آئی ایس آئی نے اسد طور حملے کی حقیقت بے نقاب کردی

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
This guy Asad toor was called in by FIA on a harassment case and he created all this drama to avoid it and get sympathy.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

آپ کی بات بجا ہے ، لیکن کیا آپ کہہ سکتے ہیں کہ آئ ایس آئ اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہی ؟ دھویں کی موجودگی آگ کی خبر دیتی ہے چاھے وہ بہت دھیمے سے لگی ہو ۔ اب تک متعدد ایسے واقعات ہوچکے ہیں لیکن پولیس کسی ایک بھی معاملے میں نہ تو آج تک کوئ مجرم گرفتار کرسکی ہے ۔ نہ ہی غیرجانبدارانہ رپوٹ شائع کرسکی ہے اور نہ ہی کسی فرد کو چارج کرسکی ہے ۔ صحافیوں کا اس طرح غائب ہوجانا اور پھر تشدد کے بعد برآمد ہو جانا آمروں کے دور میں تو بہت ہوچکا ہے لیکن ایک جمہوری دور میں اس طرح کے واقعات کا ہونا انتہائ شویش ناک ہے ۔​
آپکو اس دھوئیں سے کیسے اندازہ ہوا کہ یہ لازمی آئی ایس آئی کا ہی پتہ دیتی ہے؟ کسی سیاستدان کا نہیں، کسی خاص ملک مخالف گروہ کا نہیں، را کا نہیں ، موساد کا نہیں، دیگر کسی ادارے مثلاً آئی بی، ایف آئی اے یا ایم آئی کا نہیں، پولیس کا اپنا کارنامہ نہیں؟

اسکی وجہ صاف ہے۔ لوگوں کو اکثر اس بات کا اندازہ نہیں ہوتا کہ آئی ایس آئی کا زیادہ تر کام ملک سے باہر ہوتا ہے۔ ملک کے اندر کی فوجی سراغرسانی ملٹری انٹیلیجنس، آئی بی اور ایف آئی اے کے ذمّے ہوتی ہے۔

تو ظاہر سی بات ہے کہ اتنے ادارے اور دیگر قوّتوں کو چھوڑ کر سیدھا آئی ایس آئی پر آنکھ بند کر کے انگلی رکھنا اپنے اندر خود ایک سازش کا دھواں چھوڑتا ہے۔ کیونکہ آئی ایس آئی ملک سے باہر کی بیرونی طاقتوں کا مقابلہ کرتی ہے، تو لازمی بات ہے کہ انھی کو ان سے زیادہ تکلیف پہنچتی ہے۔

ورنہ مشرف کے ٹیک اوور کے وقت آئی ایس آئی کے چیف نواز شریف کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے اور پرائم منسٹر ہاوٗس پر چڑھائی ملٹری انٹیلیجنس نے کی تھی۔ لیکن ہم نے کبھی کسی صحافی کے منہہ سے ایم آئی کا نام کبھی نہیں سنا۔ ہمیشہ آئی ایس آئی ہی کیوں اور کیسے؟


E2kmEHvXMAAavcc
 
Last edited:

Saifulpak

Senator (1k+ posts)
U r rightly proving u r supporter of PMLN. Ma'am all the above are to blame ur party as u are the beneficiary of these things. Why Babloo met with Arshad Malik during Ramadan in Saudi Arabia?
فیض آباد دھرنے میں ن لیگ نے لبیک کے بندے بھیجے یہ رانا ثناء اللہ ٹی وی پہ مان چکا ہے۔ کتنے بے شرم ہیں پٹواری
 

Saifulpak

Senator (1k+ posts)
ڈکٹیٹر کے بیٹے نے جمہوریت کے حق میں بیان دیا تو ڈکٹیٹر کو ایکدم انکشاف ہوا کہ وہ تو اس کا پتر ہی نہیں اور نکاح نامہ جعلی تھا
کونسا بیٹا جو ڈکٹیٹر کو ڈیڈی کہتا تھا یا وہ جو کہتا تھا کہ میں ابو کے مشن کو آگے لے کر چلوں گا۔
 

Terminator;

