Ulema meets Saad Rizvi TLP Cheif and urge to end dharna

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Easy for state to eliminate this fitna with force but PTI doesn't want to give dead bodies to this vulture Rizvi and noon leak. There should be condition that in future they will not stage any sit in and TLP will be disbanded for life, and this chamoona Rizvi will do his traditional work rather than leading this fitna.
 

Islamabadi1

Minister (2k+ posts)
TLP have hijacked the Barelvi leadership....i wrote before dont let them become spokesperson for barelvis....there are plenty of barelvi groups who dont toe the TLP narrative....unfortunately the PTI clowns are blind to think about it
 

Modest

Chief Minister (5k+ posts)
TLP have hijacked the Barelvi leadership....i wrote before dont let them become spokesperson for barelvis....there are plenty of barelvi groups who dont toe the TLP narrative....unfortunately the PTI clowns are blind to think about it
Your terrorist gullu butts have joined the TLP terrorists to create trouble. PMLN dogs were waiting for an opportunity like this to destabilise the country in order to fulfill their political agenda.
 

Pathfinder

Chief Minister (5k+ posts)
This not a solution as these monsters will do the same thing again.
No, you need peace in the country. cannot afford turmoil. so its best to do whatever it takes to bring the temperature down. then just as with TTP/PTM over time slowly dismantle them.
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
جَھنڈو خان اس وقت مولوی خادم رضوی کے لونڈے کے قدموں میں بیٹھ کر منت ترلے کررہا ہوگا کہ "مجھ پر رحم کرو، دیا کھاؤ، ایک طرف سے باجوہ مجھے ٹھڈے ماررہا ہے کہ ریاست کی رٹ قائم کرو، دوسری طرف سے تم لوگ میری پٹائی کررہے ہو۔۔۔ خدا کیلئے میری جان بخشی کردو، کچھ دن تو حکومت کے مزے اور لے لینے دو"۔۔۔

لگتا ہے جَھنڈو خان کا آخری وقت آپہنچا ہے۔۔۔
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
No, you need peace in the country. cannot afford turmoil. so its best to do whatever it takes to bring the temperature down. then just as with TTP/PTM over time slowly dismantle them.
You can not dismantle them if we don't take care of this monster now, they will be much stronger and at every given opportunity they will create chaos and hooliganism again.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
This not a solution as these monsters will do the same thing again.

Easy for state to eliminate this fitna with force but PTI doesn't want to give dead bodies to this vulture Rizvi and noon leak. There should be condition that in future they will not stage any sit in and TLP will be disbanded for life, and this chamoona Rizvi will do his traditional work rather than leading this fitna.

TLP have hijacked the Barelvi leadership....i wrote before dont let them become spokesperson for barelvis....there are plenty of barelvi groups who dont toe the TLP narrative....unfortunately the PTI clowns are blind to think about it

Agree, these monsters should be crushed by force forever otherwise they will keep popping up at every available opportunity to destabilise the country.
Eliminate them like TTP & Altafi terrorists.

No, you need peace in the country. cannot afford turmoil. so its best to do whatever it takes to bring the temperature down. then just as with TTP/PTM over time slowly dismantle them.

You can not dismantle them if we don't take care of this monster now, they will be much stronger and at every given opportunity they will create chaos and hooliganism again.
یہ مسئلہ صرف تحریک لبیک کو بین کر دینے سے ختم نہیں ہوجائے گا۔ ہمیں یاد ہے کہ کیسے ممتاز قادری کے کیس میں بہت سارے سنی علما ایک طرف ہوگئے تھے۔ لہٰذا یہ مسئلہ ایک چنگاری کی طرح سلگتا رہے گا اور جب تک ہماری یہ دکھتی رگ مغربی ممالک کے ہاتھ میں رہے گی، وہ بار بار اسے دباتے رہیں گے۔

ٹی ایل پی سے نمٹنا ایک علیحدہ مسئلہ رہا، سب سے زیادہ بڑا مسئلہ لوگوں کی ذہن سازی کا ہے۔ فی الوقت حکومت کو اس مسئلے کو ٹھنڈا کردینا چاہیئے اور ساتھ ہی لوگوں میں ایک شعور بیدار کرنے کی کوششیں شروع کردینی چاہیں۔

