Next Question.... Article 53?

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
اب پوائنٹ یہ ہے سپیکر نے زبانی کلامی استعفے دیا تو اس کی کیا حیثیت ہے نا یہ استعفی کسی اتھارٹی کے پاس گیا نا کسی نے اسے منظور کیا اور نا ہی کوئی نوٹیفیکیشن جاری ہوا کے سپیکر مستعفی ہو چکا ہے۔۔۔ کیا ایسا نہی ہے کہ یہ زبانی کلامی والی بات کی اہمیت نہی اور اہمیت تو اس بات کی ہوتی ہے جو لکھی ہوئی ہو اور یہ آفیشل کام ہے اس میں پروسیجرز انوالوو ہیں

اگر آپ کے پاس کچھ وقت ہو تو راہنمائی کیجئے
اسمبلی میں کہی جانے والی ہر بات ’’آن ریکارڈ‘‘ ہوتی ہے۔ زبانی استعفیٰ، اتنے لوگوں کی موجودگی میں کافی ہے، ہاں لیکن صدر کے پاس اسکا تحریری استعفیٰ جانا لازمی ہے۔

اسپیکر کی غیر موجودگی میں چیئرپرسن، جسکو بھی اسپیکرصاحب اسمبلی کے اس سیشن کے لیئے نامزد کریں، وہ اجلاس کی صدارت کرسکتے ہیں۔

یہ یاد رہے کہ چئیرپرسن اسمبلی کے ہر سیشن کے لیئے نامزد کیئے جاتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ چھ ممبران کا پینل اسپیکر کی جانب سے بطور چئیر پرسن نامزد ہوتا ہے ۔ جس دن اجلاس ختم، پینل ختم۔ اگلا پینل اگلے روز کی کاروائی میں دوبارہ چنا جاتا ہے۔

اب جب بارہ بج گئے، تو بارہ بج گئے۔۔۔۔ اس کے بعد ایاز صادق چئیرپرسن بھی نہیں رہا۔ لہٰذا بارہ بجے کے بعد کی کاروائی صرف وہی اسپیکر کرسکتا ہے جسے صدر کے دفتر سے نامزد کیا گیا ہو۔ اب وہی اسپیکر وہاں آکر اپنے نئے سیشن کے چئیرپرسن نامزد کرے گا۔

ایاز صادق کو اتنا ہی موقع ملا تھا کہ ووٹنگ شروع کرواسکا۔ لیکن اس کے درمیان میں ہی بارہ بج گئے اور اسے چار منٹ کے لیئے اجلاس ملتوی کرنا پڑا، کیونکہ اگلے دن کا نیا اجلاس شروع ہونا تھا۔ نئے اجلاس کا مطلب ہے کہ نیا چئیر پرسن۔ ورنہ رات گئی اور بات گئی، پچھلے سیشن کا چئیرپرسن اگلے دن کے سیشن کو نہیں چلاسکتا۔ اسکی زندگی ایک رات کے پروانے جیسی ہی ہوتی ہے۔

اب یہاں پر صرف وہ شخص اسپیکر کی کرسی پر براجمان ہوسکتا ہے جسے صدرِ پاکستان نوٹیفائی کرے گا۔ وہی شخص آئینی اور قانونی طور پر اسکا مجاز ہوگا کہ کون سے ووٹ شمار کرنے ہیں، کونسے نہیں؟ کب وزیر اعظم کو ڈی نوٹیفائی کرنا ہے اور کب اگلا سیشن بلوانا ہے نئے وزیر اعظم کی ووٹنگ کے لیئے اور ساتھ ہی اسے ہی اختیار حاصل ہوگا کاغذاتِ نامزدگی وغیرہ جمع کرنے کا۔

