American Negotiating with Talibans - UN may lift sanctions on some former Taliban members

PAINDO

Siasat.pk - Blogger
طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ہٹوانے کی ک&#160

110412132529_taliban_226x170_bbc_nocredit.jpg
طالبان رہنماؤں پر پابندی اٹھائے جانے کے لیے امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے


امریکہ اور برطانیہ، اقوامِ متحدہ کی جانب سے طالبان سے تعلق رکھنے والی اٹھارہ شخصیات پر عائد کی گئی پابندیاں اٹھائے جانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
مغربی طاقتوں کے اِس عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی طاقتیں افغانستان میں جاری جنگ کو اب مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہ رہی ہیں۔
برطانوی اخبار دی گارڈین نے جمعہ کے اپنے شمارے میں سرِورق کی خبر میں دعوی کیا ہے کہ سابق طالبان رہنماؤں پر پابندی اٹھائے جانے کے لیے امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور یہ افغان جنگ کا طالبان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حل تلاش کرنے کے لیے کی جانے والی درپردہ کوششوں کا سب سے واضح اشارہ ہے۔
ان اٹھارہ طالبان رہنماؤں یا سرکردہ ارکان میں طالبان دور میں شرعی پولیس کے سربراہ محمد قلم الدین کا نام بھی شامل ہے جن پر طالبان کے دور میں بدترین مظالم ڈھانے کا الزام ہے۔
اخبار نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے خیال میں یہ طالبان شدت پسندوں کے لیے واضح اشارہ ہوگا کہ اگر وہ ہتھیار چھوڑ کر افغان معاشرے میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو یہ ان کے لیے ایک اچھا موقع ہے۔
امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے طالبان سے مذاکرات کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں اس سے قبل بھی بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں خبریں شائع ہوتی رہی ہیں۔
امریکی حکام اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان گزشتہ دو ماہ میں تین ملاقاتیں ہوئی ہیں دو قطر میں اور ایک جرمنی میں۔




حال ہی میں جرمنی سے شائع ہونے والے ایک مقتدر اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے کم از کم تین دور ہو چکے ہیں۔
گارڈین میں شائع ہونے والی تازہ خبر میں کہا گیا ہے کہ پابندیوں کو ہٹایا جانا طالبان کا ایک دیرینہ مطالبہ ہے اور اس کو افغان حکومت کی حمایت بھی حاصل ہے۔
طالبان سے تعلق رکھنے والے اشخاص پر پابندیاں لگائِے جانے کا سلسلہ طالبان کے دورِ اقتدار میں انیس سو ننانوے میں شروع ہوا تھا۔ امریکہ پر گیارہ ستمبر سنہ دو ہزار ایک کے حملوں کے بعد ان پابندیوں کا دائرۂ کار بڑھا دیا گیا اور اس وقت ایک سو انچاس شخصیات ایسی ہیں جن پر بین الاقوامی سفر کرنے اور بینک اکاؤنٹ کھولنے پر پابندیاں عائد ہیں۔
قلم الدین جیسے طالبان رہنماؤں پر پابندیاں اٹھایا جانا یقیناً ایک متنازع عمل ہوگا۔ گو کہ قلم الدین سنہ دو ہزار پانچ میں جیل سے رہائی کے بعد خاموش زندگی گزار رہے ہیں۔ طالبان کی تشریح کے مطابق اسلامی معاشرے کے نفاذ کے لیے قلم الدین کی سربراہی میں پولیس نے مردوں اور خواتین پر بڑی سختیاں کی تھیں۔ بعض اوقات ملا قلم الدین خود بھی فتوے جاری کرتے تھے اور انھوں نے عورتوں کے بناؤ سنگھار اور اونچی ایڑی کی جوتیاں پہننے کو بھی غیر اسلامی قرار دے دیا تھا۔
قلم الدین کے علاوہ جن شخصیات پر سے پابندیاں اٹھائے جانے کی بات کی جا رہی ہے ان میں کئی ایسی شخصیات بھی ہیں جو افغان حکومت اور طالبان کے درمیان رابطہ کار رہے ہیں۔ ان ہی شخصیات میں طالبان دورِ حکومت کے وزیر تعلیم ارسلا رحمانی کا نام بھی شامل ہے۔
110302141206_taliban_index.jpg
طالبان شدت پسندوں کے لیے واضح اشارہ ہوگا کہ اگر وہ ہتھیار چھوڑ کر افغان معاشرے میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو یہ ان کے لیے ایک اچھا موقع ہے۔


