتے تھے اور آج تک کرتے ھیں ۔۔۔۔ شرم آنی چاھئیے ایسی ۔۔۔۔گھٹیا باتیں کرتے ھوئے

رشتہ داروں کو عہدیدار لگا دیا تھا ؟؟ تو سیدنا علی رض نے کس کس کو لگایا تھا ؟ اپنے تین چچا کے بیٹوں کو ۔۔۔ بسمیت عبداللہ بن عباس رض اور انکے دو بھائیوں ۔۔۔۔ تمام بن عباس اور قثم بن عباس کو گورنر لگایا ۔۔۔ بصرہ ۔۔حجاز اور یمن کا ۔۔ اپنے منہ بھولے بیٹے ابن ابی بکر کو گورنر لگا دیا ۔۔۔۔ مالک بن اشتر تو ان منافقین کا سرغنہ تھا اسکو سپہ سالار لگایا پھر گورنر بنا دیا ۔۔۔۔ بھائ صاحب زرا تاریخ کو صحیح طریقے سے پڑھو ۔۔۔ مالک بن اشتر کا قول دیکھو جب اسکو جمل کے بعد بصرہ کا گورنر نہیں لگایا گیا بلکہ ابن عباس رض کو لگا دیا تو اشتر کہتا ھے کہ اگر علی رض نے بھی رشتہ داروں کو ھی گورنر لگانا تھا تو ھم نے مدینہ میں سیدنا عثمان رض کو کس لئے شھید کیا تھا ۔۔۔ مصنف ابن ابی شیبہ کی صحیح روایت ھے ۔۔۔ اشتر نخعی خود لالچی تھا اور گورنری کا شوقین تھا ۔۔۔۔ اب آئیندہ اقربا پروری کی بات کرنے سے پہلے سیدنا علی رض کی اقرباءپروری بھی دیکھ لینا ۔۔۔۔

بہتر ھے کہ بات امامت کی ھو اور تھزیب کے دائرے میں ھو ۔۔۔ اصحاب رسول ص بشمول سیدنا علی رض کے محترم ھیں اور ان سب کی تکریم ھم واجب سمجھتے ھیں ۔۔ ان میں کوئ تفریق نہیں۔اسلئے لحاظ رکھیں
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
میں نے تین سوال کئے تھے ۔۔۔ پہلا ھی سوال سادہ سا تھا کہ اگر اللہ نے بارہ امام بھیجھے ھیں تو اللہ کا اعلان قران سے دکھا دیں ۔۔۔۔ اب چونکہ اللہ نے ایسا کوئ اعلان نہیں کیا اسیلئے قران میں ھے بھی نہیں ۔۔۔ اب کسی آیت پر لمبی تڑنگی بحث کر کے کوئ مدعا ثابت کرنا ھے تو یہ ماننا پڑے گا کہ اللہ نے بارہ اماموں کے بنائے جانے اور انکے بھیجے جانے کا کوئ اعلان نہیں کیا ۔۔۔۔ سو گزارش ھے کہ پہلے یہ تسلیم کر لیں کہ قراں میں بارہ اماموں کے بھیجے جانے کا کوئ اعلان نہیں تو بات آگے بڑھاتے ھیں ۔۔۔۔۔ جس آیت پر مرضی بحث کرلیں کوئ مضائقہ نہیں ۔۔۔۔ مگر پہلے یہ تسلیم کرلیں کہ اللہ نے قران میں ایسا کوئ اعلان نہیں کیا ۔۔۔ باقی جو اشادے کنارے آیات سے نکالو گے وہ بھی دیکھ لیں ۔۔۔۔

پہلے یہ حقیقت تسلیم کرلوتو آگے چلتے ھیں



ایک آیت ہے ہمارے مطابق جس سے امامت کا عقیدہ ثابت ہوتا ہے اور آپ کے مطابق اس سے امامت کا عقیدہ ثابت نہیں ہوتا
لہٰذا میں اس آیت کی آپ کی تشریح پر سوال کر رہا ہوں کہ آپ کی تشریح کے مطابق چلیں تو آیت میں موجود الله کا وعدہ پورا ہوتا نظر نہیں آتا
یا تو آپ اس آیت سے متعلقہ سوالات کا جواب دیں وگرنہ آپ کی اس آیت کی تشریح کالعدم ہو جائے گی
اب سمجھ آئی کہ اس آیت سے متعلقہ میرے سوالات کا امامت کے عقیدے سے کیا تعلق ہے ؟
. . . . . . .
اور یہ باطل عقیدہ چھوڑ دیں کہ انسان پہلے کوئی بات مانے اور پھر آیت کا مطلب سمجھے ، اصل میں انسان کو آیات سمجھنی چاہییں پھر ان کی روشنی میں عقیدہ بنانا چاہیے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

میں نے سوچا صرف امامت ہر بات کر لوں اور جو خرافات ھیں انکو رھنے دوں مگر سیدنا عثمان زولنورین علیہ اسلام پر جو گھٹیا الزام لگائے ھیں انکا جواب دینا شائد ضروری ھے ۔۔۔

کرپشن کا الزام ایسے پر لگاتے ھیں جن کے خرچے پہ سارے مدینے والے پانی پیتے تھے ۔۔۔۔ جن کے خرچے پر نبی ص جنگیں لڑا کرتے تھے ۔۔۔۔ جن کے خرچے پر مسجد نبوی بنی تھی جہاں سارے اللہ کی عبادت کرتے تھے اور آج تک کرتے ھیں ۔۔۔۔ شرم آنی چاھئیے ایسی ۔۔۔۔گھٹیا باتیں کرتے ھوئے

رشتہ داروں کو عہدیدار لگا دیا تھا ؟؟ تو سیدنا علی رض نے کس کس کو لگایا تھا ؟ اپنے تین چچا کے بیٹوں کو ۔۔۔ بسمیت عبداللہ بن عباس رض اور انکے دو بھائیوں ۔۔۔۔ تمام بن عباس اور قثم بن عباس کو گورنر لگایا ۔۔۔ کوفہ ۔۔حجاز اور یمن کا ۔۔ اپنے منہ بھولے بیٹے ابن ابی بکر کو گورنر لگا دیا ۔۔۔۔ مالک بن اشتر تو ان منافقین کا سرغنہ تھا اسکو سپہ سالار لگایا پھر گورنر بنا دیا ۔۔۔۔ بھائ صاحب زرا تاریخ کو صحیح طریقے سے پڑھو ۔۔۔ مالک بن اشتر کا قول دیکھو جب اسکو جمل کے بعد کوفہ کا گورنر نہیں لگایا گیا بلکہ ابن عباس رض کو لگا دیا تو اشتر کہتا ھے کہ اگر علی رض نے بھی رشتہ داروں کو ھی گورنر لگانا تھا تو ھم نے مدینہ میں سیدنا عثمان رض کو کس لئے شھید کیا تھا ۔۔۔ مصنف ابن ابی شیبہ کی صحیح روایت ھے ۔۔۔ اشتر نخعی خود لالچی تھا اور گورنری کا شوقین تھا ۔۔۔۔ اب آئیندہ اقربا پروری کی بات کرنے سے پہلے سیدنا علی رض کی اقرباءپروری بھی دیکھ لینا ۔۔۔۔

بہتر ھے کہ بات امامت کی ھو اور تھزیب کے دائرے میں ھو ۔۔۔ اصحاب رسول ص بشمول سیدنا علی رض کے محترم ھیں اور ان سب کی تکریم ھم واجب سمجھتے ھیں ۔۔ ان میں کوئ تفریق نہیں۔اسلئے لحاظ رکھیں
  1. اسلام کی اپنے مال سے خدمت حضرت خدیجہ نے کی تھی ، ان کا کوئی مثل نہیں تھا
  2. دوسری بات یہ کہ کسی پر کرپشن یا اقربا پروری کے الزامات کا جواب کسی دوسرے پر الزامات لگا کر نہیں دیا جاتا ، اور نہ ہی اس کے گناہوں سے چشم پوشی کرنے کا کہہ کر ان پر سے کوئی بوجھ اتر سکتا ہے . اس لئے اگر آپ نے کسی کو ڈیفنڈ کرنا ہے تو پہلے معقولیت کے اصول دیکھ لیں
  3. حضرت علی اور ان کے اصحاب کے بارے میں آپ جو مرضی اول فول لکھیں ، ہمیں کوئی پرواہ نہیں
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
اسلام کی اپنے مال سے خدمت حضرت خدیجہ نے کی تھی ، ان کا کوئی مثل نہیں تھا
  1. دوسری بات یہ کہ کسی پر کرپشن یا اقربا پروری کے الزامات کا جواب کسی دوسرے پر الزامات لگا کر نہیں دیا جاتا ، اور نہ ہی اس کے گناہوں سے چشم پوشی کرنے کا کہہ کر ان پر سے کوئی بوجھ اتر سکتا ہے . اس لئے اگر آپ نے کسی کو ڈیفنڈ کرنا ہے تو پہلے معقولیت کے اصول دیکھ لیں
  2. حضرت علی اور ان کے اصحاب کے بارے میں آپ جو مرضی اول فول لکھیں ، ہمیں کوئی پرواہ نہیں
مگر سیدنا عثمان زولنورین علیہ اسلام پر جو گھٹیا الزام لگائے ھیں انکا جواب دینا شائد ضروری ھے ۔۔۔
حضرت عثمان رضي الله عنه پر شیعہ کتابوں میں جو الزامات لگایے گۓ ہیں وہ شیعہ مذہب کے غلیظ ترین عقیدہ تقیہ کا نتیجہ ہے - کسی مسلمان کو ان کے بے جا الزامات کا جواب دینے کی ضرورت نہیں- جتنا نقصان مسلمانوں کو ان اندورونی فتنہ پردازوں سے ہوا ہے اتنا غیر مسلموں سے نہیں پہنچا - ان پر فتنہ گروہوں کا عقیدہ تقیّہ نہ صرف جان بچانے کے لئے استمعال ہوا بلکہ اپنی کتابوں میں مسلمانوں کے خلاف من گھڑت الزامات کی بھرمار کے لیے استمعال ہوا - یہ فتنہ پرورگروہ تقیہ کے ذر یعہ ثواب کمانے کی تک و دو میں اس قدر آگے نکل گئے کہ مسلمانوں کی حدیثوں کتابوں, جن میں صحا ح ستہ شامل ہیں ، ان میں جھوٹی روایتیں داخل کرنے میں کامیاب ہو گیے - وہ تو الله کا کرم ہوا اور محدثین ان جھوٹی روایتوں کی نشاندہی کرنے میں کامیاب ہو گۓ