لہٰذا اب یہ انتظار کریں کہ بہ روز سوموار انکو دندان سازصدر پاکستان کے دفتر سے جب دندان شکن نوٹیفیکیشن موصول ہوگا، تو یہ ایاز صادق کہاں اور کس کو منہہ دکھانے کے قابل رہیں گے؟ جس طرح اچھل اچھل کر یہ ووٹوں کی گنتیاں کر رہے تھے، جیسے وزیر اعظم کو ڈی نوٹیفائی کر رہے تھے۔۔۔۔۔ انکو یہی بھول گیا تھا کہ ’’بارہ بج چکے ہیں‘‘۔ یہ خود ڈی نوٹیفائی ہوچکے ہیں۔

میرا تمام تکنیکی نقطہ یہی ہے۔ باقی ڈاکٹر صاحب بہتر جانتے ہیں۔ وہ علم و ہُنر، تجربے اور تجزیئے میں بہت افضل ہیں۔ بس بونگیاں مارنے میں میرے جونئیر ترین رفقاء میں شمار ہوتے ہیں۔ بونگی مارنے میں راجہ راول ہی سب سے اوّل ہے اس فورم پر۔ بیچارہ پوری محنت، دیانت، صداقت اور عظمت سے بونگی مارتا ہے۔ اگر اس معاملے کا ’’پُٹھا‘‘ تجزیہ کروانا ہو تو راجہ راول کو ٹیگ کردیتے ہیں یہاں پر۔




میں اسوقت بہت رنجیدہ ہوں
تسی فیر کدھرے اناراں یا امباں دے بوٹے تھلے منجی ڈھائی ہونی اے۔۔۔۔ رنجیدہ جے ہوئے۔۔۔۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
-

آپ کے ہر کمنٹ کو پڑھنا اور لائیک کرنا فرض سا بن گیا، اچھا لگتا ایسی لاجیکل باتیں پڑھنا۔۔۔اگر کبھی زندگی نے موقع دیا تو انشاءالله تو مل کے خوشی ہو گی
جناب ہم تو اپنے انھی ’’فورمی‘‘ دوستوں کی وجہ سے دو چار بانگیں لگانے کے قابل ہیں۔ ورنہ اصل طور پر فصاحت، بلاغت، بلوغت، استطاعت، فہم و فراست کا منبع یہی لوگ ہیں۔

بہرحال، کبھی اگر ملاقات ہوئی تو بلکل ہمارے لیئے باعث مسرت و صد افتخار ہوگی۔

لاہور میں علامہ اقبال ٹاوٗن کی مون مارکیٹ کے پاس ریاض لسّی اور فالودے والے کی دوکان ہے۔

آپکو جس دن بھی اس دکان کے سامنے ایک بھونڈا سا شخص نظر آئے، جو کہ للچائی ہوئی نظروں سے دکان کی طرف دیکھتا ہوا ایسے وہاں سے گزرے جیسے کوئی دنیا سے ہی گزر جاتا ہے، تو سمجھ جائیے گا۔

نہیں تو راولپنڈی صدر بازار میں کریم سموسہ چاٹ اور کشمیری چائے کی دوکان ہے۔ وہاں سے بھی کوئی ایسا ہی شخص گزرتا ہوا نظر آئے، جس کی آنکھیں ان سموسوں کو دیکھ کر پُر نم ہوجائیں، سمجھی جائیں۔

پشاور کے تہکال بازار میں پہلوان کباب والا ہے۔ یا پھر تاروجبّہ میں دو کباب والے ہیں۔ نہیں تو آپکو میں کراچی میں صدر کے میرٹھ کباب ہاوٗس، یا دہلی کالونی کے کسی کباب ہاوٗس وغیرہ کے سامنے سے گزرتا ہوا مل سکتا ہوں۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
اسمبلی میں کہی جانے والی ہر بات ’’آن ریکارڈ‘‘ ہوتی ہے۔ زبانی استعفیٰ، اتنے لوگوں کی موجودگی میں کافی ہے، ہاں لیکن صدر کے پاس اسکا تحریری استعفیٰ جانا لازمی ہے۔

اسپیکر کی غیر موجودگی میں چیئرپرسن، جسکو بھی اسپیکرصاحب اسمبلی کے اس سیشن کے لیئے نامزد کریں، وہ اجلاس کی صدارت کرسکتے ہیں۔

