کیانوازشریف واقعی وطن واپس آرہے ہیں؟ جاوید چوہدری کے کالم کا پوسٹمارٹم

jafii1i1.jpg


گزشتہ روز ایکسپریس کے معروف صحافی جاوید چوہدری نے ایک کالم "نواز شریف واپس آ رہے ہیں"لکھا، اس کالم میں جاوید چوہدری نے نوازشریف کی وطن واپسی اور اقتدار دوبارہ ملنے کے حوالے سے کئی دعوے کئے۔

جاوید چوہدری کے اس کالم میں کئے گئے دعوؤں سے کئی سوالات اٹھ گئے، اپنے کالم میں جاوید چوہدری نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے نوازشریف کی بات نہ مانی، باعزت وطن واپسی یقینی نہ بنائی اور دوبارہ حکومت نہ دی تو پتہ نہیں ہوجائے۔

اپنے کالم میں جاوید چوہدری نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف سے لندن میں مذاکرات کے کئی سیشن ہوئے‘ یہ سیشن تیسرے‘ دوسرے اور پہلے تینوں لیول پر ہوئے اور خاندان اور پارٹی میں نواز شریف‘ اسحاق ڈار اور حسین نواز کے علاوہ کوئی شخص ان مذاکرات کے بارے میں نہیں جانتا تھا تاہم تین ملکوں نے اس میں اہم کردار ادا کیا اور یہ ان مذاکرات کے گارنٹر بھی ہیں۔

آگے چل کر جاوید چوہدری مذاکرات کی وجہ بتاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان مذاکرات کی تین بڑی وجوہات تھیں‘ پہلی وجہ ملک کی معاشی حالت ہے‘ پاکستان معاشی لحاظ سے حقیقتاً تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور یہاں سے واپسی کا بھی کوئی چانس نظر نہیں آ رہا۔

لیکن جاوید چوہدری جو دوسری بڑی وجہ بتاتے ہیں وہ قابل غور ہے۔سینئر صحافی اپنے کالم میں نوازشریف کو ایک بلیک میلر کے طور پر پیش کررہے ہیں اور یہ تاثر دے رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نوازشریف کے ہاتھوں بلیک میل ہورہی ہے۔

جاوید چوہدری دعویٰ کرتے ہیں کہ نوازشریف کے پاس خفیہ کالز اور وڈیوز کا ٹھیک ٹھاک خزانہ بھی موجود ہے اور یہ درجنوں ایسے ریاستی رازوں سے بھی واقف ہیں جن کا اعتراف ریاست کو لے کر بیٹھ جائے گا لہٰذا فیصلہ ساز قوتوں کو محسوس ہوا ہم نے اگر انہیں گنجائش نہ دی‘ اپنے پرانے فیصلے ’’ان ڈو‘‘ نہ کیے تو ہماری آزمائش میں اضافہ ہو جائے گا۔

جاوید چوہدری کے کالم میں یہ الفاظ قابل غور ہیں کہ نوازشریف کے پاس خفیہ کالز اور ویڈیوز کا ٹھیک ٹھاک خزانہ موجود ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ اگر کوئی کسی شخص کی خفیہ کالز ریکارڈ کرتا ہے یا اسکی ویڈیوز بنالیتا ہے تو اسکے ساتھ قانون کیا کرتا ہے؟ وہ شخص گرفتار ہوکر سیدھا جیل میں ہوتا ہے اور پیشیاں بھگتتا رہتا ہے۔

کیا نوازشریف یہ خفیہ کالز اور ویڈیوز دکھاکر ریاستی اداروں اورانکے سربراہوں کو بلیک میل کررہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ مجبوری میں مذاکرات پر آمادہ ہوگئی؟ نوازشریف کی وطن واپسی او ان پر سے نااہلی اور کرپشن کے کیسز ختم کرنے پر آمادہ ہوگئی؟

دوسرا جاوید چوہدری کہتے ہیں کہ نوازشریف درجنوں ایسے ریاستی رازوں سے بھی واقف ہیں جن کا اعتراف ریاست کو لے کر بیٹھ جائے گا۔ کوئی بھی وزیراعظم بنتا ہے، صدر بنتا تو ریاستی رازوں سے واقف ہوتا ہے۔ آصف زرداری صدر بنے، راجہ پرویز اشرف، یوسف رضاگیلانی وزیراعظم بنے تو کیا انہوں نے کبھی کہا کہ وہ ریاستی رازوں سے واقف ہیں، اگر انہیں ریلیف نہ ملا تو وہ یہ راز کھول دیں گے؟

ایک وزیراعظم، صدر، وزیر درجنوں ریاستی رازوں سے واقف ہوتا ہے، وہ قبر تک یہ راز سینے میں ہی رکھتا ہے کیونکہ یہ راز اسکے پاس ریاست کی امانت ہوتے ہیں کیونکہ انہیں کھولنے سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔ یہ راز کھولنا غداری کے زمرے میں آتا ہے لیکن کیا جاوید چوہدری یہ کہہ رہے ہیں کہ نوازشریف راز کھول کر ملک کو نقصان پہنچادے گا؟