سب سے پہلی بات یہ کہ کوئی توہین رسالتؐ کے قانون کو اپنے ہاتھ نہیں لے سکتا۔ سزا دینا عدالت کا کام ہے۔

دوسرا یہ کہ کوئی اگر اپنے ملک میں بیٹھ کر توہین رسالتؐ کا مرتکب ہوتا ہے، تو اسکا جواب ان عاشقان رسولؐ کو میڈیا کے توسط سے دینا چاہیئے۔ اپنے ملک کو نقصان پہنچانے کا مطلب تو یہ ہے کہ وہ ہم پر حملہ کیئے بغیر ہی بس کارٹون بناتے رہیں گے اور ادھر ہم خود اپنے ملک کو تباہ و برباد کر بیٹھیں گے۔

پھر ناموسِ رسالتؐ کو قائم کرنے کا سب سے احسن طریقہ یہ ہے کہ ہمارے کردار سب سے پہلے آقاؐ کی تعلیمات کے حساب سے ڈھالے جائیں۔ جس ملک میں روزانہ گیارہ ارب سے زیادہ کی کرپشن ہوتی ہے، لوگ رات کو بھوکے سوتے ہیں، رمضان میں چیزوں کی قیمتیں آسمان پر چڑھا دی جاتی ہیں، ذخیرہ اندوزی کی بناء پر چینی اور آٹے جیسی بنیادی ضروریات بازاروں سے غائب کردی جاتی ہیں، گواہ، وکیل اور جج سب ایک قیمت پر دستیاب ہوتے ہیں، ڈاکٹر جعلی سرٹیفیکیٹ دیتے ہیں، پولیس رشوت کو حق سمجھ کر لیتی ہے، فوج کرائے پر کہیں بھی جنگ کرنے کو راضی رہتی ہے، تو کیا ایسی قوم کہہ سکتی ہے کہ ہم ناموس رسالتؐ کا بدلہ لینگے؟ جبکہ ان کے روزمرّہ کے کردار بذات خود توہین رسالتؐ کے زمرے میں آتے ہیں، جب یہ لوگ اللہ اور نبیؐ کا کلمہ پڑھ کر تمام کام اللہ اور رسولؐ کی تعلیمات کے خلاف کرتے ہیں۔

پہلے ہم لوگ اپنے اندر تو ناموس رسالتؐ قام کرلیں۔ صرف محفلیں سجا کر درود پڑھ کر اور داڑھی رکھ کر تو ناموسِ رسالتؐ قائم نہیں ہوتی۔

یہ تمام باتیں علما اور صحافیوں کو میڈیا کے توسط سے عوام کو سمجھانی چاہیں۔ تاکہ شدّت آمیز رویّوں کا خاتمہ پہلے ممکن ہوسکے۔ پھر اس کے بعد کوئی واضع اسٹریٹجی بنا کر اس ٹی ایل پی نامی جماعت کا بھی انتظام کریں۔ فی الحال تو جتنا زور سے عمل کریں گے، اتنے ہی زور سے ردِّ عمل سامنے آئے گا۔

حکومت کی مخالف جماعتیں اور بیرون ملک دشمنان اس موقع سے ضرور فائدہ اٹھائیں گے۔ لہٰذا ٹھنڈے دماغ سے سوچنے اور عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ مشرّف نے بھی لال مسجد میں کوئی غلطی ایسی ہی کردی تھی کہ آرمی کے اپنے اندر سے بغاوت اسکے سامنے منہہ کھول کر کھڑی ہوگئی تھی۔ عمران خان کوئی ڈکٹیٹر نہیں ہے، ویسے بھی حکومت اس وقت بہت سارے دیگر مسائل کا شکار ہے، جن میں جہانگیر ترین، ملک کی معیشت، آئی ایم ایف اور کرونا سب اپنی جگہہ ہیں، ساتھ ہی امریکہ سائیں کو بھی افانستان سے نکلنے کا راستہ دلوانا ہے اور مودی تو ویسے بھی اپنی دھوتی کس کر بیٹھا ہے۔