یہ یاد رہے کہ چئیرپرسن اسمبلی کے ہر سیشن کے لیئے نامزد کیئے جاتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ چھ ممبران کا پینل اسپیکر کی جانب سے بطور چئیر پرسن نامزد ہوتا ہے ۔ جس دن اجلاس ختم، پینل ختم۔ اگلا پینل اگلے روز کی کاروائی میں دوبارہ چنا جاتا ہے۔

اب جب بارہ بج گئے، تو بارہ بج گئے۔۔۔۔ اس کے بعد ایاز صادق چئیرپرسن بھی نہیں رہا۔ لہٰذا بارہ بجے کے بعد کی کاروائی صرف وہی اسپیکر کرسکتا ہے جسے صدر کے دفتر سے نامزد کیا گیا ہو۔ اب وہی اسپیکر وہاں آکر اپنے نئے سیشن کے چئیرپرسن نامزد کرے گا۔

ایاز صادق کو اتنا ہی موقع ملا تھا کہ ووٹنگ شروع کرواسکا۔ لیکن اس کے درمیان میں ہی بارہ بج گئے اور اسے چار منٹ کے لیئے اجلاس ملتوی کرنا پڑا، کیونکہ اگلے دن کا نیا اجلاس شروع ہونا تھا۔ نئے اجلاس کا مطلب ہے کہ نیا چئیر پرسن۔ ورنہ رات گئی اور بات گئی، پچھلے سیشن کا چئیرپرسن اگلے دن کے سیشن کو نہیں چلاسکتا۔ اسکی زندگی ایک رات کے پروانے جیسی ہی ہوتی ہے۔

اب یہاں پر صرف وہ شخص اسپیکر کی کرسی پر براجمان ہوسکتا ہے جسے صدرِ پاکستان نوٹیفائی کرے گا۔ وہی شخص آئینی اور قانونی طور پر اسکا مجاز ہوگا کہ کون سے ووٹ شمار کرنے ہیں، کونسے نہیں؟ کب وزیر اعظم کو ڈی نوٹیفائی کرنا ہے اور کب اگلا سیشن بلوانا ہے نئے وزیر اعظم کی ووٹنگ کے لیئے اور ساتھ ہی اسے ہی اختیار حاصل ہوگا کاغذاتِ نامزدگی وغیرہ جمع کرنے کا۔

لہٰذا اب یہ انتظار کریں کہ بہ روز سوموار انکو دندان سازصدر پاکستان کے دفتر سے جب دندان شکن نوٹیفیکیشن موصول ہوگا، تو یہ ایاز صادق کہاں اور کس کو منہہ دکھانے کے قابل رہیں گے؟ جس طرح اچھل اچھل کر یہ ووٹوں کی گنتیاں کر رہے تھے، جیسے وزیر اعظم کو ڈی نوٹیفائی کر رہے تھے۔۔۔۔۔ انکو یہی بھول گیا تھا کہ ’’بارہ بج چکے ہیں‘‘۔ یہ خود ڈی نوٹیفائی ہوچکے ہیں۔

میرا تمام تکنیکی نقطہ یہی ہے۔ باقی ڈاکٹر صاحب بہتر جانتے ہیں۔ وہ علم و ہُنر، تجربے اور تجزیئے میں بہت افضل ہیں۔ بس بونگیاں مارنے میں میرے جونئیر ترین رفقاء میں شمار ہوتے ہیں۔ بونگی مارنے میں راجہ راول ہی سب سے اوّل ہے اس فورم پر۔ بیچارہ پوری محنت، دیانت، صداقت اور عظمت سے بونگی مارتا ہے۔ اگر اس معاملے کا ’’پُٹھا‘‘ تجزیہ کروانا ہو تو راجہ راول کو ٹیگ کردیتے ہیں یہاں پر۔




تسی فیر کدھرے اناراں یا امباں دے بوٹے تھلے منجی ڈھائی ہونی اے۔۔۔۔ رنجیدہ جے ہوئے۔۔۔۔