 

drkhan22

Senator (1k+ posts)
[QUOTE="There is only 1, post: 5911911, member: 7925
  1. اسلام کی اپنے مال سے خدمت حضرت خدیجہ نے کی
[/QUOTE]

یہی بات سمجھ لیں کہ ھمیں کسی کا کسی سے مقابلہ کرانے کا کوئ شوق نہیں۔۔۔ سیدہ خدیجہ ھوں یا سیدنا عثمان ع ۔۔۔۔ سیدنا علی ھوں یا سیدنا صدیق اکبر ۔۔۔ ھم اھل سنت کیلئے سب امتہائ قابل احترام ھیں ۔۔۔ انپر اول فول بکنے سے ھمیں فرق پڑھتا ھے ۔۔۔

چلتے ھیں امامت کی طرف اور دیکھتے ھیں کہ آ کہ امامت ثابت ھوگئ ھے کہ نہیں
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
یہی بات سمجھ لیں کہ ھمیں کسی کا کسی سے مقابلہ کرانے کا کوئ شوق نہیں۔۔۔ سیدہ خدیجہ ھوں یا سیدنا عثمان ع ۔۔۔۔ سیدنا علی ھوں یا سیدنا صدیق اکبر ۔۔۔ ھم اھل سنت کیلئے سب امتہائ قابل احترام ھیں ۔۔۔ انپر اول فول بکنے سے ھمیں فرق پڑھتا ھے ۔۔۔
ہمارے مطابق ہم اول فول نہیں بلکے سچ بیان کرتے ہیں
آپ سے گزارش ہے کہ جب بھی آپ کو اپنے بڑوں کے بارے میں کچھ ناقابل برداشت پڑھنے کو ملے ، تو آپ دوسرے کو جھوٹا کہہ کر لعنت بھیج دیا کریں


چلتے ھیں امامت کی طرف اور دیکھتے ھیں کہ آ کہ امامت ثابت ھوگئ ھے کہ نہیں
جی بسم الله
پوسٹ تو آپ نے پڑھ ہی لی ہو گی
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
حضرت عثمان رضي الله عنه پر شیعہ کتابوں میں جو الزامات لگایے گۓ ہیں وہ شیعہ مذہب کے غلیظ ترین عقیدہ تقیہ کا نتیجہ ہے - کسی مسلمان کو ان کے بے جا الزامات کا جواب دینے کی ضرورت نہیں- جتنا نقصان مسلمانوں کو ان اندورونی فتنہ پردازوں سے ہوا ہے اتنا غیر مسلموں سے نہیں پہنچا - ان پر فتنہ گروہوں کا عقیدہ تقیّہ نہ صرف جان بچانے کے لئے استمعال ہوا بلکہ اپنی کتابوں میں مسلمانوں کے خلاف من گھڑت الزامات کی بھرمار کے لیے استمعال ہوا - یہ فتنہ پرورگروہ تقیہ کے ذر یعہ ثواب کمانے کی تک و دو میں اس قدر آگے نکل گئے کہ مسلمانوں کی حدیثوں کتابوں, جن میں صحا ح ستہ شامل ہیں ، ان میں جھوٹی روایتیں داخل کرنے میں کامیاب ہو گیے - وہ تو الله کا کرم ہوا اور محدثین ان جھوٹی روایتوں کی نشاندہی کرنے میں کامیاب ہو گۓ

گنہگاروں سے احادیث کیوں لیتے ہو ؟ اگلا تھریڈ اس موضوع پر بنانا پلیز
اور درخواست ہے کہ میری دوسرے ممبران سے بات چیت کے درمیان دخل نہ دیں ، سٹیزن ایکس سے ہی کچھ سبق سیکھ لیں
 

drkhan22

Senator (1k+ posts)

ایک آیت ہے ہمارے مطابق جس سے امامت کا عقیدہ ثابت ہوتا ہے اور آپ کے مطابق اس سے امامت کا عقیدہ ثابت نہیں ہوتا
لہٰذا میں اس آیت کی آپ کی تشریح پر سوال کر رہا ہوں کہ آپ کی تشریح کے مطابق چلیں تو آیت میں موجود الله کا وعدہ پورا ہوتا نظر نہیں آتا ۔۔۔۔
یے

بھئ صاحب اب مان لیں نا کہ قران میں کہیں بھی بارہ اماموں کے بھیجے جانے کا واضح اعلان نہیں آیا ۔۔۔۔ کہیں بھی یہ موجود نہیں کہ رب تعالی نے خود سے کہا ھو ۔۔۔ کہ میں نے نبی ص کے بعد تمام امت کیلئے 12 امام بھیجے ھیں ۔۔۔

کسی آیت کی تشریح سے کچھ ثابت کرنا بعد کی بات ھے ۔۔۔۔۔ فلحال سادہ سی بات پوچھی تھی اور جواب اسکا مجھے آھی گیا کہ ایسا کوئ اعلان کسی امام کا نہیں ھوا خدا کہ طرف سے ۔۔۔۔اللہ نے کہیں بھی قرآن میں نہیں کہا کہ وہ نبی ص کت بعد کوئ 12 امام بھی بھیجے گا ۔۔۔۔ اگر اللہ نے بھیجنے ھوتے تو اللہ قران میں زبردست اعلان کرتے جیسے رسالت کا کیا ھے ۔۔۔۔ نبی ص کو رسالت دی اور دنیا کیلئے حمت بنایا تو اعلان کردیا نا کہ
چھپایا ۔۔۔ انا ارسلنک رحمت اللعالمین
نبی ص کے نام کی ایک سورت محمد ھے ۔۔۔ نبی ص کی نبوت کیلئے ھمیں کسی آیت کی تشریح پر بحث کی ضرورت نہیں ۔۔۔اسیطرح دیگر انبیاء کی نبوت پر اللہ کا بیترین کلام موجود ھے کسی بحث مباحثے کی ضرورت ھی نہیں۔
اللہ فرماتے ھیں اپنے انبیاء ع کے بارے میں

وازکر فی الکتاب ابراھیم انہ کان صدیقا نبیا۔۔۔۔ ابراھیم ع
وازکر فی الکتاب موسی کان مخلصا و کان رسولا نبیا ۔۔ موسی ع
ووھبنا لہ من رحمتنا اخاہ ھرون نبیا ۔۔۔ ھارون ع
وازکر فی الکتاب اسمعیل انہ کان صادق الدعد و کان رسولا نبیا ۔۔ اسماعیل ع
وازکر فی الکتاب ادریس انہ کان صدیق نبیا ۔۔ ادریس ع

کیا کسی بحث کی ضرورت ھے کہ موسی و ھارون نبی تھے اور اللہ نے بھیجے تھے کہ نہیں ؟کسی تشریح کی کوئ ضرورت نہیں کہ اللہ نے اعلان کردیا انکا کیا مقام ھے ۔۔۔ اور بتا دیا کہ وہ اللہ کے بھیجے ھوئے ھیں ۔۔۔۔ پس جن کو اللہ بھیجتا ھے انکا اللہ اعلان کرتا ھے ۔۔۔ 12 امام اللہ کے بنائے ھوتے تو قران میں انکا ایسا بلکہ اس سے بھی بڑا اعلان ھوتا کہ وہ ھمارے رھنمائ کا زریعہ ھونگے ۔۔۔ مگر کوئ اعلان نہیں ۔۔۔ ھوتا بھی کیسے ۔۔۔ اللہ نے ایسے 12 کوئ بنائے ھی نہیں۔

آگے دیکھو ۔۔۔۔۔ یہ تو ھوا انبیاء کا اعلان اور انکا زکر قران میں ۔۔۔ اگر کوئ کہے کہ امام کا درجہ زرا کم ھے اسلئے ایسا زکر نہیں ۔۔۔ حالانکہ اکثریت شیعہ کی دعوے دار ھے امام انبیاء سے افضل ھیں ۔۔۔ مگر قران کی طرف دیکھیں تو ان 12 امام کا وجود ھی کوئ نہیں مگر جو انبیاء ان سے کم درجے کے کہے جاتے ھیں انکے نام کی پوری سورتیں موجود ھیں ماشاءاللہ ۔۔۔
سورہ العمران
سورہ ابراھیم
سورہ یوسف
سورہ یونس
سورہ محمد
مگر کہیں کوئ سورہ علی نہیں ۔۔۔ سورہ حسن سورہ حسین نہیں ؟؟ جتنا ڈھول امامت کا بجایا جاتا ھے ھو جگہ ۔۔۔۔ چاھئے تو یہ تھا کہ پوری پوری سورتیں اتری ھوتیں اماموں کے نام کی انکی شان میں ۔۔۔۔۔ مگر کوئ زکر ھی نہیں ۔۔۔۔ بس اک چھوٹی سی آیت ھے ۔۔۔ بلغ ما انزل الیک اور اس سے چپکے بیٹھے ھیں سارے ۔۔۔ اب امامت شیعہ کی اس ایک آیت کے اشاروں کناروں میں بیان ھوگی کیا ؟؟

آگے دیکھو ۔۔۔۔ غیر انبیاء کا کیسا شاندار زکر ھے ۔۔ کسی کو کوئ تشریح کرنے کی ضرورت نہیں کہ اللہ کا اپنا بیان اتنا شاندار ھے ۔۔ کوئ انکار کر کہ تو دیکھے۔

و ازکر فی الکتاب مریم۔۔۔۔۔ اللہ نبی ص سے کہتے ھیں ۔۔۔۔ کہ مریم ع کا زکر کرو ۔۔۔ جو اس کتاب حق میں ھے ۔۔ وہ نبی نہیں بلکہ نبی ع کی والدہ تھیں ۔۔ سبحان اللہ۔ جب زکر کراتا ھے اللہ تو ایسے کراتا ھے جیسے انبیاء کا کروایا ۔۔۔ پھر دیکھو

واز قالت لملائکہ یمریم ان اللہ اصطفک وطھرک واصطفک علی نساء العالمین
جب فرشتوں نے مریم ع کو فرمایا کہ مریم آپکو اللہ نے برگزیدہ کردیا ھے اور پاک بنایا اور تمام جہان کی عورتوں پر فضیلت دی ھے ۔۔ مفھوم