ایسے میں اپنے ہی لوگوں کی سپورٹ کھو دینا، جبکہ مہنگائی کی وجہ سے ویسے ہی لوگ پریشان ہیں، حکومت کے لیئے کوئی عقلمندانہ اسٹریٹجی نہیں ہوگی۔ جہالت کا مقابلہ ہمیشہ علم سے کیا جاتا ہے۔ تاریکی کو ہمیشہ روشنی ہی مٹاتی ہے۔

اس وقت کی نزاکت کے حساب سے یہ بہت احسن اقدام ہے کہ فوراً علما دین کو بیچ میں ڈالا گیا ہے اور مذاکرات کی راہ استوار کی گئی ہے۔ اب یہاں پر مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ کچھ تھوڑا سا بریک پر پاوٗں رکھیں گے۔ ہمیں یہی مقصود ہے کہ جتنے لوگوں کو فی الوقت پیچھے ہٹا سکیں، ہٹا لیں۔ کیونکہ لوگ اپنے ہی ہیں۔
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
یہ مسئلہ صرف تحریک لبیک کو بین کر دینے سے ختم نہیں ہوجائے گا۔ ہمیں یاد ہے کہ کیسے ممتاز قادری کے کیس میں بہت سارے سنی علما ایک طرف ہوگئے تھے۔ لہٰذا یہ مسئلہ ایک چنگاری کی طرح سلگتا رہے گا اور جب تک ہماری یہ دکھتی رگ مغربی ممالک کے ہاتھ میں رہے گی، وہ بار بار اسے دباتے رہیں گے۔

ٹی ایل پی سے نمٹنا ایک علیحدہ مسئلہ رہا، سب سے زیادہ بڑا مسئلہ لوگوں کی ذہن سازی کا ہے۔ فی الوقت حکومت کو اس مسئلے کو ٹھنڈا کردینا چاہیئے اور ساتھ ہی لوگوں میں ایک شعور بیدار کرنے کی کوششیں شروع کردینی چاہیں۔

سب سے پہلی بات یہ کہ کوئی توہین رسالتؐ کے قانون کو اپنے ہاتھ نہیں لے سکتا۔ سزا دینا عدالت کا کام ہے۔

دوسرا یہ کہ کوئی اگر اپنے ملک میں بیٹھ کر توہین رسالتؐ کا مرتکب ہوتا ہے، تو اسکا جواب ان عاشقان رسولؐ کو میڈیا کے توسط سے دینا چاہیئے۔ اپنے ملک کو نقصان پہنچانے کا مطلب تو یہ ہے کہ وہ ہم پر حملہ کیئے بغیر ہی بس کارٹون بناتے رہیں گے اور ادھر ہم خود اپنے ملک کو تباہ و برباد کر بیٹھیں گے۔

پھر ناموسِ رسالتؐ کو قائم کرنے کا سب سے احسن طریقہ یہ ہے کہ ہمارے کردار سب سے پہلے آقاؐ کی تعلیمات کے حساب سے ڈھالے جائیں۔ جس ملک میں روزانہ گیارہ ارب سے زیادہ کی کرپشن ہوتی ہے، لوگ رات کو بھوکے سوتے ہیں، رمضان میں چیزوں کی قیمتیں آسمان پر چڑھا دی جاتی ہیں، ذخیرہ اندوزی کی بناء پر چینی اور آٹے جیسی بنیادی ضروریات بازاروں سے غائب کردی جاتی ہیں، گواہ، وکیل اور جج سب ایک قیمت پر دستیاب ہوتے ہیں، ڈاکٹر جعلی سرٹیفیکیٹ دیتے ہیں، پولیس رشوت کو حق سمجھ کر لیتی ہے، فوج کرائے پر کہیں بھی جنگ کرنے کو راضی رہتی ہے، تو کیا ایسی قوم کہہ سکتی ہے کہ ہم ناموس رسالتؐ کا بدلہ لینگے؟ جبکہ ان کے روزمرّہ کے کردار بذات خود توہین رسالتؐ کے زمرے میں آتے ہیں، جب یہ لوگ اللہ اور نبیؐ کا کلمہ پڑھ کر تمام کام اللہ اور رسولؐ کی تعلیمات کے خلاف کرتے ہیں۔

