نورمقدم قتل کیس حتمی مراحل میں داخل،ملزمان کے وکلاء کے حتمی دلائل مکمل

8zahirjaffer.jpg

نورمقدم قتل کیس حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، ملزمان کے وکلاء نے اپنے اپنے حتمی دلائل مکمل کرلیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے نورمقدم قتل کیس کی سماعت کی جس میں آج تمام ملزمان کے وکلاء نے اپنے حتمی دلائل مکمل کرلیے۔

دوران سماعت تھراپی ورکس کے پانچ ملزمان ثمر عباس، وامق ریاض، عبدالحق، دلیپ کمار اور امجد محمود کے وکیل شہزاد قریشی نے دلائل دیئے، اس موقع پر جج نے استفسار کیا کہ یہ ملزمان جائے وقوعہ پر کتنے بجے پہنچے، شہزاد قریشی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ رات 8 بجے جائے وقوعہ پر پہنچے، ملزمان نے جائے وقوعہ پر کسی بھی شواہد کو مٹانے کی کوشش نہیں کی ،سی سی ٹی کیمروں میں پورے مناظر قید ہیں۔


شہزاد قریشی نے مزید کہا کہ ڈی وی آر کھلنے کے بعد ثابت ہوا ہے کہ میرے ملزمان نے مرکزی ملزم کو موقع واردات سے گرفتار کیا ۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ میرے ملزمان بے گناہ ہیں لہذا انہیں باعزت طور پر بری کیا جائے۔

اس موقع پر تھراپی ورکس کے مالک طاہر ظہور کے وکیل اکرم قریشی، عصمت آدم جی کے وکیل اسد جمال نے بھی عدالت میں اپنے حتمی دلائل دیے۔

یادرہے کہ اسلام آباد کے ایک گھر میں نورمقدم کو قتل کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد مشہور بزنس مین ظاہر جعفر کو اس کیس میں بطور مرکزی ملزم گرفتار کیا گیا تھا، کیس اس وقت اپنے حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے، مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے صحت جرم کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔
 

Pro_PTI

Voter (50+ posts)
Pakistan mai pesay walay qatal kr k bhi bacha jatay hain aor ghareeb begunah logo ko latkanay k 2 sal baad insaf milta hai, case esa banaya hai k lagta hai k ye kutta bhi bach jai ga
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
یہ ایک بندہ نہیں دماغی طور پر ہلے ہوے امیر کبیر نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کا پورا گروہ ہے جو آئس اور دیگر ڈرگز کا نشہ کرتا ہے۔ نور مقدم بے چاری قتل ہوگئی مگر اس کے چہرے سے بھی لگ رہا ہے جانے کب سے ڈرگز لے رہی ہے کوی رونق نہیں کوی نور نہیں بس سپاٹ چہرے ہیں حالانکہ دنیا بھر کی نعمتیں ان کو میسر ہوتی ہیں