اخبار نے ایک افغان وزیر کا نام ظاہر کیے بغیر ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں اٹھائے جانے کی صورت میں طالبان کسی دوسرے ملک میں اپنا سیاسی دفتر کھولنے کے قابل ہو جائیں گے اور بہت سے ایسے سابق طالبان رہنما جو اس وقت کابل میں موجود ہیں بیرون ملک سفر کر سکیں گے۔
گارڈین نے کابل میں موجود مغربی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی، ترکمانستان اور قطر نے اپنے ملک میں طالبان کا دفتر کھولنے کے لیے جگہ فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔
کابل میں اعلیٰ افغان اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار لکھتا ہے کہ طالبان سے ہونے والے تازہ رابطوں کو ماضی کی بے ربط کوششوں کے مقابلے میں منظم اور قابل قدر پیش رفت کہا جا سکتا ہے۔
کابل میں اس مذاکراتی عمل کا پوری طرح علم رکھنے والے ایک وزیر کا کہنا ہے کہ موجودہ مذاکرات کے لیے تجاویز اور جوابی تجاویز کے تبادلے کے لیے ایک ایلچی پاکستان اور افغانستان کے درمیان باقاعدگی سے سفر کرتا رہا ہے۔
حال ہی میں یہ انکشاف بھی کیا گیا تھا کہ امریکی حکام اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان گزشتہ دو ماہ میں تین ملاقاتیں ہوئی ہیں، دو قطر میں اور ایک جرمنی میں۔
ایک اور اہم پیش رفت میں حقانی نیٹ ورک کے نمائندوں نے حال ہی میں کابل کا دورہ کیا تھا۔




ایک اور اہم پیش رفت میں حقانی نیٹ ورک کے نمائندوں نے حال ہی میں کابل کا دورہ کیا تھا۔ حقانی نیٹ ورک کو شدت پسندوں کے گروپوں میں سب سے مؤثر اور فعال تصور کیا جاتا ہے۔
اس گروہ کو اس کے سربراہ جلال الدین حقانی کی وجہ سے حقانی نیٹ ورک کا نام دیا گیا ہے اور اس گروپ کا مبینہ طور پر پاکستان کی خفیہ ایجنیس آئی ایس آئی سے قریبی تعلق ہے۔
گزشتہ چھ برس میں صرف پندرہ طالبان رہنماؤں کے نام معتوب افراد کی فہرست سے نکالے گئے ہیں۔ واشنگنٹن میں اب اس مسئلہ پر واضح تبدیلی آئی ہے اور اب امریکی حکام کی تقریباً متفقہ رائے یہ ہی ہے کہ ان کے طالبان رہنماؤں پر سے پابندی اٹھائی جائے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے عائد ان پابندیوں کو ہٹانے کے لیے سلامتی کونسل کے مستقل پانچوں رکن ممالک کی اجازت درکار ہے۔ روس بڑی تعداد میں طالبان رہنماؤں پر پابندی اٹھائے جانے کے حق میں نہیں ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہ ایسی کسی کوشش کو روکنے کی بھی کوشش کرے۔ فرانس اس حق میں ہے جبکہ چین اس مسئلہ پر لاتعلق ہے۔
110412121518_taliban-gov-226.gif
افغان حکام کا کہنا ہے کہ ایسے کسی رہنماء کا نام تجویز نہیں کیا جائے گا جو اب بھی جنگ میں سرگرم ہے۔


افغان حکومت، اس ماہ کی سولہ تاریخ کو ایک اہم اجلاس سے قبل اقوام متحدہ کی سینکشن کمیٹی کو سینتالیس افراد کے ناموں کی فہرست پیش کرنے والی ہے جن کے بارے میں سفارش کی جائے گی کہ ان کے ناموں کو معتوب افراد کی فہرست سے خارج کر دیا جائے۔
افغان حکام کے مطابق ابھی تک صرف اٹھارہ افراد کی دستاویزات مکمل کی جا سکی ہیں اور باقی افراد کی دستاویزات بعد میں جمع کرائی جائیں گی۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ ایسے کسی رہنماء کا نام تجویز نہیں کیا جائے گا جو اب بھی جنگ میں سرگرم ہے۔
افغانستان میں طالبان کے رہنماوں پر سے پابندی ہٹائے جانے کی تجویز پر لوگ پوری طرح متفق نہیں ہیں۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اگر ملا قلم الدین جیسے لوگوں پر سے پابندی اٹھائی گئی تو اس کا مطلب ہو گا کہ افغانستان کو اسی دور کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
 

fahid_asif

Senator (1k+ posts)
Re: طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ہٹوانے کی ک&

Mehwish_ali , mush, aur deegar amreeki looton k liye baesay sharmindagi.
Huq pruston ki fatah. Hamara leader hamesha se kehta chala aya baat cheet, per
in aqal k andhon ko ulta nazar ata ha
majnoo nazar ati ha laila nazar ata ha




jungi junoon raukhnay walo, aqal kro, ab b time ha. baat cheet wo ker sakti ha jhoot pa mubni jung 100000000 saal baad b nhi ker sakti.
 

zeshaan

Chief Minister (5k+ posts)
Re: طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ہٹوانے کی ک&

2001 say laikar abb tak, dehshat gardee kay khilaaf jang main Pakistan kaa jitna bhee nuqsaan hua hay uska, B I L L bhee in hakoomatoon say lia jana chahiay.
KIA YEH NUQSAAN AMREEKI AOOR BRITT PURA KARAIN GAY ?
 