Minister (2k+ posts)
اسد طور پر حملے کا الزام سیدھا سیدھا آئی ایس آئی پر لگایا جارہا تھا۔ کل صحافیوں نے ایک مظاہرہ کیا جس میں حامد میر، عاصمہ شیرازی، فرحت اللہ بابر سمیت دیگر نامور افراد نے کھل کر ایجنسیوں اور پاک فوج کے سیاست میں کردار پر تنقید کی۔ سب سے بڑی بات کہ کل بی بی سی ہارڈ ٹاک میں سٹیفن سیکر نے اسد طور، ابصار عالم اور مطیع اللہ جان پر حملوں کو ایجنسیوں کی کارستانی قرار دیتے ہوئے سخت سوالات کئے جس کا فواد چوہدری کوئی شافی جواب نہ دے سکے، صرف بی بی سی ہی نہیں ، تقریباً تمام انٹرنیشنل میڈیا نے اسد طور والے واقعے کو کور کیا اور اس میں پاکستان کی صفِ اول کی ایجنسی کا کھلم کھلا نام لیا جارہا تھا۔ پاکستان سے لے کر عالمی سطح پر پاکستانی ایجنسیز کی جگ ہنسائی ہورہی تھی تو یہ بہت ضروری تھا کہ آئی ایس آئی حرکت میں آتی اور اس بے بنیاد پروپیگنڈے کو ایکسپوز کرتی اور اپنا نام صاف کرتی۔ لہذا آئی ایس آئی آخر کار اسد طور حملے کی حقیقت سامنے لے آئی ہے۔

دنیا کی نمبر ون ایجنسی ہونے کے ناطے یہ آئی ایس آئی کیلئے محض بائیں ہاتھ کا کھیل تھا۔ آئی ایس آئی نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے حملہ آوروں کو شناخت کیا، ٹریس کیا اور ان سب کو پکڑ کر چند گھنٹے تفتیش کی تو معاملہ یہ کھلا کہ وہ سب تو اسد طور کے اپنے رشتے دار تھے جو اسد طور کے ساتھ مل کر ڈرامہ کرنے آئے تھے۔ اب آئی ایس آئی ان تینوں کو کل میڈیا کے سامنے پیش کرنے جارہی ہے، وہ سب میڈیا کے سامنے بیان دیں گے کہ کس طرح اسد طور اور دیگر صحافیوں نے مل کر آئی ایس آئی کے خلاف یہ ڈرامہ کھیلنے کا پلان بنایا۔۔ اس کے بعد نہ صرف پاکستانی صحافیوں کے منہ بند ہوجائیں گے بلکہ عالمی سطح پر بھی آئی ایس آئی کا نام صاف ہوگا اور آئندہ اگر کسی صحافی پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو کسی کی مجال نہیں ہوگی کہ وہ پاکستان کی ایجنسیز پر الزام لگا سکے، اگر لگا بھی دے تو کوئی یقین نہیں کرے گا۔۔۔




ذرا ٹھہریے۔۔۔ یہ اوپر جو کچھ میں نے لکھا ہے یہ فی الوقت محض ایک افسانہ ہے، کیونکہ آئی ایس آئی نے ابھی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ مگر اس افسانے کو حقیقت میں ڈھالنے کی ذمہ داری بھی مذکورہ ایجنسی پر آتی ہے، افسانہ پڑھ کر آپ کو اندازہ ہوجانا چاہئے کہ آئی ایس آئی کیلئے اسدطور حملے کی "حقیقت" سامنے لانا کس قدر ضروری ہے۔، اگر اسد طور پر حملہ محض ایک ڈرامہ ہے تو اس ڈرامے کو ایکسپوز کرنا اور اپنا نام صاف کرنا آئی ایس آئی کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے اور اگر یہ ڈرامہ نہیں ہے تو پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ یہ افسانہ افسانہ ہی رہے گا۔۔۔۔
Murda_Rood
اَج "جِگ جِگ" دی کوئی گَل نہی ؟؟؟
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
‏اچـانـک ہونیوالے انکشافات

جسٹس صفدر شاہ نے بھٹو کو قتل کیس میں بےگناہ لکھا تو فوجی آمر کو اچانک انکشاف ھوا کہ جسٹس شاہ کی میٹرک کی سند جعلی ھے ضیاءالحق کی ایماءپر انکے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا گیا