اب بتائو ۔۔۔۔ اک نبی عیسی ع کی والدہ کا زکر دیکھو ۔۔۔ ایک پورت سورت ھے انکے نام کہ ۔۔ سورت مریم اور اللہ کے انکے بارے میں نام لے لے کر اعلان دیکھو ۔۔۔۔ ھم کیسے مان لیں اللہ نے تمھارے 12 امام بھی بھیجے ھیں ؟؟ جس کو الل بھیجتا ھے اسکا بھی اعلان ھے اور جو اللہ کا بھیجا نبی نہیں بلکہ اس نے نبی کو جنم دیا اس کا بھی کیا شاندار زکر ھے ۔۔۔۔

آگے دیکھو ۔۔۔۔ ایک اور شخصیت جو نبی نہیں بلکہ نیک بادشاہ تھے ۔۔۔ زولقرنین ۔۔ اللہ فرماتے ھیں ۔۔۔
و یسئلونک عن زی القرنین ۔۔۔۔ انا مکنا لہ فی الارض و اتینہ من کل شئ ء سببا
یہ آپ سے زولقرنین کے بارے میں سوال کرتے ھیں ۔۔۔۔ ھم نے زمین میں انکو بڑی دسترس دی اور ھر طرح سے لیس کیا سازوسامان سے ۔۔۔

اب بتائو کیا زولقرنین تمھارے 12 اماموں سے افضل تھے کیا ؟؟ مگر اللہ نے کیسا اعلان کیا ھے انکے مرتبے کا اور جو اللہ نے انپر اپنا فضل کرم کیا ۔۔۔ سوچو کہ تمھارے امام کدھر گئے ؟ اب میں اللہ کی واضح اعلان دیکھوں یا تمھارے لئے بلغ ما انزل الیک کی تشریح پر سوچ وچار کرو ؟؟

سمجھنے کی بات یہ ھے کہ اللہ قران میں نا نبی کو چھوڑتا ھے نا غیر نبی کو ۔۔۔ جس کا زکر و شان بیان کرنی ھوتی ھے وہ کردیتا ھے ۔۔۔ نا اشارے کرتا ھے نا کنارے ۔۔۔ یہ اللہ کی شان نہیں نا اسکا ایسا کوئ چھپا ھوا انداز بیان ھے کہ پہیلیاں ڈال کے چھوڑ دے اور تم لوگ اور ھم بیٹھ کر بھوجتے رھیں ۔۔۔۔
اللہ نے کوئ 12 امام نہیں بنائے نا بھیجے ھیں ورنہ قران میں انکا زکر کردیا جاتا کھلے لفظوں میں ۔۔۔

بلغ ما انزل الیک پر بھی بات کر لیں گے آپکو ارمان نا رھے مگر پہلے یہ تو عیاں ھوجائے کہ اس ایک بے چاری آیت تک نوبت ھی کیوں آئ آخر ۔۔۔ وہ الحمدلللہ واضح ھو گیا

یہ سوال چھوڑے جارھا ھوں سادہ سا
کہ انبیاء کی نبوت و رسالت کا جیسا زکر قران میں ھے اور جیسا اعلان اللہ نے کیا ھے ویسے 12 امام کا کیوں نہیں جو انبیاء ھی کے برابر بلکہ افضل ھیں ؟؟؟
پھر اللہ نے غیر انبیاء جیسے مریم ع اور زولقنین کا شاندار زکر کیا انکی مدح بیان کی ۔۔۔ 12 امام انسے کم تھے کیا ؟ وہ کدھر گئے ؟ ھمارا کیا لینا دینا ان سے ھمارے تو 12 امام تھے ناں وہ کہاں گئے ؟؟

انکے جواب دینا ضروری ھے ۔۔۔ ورنہ میں خود ھی جواب دوبگا کہ کیوں زکر نہیں ایا ۔۔ بہتر ھے خود جواب دے دو

پھر بلغ ما انزل پر بھی بات کر لیتے ھیں ۔۔۔ زرا مسئلے کو جڑ سے پکڑیں نا پہلے کہا خیال ھے
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے میری آپ سے اس موضوع پر پہلے بھی بات ہوئی تھی . میں نے آپ کو آیت [5:67] کا حوالہ دیا تھا .

اے رسول! جو کچھ آپ کے پروردگار کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے۔ اسے (لوگوں تک) پہنچا دیجیے اور اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو (پھر یہ سمجھا جائے گا کہ) آپ نے اس کا کوئی پیغام پہنچایا ہی نہیں۔ اور اللہ آپ کی لوگوں (کے شر) سے حفاظت کرے گا بے شک خدا کافروں کو ہدایت نہیں کرتا۔
.
Men ne sirf itna arz kia, Baligh men ALLAH ne Quran ko bayan ker ne ka kaha hay.
اس پر میرے سوالات تھے/ہیں کہ
  1. آپ سے سوال یہ ہے کہ الله نے یہ کیوں کہا کہ الله لوگوں کے شر سے حفاظت کرے گا ؟ یہ کیوں نہ کہا کہ کافروں کے شر سے حفاظت کرے گا ؟ اور دور نبوت میں سرداران مکہ کا شر ، طائف والوں کا شر ، اور دیگر تکالیف . . . . اس کا مطلب الله نے کافروں کے شر سے رسول پاک کو نہیں بچایا تو اس آیت میں لوگوں کے شر سے بچانے کا وعدہ کیا ہوا ؟
  2. اور دوسری بات یہ کہ الله نے اعلان کر دیا ہے کہ کافروں کو ہدایت نہیں دے گا تو پھر رسول الله کو بھیجنے کا مقصد کیا تھا ؟

بھئ صاحب اب مان لیں نا کہ قران میں کہیں بھی بارہ اماموں کے بھیجے جانے کا واضح اعلان نہیں آیا ۔۔۔۔ کہیں بھی یہ موجود نہیں کہ رب تعالی نے خود سے کہا ھو ۔۔۔ کہ میں نے نبی ص کے بعد تمام امت کیلئے 12 امام بھیجے ھیں ۔۔۔

کسی آیت کی تشریح سے کچھ ثابت کرنا بعد کی بات ھے ۔۔۔۔۔ فلحال سادہ سی بات پوچھی تھی اور جواب اسکا مجھے آھی گیا کہ ایسا کوئ اعلان کسی امام کا نہیں ھوا خدا کہ طرف سے ۔۔۔۔اللہ نے کہیں بھی قرآن میں نہیں کہا کہ وہ نبی ص کت بعد کوئ 12 امام بھی بھیجے گا ۔۔۔۔ اگر اللہ نے بھیجنے ھوتے تو اللہ قران میں زبردست اعلان کرتے جیسے رسالت کا کیا ھے ۔۔۔۔ نبی ص کو رسالت دی اور دنیا کیلئے حمت بنایا تو اعلان کردیا نا کہ
چھپایا ۔۔۔ انا ارسلنک رحمت اللعالمین
نبی ص کے نام کی ایک سورت محمد ھے ۔۔۔ نبی ص کی نبوت کیلئے ھمیں کسی آیت کی تشریح پر بحث کی ضرورت نہیں ۔۔۔اسیطرح دیگر انبیاء کی نبوت پر اللہ کا بیترین کلام موجود ھے کسی بحث مباحثے کی ضرورت ھی نہیں۔
اللہ فرماتے ھیں اپنے انبیاء ع کے بارے میں

وازکر فی الکتاب ابراھیم انہ کان صدیقا نبیا۔۔۔۔ ابراھیم ع
وازکر فی الکتاب موسی کان مخلصا و کان رسولا نبیا ۔۔ موسی ع
ووھبنا لہ من رحمتنا اخاہ ھرون نبیا ۔۔۔ ھارون ع
وازکر فی الکتاب اسمعیل انہ کان صادق الدعد و کان رسولا نبیا ۔۔ اسماعیل ع
وازکر فی الکتاب ادریس انہ کان صدیق نبیا ۔۔ ادریس ع

کیا کسی بحث کی ضرورت ھے کہ موسی و ھارون نبی تھے اور اللہ نے بھیجے تھے کہ نہیں ؟کسی تشریح کی کوئ ضرورت نہیں کہ اللہ نے اعلان کردیا انکا کیا مقام ھے ۔۔۔ اور بتا دیا کہ وہ اللہ کے بھیجے ھوئے ھیں ۔۔۔۔ پس جن کو اللہ بھیجتا ھے انکا اللہ اعلان کرتا ھے ۔۔۔ 12 امام اللہ کے بنائے ھوتے تو قران میں انکا ایسا بلکہ اس سے بھی بڑا اعلان ھوتا کہ وہ ھمارے رھنمائ کا زریعہ ھونگے ۔۔۔ مگر کوئ اعلان نہیں ۔۔۔ ھوتا بھی کیسے ۔۔۔ اللہ نے ایسے 12 کوئ بنائے ھی نہیں۔

آگے دیکھو ۔۔۔۔۔ یہ تو ھوا انبیاء کا اعلان اور انکا زکر قران میں ۔۔۔ اگر کوئ کہے کہ امام کا درجہ زرا کم ھے اسلئے ایسا زکر نہیں ۔۔۔ حالانکہ اکثریت شیعہ کی دعوے دار ھے امام انبیاء سے افضل ھیں ۔۔۔ مگر قران کی طرف دیکھیں تو ان 12 امام کا وجود ھی کوئ نہیں مگر جو انبیاء ان سے کم درجے کے کہے جاتے ھیں انکے نام کی پوری سورتیں موجود ھیں ماشاءاللہ ۔۔۔
سورہ العمران
سورہ ابراھیم
سورہ یوسف
سورہ یونس
سورہ محمد
مگر کہیں کوئ سورہ علی نہیں ۔۔۔ سورہ حسن سورہ حسین نہیں ؟؟ جتنا ڈھول امامت کا بجایا جاتا ھے ھو جگہ ۔۔۔۔ چاھئے تو یہ تھا کہ پوری پوری سورتیں اتری ھوتیں اماموں کے نام کی انکی شان میں ۔۔۔۔۔ مگر کوئ زکر ھی نہیں ۔۔۔۔ بس اک چھوٹی سی آیت ھے ۔۔۔ بلغ ما انزل الیک اور اس سے چپکے بیٹھے ھیں سارے ۔۔۔ اب امامت شیعہ کی اس ایک آیت کے اشاروں کناروں میں بیان ھوگی کیا ؟؟

