کراچی:آٹھ سالہ بچے کے قتل پر پولیس کی 3 ٹیمیں تشکیل

nag11gug33ssah.jpg

آٹھ سالہ بچے کے قتل کا مقدمہ درج، سی سی ٹی وی کی مدد سے ملزموں کی تلاش شروع۔۔۔ بچے سے زیادتی کے کوئی شواہد نہیں ملے نہ ہی آلہ قتل کا تعین ہو سکا ہے: تفتیشی حکام

ذرائع کے مطابق سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں قتل ہونے والے ابان نامی 8 سالہ بچے کے قتل کا مقدمہ مقتول کے والد مظہر اویس کی مدعیت میں تھانہ یوسف پلازہ پولیس نے درج کر لیا ہے۔


معصوم بچے کے قتل کی تفتیش کرنے کے لیے پولیس کی 3 سے زیادہ ٹیموں نے تفتیش شروع کر دی ہے، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں نصب کیے گئے 40 سے زیادہ سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیوز حاصل کر لی ہیں۔

تفتیشی حکام کے مطابق معصوم بچہ گھر سے لاپتہ ہونے کے 40 منٹ بعد گھر کے قریب سے ہی شدید زخمی حالت میں ملا۔ بچے کے گھر سے باہر جاتے وقت اس کے والدین اپنے گھر پر موجود نہیں تھے، بچہ ہر روز رائیڈر کے ساتھ سکول سے گھر واپس آتا تھا۔ گھر کے نیچے قائم ایک دکان کا مالک بچے اور اس کے کزن کے سکول سے گھر پہنچنے پر گیٹ کھولتا اس روز بھی ایسا ہی ہوا۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ معصوم بچے کے 16 سالہ کزن اور دکان کے مالک کو بھی شامل تفتیش کریں گے جبکہ بچے کے گھر کا تفصیلی معائنہ کریں گے۔ بچے سے زیادتی کے کوئی شواہد نہیں ملے نہ ہی آلہ قتل کا تعین ہو سکا ہے، بچے کو زخمی کر کے جس جگہ پر پھینکا گیا تھا وہاں سے ٹوٹی ہوئی بوتل کا ایک ٹکڑا ملا ہے۔

ابان کے والد مظہر اویس نے اندراج مقدمہ کی درخواست میں موقف دیا کہ 3 مہینے سے اس علاقے میں رہائش پذیر ہوں، بیگم نے فون پر بتایا کہ ابان گھر سے جانے کے بعد واپس نہیں آیا۔


گھر پہنچنے پر رشتہ داروں کی مدد سے بچے کی تلاش شروع کی، ایسے میں پتا چلا کہ اسے کسی نے گلہ کاٹ کر قتل کرنے کی کوشش کی ہے، بیٹے کو ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ دوران علاج جانبر نہ ہو سکا۔

مقتول بچے کے والد نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ نامعلوم ملزمان نے میرے بیٹے کو ناحق قتل کر دیا، ملزموں کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لاکر سخت سے سخت سزا دی جائے۔


پولیس نے مقدمہ درج کر کے واقعہ کی تفتیش شروع کرتے ہوئے سی سی ٹی فوٹیجز کی مدد لے کر ملزموں کی شناخت کا عمل شروع کر دیا ہے۔