جسٹس صمدانی نے بھٹو کی ضمانت لی تو فوجی امر کو
‏اچانک انکشاف ھوا کہ جسٹس صمدانی جج بننے کے اھل نہیں
لہذا انکو نکال دیا گیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنے میں ایجنسیوں کے کردار پر فیصلہ دیا تو اچانک انکشاف ھوا کہ انکی بیرون ملک پراپرٹی ھے
انکے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں اچانک ریفرنس دائر کر دیا گیا گیا

جسٹس آصف سعید کھوسہ
نےایکسٹینشن پر فیصلہ دیا تو
ارباب اختیارکو اچانک انکشاف ھوا‏وہ کسی کے ایماء پر ایسا کر رھے ھیں۔ انکے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کئے جانے کی دھمکیاں دی گئیں

جسٹس وقار سیٹھ نے آئین شکن مشرف کو سزا سنائی تو طاقتور حلقوں کو اچانک انکشاف ھوا کہ ان کا ذھنی توازن درست نہیں
انکے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل
‏میں ریفرنس دائر کرنےکی تیاری شروع کر دی گئ
کرونا کی نظر کردیا
اور پھر مشرف کے خلاف فیصلہ دینے والی عدالت ھی اچانک اڑا دی گئی غیر آئینی کہ کر

نیب کورٹ کےجج ارشد ملک کی قابل اعتراض وڈیو اچانک مل گئی

نیب چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی چمیوں والی وڈیو اچانک مل گئی
اس ملک میں بائیس کروڑ عوام ہیں جنکو چند مسخرے اچانک جدھر چاہے ہانک دیتے ہیں
آخر یہ سارے انکشافات اچانک ہمارے جرنیلوں اور انکے ٹولے کو اسوقت ہی کیوں ہوتے رہے جب انکو اپنی چوری اور گردن گرفت میں آتی محسوس ہوئی؟
جسٹس عیسی کا اچانک جو انکشاف ہوا ھے وہ انھوں نے خود مانا ھے کہ ان کی جائداد لندن میں موجود ھے اور میاں جی کی طرح قاضی جی بھی رسیدیں دینے سے انکاری بن گئے
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
جب سے آپ عراق سے بھاگے ہیں مزا نہیں آ رہا اس جہاد متعہ میں
متعہ مزہ نہیں دے رہا تو مسیارکرلیں وہ بھی کافی مزیدار ہے یمن کی بات نہیں کرتے آپ کہیں کوی بری خبر تو نہیں؟
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
آپکو اس دھوئیں سے کیسے اندازہ ہوا کہ یہ لازمی آئی ایس آئی کا ہی پتہ دیتی ہے؟ کسی سیاستدان کا نہیں، کسی خاص ملک مخالف گروہ کا نہیں، را کا نہیں ، موساد کا نہیں، دیگر کسی ادارے مثلاً آئی بی، ایف آئی اے یا ایم آئی کا نہیں، پولیس کا اپنا کارنامہ نہیں؟

اسکی وجہ صاف ہے۔ لوگوں کو اکثر اس بات کا اندازہ نہیں ہوتا کہ آئی ایس آئی کا زیادہ تر کام ملک سے باہر ہوتا ہے۔ ملک کے اندر کی فوجی سراغرسانی ملٹری انٹیلیجنس، آئی بی اور ایف آئی اے کے ذمّے ہوتی ہے۔

تو ظاہر سی بات ہے کہ اتنے ادارے اور دیگر قوّتوں کو چھوڑ کر سیدھا آئی ایس آئی پر آنکھ بند کر کے انگلی رکھنا اپنے اندر خود ایک سازش کا دھواں چھوڑتا ہے۔ کیونکہ آئی ایس آئی ملک سے باہر کی بیرونی طاقتوں کا مقابلہ کرتی ہے، تو لازمی بات ہے کہ انھی کو ان سے زیادہ تکلیف پہنچتی ہے۔

ورنہ مشرف کے ٹیک اوور کے وقت آئی ایس آئی کے چیف نواز شریف کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے اور پرائم منسٹر ہاوٗس پر چڑھائی ملٹری انٹیلیجنس نے کی تھی۔ لیکن ہم نے کبھی کسی صحافی کے منہہ سے ایم آئی کا نام کبھی نہیں سنا۔ ہمیشہ آئی ایس آئی ہی کیوں اور کیسے؟


