کچھ دنوں سے میں نوٹ کررہا ہوں کہ حکومت کے زرخرید اینکرز اور ترجمان طوطے انگلینڈ کے خلاف بیانات داغ رہے ہیں کیونکہ ان کے خیال میں وہاں کی گورنمنٹ کو ان دو ٹکے کے اینکروں اور ترجمانوں کی ہدایات پر عمل کرتے ہوے فوری طور پر حکومت کے مطلوبہ سیاستدان پاکستان کو سونپ دینے چاہئں۔ کوی وظیفہ خوار کہہ رہا ہے برطانیہ اگر ہمارے مطالبات نہیں مانتا تو ہم بھی ان کے مطلوب افراد انہیں نہیں دیں گے کوی کہہ رہا ہے کہ ان سے سفارتی تعلقات کا لیول کم کردیا جاے ایک طوطے نے تو تمام حدود ہی پھلانگ ڈالیں اور کتے سے زیادہ وفاداری دکھاتے ہوے پاکستانی حکومت کی طرف سے برطانیہ کو وارننگ ہی دلوا دی وہ بھی آخری مگر یہ انتہای امیر اینکر یہ نہیں بتا سکا کہ وارننگ کیسی دی گئی، کیا برطانیہ سے جنگ چھیڑ دی جاے گی؟
میرے خیال میں شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر پریس بریفنگ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اکانومی کے بعد نااہل حکمران ہماری خارجہ پالیسی بھی تباہ کرنے کے درپے ہیں بلکہ تباہ ہوچکی ہے افغانی آج یورپ کے ملکوں میں انڈینز کے ساتھ مل کر پاکستانیوں کے خلاف محاذ بناے ہوے ہیں کیونکہ ان کی حکومتیں خیالی داستانوں کی طرز پر پالیسیاں نہیں بناتیں اور نہ ہی وہ ارطٖغرل ڈرامہ دیکھ کر سوتے ہیں۔ ادھر ہمارے اپنے ہی نالائق حکمران دیکھو کہ بجاے ان امیر اور ترقی یافتہ ملکوں سے تعلقات بہتر بنانے کے پہلے سے بنے تعلقات بھی خراب کررہے ہیں
ابھی کل اسد عمر نے اعلان کیا تھا کہ اوررسیز پاکستانیوں نے پانچ ماہ میں بارہ ارب ڈالر بھجوا دیئے مگر ان کی پالیسیاں یہی رہیں تو سعودیہ اور یواے ای کی طرح یورپ سے بھی پاکستانی ورکرز دھڑا دھڑ واپس آنے لگیں گے تب آپ کا روشن ڈیجیٹل اکاونٹ وڑ جاے گا نہ خزانے میں عوامی منصوبوں کیلئے رقم ہوگی اور نہ ہی ڈیفینس کیلئے
ملک کے بہترین دماغوں کو فورا آگے آکر کچھ کرنا چاہئے ورنہ ہم تنہا ہوتے جائیں گے اور انڈیا ہماری خراب خارجہ پالیسی کا فائدہ اٹھاتا رہے گا
میرے خیال میں شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر پریس بریفنگ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اکانومی کے بعد نااہل حکمران ہماری خارجہ پالیسی بھی تباہ کرنے کے درپے ہیں بلکہ تباہ ہوچکی ہے افغانی آج یورپ کے ملکوں میں انڈینز کے ساتھ مل کر پاکستانیوں کے خلاف محاذ بناے ہوے ہیں کیونکہ ان کی حکومتیں خیالی داستانوں کی طرز پر پالیسیاں نہیں بناتیں اور نہ ہی وہ ارطٖغرل ڈرامہ دیکھ کر سوتے ہیں۔ ادھر ہمارے اپنے ہی نالائق حکمران دیکھو کہ بجاے ان امیر اور ترقی یافتہ ملکوں سے تعلقات بہتر بنانے کے پہلے سے بنے تعلقات بھی خراب کررہے ہیں
ابھی کل اسد عمر نے اعلان کیا تھا کہ اوررسیز پاکستانیوں نے پانچ ماہ میں بارہ ارب ڈالر بھجوا دیئے مگر ان کی پالیسیاں یہی رہیں تو سعودیہ اور یواے ای کی طرح یورپ سے بھی پاکستانی ورکرز دھڑا دھڑ واپس آنے لگیں گے تب آپ کا روشن ڈیجیٹل اکاونٹ وڑ جاے گا نہ خزانے میں عوامی منصوبوں کیلئے رقم ہوگی اور نہ ہی ڈیفینس کیلئے
ملک کے بہترین دماغوں کو فورا آگے آکر کچھ کرنا چاہئے ورنہ ہم تنہا ہوتے جائیں گے اور انڈیا ہماری خراب خارجہ پالیسی کا فائدہ اٹھاتا رہے گا