آگے دیکھو ۔۔۔۔ غیر انبیاء کا کیسا شاندار زکر ھے ۔۔ کسی کو کوئ تشریح کرنے کی ضرورت نہیں کہ اللہ کا اپنا بیان اتنا شاندار ھے ۔۔ کوئ انکار کر کہ تو دیکھے۔

و ازکر فی الکتاب مریم۔۔۔۔۔ اللہ نبی ص سے کہتے ھیں ۔۔۔۔ کہ مریم ع کا زکر کرو ۔۔۔ جو اس کتاب حق میں ھے ۔۔ وہ نبی نہیں بلکہ نبی ع کی والدہ تھیں ۔۔ سبحان اللہ۔ جب زکر کراتا ھے اللہ تو ایسے کراتا ھے جیسے انبیاء کا کروایا ۔۔۔ پھر دیکھو

واز قالت لملائکہ یمریم ان اللہ اصطفک وطھرک واصطفک علی نساء العالمین
جب فرشتوں نے مریم ع کو فرمایا کہ مریم آپکو اللہ نے برگزیدہ کردیا ھے اور پاک بنایا اور تمام جہان کی عورتوں پر فضیلت دی ھے ۔۔ مفھوم

اب بتائو ۔۔۔۔ اک نبی عیسی ع کی والدہ کا زکر دیکھو ۔۔۔ ایک پورت سورت ھے انکے نام کہ ۔۔ سورت مریم اور اللہ کے انکے بارے میں نام لے لے کر اعلان دیکھو ۔۔۔۔ ھم کیسے مان لیں اللہ نے تمھارے 12 امام بھی بھیجے ھیں ؟؟ جس کو الل بھیجتا ھے اسکا بھی اعلان ھے اور جو اللہ کا بھیجا نبی نہیں بلکہ اس نے نبی کو جنم دیا اس کا بھی کیا شاندار زکر ھے ۔۔۔۔

آگے دیکھو ۔۔۔۔ ایک اور شخصیت جو نبی نہیں بلکہ نیک بادشاہ تھے ۔۔۔ زولقرنین ۔۔ اللہ فرماتے ھیں ۔۔۔
و یسئلونک عن زی القرنین ۔۔۔۔ انا مکنا لہ فی الارض و اتینہ من کل شئ ء سببا
یہ آپ سے زولقرنین کے بارے میں سوال کرتے ھیں ۔۔۔۔ ھم نے زمین میں انکو بڑی دسترس دی اور ھر طرح سے لیس کیا سازوسامان سے ۔۔۔

اب بتائو کیا زولقرنین تمھارے 12 اماموں سے افضل تھے کیا ؟؟ مگر اللہ نے کیسا اعلان کیا ھے انکے مرتبے کا اور جو اللہ نے انپر اپنا فضل کرم کیا ۔۔۔ سوچو کہ تمھارے امام کدھر گئے ؟ اب میں اللہ کی واضح اعلان دیکھوں یا تمھارے لئے بلغ ما انزل الیک کی تشریح پر سوچ وچار کرو ؟؟

سمجھنے کی بات یہ ھے کہ اللہ قران میں نا نبی کو چھوڑتا ھے نا غیر نبی کو ۔۔۔ جس کا زکر و شان بیان کرنی ھوتی ھے وہ کردیتا ھے ۔۔۔ نا اشارے کرتا ھے نا کنارے ۔۔۔ یہ اللہ کی شان نہیں نا اسکا ایسا کوئ چھپا ھوا انداز بیان ھے کہ پہیلیاں ڈال کے چھوڑ دے اور تم لوگ اور ھم بیٹھ کر بھوجتے رھیں ۔۔۔۔
اللہ نے کوئ 12 امام نہیں بنائے نا بھیجے ھیں ورنہ قران میں انکا زکر کردیا جاتا کھلے لفظوں میں ۔۔۔

بلغ ما انزل الیک پر بھی بات کر لیں گے آپکو ارمان نا رھے مگر پہلے یہ تو عیاں ھوجائے کہ اس ایک بے چاری آیت تک نوبت ھی کیوں آئ آخر ۔۔۔ وہ الحمدلللہ واضح ھو گیا

یہ سوال چھوڑے جارھا ھوں سادہ سا
کہ انبیاء کی نبوت و رسالت کا جیسا زکر قران میں ھے اور جیسا اعلان اللہ نے کیا ھے ویسے 12 امام کا کیوں نہیں جو انبیاء ھی کے برابر بلکہ افضل ھیں ؟؟؟
پھر اللہ نے غیر انبیاء جیسے مریم ع اور زولقنین کا شاندار زکر کیا انکی مدح بیان کی ۔۔۔ 12 امام انسے کم تھے کیا ؟ وہ کدھر گئے ؟ ھمارا کیا لینا دینا ان سے ھمارے تو 12 امام تھے ناں وہ کہاں گئے ؟؟

انکے جواب دینا ضروری ھے ۔۔۔ ورنہ میں خود ھی جواب دوبگا کہ کیوں زکر نہیں ایا ۔۔ بہتر ھے خود جواب دے دو

پھر بلغ ما انزل پر بھی بات کر لیتے ھیں ۔۔۔ زرا مسئلے کو جڑ سے پکڑیں نا پہلے کہا خیال ھے


ڈاکٹر صحاب الله آپ کو اس قدر مفصل اور مدلل جواب، شیعہ برادری کے باطل عقیدہ امامت کے رد میں، پیش کرنے کے لئے اجر عظیم سے نوازے اور آپ کے اور ہمارے اگلے پچھلے گناہ معاف کرے - اگر کوئی شیعہ تعصب کی پٹی آنکھوں میں باندھے بغیر اب بھی شیعہ کا باطل نظریہ امامت سے دست بردار نہیں ہوتا تو اس کی عقل پر ماتم کرنے کا دل چاہتا ہے - ہماری دعا ہے کہ الله تعالیٰ اس شیعہ برادری کو سمجھ عطا کرے تاکہ وہ اس مشرکانہ اور غیر اسلامی عقاید سے علیدگی اختیار کریں - آمین
 

Citizen X

President (40k+ posts)
بھئ صاحب اب مان لیں نا کہ قران میں کہیں بھی بارہ اماموں کے بھیجے جانے کا واضح اعلان نہیں آیا ۔۔۔۔ کہیں بھی یہ موجود نہیں کہ رب تعالی نے خود سے کہا ھو ۔۔۔ کہ میں نے نبی ص کے بعد تمام امت کیلئے 12 امام بھیجے ھیں ۔۔۔

کسی آیت کی تشریح سے کچھ ثابت کرنا بعد کی بات ھے ۔۔۔۔۔ فلحال سادہ سی بات پوچھی تھی اور جواب اسکا مجھے آھی گیا کہ ایسا کوئ اعلان کسی امام کا نہیں ھوا خدا کہ طرف سے ۔۔۔۔اللہ نے کہیں بھی قرآن میں نہیں کہا کہ وہ نبی ص کت بعد کوئ 12 امام بھی بھیجے گا ۔۔۔۔ اگر اللہ نے بھیجنے ھوتے تو اللہ قران میں زبردست اعلان کرتے جیسے رسالت کا کیا ھے ۔۔۔۔ نبی ص کو رسالت دی اور دنیا کیلئے حمت بنایا تو اعلان کردیا نا کہ
چھپایا ۔۔۔ انا ارسلنک رحمت اللعالمین
نبی ص کے نام کی ایک سورت محمد ھے ۔۔۔ نبی ص کی نبوت کیلئے ھمیں کسی آیت کی تشریح پر بحث کی ضرورت نہیں ۔۔۔اسیطرح دیگر انبیاء کی نبوت پر اللہ کا بیترین کلام موجود ھے کسی بحث مباحثے کی ضرورت ھی نہیں۔
اللہ فرماتے ھیں اپنے انبیاء ع کے بارے میں

وازکر فی الکتاب ابراھیم انہ کان صدیقا نبیا۔۔۔۔ ابراھیم ع
وازکر فی الکتاب موسی کان مخلصا و کان رسولا نبیا ۔۔ موسی ع
ووھبنا لہ من رحمتنا اخاہ ھرون نبیا ۔۔۔ ھارون ع
وازکر فی الکتاب اسمعیل انہ کان صادق الدعد و کان رسولا نبیا ۔۔ اسماعیل ع
وازکر فی الکتاب ادریس انہ کان صدیق نبیا ۔۔ ادریس ع

کیا کسی بحث کی ضرورت ھے کہ موسی و ھارون نبی تھے اور اللہ نے بھیجے تھے کہ نہیں ؟کسی تشریح کی کوئ ضرورت نہیں کہ اللہ نے اعلان کردیا انکا کیا مقام ھے ۔۔۔ اور بتا دیا کہ وہ اللہ کے بھیجے ھوئے ھیں ۔۔۔۔ پس جن کو اللہ بھیجتا ھے انکا اللہ اعلان کرتا ھے ۔۔۔ 12 امام اللہ کے بنائے ھوتے تو قران میں انکا ایسا بلکہ اس سے بھی بڑا اعلان ھوتا کہ وہ ھمارے رھنمائ کا زریعہ ھونگے ۔۔۔ مگر کوئ اعلان نہیں ۔۔۔ ھوتا بھی کیسے ۔۔۔ اللہ نے ایسے 12 کوئ بنائے ھی نہیں۔

آگے دیکھو ۔۔۔۔۔ یہ تو ھوا انبیاء کا اعلان اور انکا زکر قران میں ۔۔۔ اگر کوئ کہے کہ امام کا درجہ زرا کم ھے اسلئے ایسا زکر نہیں ۔۔۔ حالانکہ اکثریت شیعہ کی دعوے دار ھے امام انبیاء سے افضل ھیں ۔۔۔ مگر قران کی طرف دیکھیں تو ان 12 امام کا وجود ھی کوئ نہیں مگر جو انبیاء ان سے کم درجے کے کہے جاتے ھیں انکے نام کی پوری سورتیں موجود ھیں ماشاءاللہ ۔۔۔
سورہ العمران
سورہ ابراھیم
سورہ یوسف
سورہ یونس
سورہ محمد
مگر کہیں کوئ سورہ علی نہیں ۔۔۔ سورہ حسن سورہ حسین نہیں ؟؟ جتنا ڈھول امامت کا بجایا جاتا ھے ھو جگہ ۔۔۔۔ چاھئے تو یہ تھا کہ پوری پوری سورتیں اتری ھوتیں اماموں کے نام کی انکی شان میں ۔۔۔۔۔ مگر کوئ زکر ھی نہیں ۔۔۔۔ بس اک چھوٹی سی آیت ھے ۔۔۔ بلغ ما انزل الیک اور اس سے چپکے بیٹھے ھیں سارے ۔۔۔ اب امامت شیعہ کی اس ایک آیت کے اشاروں کناروں میں بیان ھوگی کیا ؟؟

