وزیراعظم کا امریکا کی غلامی نہ کرنے کا بیان،وائٹ ہاؤس کا ردعمل سے گریز؟

imran-khan-pti-usa.jpg



وزیراعظم عمران خان نے امریکا اور مغرب کو واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ غلامی نہیں کرینگے، اس بیان سے دنیا بھرمیں ہلچل مچی ہوئی ہےترجمان وائٹ ہاؤس نے بھی ردعمل دینے سے انکار کردیا۔

پریس بریفنگ کےدوران صحافی کےسوال پرترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، سفارتی ذرائع سے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو جاری رکھیں گے۔


امریکی صدر، وزیراعظم عمران خان کی ٹیلی فون کال کی درخواست کیوں نہیں لے رہے کے سوال پر ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ ان کے پاس فون کال کی درخواست کے حوالے سے تفصیلات نہیں ہیں۔

وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کے حوالے سے ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں معید یوسف کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ امریکی صدر نے افغانستان کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کو فون تک نہیں کیا،بعد میں معید یوسف نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے اس قسم کی کوئی شکایت نہیں کی۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)

جیالے پٹواری بیک زبان بڑے خوش ہیں کہ دیکھو ہمارے لیڈران نے کیا کمال کر دیا ہےدلوں بغیرتوں والی حرکت کرکے کس طرح نام کمایا ہے کیا ہو ا اگر چند بندے خرید لیے لیکن دیکھو کتنی مکاری کا کھیل کھیلا دیکھا شریفوں کا جال زرادری سب پر بھاری ایک بار پھر ثابت ہو گیا دیکھو دیکھو ہر طرف ان کے چرچے ہین اوئے الو کے پٹھو یہی تو عمران خان لوگوں کو کہتا تھا یہ لالچی ٹھگ سوداگر ہیں ملک سے انہیں کوئی غرض نہیں یہ اپنے مفاد کی خاطر ہر کمینی حرکت کر گزریں گے اور تم نے پھر اس کے ہاتھ ایک اور تازہ ثبوت دے دیا
اور یہ ایسے ہی ہے جب پانامہ آیا اور وہ اس کے ہاتھلگ گیا تم خوش فہمی میں تھے کہ بیٹھے بیٹھائے ہماری کمپنی کی مشہوری ہو گئی عوام یہ بھول جائیں گیں لیکن اس نے پانامہ بھولنے نہیں دیا اور اس وقت کمپین چلا کر تمہیں ذلیل کر کے رکھ دیا اب وہ تمھارا اس سے برا حال کرے گا ڈنگرو اگر تمھارے پاس دماغ ہوتا تو یہ نا کرتے کیونکہ اس کو بیانیہ مل گیا ہے
یہ تم وہی حرکت کر رہے ہو جو پہلے کیا کرتے تھے کہ فیصلہ پڑھے بغیر لڈو کھا لیتے تھے پھر فیصلہ لوگ بتاتے تو چھپتے پھرتے تھے