پہلے ہم لوگ اپنے اندر تو ناموس رسالتؐ قام کرلیں۔ صرف محفلیں سجا کر درود پڑھ کر اور داڑھی رکھ کر تو ناموسِ رسالتؐ قائم نہیں ہوتی۔

یہ تمام باتیں علما اور صحافیوں کو میڈیا کے توسط سے عوام کو سمجھانی چاہیں۔ تاکہ شدّت آمیز رویّوں کا خاتمہ پہلے ممکن ہوسکے۔ پھر اس کے بعد کوئی واضع اسٹریٹجی بنا کر اس ٹی ایل پی نامی جماعت کا بھی انتظام کریں۔ فی الحال تو جتنا زور سے عمل کریں گے، اتنے ہی زور سے ردِّ عمل سامنے آئے گا۔

حکومت کی مخالف جماعتیں اور بیرون ملک دشمنان اس موقع سے ضرور فائدہ اٹھائیں گے۔ لہٰذا ٹھنڈے دماغ سے سوچنے اور عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ مشرّف نے بھی لال مسجد میں کوئی غلطی ایسی ہی کردی تھی کہ آرمی کے اپنے اندر سے بغاوت اسکے سامنے منہہ کھول کر کھڑی ہوگئی تھی۔ عمران خان کوئی ڈکٹیٹر نہیں ہے، ویسے بھی حکومت اس وقت بہت سارے دیگر مسائل کا شکار ہے، جن میں جہانگیر ترین، ملک کی معیشت، آئی ایم ایف اور کرونا سب اپنی جگہہ ہیں، ساتھ ہی امریکہ سائیں کو بھی افانستان سے نکلنے کا راستہ دلوانا ہے اور مودی تو ویسے بھی اپنی دھوتی کس کر بیٹھا ہے۔

ایسے میں اپنے ہی لوگوں کی سپورٹ کھو دینا، جبکہ مہنگائی کی وجہ سے ویسے ہی لوگ پریشان ہیں، حکومت کے لیئے کوئی عقلمندانہ اسٹریٹجی نہیں ہوگی۔ جہالت کا مقابلہ ہمیشہ علم سے کیا جاتا ہے۔ تاریکی کو ہمیشہ روشنی ہی مٹاتی ہے۔

اس وقت کی نزاکت کے حساب سے یہ بہت احسن اقدام ہے کہ فوراً علما دین کو بیچ میں ڈالا گیا ہے اور مذاکرات کی راہ استوار کی گئی ہے۔ اب یہاں پر مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ کچھ تھوڑا سا بریک پر پاوٗں رکھیں گے۔ ہمیں یہی مقصود ہے کہ جتنے لوگوں کو فی الوقت پیچھے ہٹا سکیں، ہٹا لیں۔ کیونکہ لوگ اپنے ہی ہیں۔
Bohat achi tehreer hay laykin jab tak in jaali mullahoon ka ilaaj nahi hoga loog inkay bhay kaway may aatay rahain gaay aur danga fasaad kartay rahain gaay. Yeh baymari hamaray sub continent may ziada hay. Kisi aur Muslim mulk may aysay waqiat na hoonay kay barabar hain.
 