صحیح تجزیہ کیا ہے اور مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں

اب اس پر بات ہو جائے کہ غدار بھکاریوں کی ٹھمکا برداری تقریب سے ذرا پہلے اس سارے پتلی تماشے کے تناظر میں صدر کے استعفیٰ دینے کے میرٹس یا ڈی میرٹس کیا ہو سکتے ہیں ؟؟؟
صدر کو اس وقت اپی پنشن اور مالی فوائد کو بھول کر تاریخ میں اپنا نام لکھوانے کی فکر ہونی چاہیے جیسے اسد قیصر اور قاسم سوری تاریخ میں امر ہو گئے
!جی، فلور آپکے حوالے


رمضان اچ اناراں تے امباں توں پرہیز کری دا اے
باقی عید دے دن کوئی گرنٹی نئیں
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

صحیح تجزیہ کیا ہے اور مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں
ہُن سارا کجھ تے کھُل کے نئیں دس سکدا نا جناب، بہرحال وچلی گل تسی سمجھ گئے او۔ سوموار نوں دیہاڑی چن ایناں چڑھانا ای اے۔ پہلے سپریم کورٹ دے فیصلے دی نظر ثانی دی درخواست تے جمع ہون دیئو۔ اگلی گل فیر دساں گا۔




اب اس پر بات ہو جائے کہ غدار بھکاریوں کی ٹھمکا برداری تقریب سے ذرا پہلے اس سارے پتلی تماشے کے تناظر میں صدر کے استعفیٰ دینے کے میرٹس یا ڈی میرٹس کیا ہو سکتے ہیں ؟؟؟
صدر کو اس وقت اپی پنشن اور مالی فوائد کو بھول کر تاریخ میں اپنا نام لکھوانے کی فکر ہونی چاہیے جیسے اسد قیصر اور قاسم سوری تاریخ میں امر ہو گئے
!جی، فلور آپکے حوالے
پہلے ذرا انکو اسپیکر اسپیکر تو کھیل لینے دیں۔ پھر دیکھتے ہیں کہ آیا یہ صدر کے خلاف بھی کوئی قرارداد لاتے ہیں یا نہیں؟
وہ مشکل ہوگی، کیونکہ اسمیں سینیٹ اور قومی اسبلی، یعنی کہ کل پارلیمنٹ کا دو تہائی ووٹ چاہیئے۔

ابھی تو پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں ہی ٹھن گئی ہے، صوبے کے معاملے پر۔ دیکھیں کہ یہ کیا اور بھی کوئی تیر رکھتے ہیں ترکش میں؟

صدر کا بلکل سیدھے طریقے سے گھر چلے جانا ضرور اخلاقی طور پر انھیں تاریخ میں ایک نام دلوا دے گا۔ لیکن کیا اس ٹھمکا برادری کو سب کچھ طشت میں رکھ کر دے دینا درست ہوگا؟ اگر سب کچھ اتنی آسانی سے ہی کرنا تھا تو ۹ اپریل کے اجلاس کے شروع ہوتے ہی اسپیکر اور ڈپٹی اپنے استعفے جمع کروا دیتے اور ۱۲ بجے تک تمام کاروائی مکمّل کر لی جاتی۔

لیکن دوسری جانب یہ بھی حقیقت ہے کہ ڈالر پھر سے بڑھ گیا ہے اور اس معاملے کے طول دینے پر ہر دن پاکستان کی معیشت پر بھاری ہوتا چلا جائے گا۔ انارکی مزید پھیلے گی، چالیس چوروں کے چیلے اسٹیبلشمنٹ کے چوہے، نئی سرنگیں کھود ڈالیں گے اپنے ہی ملک کی بنیادیں مزید کمزور کریں گے۔

درمیانی راستہ صرف عدالت عظمیٰ کی جیب میں ہے، لیکن اسکو ڈالر کی چیپی لگی ہوئی ہے، اسلیئے جیب سے باہر نہیں نکل رہا۔

