اسرائیلیوں سے سبق تو سیکھ سکتے ہیں۔ ۲ ارب مسلمان اتنے قابل بھی نہیں کہ ۹۰ لاکھ اسرائیلیوں سے سائنس و ٹیکنالوجی میں مقابلہ کر سکیں۔Ham un key liay khuch nahi ker sakty lakin aisi batien kerny ka kia faida!
پاکستان کا راکٹ پروگرام ڈاکٹر عبدالسلام نے شروع کیا تھا، بغض قادیانیڈاکٹر عبدالسلام پاکستان کے کام نہ آ سکا تو فلسطین کے کیا کام آتا۔۔۔؟
پاکستان کا راکٹ پروگرام ڈاکٹر عبدالسلام نے شروع کیا تھا، بغض قادیانی
https://twitter.com/x/status/1255459550028804096
تحریک پاکستان میں قائد اعظم کے شانہ نشانہ کھڑے ہونے والے ہندو لیڈران قانون قرار داد مقاصد پاس ہونے پر ملک چھوڑ کر بھارت چلے گئے تھے۔ بانیان پاکستان کو بھی غدار قرار دے دیں۔ لیکن اپنے غلط قوانین بنانے والوں کی واہ واہ کریںسب بکواس۔۔۔ اگر وہ ملک سے اتنا خالص ہوتا تو ایک مذہبی قانون پہ نواز شریف کیطرح بھاگتا
تحریک پاکستان میں قائد اعظم کے شانہ نشانہ کھڑے ہونے والے ہندو لیڈران قانون قرار داد مقاصد پاس ہونے پر ملک چھوڑ کر بھارت چلے گئے تھے۔ بانیان پاکستان کو بھی غدار قرار دے دیں۔ لیکن اپنے غلط قوانین بنانے والوں کی واہ واہ کریں
ایوب دور تک پاکستان کا اسپیس پروگرام درست جا رہا تھا۔ پھر بھٹو حکومت نے آکر اسے نظر انداز کر کے ایٹم بم بنانے پر لگا دیااور مجھے بتاؤ کہ 1961 سے لیکر 1975 تک اس نے کتنے سیارے بنا کے ہوا میں چھوڑے تھے۔۔
یہ تو ایسے ہی ہے جیسے کوئی کہے کہ جنرل کی نہیں
قرار داد مقاصد پاس کرنے پر قائد اعظم کے ساتھی ہندو لیڈر پاکستان چھوڑ کر بھارت چلے گئے تھے۔ یہ تو پھر ایک سائنسدان تھا جو اپنی ریسرچ چھوڑ کر ملک کیلئے پاکستان آیا تھا۔ بھٹو نے اسی کی مذہبی جماعت کے خلاف قانون پاس کر کے اسے ملک سے بھگا دیاتو جو ایک قانون بنے پہ ملک چھوڑ دے وہ کہاں کا سائنسدان؟ وہ تو مذہبی انتہا پسند ہوگیا؟
اسرائیل کے خلاف ۵ عرب ممالک نے ۱۹۶۷ میں صرف ۶ دنوں میں شکست فاش کھائی تھی۔ اس وقت بھی وجہ جرنیل نہیں سائنس و ٹیکنالوجی کا فقدان تھایہ تو ایسے ہی ہے جیسے کوئی کہے کہ جنرل کی نہیں
ڈاکٹر کی ضرورت ہے.
وہ سائنسدان تھا مذہبی لیڈر یا سیاست دان نہیں۔اہل علم بخوبی جانتے ہیں کہ ڈاکٹر عبدالسلام ایک متعصب اور جنونی قادیانی تھا جو سائنس کی آڑ میں قادیانیت پھیلاتا رہا۔ اس نے پوری زندگی میں کبھی کوئی ایسی بات نہیں کی جو اسلام اور پاکستان دشمن ممالک کے مقاصد سے متصادم ہو۔ پاکستان کے دفاع کے متعلق بھارت، اسرائیل یا امریکہ کے خلاف ایک لفظ بھی کہنا، اس کی ایمان دوستی کے منافی تھا۔
اس بات سے تو کوئی انکار نہیں کر سکتا کے علم جتنا ہو کم ہے
اسرائیل نے مسلمانوں کو سائنس و ٹیکنالوجی میں ہرا کر شکست دی ہے۔ وگرنہ مسلمانوں کے پاس دولت کی کمی نہیں ہےاس بات سے تو کوئی انکار نہیں کر سکتا کے علم جتنا ہو کم ہے
لیکن تعلیم بھی عسکری قوت بھی کافی ہے
اگر نہیں ہے تو ایمان اور اتحاد نہیں ہے مسلمانوں میں
خودغرضی اور لالچ ختم ہو جائے تو جو ہے وہ بھی بہوت ہے