آگے دیکھو ۔۔۔۔ غیر انبیاء کا کیسا شاندار زکر ھے ۔۔ کسی کو کوئ تشریح کرنے کی ضرورت نہیں کہ اللہ کا اپنا بیان اتنا شاندار ھے ۔۔ کوئ انکار کر کہ تو دیکھے۔

و ازکر فی الکتاب مریم۔۔۔۔۔ اللہ نبی ص سے کہتے ھیں ۔۔۔۔ کہ مریم ع کا زکر کرو ۔۔۔ جو اس کتاب حق میں ھے ۔۔ وہ نبی نہیں بلکہ نبی ع کی والدہ تھیں ۔۔ سبحان اللہ۔ جب زکر کراتا ھے اللہ تو ایسے کراتا ھے جیسے انبیاء کا کروایا ۔۔۔ پھر دیکھو

واز قالت لملائکہ یمریم ان اللہ اصطفک وطھرک واصطفک علی نساء العالمین
جب فرشتوں نے مریم ع کو فرمایا کہ مریم آپکو اللہ نے برگزیدہ کردیا ھے اور پاک بنایا اور تمام جہان کی عورتوں پر فضیلت دی ھے ۔۔ مفھوم

اب بتائو ۔۔۔۔ اک نبی عیسی ع کی والدہ کا زکر دیکھو ۔۔۔ ایک پورت سورت ھے انکے نام کہ ۔۔ سورت مریم اور اللہ کے انکے بارے میں نام لے لے کر اعلان دیکھو ۔۔۔۔ ھم کیسے مان لیں اللہ نے تمھارے 12 امام بھی بھیجے ھیں ؟؟ جس کو الل بھیجتا ھے اسکا بھی اعلان ھے اور جو اللہ کا بھیجا نبی نہیں بلکہ اس نے نبی کو جنم دیا اس کا بھی کیا شاندار زکر ھے ۔۔۔۔

آگے دیکھو ۔۔۔۔ ایک اور شخصیت جو نبی نہیں بلکہ نیک بادشاہ تھے ۔۔۔ زولقرنین ۔۔ اللہ فرماتے ھیں ۔۔۔
و یسئلونک عن زی القرنین ۔۔۔۔ انا مکنا لہ فی الارض و اتینہ من کل شئ ء سببا
یہ آپ سے زولقرنین کے بارے میں سوال کرتے ھیں ۔۔۔۔ ھم نے زمین میں انکو بڑی دسترس دی اور ھر طرح سے لیس کیا سازوسامان سے ۔۔۔

اب بتائو کیا زولقرنین تمھارے 12 اماموں سے افضل تھے کیا ؟؟ مگر اللہ نے کیسا اعلان کیا ھے انکے مرتبے کا اور جو اللہ نے انپر اپنا فضل کرم کیا ۔۔۔ سوچو کہ تمھارے امام کدھر گئے ؟ اب میں اللہ کی واضح اعلان دیکھوں یا تمھارے لئے بلغ ما انزل الیک کی تشریح پر سوچ وچار کرو ؟؟

سمجھنے کی بات یہ ھے کہ اللہ قران میں نا نبی کو چھوڑتا ھے نا غیر نبی کو ۔۔۔ جس کا زکر و شان بیان کرنی ھوتی ھے وہ کردیتا ھے ۔۔۔ نا اشارے کرتا ھے نا کنارے ۔۔۔ یہ اللہ کی شان نہیں نا اسکا ایسا کوئ چھپا ھوا انداز بیان ھے کہ پہیلیاں ڈال کے چھوڑ دے اور تم لوگ اور ھم بیٹھ کر بھوجتے رھیں ۔۔۔۔
اللہ نے کوئ 12 امام نہیں بنائے نا بھیجے ھیں ورنہ قران میں انکا زکر کردیا جاتا کھلے لفظوں میں ۔۔۔

بلغ ما انزل الیک پر بھی بات کر لیں گے آپکو ارمان نا رھے مگر پہلے یہ تو عیاں ھوجائے کہ اس ایک بے چاری آیت تک نوبت ھی کیوں آئ آخر ۔۔۔ وہ الحمدلللہ واضح ھو گیا

یہ سوال چھوڑے جارھا ھوں سادہ سا
کہ انبیاء کی نبوت و رسالت کا جیسا زکر قران میں ھے اور جیسا اعلان اللہ نے کیا ھے ویسے 12 امام کا کیوں نہیں جو انبیاء ھی کے برابر بلکہ افضل ھیں ؟؟؟
پھر اللہ نے غیر انبیاء جیسے مریم ع اور زولقنین کا شاندار زکر کیا انکی مدح بیان کی ۔۔۔ 12 امام انسے کم تھے کیا ؟ وہ کدھر گئے ؟ ھمارا کیا لینا دینا ان سے ھمارے تو 12 امام تھے ناں وہ کہاں گئے ؟؟

انکے جواب دینا ضروری ھے ۔۔۔ ورنہ میں خود ھی جواب دوبگا کہ کیوں زکر نہیں ایا ۔۔ بہتر ھے خود جواب دے دو

پھر بلغ ما انزل پر بھی بات کر لیتے ھیں ۔۔۔ زرا مسئلے کو جڑ سے پکڑیں نا پہلے کہا خیال ھے
Direct from the horses mouth.
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
بھئ صاحب اب مان لیں نا کہ قران میں کہیں بھی بارہ اماموں کے بھیجے جانے کا واضح اعلان نہیں آیا ۔۔۔۔ کہیں بھی یہ موجود نہیں کہ رب تعالی نے خود سے کہا ھو ۔۔۔ کہ میں نے نبی ص کے بعد تمام امت کیلئے 12 امام بھیجے ھیں ۔۔۔
کسی آیت کی تشریح سے کچھ ثابت کرنا بعد کی بات ھے ۔۔۔۔۔ فلحال سادہ سی بات پوچھی تھی اور جواب اسکا مجھے آھی گیا کہ ایسا کوئ اعلان کسی امام کا نہیں ھوا خدا کہ طرف سے ۔۔۔۔اللہ نے کہیں بھی قرآن میں نہیں کہا کہ وہ نبی ص کت بعد کوئ 12 امام بھی بھیجے گا ۔۔۔۔ اگر اللہ نے بھیجنے ھوتے تو اللہ قران میں زبردست اعلان کرتے جیسے رسالت کا کیا ھے ۔۔۔۔ نبی ص کو رسالت دی اور دنیا کیلئے حمت بنایا تو اعلان کردیا نا کہ

چھپایا ۔۔۔ انا ارسلنک رحمت اللعالمین

نبی ص کے نام کی ایک سورت محمد ھے ۔۔۔ نبی ص کی نبوت کیلئے ھمیں کسی آیت کی تشریح پر بحث کی ضرورت نہیں ۔۔۔اسیطرح دیگر انبیاء کی نبوت پر اللہ کا بیترین کلام موجود ھے کسی بحث مباحثے کی ضرورت ھی نہیں۔

اللہ فرماتے ھیں اپنے انبیاء ع کے بارے میں



وازکر فی الکتاب ابراھیم انہ کان صدیقا نبیا۔۔۔۔ ابراھیم ع

وازکر فی الکتاب موسی کان مخلصا و کان رسولا نبیا ۔۔ موسی ع

ووھبنا لہ من رحمتنا اخاہ ھرون نبیا ۔۔۔ ھارون ع

وازکر فی الکتاب اسمعیل انہ کان صادق الدعد و کان رسولا نبیا ۔۔ اسماعیل ع

وازکر فی الکتاب ادریس انہ کان صدیق نبیا ۔۔ ادریس ع



کیا کسی بحث کی ضرورت ھے کہ موسی و ھارون نبی تھے اور اللہ نے بھیجے تھے کہ نہیں ؟کسی تشریح کی کوئ ضرورت نہیں کہ اللہ نے اعلان کردیا انکا کیا مقام ھے ۔۔۔ اور بتا دیا کہ وہ اللہ کے بھیجے ھوئے ھیں ۔۔۔۔ پس جن کو اللہ بھیجتا ھے انکا اللہ اعلان کرتا ھے ۔۔۔ 12 امام اللہ کے بنائے ھوتے تو قران میں انکا ایسا بلکہ اس سے بھی بڑا اعلان ھوتا کہ وہ ھمارے رھنمائ کا زریعہ ھونگے ۔۔۔ مگر کوئ اعلان نہیں ۔۔۔ ھوتا بھی کیسے ۔۔۔ اللہ نے ایسے 12 کوئ بنائے ھی نہیں۔



آگے دیکھو ۔۔۔۔۔ یہ تو ھوا انبیاء کا اعلان اور انکا زکر قران میں ۔۔۔ اگر کوئ کہے کہ امام کا درجہ زرا کم ھے اسلئے ایسا زکر نہیں ۔۔۔ حالانکہ اکثریت شیعہ کی دعوے دار ھے امام انبیاء سے افضل ھیں ۔۔۔ مگر قران کی طرف دیکھیں تو ان 12 امام کا وجود ھی کوئ نہیں مگر جو انبیاء ان سے کم درجے کے کہے جاتے ھیں انکے نام کی پوری سورتیں موجود ھیں ماشاءاللہ ۔۔۔

سورہ العمران

سورہ ابراھیم

سورہ یوسف

سورہ یونس

سورہ محمد

مگر کہیں کوئ سورہ علی نہیں ۔۔۔ سورہ حسن سورہ حسین نہیں ؟؟ جتنا ڈھول امامت کا بجایا جاتا ھے ھو جگہ ۔۔۔۔ چاھئے تو یہ تھا کہ پوری پوری سورتیں اتری ھوتیں اماموں کے نام کی انکی شان میں ۔۔۔۔۔ مگر کوئ زکر ھی نہیں ۔۔۔۔ بس اک چھوٹی سی آیت ھے ۔۔۔ بلغ ما انزل الیک اور اس سے چپکے بیٹھے ھیں سارے ۔۔۔ اب امامت شیعہ کی اس ایک آیت کے اشاروں کناروں میں بیان ھوگی کیا ؟؟