Hussain1967

Chief Minister (5k+ posts)
یہ مسئلہ صرف تحریک لبیک کو بین کر دینے سے ختم نہیں ہوجائے گا۔ ہمیں یاد ہے کہ کیسے ممتاز قادری کے کیس میں بہت سارے سنی علما ایک طرف ہوگئے تھے۔ لہٰذا یہ مسئلہ ایک چنگاری کی طرح سلگتا رہے گا اور جب تک ہماری یہ دکھتی رگ مغربی ممالک کے ہاتھ میں رہے گی، وہ بار بار اسے دباتے رہیں گے۔

ٹی ایل پی سے نمٹنا ایک علیحدہ مسئلہ رہا، سب سے زیادہ بڑا مسئلہ لوگوں کی ذہن سازی کا ہے۔ فی الوقت حکومت کو اس مسئلے کو ٹھنڈا کردینا چاہیئے اور ساتھ ہی لوگوں میں ایک شعور بیدار کرنے کی کوششیں شروع کردینی چاہیں۔

سب سے پہلی بات یہ کہ کوئی توہین رسالتؐ کے قانون کو اپنے ہاتھ نہیں لے سکتا۔ سزا دینا عدالت کا کام ہے۔

دوسرا یہ کہ کوئی اگر اپنے ملک میں بیٹھ کر توہین رسالتؐ کا مرتکب ہوتا ہے، تو اسکا جواب ان عاشقان رسولؐ کو میڈیا کے توسط سے دینا چاہیئے۔ اپنے ملک کو نقصان پہنچانے کا مطلب تو یہ ہے کہ وہ ہم پر حملہ کیئے بغیر ہی بس کارٹون بناتے رہیں گے اور ادھر ہم خود اپنے ملک کو تباہ و برباد کر بیٹھیں گے۔

پھر ناموسِ رسالتؐ کو قائم کرنے کا سب سے احسن طریقہ یہ ہے کہ ہمارے کردار سب سے پہلے آقاؐ کی تعلیمات کے حساب سے ڈھالے جائیں۔ جس ملک میں روزانہ گیارہ ارب سے زیادہ کی کرپشن ہوتی ہے، لوگ رات کو بھوکے سوتے ہیں، رمضان میں چیزوں کی قیمتیں آسمان پر چڑھا دی جاتی ہیں، ذخیرہ اندوزی کی بناء پر چینی اور آٹے جیسی بنیادی ضروریات بازاروں سے غائب کردی جاتی ہیں، گواہ، وکیل اور جج سب ایک قیمت پر دستیاب ہوتے ہیں، ڈاکٹر جعلی سرٹیفیکیٹ دیتے ہیں، پولیس رشوت کو حق سمجھ کر لیتی ہے، فوج کرائے پر کہیں بھی جنگ کرنے کو راضی رہتی ہے، تو کیا ایسی قوم کہہ سکتی ہے کہ ہم ناموس رسالتؐ کا بدلہ لینگے؟ جبکہ ان کے روزمرّہ کے کردار بذات خود توہین رسالتؐ کے زمرے میں آتے ہیں، جب یہ لوگ اللہ اور نبیؐ کا کلمہ پڑھ کر تمام کام اللہ اور رسولؐ کی تعلیمات کے خلاف کرتے ہیں۔

پہلے ہم لوگ اپنے اندر تو ناموس رسالتؐ قام کرلیں۔ صرف محفلیں سجا کر درود پڑھ کر اور داڑھی رکھ کر تو ناموسِ رسالتؐ قائم نہیں ہوتی۔

یہ تمام باتیں علما اور صحافیوں کو میڈیا کے توسط سے عوام کو سمجھانی چاہیں۔ تاکہ شدّت آمیز رویّوں کا خاتمہ پہلے ممکن ہوسکے۔ پھر اس کے بعد کوئی واضع اسٹریٹجی بنا کر اس ٹی ایل پی نامی جماعت کا بھی انتظام کریں۔ فی الحال تو جتنا زور سے عمل کریں گے، اتنے ہی زور سے ردِّ عمل سامنے آئے گا۔