عبوری حکومت اور تین سے چار ماہ کے اندر انتخابات۔

پارلیمان عدالت سے برتر ہے اور عوام، پارلیمان سے برتر۔
تو جو اصل منبع ہے اس اقتدار کا، یعنی کہ عوام، انکو ہی فیصلہ کرنے دیا جائے۔

سپریم کورٹ اپنے منہہ پر یہ کالک نہ ملے تو بہتر۔ یہ راستہ انکو خود ایک بند گلی میں دھکیل دے گا۔

کل کو کتنے کیس قومی اسمبلی کے بھگتاتے پھریں گے اس ججمنٹ کی پاداش میں؟



رمضان اچ اناراں تے امباں توں پرہیز کری دا اے
باقی عید دے دن کوئی گرنٹی نئیں

تے میں کدوں کھانڑ دی گل کیتی اے؟ میں تے خالی چھاں تلے منجی ڈھان دی گل کیتی اے جناب۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

درمیانی راستہ صرف عدالت عظمیٰ کی جیب میں ہے

Okay then lets see what's goona happen on Monday!!



تے میں کدوں کھانڑ دی گل کیتی اے؟ میں تے خالی چھاں تلے منجی ڈھان دی گل کیتی اے جناب۔

تے منجی ڈھا کے روزہ رکھ کے الله الله کریے اناراں تے امباں دی چھاں اچ؟؟
استاد جی ایس پوزیشن اچ معاملہ ٹیکنیکل ہوندیاں تے ننھے نوں اپھردیاں کیڑی دیر لگدی اے ؟؟؟
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

تے منجی ڈھا کے روزہ رکھ کے الله الله کریے اناراں تے امباں دی چھاں اچ؟؟
استاد جی ایس پوزیشن اچ معاملہ ٹیکنیکل ہوندیاں تے ننھے نوں اپھردیاں کیڑی دیر لگدی اے ؟؟؟
عدالتیں ابھی تک پریشر بنائے جا رہی ہیں۔ آج یا کل، یہ نظرِ ثانی کی درخواست ضرور سنی جائے گی، نہیں تو عوام سڑکوں پر آئے گی، شہباز کی پتلون اور ڈیزل کی شلوار، مزید ڈھیلی ہوتی جائیگی۔



https://twitter.com/x/status/1513556816231387139
بادشاہو، پانی دینے توں پرہیز اے، گوڈی شوڈی بندہ کر سکنا اے۔
لیکن اگر تسی کسی حکیم نوں لب لیا جے، تے فیر تواڈے اسطے مسیتی نا ویہڑا ای ٹھیک اے۔ ٹھوکی جاوٗ سجدے۔۔۔ ماشاء اللہ
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
عدالتیں ابھی تک پریشر بنائے جا رہی ہیں۔ آج یا کل، یہ نظرِ ثانی کی درخواست ضرور سنی جائے گی، نہیں تو عوام سڑکوں پر آئے گی، شہباز کی پتلون اور ڈیزل کی شلوار، مزید ڈھیلی ہوتی جائیگی۔
Just pissed off now with what is happening and the way it is happening in this banana republic.


https://twitter.com/x/status/1513556816231387139
بادشاہو، پانی دینے توں پرہیز اے، گوڈی شوڈی بندہ کر سکنا اے۔
لیکن اگر تسی کسی حکیم نوں لب لیا جے، تے فیر تواڈے اسطے مسیتی نا ویہڑا ای ٹھیک اے۔ ٹھوکی جاوٗ سجدے۔۔۔ ماشاء اللہ

? ? ? ? ?

Shair aaj kal hajji ho gaya aye!
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Just pissed off now with what is happening and the way it is happening in this banana republic.



? ? ? ? ?

Shair aaj kal hajji ho gaya aye!
Same here Dr. Sahab.
کچھ عرصے میں اس الیکشن کمشنر کی سُنّتیں بھی ہونی ہیں۔ بے فکر رہیئے