Relationship between Sahaba and Ahl Bayt

Xiggs

Chief Minister (5k+ posts)
Proving all that crap from umvi material...how convincing! Umvi sharing umvi propaganda with umvi and all giving each other high-fives and pat on the back.

Soon Israr panwari and zakir naik"s videos will be shown as proof...good! You will be resurrected on the day of the judgement with your umvi masters and Allah will be judge between you and us.
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
Proving all that crap from umvi material...how convincing! Umvi sharing umvi propaganda with umvi and all giving each other high-fives and pat on the back.

Soon Israr panwari and zakir naik"s videos will be shown as proof...good! You will be resurrected on the day of the judgement with your umvi masters and Allah will be judge between you and us.
Why whining! Why don't you come up with something authentic? Nobody is stopping you to do so!
 

Yaldarum

Politcal Worker (100+ posts)

تمہاری ساری کاپی پیسٹ کی حیثیت دو ٹکے سے بھی کم ہے ذیل میں صحیح بخاری کی حدیث تمہارے دروغ گو چہرے پر زناٹے دار تھپٹر ہے اب تم اپنی تمام گھڑنتو خود ساختہ کاپی پیسٹ کسی کوڑے دان میں ڈال دو

جناب فاطمہ سلام اللہ علیہ کی ابوبکر سے ناراضگی
حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیہا کا ابوبکر پر غضبناک ہونا، یہ سب کے لیے اس طرح روز روشن کی طرح واضح ہے کہ کسی کے لیے بھی قابل انکار نہیں ہے۔ صحیح بخاری کہ جو اہل سنت کی قرآن کریم کے بعد صحیح ترین کتاب ہے، اس میں موجود ہے کہ حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام ابوبکر پر اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور ان کی یہ ناراضگی مرتے دم تک جاری رہی۔
بخاری نے خمس کے ابواب میں لکھا ہے کہ:

فَغَضِبَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ رسول اللَّهِ صلي الله عليه و سلم فَهَجَرَتْ أَبَا بَكْرٍ فلم تَزَلْ مُهَاجِرَتَهُ حتي تُوُفِّيَتْ.
رسول خدا کی بیٹی فاطمہؐ ابوبکر سے ناراض ہو گئیں اور ان سے بات کرنا تک چھوڑ دیا تھا اور ان سے مرتے دم تک بات نہیں کی تھی۔

صحيح البخاري، ج 3، ص 1126، ح2926، باب فَرْضِ الْخُمُسِ،

رسول خدا کی بیٹی فاطمہؐ ابوبکر سے ناراض ہو گئیں اور ان سے بات کرنا تک چھوڑ دیا تھا اور ان سے مرتے دم تک بات نہیں کی تھی۔
صحيح البخاري، ج 3، ص 1126، ح2926، باب فَرْضِ الْخُمُسِ

كتاب المغازي کے باب غزوة خيبر کی حديث نمبر 3998 میں بخاری نے نقل کیا ہے کہ:

فَوَجَدَتْ فَاطِمَةُ علي أبي بَكْرٍ في ذلك فَهَجَرَتْهُ فلم تُكَلِّمْهُ حتي تُوُفِّيَتْ،
فاطمہؐ ابوبکر سے ناراض ہو گئیں اور مرتے دم تک ان سے بات نہیں کی تھی۔
صحيح البخاري، ج 4، ص 1549، ح3998، كتاب المغازي، باب غزوة خيبر
بخاری نے كتاب الفرائض کے بَاب قَوْلِ النبي (ص) لا نُورَثُ ما تَرَكْنَا صَدَقَةٌ کی حديث نمبر 6346 میں لکھا ہے کہ:

فَهَجَرَتْهُ فَاطِمَةُ فلم تُكَلِّمْهُ حتي مَاتَتْ.
پس فاطمہؐ نے اپنا تعلق ابوبکر سے ختم کر دیا اور مرتے دم تک ان سے بات نہیں کی۔
البخاري الجعفي، محمد بن إسماعيل أبو عبد الله (متوفي256هـ)، صحيح البخاري، ج 6، ص 2474، ح6346، كتاب الفرائض، بَاب قَوْلِ النبي (ص) لا نُورَثُ ما تَرَكْنَا صَدَقَةٌ

Chanda....Khuda k wastay Arbi (Arabic) seekh lo phir Bukhari k reference diya karo. Kahtay ho tou qaida bhi bata dayta hoon. Arbi ka aik qaida hai jisay mahzoof kahtay hain. Mahzoof kalaam main uss hissay ko kaha jata hai jo ya tou bola nahin jata ya likha nahin jata.