آگے دیکھو ۔۔۔۔ غیر انبیاء کا کیسا شاندار زکر ھے ۔۔ کسی کو کوئ تشریح کرنے کی ضرورت نہیں کہ اللہ کا اپنا بیان اتنا شاندار ھے ۔۔ کوئ انکار کر کہ تو دیکھے۔



و ازکر فی الکتاب مریم۔۔۔۔۔ اللہ نبی ص سے کہتے ھیں ۔۔۔۔ کہ مریم ع کا زکر کرو ۔۔۔ جو اس کتاب حق میں ھے ۔۔ وہ نبی نہیں بلکہ نبی ع کی والدہ تھیں ۔۔ سبحان اللہ۔ جب زکر کراتا ھے اللہ تو ایسے کراتا ھے جیسے انبیاء کا کروایا ۔۔۔ پھر دیکھو



واز قالت لملائکہ یمریم ان اللہ اصطفک وطھرک واصطفک علی نساء العالمین

جب فرشتوں نے مریم ع کو فرمایا کہ مریم آپکو اللہ نے برگزیدہ کردیا ھے اور پاک بنایا اور تمام جہان کی عورتوں پر فضیلت دی ھے ۔۔ مفھوم



اب بتائو ۔۔۔۔ اک نبی عیسی ع کی والدہ کا زکر دیکھو ۔۔۔ ایک پورت سورت ھے انکے نام کہ ۔۔ سورت مریم اور اللہ کے انکے بارے میں نام لے لے کر اعلان دیکھو ۔۔۔۔ ھم کیسے مان لیں اللہ نے تمھارے 12 امام بھی بھیجے ھیں ؟؟ جس کو الل بھیجتا ھے اسکا بھی اعلان ھے اور جو اللہ کا بھیجا نبی نہیں بلکہ اس نے نبی کو جنم دیا اس کا بھی کیا شاندار زکر ھے ۔۔۔۔



آگے دیکھو ۔۔۔۔ ایک اور شخصیت جو نبی نہیں بلکہ نیک بادشاہ تھے ۔۔۔ زولقرنین ۔۔ اللہ فرماتے ھیں ۔۔۔

و یسئلونک عن زی القرنین ۔۔۔۔ انا مکنا لہ فی الارض و اتینہ من کل شئ ء سببا

یہ آپ سے زولقرنین کے بارے میں سوال کرتے ھیں ۔۔۔۔ ھم نے زمین میں انکو بڑی دسترس دی اور ھر طرح سے لیس کیا سازوسامان سے ۔۔۔



اب بتائو کیا زولقرنین تمھارے 12 اماموں سے افضل تھے کیا ؟؟ مگر اللہ نے کیسا اعلان کیا ھے انکے مرتبے کا اور جو اللہ نے انپر اپنا فضل کرم کیا ۔۔۔ سوچو کہ تمھارے امام کدھر گئے ؟ اب میں اللہ کی واضح اعلان دیکھوں یا تمھارے لئے بلغ ما انزل الیک کی تشریح پر سوچ وچار کرو ؟؟



سمجھنے کی بات یہ ھے کہ اللہ قران میں نا نبی کو چھوڑتا ھے نا غیر نبی کو ۔۔۔ جس کا زکر و شان بیان کرنی ھوتی ھے وہ کردیتا ھے ۔۔۔ نا اشارے کرتا ھے نا کنارے ۔۔۔ یہ اللہ کی شان نہیں نا اسکا ایسا کوئ چھپا ھوا انداز بیان ھے کہ پہیلیاں ڈال کے چھوڑ دے اور تم لوگ اور ھم بیٹھ کر بھوجتے رھیں ۔۔۔۔

اللہ نے کوئ 12 امام نہیں بنائے نا بھیجے ھیں ورنہ قران میں انکا زکر کردیا جاتا کھلے لفظوں میں ۔۔۔



بلغ ما انزل الیک پر بھی بات کر لیں گے آپکو ارمان نا رھے مگر پہلے یہ تو عیاں ھوجائے کہ اس ایک بے چاری آیت تک نوبت ھی کیوں آئ آخر ۔۔۔ وہ الحمدلللہ واضح ھو گیا



یہ سوال چھوڑے جارھا ھوں سادہ سا

کہ انبیاء کی نبوت و رسالت کا جیسا زکر قران میں ھے اور جیسا اعلان اللہ نے کیا ھے ویسے 12 امام کا کیوں نہیں جو انبیاء ھی کے برابر بلکہ افضل ھیں ؟؟؟

پھر اللہ نے غیر انبیاء جیسے مریم ع اور زولقنین کا شاندار زکر کیا انکی مدح بیان کی ۔۔۔ 12 امام انسے کم تھے کیا ؟ وہ کدھر گئے ؟ ھمارا کیا لینا دینا ان سے ھمارے تو 12 امام تھے ناں وہ کہاں گئے ؟؟



انکے جواب دینا ضروری ھے ۔۔۔ ورنہ میں خود ھی جواب دوبگا کہ کیوں زکر نہیں ایا ۔۔ بہتر ھے خود جواب دے دو



پھر بلغ ما انزل پر بھی بات کر لیتے ھیں ۔۔۔ زرا مسئلے کو جڑ سے پکڑیں نا پہلے کہا خیال ھے
قرآن میں نماز کا بھی ذکر ہے اور نماز بہت اہم عبادت ہے نماز کی پابندی سے متعلق سوال ہو گا ، نماز کا منکر کافر ہے
لیکن یہ کیا ؟ قرآن میں نماز کا طریقہ نہیں ہے
اب آپ کی ؛لاجک سے چلوں تو مجھے نماز کا بھی انکار کر دینا چاہیے ؟
اسی طرح قرآن میں امامت کے واضح احکام موجود ہیں اور آئمہ کی پہچان بھی صاف الفاظ میں بیان کر دی ہے
میں انہی صاف آیات میں سے ایک پر آپ سے پانچ سال سے بات کرنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن شاید آپ شکست دیکھ کر انکاری ہیں
اس آیت کے علاوہ بھی واضح آیات موجود ہیں لیکن میں سوچتا ہوں کہ آپ ایک آیت سے متعلق اپنے اختلافی عقیدے کا دفاع کرنے سے انکاری ہیں تو پھر آگے دوسری آیات پیش کرنے کا فائدہ ؟
.

قرآن کی آیات پر غور کیا کریں اس کے علاوہ فلاح کا کوئی راستہ نہیں
.
اور جس نے میرے ذکر (یعنی میری یاد اور نصیحت) سے روگردانی کی تو اس کے لئے دنیاوی معاش (بھی) تنگ کردیا جائے گا اور ہم اسے قیامت کے دن (بھی) اندھا اٹھائیں گے،وہ کہے گا: اے میرے رب! تو نے مجھے (آج) اندھا کیوں اٹھایا حالانکہ میں (دنیا میں) بینا تھا،ارشاد ہوگا: ایسا ہی (ہوا کہ دنیا میں) تیرے پاس ہماری نشانیاں آئیں پس تو نے انہیں بھلا دیا اور آج اسی طرح تو (بھی) بھلا دیا جائے گا،
20:124~126
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
بھئ صاحب اب مان لیں نا کہ قران میں کہیں بھی بارہ اماموں کے بھیجے جانے کا واضح اعلان نہیں آیا ۔۔۔۔ کہیں بھی یہ موجود نہیں کہ رب تعالی نے خود سے کہا ھو ۔۔۔ کہ میں نے نبی ص کے بعد تمام امت کیلئے 12 امام بھیجے ھیں ۔۔۔

کسی آیت کی تشریح سے کچھ ثابت کرنا بعد کی بات ھے ۔۔۔۔۔ فلحال سادہ سی بات پوچھی تھی اور جواب اسکا مجھے آھی گیا کہ ایسا کوئ اعلان کسی امام کا نہیں ھوا خدا کہ طرف سے ۔۔۔۔اللہ نے کہیں بھی قرآن میں نہیں کہا کہ وہ نبی ص کت بعد کوئ 12 امام بھی بھیجے گا ۔۔۔۔ اگر اللہ نے بھیجنے ھوتے تو اللہ قران میں زبردست اعلان کرتے جیسے رسالت کا کیا ھے ۔۔۔۔ نبی ص کو رسالت دی اور دنیا کیلئے حمت بنایا تو اعلان کردیا نا کہ
چھپایا ۔۔۔ انا ارسلنک رحمت اللعالمین
نبی ص کے نام کی ایک سورت محمد ھے ۔۔۔ نبی ص کی نبوت کیلئے ھمیں کسی آیت کی تشریح پر بحث کی ضرورت نہیں ۔۔۔اسیطرح دیگر انبیاء کی نبوت پر اللہ کا بیترین کلام موجود ھے کسی بحث مباحثے کی ضرورت ھی نہیں۔
اللہ فرماتے ھیں اپنے انبیاء ع کے بارے میں

وازکر فی الکتاب ابراھیم انہ کان صدیقا نبیا۔۔۔۔ ابراھیم ع
وازکر فی الکتاب موسی کان مخلصا و کان رسولا نبیا ۔۔ موسی ع
ووھبنا لہ من رحمتنا اخاہ ھرون نبیا ۔۔۔ ھارون ع
وازکر فی الکتاب اسمعیل انہ کان صادق الدعد و کان رسولا نبیا ۔۔ اسماعیل ع
وازکر فی الکتاب ادریس انہ کان صدیق نبیا ۔۔ ادریس ع

کیا کسی بحث کی ضرورت ھے کہ موسی و ھارون نبی تھے اور اللہ نے بھیجے تھے کہ نہیں ؟کسی تشریح کی کوئ ضرورت نہیں کہ اللہ نے اعلان کردیا انکا کیا مقام ھے ۔۔۔ اور بتا دیا کہ وہ اللہ کے بھیجے ھوئے ھیں ۔۔۔۔ پس جن کو اللہ بھیجتا ھے انکا اللہ اعلان کرتا ھے ۔۔۔ 12 امام اللہ کے بنائے ھوتے تو قران میں انکا ایسا بلکہ اس سے بھی بڑا اعلان ھوتا کہ وہ ھمارے رھنمائ کا زریعہ ھونگے ۔۔۔ مگر کوئ اعلان نہیں ۔۔۔ ھوتا بھی کیسے ۔۔۔ اللہ نے ایسے 12 کوئ بنائے ھی نہیں۔