Last edited:

dukelondon

Senator (1k+ posts)
Re: طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ہٹوانے کی ک&

One group of Shayateen is planning to lift restrictions imposed on another group of Shayateen. What a joke!!!
 

Pak Zindabad

Councller (250+ posts)
Re: طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ہٹوانے کی ک&

Because U.S now needs Taliban's Help..................Against Pakistan. You will see the results very soon..........
 

Zaidi Qasim

Prime Minister (20k+ posts)
Re: طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ہٹوانے کی ک&

One group of Shayateen is planning to lift restrictions imposed on another group of Shayateen. What a joke!!!


Thank God for this enlightment.Now, you have to chose less evil among the ones you have. Chose the one you have to live with in the future.Once you deal with great santan, you will get a space to deal with the domestic troublemakers.
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
Re: طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ہٹوانے کی ک&

After reading this news
Quaid e TAFREEK ALTAF called RABITA COMMITTEE
and said
AB HAMARA KIA HO GA K*LIA?
 

alibaba222

Minister (2k+ posts)
Re: طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ہٹوانے کی ک&

ab kaalliaa bhee time pora honay wala he ,ab ue india say mil ker zeyda koh kharaba kery gey
After reading this news
Quaid e TAFREEK ALTAF called RABITA COMMITTEE
and said
AB HAMARA KIA HO GA K*LIA?
 

Adeel

Founder
_53229224_aa_talebankand_ap.jpg


A UN committee is to consider lifting international sanctions against some former Taliban figures.

The move comes at the request of the Afghan government.

It has asked for 18 people to be removed from the sanctions list. Sanctions include a travel ban and the freezing of assets.

The request is seen as part of broader efforts to promote reconciliation in Afghanistan and to explore the possibility of peace talks.

A vote on the issue will take place in New York on 16 June.

The sanctions were imposed in 1999, when the Taliban were in power, and were expanded after the 9/11 attacks on the US.

Mohammed Qalamuddin - whose name is one of those the committee will consider removing from the list - was head of the religious police under the Taliban.

He banned make-up and high heels for women and television for everyone.

For that role he was subject to international sanctions but has since run in elections in Afghanistan and was appointed by President Karzai to the High Peace Council, the body supposed to prepare the way for a negotiated settlement with the Taliban.

Britain and the US are backing that process and with it the removal of some people from the sanctions list if they are thought vital to hopes of peace.

The BBC's Paul Wood in Kabul says that there have not yet been talks or even talks about talks, merely contacts designed to pave the way for discussions which might lead eventually to negotiations.

Because the Taliban is splintered - with many different groups - it is not clear if any one figure could sign a deal that would stick.

Another summer of fighting is expected, perhaps worse than ever.

Our correspondent says that some Afghans are nervous about the peace process, worried that it would mean the return of the Taliban or at least Taliban influence.

They remember the days when Mohammed Qalamuddin's religious police would beat women in the streets for failing to wear the burka, our correspondent says.


http://www.bbc.co.uk/news/13647281
 

Adeel

Founder
What's wrong with our leaders. This is what Imran has been saying for ages.

American want us to kill them but they, themselves are negotiating with them. Doesn't make any sense to me.
 

sngilani

Chief Minister (5k+ posts)
Pakistan is clearly kep aside in these negociations. Pakistan wishes a friendly government on western borders. Thiis looks difficult in current scenerio. I think by keep Pakistan away from these talks, US is committing a grave mistake. This is a dagerous game for this region. A similar game was played in 1947 by then super power Britain by leaving Kashmir issue. AFPAK has to changed to AFPIndi by including India in this game. Then it will all make sense.
 

saliaz

MPA (400+ posts)
OK.

Well eventually UN and all westered fire power could not win this war. What if talibans would recall previous incident in 2001 when thousands of talibans surrendered by accepting a peace offer made by UN and where taken to unknown location and killed?

I would say this is just another western tactic to disarm your enemy in the name of peace, when cannot win a war, and later on destroy them.

I certainly not a Taliban or Terrorist supporter but i would agree [MENTION=13312]zeshaan[/MENTION] about whos going to repair the loss???
Are they also going to compensate families of the people killed in their quest of killing MUSLIMS?

First UN forces should leave APOLOGISE, Pay compensation for deaths and destructions allow forces of muslims countries to take control and then leave Afghanistan.