Hazrat Fatima (R.A) nay phir ta hayat Fidak k maslay par Hazrat Abu Bakr (R.A) say baat nahin ki. Zimnan arz kar doon. dar asal aap log bachpan say kahanian sun sun kar unhain hi sach samajh laytay hain. Thora sa cross referencing seekh lain.

1. Hazrat Fatima (R.A) nay Hazrat Abu Bakr (R.A) say baat ki aur pooray Medina main aik bhi shaks nahin utha...taajub hai...
2. Nabi ki virasat kin logon main taqseem hoi. Nabi ki virasat taqseem hi nahin hoi warna Hazrat Abu Bakr (R.A) ki apni beti ka virasat main hissa banta hai.
3. Hazrat Ali (R.A) aur Hazrat Hasan (R.A) nay baad main mas'ala hall kyun nahin kya
4. Hazrat Fatima (R.A) ka janaza ka ghusl kis nay diya?
 

Yaldarum

Politcal Worker (100+ posts)

بہت خوب لیکن خود نبی اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جن کا کلمہ آپ اور ہم صجح ،شام پڑھتے ہیں خود ان کا شہادت امام مظلوم (ع) یوم عاشورہ کیا حال تھا خود ان کا گریباں چاک تھا
تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو کربلا کی مٹی دے کر فرمایا ام سلمہ رضی اللہ عنہا! یاد رکھنا اور دیکھتے رہنا کہ جب یہ مٹی خون میں بدل جائے تو سمجھ لینا میرا حسین رضی اللہ عنہ شہید ہوگیا ہے۔،، (گویا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علم میں تھا کہ ام سلمہ، شہادت حسین رضی اللہ عنہ کے وقت زندہ ہوں گی) ام سلمہ فرماتی ہیں کہ میں نے وہ مٹی سنبھال کر رکھی حتی کہ ہجری کے 60 برس گزر گئے، 61 کا ماہ محرم آیا۔ 10 محرم الحرام کا دن تھا دوپہر کاوقت تھا میں لیٹی ہوئی تھی خواب میں دیکھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رو رہے ہیں، ان کی مبارک آنکھوں سے آنسو رواں ہیں، سر انور اور ریش مبارک خاک آلودہ ہے، میں پوچھتی ہوں یا رسول اللہ! یہ کیفیت کیا ہے؟ میرے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روتے ہوئے فرماتے ہیں ام سلمہ! میں ابھی ابھی حسین کے مقتل (کربلا) سے آ رہا ہوں،
۔ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں حضرت سلمی کہتی ہیں :

دخلت علی ام سلمة و هی تبکی فقلت : ما يبکيک؟ قالت : رايت رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم في المنام و علي رأسه ولحيته التراب فقلت : مالک يا رسول اﷲ قال : شهدت قتل الحسين انفا.
میں حضرت ام سلمہ کی خدمت میں حاضر ہوئی۔ وہ رو رہی تھیں میں نے پوچھا آ پ کیوں رو رہی ہیں؟،، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہانے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خواب میں دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سرانور اور داڑھی مبارک پر گرد و غبار ہے۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا بات ہے؟ (یہ گرد وغبار کیسا ہے) آپ نے فرمایا میں نے ابھی ابھی حسین رضی اللہ عنہ کو شہید ہوتے دیکھا ہے۔ ،،(سنن، ترمذي، ابواب المناقب

