اللہ حساب لے گا، انشااللہ۔۔اس جہاں میں بھی اور اس جہاں میں بھی۔
سلام ہے ان ماوں بہنوں کو بچوں بزرگوں و جوانوں کو۔۔اور شہدا پر۔۔
کسی کو یاد ہے بارہ مئی۲۰۰۷ کا دن، جب مشرف یہاں مُکے لہرا رہا تھا اور کراچی میں ایم کیو ایم کےدہشتگرد لوگوں کو گولیوں سے بھون رہے تھے۔۔ جب عمران خان کا کراچی میں داخلہ تک ممنوع تھا۔۔
اب کہاں ہے مشرف ، کس حال میں، کہاں ہے طافو کالیا، کس حال میں۔۔اسی جہاں
میں نشان عبرت۔۔۔ آگے حساب دینا ابھی باقی ہے۔
ان ظالموں میں بشمول رانا، باجوہ ، شریف ٹبر یا زرداری ٹبر۔۔ جو بھی اس غلط فہمی یا خوش فہمی میں ہے کہ لندن آسٹریلیا یا انگریزوں کے دیگر ممالک بھاگ جائیں گے۔ اور باقی دن سکون سے گزاریں گے۔۔ تو دیکھ لو مشرف کو۔۔ خیر یہاں بھاگ بھی جاو۔۔ تو اس کائینات سے کہاں بھاگ کر جاوگے۔۔ جانا تو ساروں کو واپس اپنے رب کی طرف ہے۔۔ پھر وہ سب کو بتادیگا کہ وہ کیا کیا کرتے رہے تھے۔۔ اس عارضی دو دن کی زندگی کے لیئے۔۔
یہی بات فرعون کو بھی لے ڈوبی تھی۔۔ کہ موسی ع کیا ہے ایک معمولی غلام قوم ہے اس کے ساتھ اور میرے ساتھ ایک بڑی طاقت۔۔ اسی خوش فہمی میں ۔۔۔ آنکھ بند کرکے موسی ع اور اسکی قوم کا پیچھا کیا ۔۔ کھلی آنکھوں سے دریا کو پھٹتا دیکھ کر بھی اندھوں کی طرح اسی طرف بڑھتا رہا ۔۔ اور اللہ رب العزت کے حکم سے غرق کردیا گیا۔۔ اگرچہ وہ آخر میں غرق ہونے سے پہلے چلا اٹھا کہ میں موسی ع و ہارون ع کے رب پر ایمان لے آیا ۔۔ مگر تب تک بہت یر ہوچکی تھی۔
جن کے بھی ہاتھ میں اختیار ہے ہوش میں آئیں۔۔ اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے۔۔