E2kmEHvXMAAavcc

یہ آپکا اچھا سوال ہے لیکن اس کے مدلل جواب کے لیے آپکو پاکستان کے زمینی حقائق کو مدنظر رکھنا ہوگا۔ بدقسمتی سے پاکستان کا ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ حکومتی امور میں عسکری مداخلت بغیر کسی قانونی ، آئینی جواز کے جاری رہی ہے اور پھر طاقت کے زور پر عدالتی نظام سے اس کے عین آئینی اور قانونی ہونے کی مہر بھی لگتی رہی ہے ۔

اگر آپ اس نظام کی اس خستہ حالی کو تسلیم کرلیتے ہیں تو پھر اس میں بحث کا قطعا" کوئ جواز نہیں ہے ۔تاھم ، اگر آپ صدق دل سے اس ملک کی بہتری ، ترقی ، خوشحالی اور اس میں قانون کی حقیقی عملداری چاھتے ہیں تو پھر آپکو اس کی سطح کو کریدنا ہوگا اور اصل معاملات پر بلاخوف وخطر اپنی رائے دینی ہوگی۔

وطن عزیز کے دستور کی اسطرح پامالی میں آئ ایس آئ کے پولیٹیکل ونگ کا بہت بڑا کردار ہے ۔ اور یہ اب بھی ( اس جمہوری دور) میں بھی متحرک ہے ۔ اگر آپ اپنے ذھن میں تعصب کو ایک طرف رکھ کر سوچیں تو آپ پچھلے دو سال کے ایسے واقعات میں آئ ایس آئ کے کردار کو نظر انداز نہیں کرسکتے ۔ یہ کیا معمہ ہے کہ ھر دفعہ نہ تو مجرم شناخت ہوتا ہے ، نہ ہی تحقیقات مکمل ہوتی ہیں ، نہ ہی کوئ رپورٹ سامنے آتی ہے اور تو اور جائے وقوع کے سی سی ٹی وی کیمرے بھی خراب پائے جاتے ہیں ۔یہ وارداتیں کوئ چھلاوا کرکے زمیں برد ہوجاتا ہے ؟

جہاں تک اس واقعے کا تعلق ہے اور کسی تیسرے فریق کی کارگزاری کا سوال ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ایک منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کروالی جائیں ۔ اور یہ کام صرف حکومت کر سکتی ہے ۔ اب اس میں حقیقت کو جاننے کا کس کا کتنا شوق ہے وہ صرف ایک بات سے ہی ظاہر ہوسکے گا اور علم ہوسکے گا کہ کون معاملے کی تہہ تک پہنچنا چاھتا ہے اور کون نہیں ۔

دی ٹیسٹ آف پڈنگ از ان دا ایٹنگ ۔​
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
متعہ مزہ نہیں دے رہا تو مسیارکرلیں وہ بھی کافی مزیدار ہے یمن کی بات نہیں کرتے آپ کہیں کوی بری خبر تو نہیں؟
متعہ بہتر ہے کیوں کہ رات گئی بات گئی ویسے آپ بھی تو عراق سنا ہے متعہ ہی کیلیئے تشریف لے گئے تھے اس لیئے کہ وہاں کم سن سے بھی ڈیل ہو جاتی ہے
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

یہ آپکا اچھا سوال ہے لیکن اس کے مدلل جواب کے لیے آپکو پاکستان کے زمینی حقائق کو مدنظر رکھنا ہوگا۔ بدقسمتی سے پاکستان کا ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ حکومتی امور میں عسکری مداخلت بغیر کسی قانونی ، آئینی جواز کے جاری رہی ہے اور پھر طاقت کے زور پر عدالتی نظام سے اس کے عین آئینی اور قانونی ہونے کی مہر بھی لگتی رہی ہے ۔

اگر آپ اس نظام کی اس خستہ حالی کو تسلیم کرلیتے ہیں تو پھر اس میں بحث کا قطعا" کوئ جواز نہیں ہے ۔تاھم ، اگر آپ صدق دل سے اس ملک کی بہتری ، ترقی ، خوشحالی اور اس میں قانون کی حقیقی عملداری چاھتے ہیں تو پھر آپکو اس کی سطح کو کریدنا ہوگا اور اصل معاملات پر بلاخوف وخطر اپنی رائے دینی ہوگی۔