لیکن اس میں ماتم کہاں ہے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
رسول پاک و اہل بیت اور نام نہاد صحابہ میں تعلق
احد میں یہ لوگ رسول پاک کو چھوڑ کر بھاگے
خندق میں سر جھکائے بیٹھے رہے
رسول پاک کی شان میں بارہا گستاخیاں ، حکم عدولییاں
رسول پاک کا جنازہ چھوڑ دیا اور اہل بیت نے ان کے جنازے چھوڑ دیے
حضرت فاطمہ کو شہید کیا اور ان کاحق مارا ، اور خودلوگوں کو حکم دیا کہ ان کو رسول پاک کے گھر میں گاڑا جائے جس سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا
کچھ لوگوں نے حضرت علی سے جنگ کی اور خوارج کہلائے
اہل بیت کربلا میں تھے اور یہ لوگ یزید کی بیعت میں
. . .
غرض یہ وہ لوگ تھے جن کا اہل بیت کے ساتھ ذکر کرنا بھی گناہ ہے
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
تمہاری ساری کاپی پیسٹ کی حیثیت دو ٹکے سے بھی کم ہے ذیل میں صحیح بخاری کی حدیث تمہارے دروغ گو چہرے پر زناٹے دار تھپٹر ہے اب تم اپنی تمام گھڑنتو خود ساختہ کاپی پیسٹ کسی کوڑے دان میں ڈال دو

جناب فاطمہ سلام اللہ علیہ کی ابوبکر سے ناراضگی
حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیہا کا ابوبکر پر غضبناک ہونا، یہ سب کے لیے اس طرح روز روشن کی طرح واضح ہے کہ کسی کے لیے بھی قابل انکار نہیں ہے۔ صحیح بخاری کہ جو اہل سنت کی قرآن کریم کے بعد صحیح ترین کتاب ہے، اس میں موجود ہے کہ حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام ابوبکر پر اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور ان کی یہ ناراضگی مرتے دم تک جاری رہی۔
بخاری نے خمس کے ابواب میں لکھا ہے کہ:
فَغَضِبَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ رسول اللَّهِ صلي الله عليه و سلم فَهَجَرَتْ أَبَا بَكْرٍ فلم تَزَلْ مُهَاجِرَتَهُ حتي تُوُفِّيَتْ.
رسول خدا کی بیٹی فاطمہؐ ابوبکر سے ناراض ہو گئیں اور ان سے بات کرنا تک چھوڑ دیا تھا اور ان سے مرتے دم تک بات نہیں کی تھی۔

صحيح البخاري، ج 3، ص 1126، ح2926، باب فَرْضِ الْخُمُسِ،

رسول خدا کی بیٹی فاطمہؐ ابوبکر سے ناراض ہو گئیں اور ان سے بات کرنا تک چھوڑ دیا تھا اور ان سے مرتے دم تک بات نہیں کی تھی۔
صحيح البخاري، ج 3، ص 1126، ح2926، باب فَرْضِ الْخُمُسِ

كتاب المغازي کے باب غزوة خيبر کی حديث نمبر 3998 میں بخاری نے نقل کیا ہے کہ:
فَوَجَدَتْ فَاطِمَةُ علي أبي بَكْرٍ في ذلك فَهَجَرَتْهُ فلم تُكَلِّمْهُ حتي تُوُفِّيَتْ،
فاطمہؐ ابوبکر سے ناراض ہو گئیں اور مرتے دم تک ان سے بات نہیں کی تھی۔

صحيح البخاري، ج 4، ص 1549، ح3998، كتاب المغازي، باب غزوة خيبر
بخاری نے كتاب الفرائض کے بَاب قَوْلِ النبي (ص) لا نُورَثُ ما تَرَكْنَا صَدَقَةٌ کی حديث نمبر 6346 میں لکھا ہے کہ:
فَهَجَرَتْهُ فَاطِمَةُ فلم تُكَلِّمْهُ حتي مَاتَتْ.
پس فاطمہؐ نے اپنا تعلق ابوبکر سے ختم کر دیا اور مرتے دم تک ان سے بات نہیں کی۔

البخاري الجعفي، محمد بن إسماعيل أبو عبد الله (متوفي256هـ)، صحيح البخاري، ج 6، ص 2474، ح6346، كتاب الفرائض، بَاب قَوْلِ النبي (ص) لا نُورَثُ ما تَرَكْنَا صَدَقَةٌ
Chanda....Khuda k wastay Arbi (Arabic) seekh lo phir Bukhari k reference diya karo. Kahtay ho tou qaida bhi bata dayta hoon. Arbi ka aik qaida hai jisay mahzoof kahtay hain. Mahzoof kalaam main uss hissay ko kaha jata hai jo ya tou bola nahin jata ya likha nahin jata.