حکومت کی مخالف جماعتیں اور بیرون ملک دشمنان اس موقع سے ضرور فائدہ اٹھائیں گے۔ لہٰذا ٹھنڈے دماغ سے سوچنے اور عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ مشرّف نے بھی لال مسجد میں کوئی غلطی ایسی ہی کردی تھی کہ آرمی کے اپنے اندر سے بغاوت اسکے سامنے منہہ کھول کر کھڑی ہوگئی تھی۔ عمران خان کوئی ڈکٹیٹر نہیں ہے، ویسے بھی حکومت اس وقت بہت سارے دیگر مسائل کا شکار ہے، جن میں جہانگیر ترین، ملک کی معیشت، آئی ایم ایف اور کرونا سب اپنی جگہہ ہیں، ساتھ ہی امریکہ سائیں کو بھی افانستان سے نکلنے کا راستہ دلوانا ہے اور مودی تو ویسے بھی اپنی دھوتی کس کر بیٹھا ہے۔

ایسے میں اپنے ہی لوگوں کی سپورٹ کھو دینا، جبکہ مہنگائی کی وجہ سے ویسے ہی لوگ پریشان ہیں، حکومت کے لیئے کوئی عقلمندانہ اسٹریٹجی نہیں ہوگی۔ جہالت کا مقابلہ ہمیشہ علم سے کیا جاتا ہے۔ تاریکی کو ہمیشہ روشنی ہی مٹاتی ہے۔

اس وقت کی نزاکت کے حساب سے یہ بہت احسن اقدام ہے کہ فوراً علما دین کو بیچ میں ڈالا گیا ہے اور مذاکرات کی راہ استوار کی گئی ہے۔ اب یہاں پر مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ کچھ تھوڑا سا بریک پر پاوٗں رکھیں گے۔ ہمیں یہی مقصود ہے کہ جتنے لوگوں کو فی الوقت پیچھے ہٹا سکیں، ہٹا لیں۔ کیونکہ لوگ اپنے ہی ہیں۔
No matter what agreement you do with TLP, they will come back after few months. Reason is that they are now a political party and their politics becomes absolutely ZERO if they compromise their one-point agenda. They will never want to become politically irrelevant. The State ( Government + Armed Forces+ Judiciary) will have to show spine and take conclusive measures against them. Government and Military will also have to divide Brelvi sect to weaken TLP. In my opinion, TLP is not less dangerous than TTP. You can never meet TLP demands as a government. In fact, no government can meet their demands.
 

Dr.Ahsan

Politcal Worker (100+ posts)
Do we have genuine ulema? Every so-called ulema has its own sect and cult.
This is really unfortunate that majority of ulema-e-den in Pakistan don't think beyond their sectarian or personal benefits but there are exceptions. Pakistan govt should request all popular ulemas and engage them in these dialogues instead of just talking to retarded TLP leaders.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Bohat achi tehreer hay laykin jab tak in jaali mullahoon ka ilaaj nahi hoga loog inkay bhay kaway may aatay rahain gaay aur danga fasaad kartay rahain gaay. Yeh baymari hamaray sub continent may ziada hay. Kisi aur Muslim mulk may aysay waqiat na hoonay kay barabar hain.
جی میں بھی اسی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔ لیکن لوگ ان ملاوٗں کے چکّر میں آتے ہی جہالت کی وجہ سے ہیں۔ لہٰذا اس جہالت کو ختم کرنے سے ہی یہ ملّا کی اجارہ داری ختم ہوسکتی ہے۔ ورنہ آپ ایک ملّا ماریں گے، کل کو دس اور اٹھ کھڑے ہونگے۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
No matter what agreement you do with TLP, they will come back after few months. Reason is that they are now a political party and their politics becomes absolutely ZERO if they compromise their one-point agenda. They will never want to become politically irrelevant. The State ( Government + Armed Forces+ Judiciary) will have to show spine and take conclusive measures against them. Government and Military will also have to divide Brelvi sect to weaken TLP. In my opinion, TLP is not less dangerous than TTP. You can never meet TLP demands as a government. In fact, no government can meet their demands.
Rather it is more dangerous than TTP. TTP was geographically isolated, these people are spread over all the length and breadth of our country.

But their political support should be targeted. Dealing with an iron hand, specially in the circumstances we have in our country can lead to volatility of stability, any time. So, the Govt should keep a cool head and buy some time. Meanwhile, start targeting their political support, by the spread of knowledge among common people.