وطن عزیز کے دستور کی اسطرح پامالی میں آئ ایس آئ کے پولیٹیکل ونگ کا بہت بڑا کردار ہے ۔ اور یہ اب بھی ( اس جمہوری دور) میں بھی متحرک ہے ۔ اگر آپ اپنے ذھن میں تعصب کو ایک طرف رکھ کر سوچیں تو آپ پچھلے دو سال کے ایسے واقعات میں آئ ایس آئ کے کردار کو نظر انداز نہیں کرسکتے ۔ یہ کیا معمہ ہے کہ ھر دفعہ نہ تو مجرم شناخت ہوتا ہے ، نہ ہی تحقیقات مکمل ہوتی ہیں ، نہ ہی کوئ رپورٹ سامنے آتی ہے اور تو اور جائے وقوع کے سی سی ٹی وی کیمرے بھی خراب پائے جاتے ہیں ۔یہ وارداتیں کوئ چھلاوا کرکے زمیں برد ہوجاتا ہے ؟

جہاں تک اس واقعے کا تعلق ہے اور کسی تیسرے فریق کی کارگزاری کا سوال ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ایک منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کروالی جائیں ۔ اور یہ کام صرف حکومت کر سکتی ہے ۔ اب اس میں حقیقت کو جاننے کا کس کا کتنا شوق ہے وہ صرف ایک بات سے ہی ظاہر ہوسکے گا اور علم ہوسکے گا کہ کون معاملے کی تہہ تک پہنچنا چاھتا ہے اور کون نہیں ۔

دی ٹیسٹ آف پڈنگ از ان دا ایٹنگ ۔​
جی اس حقیقت سے انکار نہیں کہ پاکستان کی افواج کا ملک کی سیاست میں عمل دخل رہا ہے۔ لیکن اس کی بناء پر ہر چیز کو فوج کے سر تھوپ دینا بھی درست نہیں۔ یہ بھی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ پاکستان کی سیاست میں بیرون ملک طاقتوں کا بھی بہت ہاتھ رہا ہے۔ لہٰذا یا تو ہمارے سیاستدان اس قابل ہوتے کہ ہم انکی نیک نیتی پر شک نہ کرسکتے تب تو ٹھیک ہے، نہیں تو ویسے ہی تنقید کا ہدف، اور وہ بھی اندھیرے میں چلائے تیر کا، صرف فوج پر درست نہیں۔

ملک کا سیاسی استحکام صرف فوج کی ضرورت نہیں، آپ ایک بیان دیتے ہیں ادھر اسٹاک مارکیٹ کا حال بگڑ جاتا ہے، فارن انویسٹمنٹ تو چھوڑیں، مقامی صنعت کار ملک سے پیسہ باہر لے جاتے ہیں۔ اب اگر ہمارے ماضی کے سیاسی اکابرین نے کبھی قرض کے علاوہ بھی ملک چلایا ہوتا تو ایک علیحدہ بات، لیکن یہاں آپکے ملک کے معاشی حالات ایسے ہوجانے تھے کہ لوگ ایک دوسرے کے گھروں میں ڈاکے ڈالتے۔ تو یہ پچھلے دو سالوں کا ملبہ فوج پر اس لیئے ڈالنا کہ وہ ملک میں سیاسی استحکام کےعلاوہ کہیں کوشاں رہی ہے، غالباً درست نہیں ہوگا۔

تیسرا یہ کہ ریمنڈ ڈیوس کے کیس کا مشاہدہ کر لیجیئے۔ جہاں تک آپکو آئی ایس آئی کا ہاتھ نظر آئے گا تو پھر یہ ماننے کو دل نہیں چاہے گا کہ یہ اسد طور والی بھونڈی حرکت کبھی آئی ایس آئی کا کوئی ذہن کرسکتا ہے۔ حتیٰ کہ ابصار عالم کے اوپر جو فائرنگ ہوئی اسمیں بھی صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرہ خراب نہیں تھا۔

جس ایجنسی میں بے تحاشہ اسنائپر شوٹر بیٹھے ہوں، انکو پارک میں بندہ بھیج کر فائر کروانے کی ضرورت نہیں۔ اسد طور کے گھر کے سی سی ٹی وہ کیمرہ کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں تھا۔ کوئی بھی انٹیلیجنس کا آپریٹو کبھی بھی ایسے موٹے موٹے ثبوت پیچھے چھوڑ کر نہیں جاتا۔ کم از کم اپنے منہہ پر ہی نقاب چڑھا لیتا۔