آگے دیکھو ۔۔۔۔۔ یہ تو ھوا انبیاء کا اعلان اور انکا زکر قران میں ۔۔۔ اگر کوئ کہے کہ امام کا درجہ زرا کم ھے اسلئے ایسا زکر نہیں ۔۔۔ حالانکہ اکثریت شیعہ کی دعوے دار ھے امام انبیاء سے افضل ھیں ۔۔۔ مگر قران کی طرف دیکھیں تو ان 12 امام کا وجود ھی کوئ نہیں مگر جو انبیاء ان سے کم درجے کے کہے جاتے ھیں انکے نام کی پوری سورتیں موجود ھیں ماشاءاللہ ۔۔۔
سورہ العمران
سورہ ابراھیم
سورہ یوسف
سورہ یونس
سورہ محمد
مگر کہیں کوئ سورہ علی نہیں ۔۔۔ سورہ حسن سورہ حسین نہیں ؟؟ جتنا ڈھول امامت کا بجایا جاتا ھے ھو جگہ ۔۔۔۔ چاھئے تو یہ تھا کہ پوری پوری سورتیں اتری ھوتیں اماموں کے نام کی انکی شان میں ۔۔۔۔۔ مگر کوئ زکر ھی نہیں ۔۔۔۔ بس اک چھوٹی سی آیت ھے ۔۔۔ بلغ ما انزل الیک اور اس سے چپکے بیٹھے ھیں سارے ۔۔۔ اب امامت شیعہ کی اس ایک آیت کے اشاروں کناروں میں بیان ھوگی کیا ؟؟

آگے دیکھو ۔۔۔۔ غیر انبیاء کا کیسا شاندار زکر ھے ۔۔ کسی کو کوئ تشریح کرنے کی ضرورت نہیں کہ اللہ کا اپنا بیان اتنا شاندار ھے ۔۔ کوئ انکار کر کہ تو دیکھے۔

و ازکر فی الکتاب مریم۔۔۔۔۔ اللہ نبی ص سے کہتے ھیں ۔۔۔۔ کہ مریم ع کا زکر کرو ۔۔۔ جو اس کتاب حق میں ھے ۔۔ وہ نبی نہیں بلکہ نبی ع کی والدہ تھیں ۔۔ سبحان اللہ۔ جب زکر کراتا ھے اللہ تو ایسے کراتا ھے جیسے انبیاء کا کروایا ۔۔۔ پھر دیکھو

واز قالت لملائکہ یمریم ان اللہ اصطفک وطھرک واصطفک علی نساء العالمین
جب فرشتوں نے مریم ع کو فرمایا کہ مریم آپکو اللہ نے برگزیدہ کردیا ھے اور پاک بنایا اور تمام جہان کی عورتوں پر فضیلت دی ھے ۔۔ مفھوم

اب بتائو ۔۔۔۔ اک نبی عیسی ع کی والدہ کا زکر دیکھو ۔۔۔ ایک پورت سورت ھے انکے نام کہ ۔۔ سورت مریم اور اللہ کے انکے بارے میں نام لے لے کر اعلان دیکھو ۔۔۔۔ ھم کیسے مان لیں اللہ نے تمھارے 12 امام بھی بھیجے ھیں ؟؟ جس کو الل بھیجتا ھے اسکا بھی اعلان ھے اور جو اللہ کا بھیجا نبی نہیں بلکہ اس نے نبی کو جنم دیا اس کا بھی کیا شاندار زکر ھے ۔۔۔۔

آگے دیکھو ۔۔۔۔ ایک اور شخصیت جو نبی نہیں بلکہ نیک بادشاہ تھے ۔۔۔ زولقرنین ۔۔ اللہ فرماتے ھیں ۔۔۔
و یسئلونک عن زی القرنین ۔۔۔۔ انا مکنا لہ فی الارض و اتینہ من کل شئ ء سببا
یہ آپ سے زولقرنین کے بارے میں سوال کرتے ھیں ۔۔۔۔ ھم نے زمین میں انکو بڑی دسترس دی اور ھر طرح سے لیس کیا سازوسامان سے ۔۔۔

اب بتائو کیا زولقرنین تمھارے 12 اماموں سے افضل تھے کیا ؟؟ مگر اللہ نے کیسا اعلان کیا ھے انکے مرتبے کا اور جو اللہ نے انپر اپنا فضل کرم کیا ۔۔۔ سوچو کہ تمھارے امام کدھر گئے ؟ اب میں اللہ کی واضح اعلان دیکھوں یا تمھارے لئے بلغ ما انزل الیک کی تشریح پر سوچ وچار کرو ؟؟

سمجھنے کی بات یہ ھے کہ اللہ قران میں نا نبی کو چھوڑتا ھے نا غیر نبی کو ۔۔۔ جس کا زکر و شان بیان کرنی ھوتی ھے وہ کردیتا ھے ۔۔۔ نا اشارے کرتا ھے نا کنارے ۔۔۔ یہ اللہ کی شان نہیں نا اسکا ایسا کوئ چھپا ھوا انداز بیان ھے کہ پہیلیاں ڈال کے چھوڑ دے اور تم لوگ اور ھم بیٹھ کر بھوجتے رھیں ۔۔۔۔
اللہ نے کوئ 12 امام نہیں بنائے نا بھیجے ھیں ورنہ قران میں انکا زکر کردیا جاتا کھلے لفظوں میں ۔۔۔

بلغ ما انزل الیک پر بھی بات کر لیں گے آپکو ارمان نا رھے مگر پہلے یہ تو عیاں ھوجائے کہ اس ایک بے چاری آیت تک نوبت ھی کیوں آئ آخر ۔۔۔ وہ الحمدلللہ واضح ھو گیا

یہ سوال چھوڑے جارھا ھوں سادہ سا
کہ انبیاء کی نبوت و رسالت کا جیسا زکر قران میں ھے اور جیسا اعلان اللہ نے کیا ھے ویسے 12 امام کا کیوں نہیں جو انبیاء ھی کے برابر بلکہ افضل ھیں ؟؟؟
پھر اللہ نے غیر انبیاء جیسے مریم ع اور زولقنین کا شاندار زکر کیا انکی مدح بیان کی ۔۔۔ 12 امام انسے کم تھے کیا ؟ وہ کدھر گئے ؟ ھمارا کیا لینا دینا ان سے ھمارے تو 12 امام تھے ناں وہ کہاں گئے ؟؟

انکے جواب دینا ضروری ھے ۔۔۔ ورنہ میں خود ھی جواب دوبگا کہ کیوں زکر نہیں ایا ۔۔ بہتر ھے خود جواب دے دو

پھر بلغ ما انزل پر بھی بات کر لیتے ھیں ۔۔۔ زرا مسئلے کو جڑ سے پکڑیں نا پہلے کہا خیال ھے
مجھے آپ کا تو معلوم نہیں لیکن میں شیعہ سنی عقائد میں سے وہ عقیدہ لیتا ہوں جس کے مطابق میں چلوں تو قرآن میں کوئی اختلاف نظر نہ آئے
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)

مجھے آپ کا تو معلوم نہیں لیکن میں شیعہ سنی عقائد میں سے وہ عقیدہ لیتا ہوں جس کے مطابق میں چلوں تو قرآن میں کوئی اختلاف نظر نہ آئے
جناب شیعہ عقائد کی اکثریت قرآن کے منافی ہے - فلحال شیعہ کا عقیدہ مسلمانوں یعنی "غیر شیعہ " کے ساتھ سلوک کے حوالے سے آپکے چھٹے امام سے کیا خلاف قرآن عبارت منسوب ہے

- قرآن کہتا ہے

(Qur'an 16:125) ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ ۖ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ
اپنے رب کے راستے کی طرف دانشمندی اور عمدہ نصیحت سے بلا اور ان سے پسندیدہ طریقہ سے بحث کر بے شک تیرا رب خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بھٹکا ہوا ہے اور ہدایت یافتہ کو بھی خوب جانتا ہے

(Qur'an 3:159) فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّهِ لِنتَ لَهُمْ ۖ وَلَوْ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لَانفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ ۖ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَشَاوِرْهُمْ فِي الْأَمْرِ ۖ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ

پھر الله کی رحمت کے سبب سے تو ان کے لیے نرم ہو گیا اور اگر تو تند خو اور سخت دل ہوتا تو البتہ تیرے گرد سے بھاگ جاتے پس انہیں معاف کردے اور ان کے واسطے بخشش مانگ او رکام میں ان سے مشورہ لیا کر پھر جب تو اس کام کا ارادہ کر چکا تو الله پر بھروسہ کر بے شک الله توکل کرنے والے لوگوں کو پسند کرتا ہے

اوپر بیان کی گئی آیات سے واضح ہے کہ الله کے راستے پر بلانے کے لئے نرم رویہ اور عمدہ طریقہ سے نصیحت کی جانی چاہئیے جبکہ آپ کے خود ساختہ امام کی طرف نسبت کرتے ہوے شیعہ برادری کتابوں میں لکھا ہے

رسول الله (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: "جب تم میرے بعد بدعت اور شک / شبہ کرنے والے لوگ پاؤ تو
ان سے بیزاری اختیار کرو اور انکی توہین کرنے میں بڑھ جاؤ " ان کی کردار کشی کریں اور ان کے خلاف "منفی" دلائل لائیں تاکہ وہ اسلام میں فساد لانے سے باز رھیں۔ آپ لوگوں کو ان کے خلاف متنبہ کریں اور ان کی بدعت نہ سیکھیں۔ الله آپ کے لئے حسنات "اچھے اعمال " لکھے گا ، اور اگلی زندگی میں آپ کے درجات بلند کرے گا۔
Source: [Al-Kafi by Al-Kulayni vol. 2, ch. 159 ‘Sitting/Associating with Sinful People’, pg. 375, hadith #4, authenticated by Al-Majlisi as a Sahih hadith in his ‘Mir’at Al-‘Uqul, vol. 11, pg. 77.Numerous other Shia scholars have authenticated it too such as: ‘Ayatollah’ Al-Khoie in his Misbah Al-Fuqaha, vol. 1, pg. 354, ‘Ayatollah’ Javad Tabrizi in his Al-Irshad and many others] .