Hazrat Fatima (R.A) nay phir ta hayat Fidak k maslay par Hazrat Abu Bakr (R.A) say baat nahin ki. Zimnan arz kar doon. dar asal aap log bachpan say kahanian sun sun kar unhain hi sach samajh laytay hain. Thora sa cross referencing seekh lain.

1. Hazrat Fatima (R.A) nay Hazrat Abu Bakr (R.A) say baat ki aur pooray Medina main aik bhi shaks nahin utha...taajub hai...
2. Nabi ki virasat kin logon main taqseem hoi. Nabi ki virasat taqseem hi nahin hoi warna Hazrat Abu Bakr (R.A) ki apni beti ka virasat main hissa banta hai.
3. Hazrat Ali (R.A) aur Hazrat Hasan (R.A) nay baad main mas'ala hall kyun nahin kya
4. Hazrat Fatima (R.A) ka janaza ka ghusl kis nay diya?
آپ نے ادھوری احادیث پوسٹ کی ہیں ان سے بات پوری طرح واضح نہیں ہوتی- میں صحیح بخاری اور صحیح مسلم سے مکمل احادیث پوسٹ کرتا ہوں، پھر مزید بحث آگے بڑھائی جا سکتی ہے-ہ

ام المومنین حضرت عائشہ رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے حضرت فاطمہ زہرا رضی ‌اللہ ‌عنہا رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کی صاحبزادی نے حضرت ابوبکر صدیق رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس کسی کو بھیجا اپنا ترکہ مانگنے کو رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کے ان مالوں میں سے جو اﷲ تعالیٰ نے دئیے آپ کو مدینہ میں اور فدک میں اور جو کچھ بچتا تھا خیبر کے خمس میں سے۔ حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم نے فرمایا ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا اور جو ہم چھوڑ جاویں وہ صدقہ ہے اور حضرت محمد صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کی اولاد اسی مال میں سے کھاوے گی اور میں تو قسم خدا کی رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کے صدقہ کو کچھ بھی نہیں بدلوں گا اس حال سے جیسے رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کے زمانہ مبارک میں تھا اور میں اس میں وہی کام کروں گا جو جناب رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کرتے تھے۔ غرضیکہ حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ نے انکار کیا حضرت فاطمہ رضی ‌اللہ ‌عنہا کو کچھ دینے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو غصہ آیا انہوں نے حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ملاقات چھوڑ دی اور بات نہ کی یہاں تک کہ وفات ہوئی ان کی ( نوویؒ نے کہا یہ ترک ملاقات وہ ترک نہیں جو شرع میں حرام ہے او روہ یہ ہے کہ ملاقات کے وقت سلام نہ کرے یا سلام کا جواب نہ دے ) اور وہ رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کے بعد صرف چھ مہینہ زندہ رہیں۔ ( بعضوں نے کہا آٹھ مہینے یا نو مہینے یا دو مہینے یا ستر دن ) بہرحال تین تاریخ رمضان مبارک ۱۱ھ مقدس کو انہوں نے انتقال فرمایا۔ جب ان کا انتقال ہوا تو ان کے خاوند حضرت علی بن ابی طالب رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان کو رات کو دفن کیااور حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ کو خبر نہ کی ( اس سے معلوم ہوا کہ رات کو دفن کرنا بھی جائز ہے اور دن کو افضل ہے اگر کوئی عذر نہ ہو ) اور نماز پڑھی ان پر حضرت علی کرم اﷲ وجہہ نے اور جب تک حضرت فاطمہ زہرا رضی ‌اللہ ‌عنہ زندہ تھیں تب تک لوگ حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کی طرف مائل تھے ( بوجہ فاطمہ رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ) ۔ جب وہ انتقال کرگئیں تو حضرت علی رضی ‌اللہ ‌عنہ نے دیکھا لوگ میری طرف سے پھر گئے۔ انہوں نے حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ سے صلح کرلینا چاہا اور ان سے بیعت کرلینا مناسب سمجھا اور ابھی تک کئی مہینے گزرے تھے انہوں نے بیعت نہیں کی تھی حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ سے تو حضرت علی رضی ‌اللہ ‌عنہ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی ‌اللہ ‌عنہ کو بلا بھیجا او ریہ کہلا بھیجا کہ آپ اکیلے آئیے آپ کے ساتھ کوئی نہ آوے کیونکہ وہ حضرت عمر رضی ‌اللہ ‌عنہ کا آنا ناپسند کرتے تھے۔ حضرت عمر رضی ‌اللہ ‌عنہ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا قسم خدا کی تم اکیلے ان کے پاس نہ جاؤگے۔ حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا وہ میرے ساتھ کیا کریں گے قسم خدا کی میں تو اکیلا جاؤں گا۔ آخر حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ ان کے پاس گئے اور حضرت علی رضی ‌اللہ ‌عنہ نے تشہد پڑھا ( جیسے خطبہ کے شروع میں پڑھتے ہیں ) پھر کہا ہم نے پہچانا اے ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ تمہاری فضیلت کو اور جو اﷲ نے تم کو دیا اور ہم رشک نہیں کرتے اس نعمت پر جو اﷲ نے تم کو دی ( یعنی خلافت او رحکومت ) لیکن تم نے اکیلے اکیلے یہ کام کرلیا اور ہم سمجھتے تھے کہ ہمارا بھی حق ہے اس میں کیونکہ ہم قرابت رکھتے تھے رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم سے۔ پھر برابر حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ سے باتیں کرتے رہے یہاں تک کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی ‌اللہ ‌عنہ کی آنکھیں بھر آئیں۔ جب حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ نے گفتگو شروع کی تو کہا قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جناب رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کی قرابت کا لحاظ مجھ کو اپنی قرابت سے زیادہ ہے اور یہ جو مجھ میں اور تم میں ان باتوں کی بابت ( یعنی فدک اور نضیر او رخمس خیبر وغیرہ ) اختلاف ہوا تو میں نے حق کو نہیں چھوڑا او رمیں نے وہ کوئی کام نہیں چھوڑا جس کو میں نے دیکھا رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کو کرتے ہوئے بلکہ اس کو میں نے کیا۔ حضرت علی رضی ‌اللہ ‌عنہ نے حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا اچھا آج سہ پہر کو ہم آپ سے بیعت کریں گے۔ جب حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ ظہر کی نماز سے فارغ ہوئے تو منبر پر چڑھے اور تشہد پڑھا او رحضرت علی رضی ‌اللہ ‌عنہ کا قصہ بیان کیا اور ان کے دیر کرنے کا بیعت سے اور جو عذر انہوں نے بیان کیا تھا وہ بھی کہا پھر دعا کی مغفرت کی اور حضرت علی رضی ‌اللہ ‌عنہ نے تشہد پڑھا اور حضرت ابوبکر صدیق رضی ‌اللہ ‌عنہ کی فضیلت بیان کی اور یہ کہا کہ میرا دیر کرنا بیعت میں اس وجہ سے نہ تھا کہ مجھ کو حضرت ابوبکر رضی ‌اللہ ‌عنہ پر شک ہے یا ان کی بزرگی اور فضیلت کا مجھے انکار ہے بلکہ ہم یہ سمجھتے تھے کہ اس خلافت میں ہمارا بھی حصہ ہے اور حضرت ابوبکر نے اکیلے بغیر صلاح کے یہ کام کرلیا اس وجہ سے ہمارے دل کو یہ رنج ہوا۔ یہ سن کر مسلمان خوش ہوئے اور سب نے حضرت علی رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا تم نے ٹھیک کام کیا۔ اس روز سے مسلمان حضرت علی رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرف مائل ہوگئے جب انہوں نے واجبی امر کو اختیار کیا۔

Sahih Muslim – 4580-Islam360
 
Last edited:

King__

Politcal Worker (100+ posts)
118046984_10157782544245748_3927996155911153897_o.jpg
ہم بھی تو یہی کہتے ہیں
گستاخ صحابہ پر لعنت
جو کوئی بھی گستاخ صحابہ پرلعنت نہ کرے اُس پر بھی لخ لانت
 