سوال یہ ہے کہ ایک طرف جاوید چوہدری بڑے وثوق سے کہتے ہیں کہ نوازشریف وطن واپس آرہے ہیں تو دوسری طرف ن لیگ کے رہنما اس سوال پر کہتے ہیں کہ نوازشریف علاج کرواکر ہی واپس آئیں گے جبکہ ایاز صادق جو کہہ رہے تھے کہ میں نوازشریف کو واپس لیکر آؤں گا ، اب کہتے ہیں کہ نوازشریف نے مجھے نہیں کہا کہ وہ آرہے ہیں یا نہیں آرہے، میرا اندازہ ہے کہ وہ جلد آرہے ہیں۔

جاوید چوہدری کے کالم اور جاوید لطیف کے دعوے ایک جیسے ہی ہیں۔ جاوید لطیف کہتے ہیں کہ نوازشریف چند ہفتوں تک واپس آجائیں گے، جنوری میں آجائیں گے۔جاوید لطیف پچھلے ایک سال سے نوازشریف کی واپسی کی تاریخیں دے رہے ہیں لیکن نوازشریف انکی بتائی تاریخ پر اب تک واپس نہیں آئے۔

جاوید لطیف سے یاد آیا کہ جاوید چوہدری نے اس کالم میں ایک واقعہ بھی بریگیڈئیر اعجاز کے حوالے سے لکھا تھا جس میں وہ مبینہ طور پر جاوید لطیف کی موجودگی میں کہتے ہیں کہ ننکانہ میں ہماری آبائی زمینیں ہیں‘ وہ تمہیں خاندان کے لوگ نہیں بیچنے دیں گے لیکن میں نے زندگی میں جو کچھ کمایا اور جو کچھ بنایا وہ تم بیچ دو اور کسی پرسکون ملک میں جا کر آباد ہو جاؤ‘ ملک کے حالات ٹھیک ہونے کا امکان نظر نہیں آ رہا۔

جاوید چوہدری آگے چل کر اعجازشاہ سے منسوب لکھتے ہیں کہ میں نے جب فوج میں کمیشن لیا تھا تو ڈالر ساڑھے تین روپے میں ملتا تھا‘ میں خود اس قیمت پر ڈالر خریدتا تھا لیکن یہ اب 178 روپے کا ہو چکا ہے لہٰذا آپ خود بتائیں ملک اور معیشت کیسے چلے گی؟

اس کا حوالہ دیکر جاوید چوہدری کتہے ہیں کہ یہ واقعہ محض ایک واقعہ نہیں‘ یہ وہ حقیقت ہے جس کا ادراک اب حکومتی وزراء کو بھی ہو رہا ہے‘ یہ بھی اب جان چکے ہیں ہم ان حالات میں ملک نہیں چلا سکیں گے۔

کیا جاوید چوہدری یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ساڑھے 3 روپے میں ملنے والا ڈالر تحریک انصاف کی حکومت نے 178 روپے تک پہنچایا؟ جاوید چوہدری جس نواز شریف کی قصیدہ گوئی آج کل کررہے ہیں ، اسی نوازشریف کو 2013 میں جب حکومت ملی تو ڈالر 98 روپے کا تھا جو 123 روپے تک حکومت کے خاتمے تک پہنچ گیا حالانکہ انکے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنے کیلئےا ربوں ڈالر مارکیٹ میں پھینکے تھے۔

جاوید چوہدری نے اعجاز شاہ کے جس واقعہ کا اپنے کالم میں حوالہ دیا ہے، اعجازشاہ نے طارق متین کے رابطہ کرنے پر اس واقعہ کی تردید کردی ہے اور اسے جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ جاوید چوہدری نے اس سے قبل وزیراعظم کی اہلیہ سے متعلق بھی ایک دعویٰ کیا تھا جسے خاتون اول نے ندیم ملک کے شو میں جھوٹ پر مبنی قراردیدیا تھا۔

اپنے ہی کالم میں جاوید چوہدری ایک جگہ کہتے ہیں کہ نوازشریف سے مذاکرات میں 3 ملک گارنٹر ہیں اور دوسری جگہ کہتے ہیں 2 ملک گارنٹر ہیں، انکی کونسی بات سچ ہے؟ اسکا فیصلہ وہ خود ہی کریں گے۔
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
Javed chaudhry ke do hee shoqe hain

Ek lambi chorna aur doosra T chattna aur us ne is badbudar kaalam mein dono kaam kiye hen jinka haqeeqat se koi taluq nahin.
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
سب بکواس ہے۔۔ یہ سب فرمائشی کالم ہوتے ہیں تاکہ میڈیا میں زندہ رہے۔