یہ شیعہ حدیث واضح طور پر الله کے حرام کو حلال بنانے کے مترادف ہے جس سے متعلق قرآن کی آیت
ہے

(Qur'an 9:31) اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا إِلَـٰهًا وَاحِدًا ۖ لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۚ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ

انہوں نے اپنے عالموں اور درویشوں کو الله کے سوا خدا بنا لیا ہے اور مسیح مریم کے بیٹےکو بھی حالانکہ انہیں حکم یہی ہوا تھا کہ ایک الله کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ ان لوگوں کے شریک مقرر کرنے سے پاک ہے


"انہوں نے اپنے علماء اور راہبوں کو اپنے خداوند عالم کے طور پر لیا ہے" - پیغمبر اکرم صلى الله عليه وسلم نے خود اس آیت کی تفسیر بیان کی تھی۔ ایک روایت کے مطابق ، جب حضرت عدی بن حاتم رضي الله عنه ، جو پہلے مسیحی تھے ، اسلام کو سمجھنے کے ارادے کے ساتھ حضور صلى الله عليه وسلم کے پاس آئے ، اس نے اپنے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لئے متعدد سوالات پوچھے۔ ان میں سے ایک یہ تھا: "اس آیت میں ہم پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ہم اپنے علماء اور راہبوں کو اپنا خدا سمجھتے ہیں۔ جناب ، اس کا اصل معنی کیا ہے؟ کیوں کہ ہم انہیں اپنے خدا کی طرح نہیں سمجھتے ہیں۔

اس کے جواب کے طور پر ، حضور نے ان کا جوابی سوال کیا: "کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ آپ اس کو حرام قرار دیتے ہیں جس کو آپکا خدا حلال قرار دیتا ہے ، اور وہ آپکا خدا حلال قرار دیتا ہے اسے حرام کر لیتے ہیں۔" حضرت عدی بن حاتم رضي الله عنه نے اعتراف کیا ، "ہاں جناب ، ایسا ہی ہے۔" حضور ﷺ نے جواب دیا ، "یہ انہیں اپنا رب بنانے کے مترادف ہے۔"

اتفاقی طور پر ، اس روایت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ لوگ جو خود الله کی کتاب کے اختیار کے بغیر حلال و حرام کی حدود طے کرتے ہیں ، اپنے آپ کو رب کی حیثیت کا درجہ دیتے ہیں اور جو لوگ ان کے قانون بنانے کے حق کو تسلیم کرتے ہیں وہ ان کو اپنا رب مانتے ہیں۔

source
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)

قرآن میں نماز کا بھی ذکر ہے اور نماز بہت اہم عبادت ہے نماز کی پابندی سے متعلق سوال ہو گا ، نماز کا منکر کافر ہے
لیکن یہ کیا ؟ قرآن میں نماز کا طریقہ نہیں ہے
اب آپ کی ؛لاجک سے چلوں تو مجھے نماز کا بھی انکار کر دینا چاہیے ؟
اسی طرح قرآن میں امامت کے واضح احکام موجود ہیں اور آئمہ کی پہچان بھی صاف الفاظ میں بیان کر دی ہے
میں انہی صاف آیات میں سے ایک پر آپ سے پانچ سال سے بات کرنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن شاید آپ شکست دیکھ کر انکاری ہیں
اس آیت کے علاوہ بھی واضح آیات موجود ہیں لیکن میں سوچتا ہوں کہ آپ ایک آیت سے متعلق اپنے اختلافی عقیدے کا دفاع کرنے سے انکاری ہیں تو پھر آگے دوسری آیات پیش کرنے کا فائدہ ؟
.

قرآن کی آیات پر غور کیا کریں اس کے علاوہ فلاح کا کوئی راستہ نہیں
.
اور جس نے میرے ذکر (یعنی میری یاد اور نصیحت) سے روگردانی کی تو اس کے لئے دنیاوی معاش (بھی) تنگ کردیا جائے گا اور ہم اسے قیامت کے دن (بھی) اندھا اٹھائیں گے،وہ کہے گا: اے میرے رب! تو نے مجھے (آج) اندھا کیوں اٹھایا حالانکہ میں (دنیا میں) بینا تھا،ارشاد ہوگا: ایسا ہی (ہوا کہ دنیا میں) تیرے پاس ہماری نشانیاں آئیں پس تو نے انہیں بھلا دیا اور آج اسی طرح تو (بھی) بھلا دیا جائے گا،
20:124~126
شیعہ مذہب میں ان خلاف قرآن خرافات کی کیا تاویل آپ کے پاس ؟

 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
جناب شیعہ عقائد کی اکثریت قرآن کے منافی ہے - فلحال شیعہ کا عقیدہ مسلمانوں یعنی "غیر شیعہ " کے ساتھ سلوک کے حوالے سے آپکے چھٹے امام سے کیا خلاف قرآن عبارت منسوب ہے

- قرآن کہتا ہے

(Qur'an 16:125) ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ ۖ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ
اپنے رب کے راستے کی طرف دانشمندی اور عمدہ نصیحت سے بلا اور ان سے پسندیدہ طریقہ سے بحث کر بے شک تیرا رب خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بھٹکا ہوا ہے اور ہدایت یافتہ کو بھی خوب جانتا ہے

(Qur'an 3:159) فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّهِ لِنتَ لَهُمْ ۖ وَلَوْ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لَانفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ ۖ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَشَاوِرْهُمْ فِي الْأَمْرِ ۖ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ

پھر الله کی رحمت کے سبب سے تو ان کے لیے نرم ہو گیا اور اگر تو تند خو اور سخت دل ہوتا تو البتہ تیرے گرد سے بھاگ جاتے پس انہیں معاف کردے اور ان کے واسطے بخشش مانگ او رکام میں ان سے مشورہ لیا کر پھر جب تو اس کام کا ارادہ کر چکا تو الله پر بھروسہ کر بے شک الله توکل کرنے والے لوگوں کو پسند کرتا ہے

اوپر بیان کی گئی آیات سے واضح ہے کہ الله کے راستے پر بلانے کے لئے نرم رویہ اور عمدہ طریقہ سے نصیحت کی جانی چاہئیے جبکہ آپ کے خود ساختہ امام کی طرف نسبت کرتے ہوے شیعہ برادری کتابوں میں لکھا ہے

رسول الله (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: "جب تم میرے بعد بدعت اور شک / شبہ کرنے والے لوگ پاؤ تو ان سے بیزاری اختیار کرو اور انکی توہین کرنے میں بڑھ جاؤ " ان کی کردار کشی کریں اور ان کے خلاف "منفی" دلائل لائیں تاکہ وہ اسلام میں فساد لانے سے باز رھیں۔ آپ لوگوں کو ان کے خلاف متنبہ کریں اور ان کی بدعت نہ سیکھیں۔ الله آپ کے لئے حسنات "اچھے اعمال " لکھے گا ، اور اگلی زندگی میں آپ کے درجات بلند کرے گا۔
Source: [Al-Kafi by Al-Kulayni vol. 2, ch. 159 ‘Sitting/Associating with Sinful People’, pg. 375, hadith #4, authenticated by Al-Majlisi as a Sahih hadith in his ‘Mir’at Al-‘Uqul, vol. 11, pg. 77.Numerous other Shia scholars have authenticated it too such as: ‘Ayatollah’ Al-Khoie in his Misbah Al-Fuqaha, vol. 1, pg. 354, ‘Ayatollah’ Javad Tabrizi in his Al-Irshad and many others] .

یہ شیعہ حدیث واضح طور پر الله کے حرام کو حلال بنانے کے مترادف ہے جس سے متعلق قرآن کی آیت
ہے

(Qur'an 9:31) اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا إِلَـٰهًا وَاحِدًا ۖ لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۚ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ

انہوں نے اپنے عالموں اور درویشوں کو الله کے سوا خدا بنا لیا ہے اور مسیح مریم کے بیٹےکو بھی حالانکہ انہیں حکم یہی ہوا تھا کہ ایک الله کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ ان لوگوں کے شریک مقرر کرنے سے پاک ہے

"انہوں نے اپنے علماء اور راہبوں کو اپنے خداوند عالم کے طور پر لیا ہے" - پیغمبر اکرم صلى الله عليه وسلم نے خود اس آیت کی تفسیر بیان کی تھی۔ ایک روایت کے مطابق ، جب حضرت عدی بن حاتم رضي الله عنه ، جو پہلے مسیحی تھے ، اسلام کو سمجھنے کے ارادے کے ساتھ حضور صلى الله عليه وسلم کے پاس آئے ، اس نے اپنے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لئے متعدد سوالات پوچھے۔ ان میں سے ایک یہ تھا: "اس آیت میں ہم پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ہم اپنے علماء اور راہبوں کو اپنا خدا سمجھتے ہیں۔ جناب ، اس کا اصل معنی کیا ہے؟ کیوں کہ ہم انہیں اپنے خدا کی طرح نہیں سمجھتے ہیں۔

اس کے جواب کے طور پر ، حضور نے ان کا جوابی سوال کیا: "کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ آپ اس کو حرام قرار دیتے ہیں جس کو آپکا خدا حلال قرار دیتا ہے ، اور وہ آپکا خدا حلال قرار دیتا ہے اسے حرام کر لیتے ہیں۔" حضرت عدی بن حاتم رضي الله عنه نے اعتراف کیا ، "ہاں جناب ، ایسا ہی ہے۔" حضور ﷺ نے جواب دیا ، "یہ انہیں اپنا رب بنانے کے مترادف ہے۔"

اتفاقی طور پر ، اس روایت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ لوگ جو خود الله کی کتاب کے اختیار کے بغیر حلال و حرام کی حدود طے کرتے ہیں ، اپنے آپ کو رب کی حیثیت کا درجہ دیتے ہیں اور جو لوگ ان کے قانون بنانے کے حق کو تسلیم کرتے ہیں وہ ان کو اپنا رب مانتے ہیں۔

source
شیعہ مذہب میں ان خلاف قرآن خرافات کی کیا تاویل آپ کے پاس ؟

تفصیلی جواب اس ویڈیو میں

 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
مجھے علی ناصر تلہاڑا صاحب سے محبت ہے
الله انہیں جزائے خیر دے . آمین
300px-%D8%B5%D9%84%D9%88%D8%A7%D8%AA_1.jpg