King__

Politcal Worker (100+ posts)
اس کی ضرورت اس لیئے پڑ گئی کہ بہت سے لوگ منافقت کرتے ہوئے آپ کو یہ بتائیں گے کہ ان حضرات کی آپس میں دشمنی تھی
نہ نہ بالکل ہی غلظ کہتے جو یہ کہتے ہیں کہ ان حضرات کی آپس میں بہت دشمنی تھی۔

میاں، انکی تو آپس میں اتنی دوستی اتنی دوستی تھی کہ اکثر آپس میں دوستانہ "جنگی میچ" بھی کھیل لیا کرتے تھے۔ تین چار میچز تو تاریخ میں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے محفوظ ہی ہوگئے، مثلاً

جنگ جمل
جنگ نہروان
جنگ صفین
وغیرہ وغیرہ

لگ بھگ ان جنگوں کا رزلٹ یوں ہے کہ کوئی لکھ ڈیڑھ صحابی دونوں ٹیموں کا مارا گیا۔ یہ سارے میچ سنیوں نے جیت لیے کیوں کہ اُنکا سکور شیعوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ سنی کیوں کہ دونوں ٹیموں کے ساتھ ہیں اسلیے فاتح ٹہرے یعنی سنیوں کے مطابق معایوے کی طرف سے لڑنے والے بھی شہید ہیں اور علی کیطرف سے لڑنے والے بھی شہید ہیں گویا ٹوٹل رلا ملا کے لکھ سوا لکھ شہید ہوگئے۔ جبکہ اسکے برعکس شیعہ صرف علی کی ٹیم کو حقی سچی مانتے ہیں اور یوں انکے شہید تعداد میں کم ہیں۔
 

King__

Politcal Worker (100+ posts)
یہ جو اتنی نقشے بازی کی ہے تونے، کیا بیل بوٹے پھول کلیاں سجائیں ہیں، واہ بھئی واہ۔

دن بھر مختلف ویب سائٹوں سے رنگ برنگے پوسٹر یہاں ڈھو ڈھو کر تو بہت تھک گیا ہوگا لہذا تھوری دیر آرام کر لے لیکن رات کو جس پہر بھی وقفہ ملےاپنے مولوی سے پوچھنا کہ ان شجرہ طبیہ اور نقش و نگار مارکہ پوسٹرز سے ہم نے ایک بات تو بنا لی کہ اہلبیت کو صحابہ سےبڑا پیار محبت تھا اسلیے اہلبیت نے اپنے بچوں کے نام صحابہ سے نسبت پر رکھے لیکن اس یکطرفہ جلد بازی میں ایک چول بہت زور سے وج گئی ہے؟
محبت دو طرفہ ہوتی ہے ناں؟
اگر اہلبیت نے صحابہ سے دوستی کی بنیاد پر اپنے بچوں کے نام صحابہ کے ناموں پر ابوبکر، عمر، عثمان رکھے تھے تو صحابہ بھی حقِ دوستی میں اپنے بچوں کے نام اہلبیت کے ناموں پر رکھتے؟

ابوبکر، عمر، عثمان وغیرہ میں سے کتنوں نے اپنے بچوں کے نام اہلبیت کے پاک ناموں پر رکھے؟

ذرا ہم بھی تو دیکھیں کہ ان صحابہ کے کتنے بچوں کے نام علی، حسن، حسین، باقر، جعفر، جواد، نقی تقی ہیں۔
 

King__

Politcal Worker (100+ posts)

جزاک الله ہم الخیر
برادر یہ تو آپ نے چند ٹیبلز کی مدد سے ساری اسلامی تاریخ ہی واضح کر دی . ماشاءاللہ، ویری امپریسو
اب اس کے بعد کسی بھی اعتراض کی کیا گنجائش رہ جاتی ہے ؟؟ سمجھ سے باہر ہے

@AhsanCA

Download google input tools and enjoy writing in Urdu.
Lemme know if you need further help.
کھچے جہئی، ایہدے اچ کتھے اسلامی تاریخ پڑھائی گئی اے، ہیں؟
ٹانکے ٹوٹے لا کے جائز ناجائز قسم کی رشتے داریاں گانٹھنے کی ایک ناکام کوشش ہے۔
ہسٹری اسمیں کہاں ہے؟
مثلاً، فلاں فلاں کا رشتے دار تھا، یہ ہسٹری ہوتی ہے؟
 

Yaldarum

Politcal Worker (100+ posts)

یادِ امام حسین علیہ الصلواۃ ولسلام میں رونا تو روا ہے
تم قائل ہو اُسکے؟
اجتماعی گریہ اورانفرادی گریہ میں بہت فرق ہے . کسی بھی مسلمان کو حضرت حسین (ر.ض ) کی شہادت پر کوئی خوشی نہیں ہے. شہادت تو حضرت عمر (ر.ض )اور حضرت علی (ر.ض ) کی بھی ہوئی
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
یہ جو اتنی نقشے بازی کی ہے تونے، کیا بیل بوٹے پھول کلیاں سجائیں ہیں، واہ بھئی واہ۔

دن بھر مختلف ویب سائٹوں سے رنگ برنگے پوسٹر یہاں ڈھو ڈھو کر تو بہت تھک گیا ہوگا لہذا تھوری دیر آرام کر لے لیکن رات کو جس پہر بھی وقفہ ملےاپنے مولوی سے پوچھنا کہ ان شجرہ طبیہ اور نقش و نگار مارکہ پوسٹرز سے ہم نے ایک بات تو بنا لی کہ اہلبیت کو صحابہ سےبڑا پیار محبت تھا اسلیے اہلبیت نے اپنے بچوں کے نام صحابہ سے نسبت پر رکھے لیکن اس یکطرفہ جلد بازی میں ایک چول بہت زور سے وج گئی ہے؟
محبت دو طرفہ ہوتی ہے ناں؟
اگر اہلبیت نے صحابہ سے دوستی کی بنیاد پر اپنے بچوں کے نام صحابہ کے ناموں پر ابوبکر، عمر، عثمان رکھے تھے تو صحابہ بھی حقِ دوستی میں اپنے بچوں کے نام اہلبیت کے ناموں پر رکھتے؟

ابوبکر، عمر، عثمان وغیرہ میں سے کتنوں نے اپنے بچوں کے نام اہلبیت کے پاک ناموں پر رکھے؟
ذرا ہم بھی تو دیکھیں کہ ان صحابہ کے کتنے بچوں کے نام علی، حسن، حسین، باقر، جعفر، جواد، نقی تقی ہیں۔
جب اللہ نے کسی کو اندھا کر دیا تو اس کو کون دکھائے؟ تم پیدائیشی اندھے ہو۔ چلو اب جلدی سے اپنے اماموں کی پیروی کرتے ہوئے اپنے بچوں کے نام ابوبکر اور عمر رکھو ورنہ اپنا گندہ منہ بند رکھو کہ ہم اماموں کی پیروی کرتے ہیں۔ تم اپنے مجوسی عقائد پع عمل کرو کس کو پرواہ ہے مگر اپنے آپ کو مسلمان نا کہو۔ یہی بات قادیانیوں کیلیئے ہے اور یہی بات تمہارے لیئے۔
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
کھچے جہئی، ایہدے اچ کتھے اسلامی تاریخ پڑھائی گئی اے، ہیں؟
ٹانکے ٹوٹے لا کے جائز ناجائز قسم کی رشتے داریاں گانٹھنے کی ایک ناکام کوشش ہے۔
ہسٹری اسمیں کہاں ہے؟
مثلاً، فلاں فلاں کا رشتے دار تھا، یہ ہسٹری ہوتی ہے؟
کیا بات ہے تیری ییعنی کنگ کے نام سے پوسٹ کیا اور ہلدیرام کے نام سے اسی پوسٹ کو لائیک کیا اور سمجھا لوگ نہیں پہچانے۔
 

Citizen X

President (40k+ posts)
You will be resurrected on the day of the judgement................. Allah will be judge between you and us.
That is absolutely true, but this goes against your cult and what your scholars preach who say on the day of judgement moula Ali will be the judge. ( Astaghfirullah)