اسد طور سے بھی سوال تو یہ بنتا ہے کہ صرف گھر کے اندر کے لیئے سی سی ٹی وی کیمرہ لگایا؟ یا گھر کے صدر دروازے کی جانب بھی کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ لگا ہوا تھا؟ عام طور پر لوگ گھر کے اندر سے زیادہ گھر کے باہر کیمرے نصب کرواتے ہیں۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
جی اس حقیقت سے انکار نہیں کہ پاکستان کی افواج کا ملک کی سیاست میں عمل دخل رہا ہے۔ لیکن اس کی بناء پر ہر چیز کو فوج کے سر تھوپ دینا بھی درست نہیں۔ یہ بھی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ پاکستان کی سیاست میں بیرون ملک طاقتوں کا بھی بہت ہاتھ رہا ہے۔ لہٰذا یا تو ہمارے سیاستدان اس قابل ہوتے کہ ہم انکی نیک نیتی پر شک نہ کرسکتے تب تو ٹھیک ہے، نہیں تو ویسے ہی تنقید کا ہدف، اور وہ بھی اندھیرے میں چلائے تیر کا، صرف فوج پر درست نہیں۔

ملک کا سیاسی استحکام صرف فوج کی ضرورت نہیں، آپ ایک بیان دیتے ہیں ادھر اسٹاک مارکیٹ کا حال بگڑ جاتا ہے، فارن انویسٹمنٹ تو چھوڑیں، مقامی صنعت کار ملک سے پیسہ باہر لے جاتے ہیں۔ اب اگر ہمارے ماضی کے سیاسی اکابرین نے کبھی قرض کے علاوہ بھی ملک چلایا ہوتا تو ایک علیحدہ بات، لیکن یہاں آپکے ملک کے معاشی حالات ایسے ہوجانے تھے کہ لوگ ایک دوسرے کے گھروں میں ڈاکے ڈالتے۔ تو یہ پچھلے دو سالوں کا ملبہ فوج پر اس لیئے ڈالنا کہ وہ ملک میں سیاسی استحکام کےعلاوہ کہیں کوشاں رہی ہے، غالباً درست نہیں ہوگا۔

تیسرا یہ کہ ریمنڈ ڈیوس کے کیس کا مشاہدہ کر لیجیئے۔ جہاں تک آپکو آئی ایس آئی کا ہاتھ نظر آئے گا تو پھر یہ ماننے کو دل نہیں چاہے گا کہ یہ اسد طور والی بھونڈی حرکت کبھی آئی ایس آئی کا کوئی ذہن کرسکتا ہے۔ حتیٰ کہ ابصار عالم کے اوپر جو فائرنگ ہوئی اسمیں بھی صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرہ خراب نہیں تھا۔

جس ایجنسی میں بے تحاشہ اسنائپر شوٹر بیٹھے ہوں، انکو پارک میں بندہ بھیج کر فائر کروانے کی ضرورت نہیں۔ اسد طور کے گھر کے سی سی ٹی وہ کیمرہ کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں تھا۔ کوئی بھی انٹیلیجنس کا آپریٹو کبھی بھی ایسے موٹے موٹے ثبوت پیچھے چھوڑ کر نہیں جاتا۔ کم از کم اپنے منہہ پر ہی نقاب چڑھا لیتا۔

اسد طور سے بھی سوال تو یہ بنتا ہے کہ صرف گھر کے اندر کے لیئے سی سی ٹی وی کیمرہ لگایا؟ یا گھر کے صدر دروازے کی جانب بھی کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ لگا ہوا تھا؟ عام طور پر لوگ گھر کے اندر سے زیادہ گھر کے باہر کیمرے نصب کرواتے ہیں۔


بڑے احترام سے عرض کرونگا کہ حقائق آئ ایس آئ یا اس سے متاثر ضمنی ایجنسی کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔ جو آئ ایس آئ کے زیر اثر استعمال کی جاتی ہیں ۔ تاھم ، جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا، ایک مکمل غیر جانبدارانہ ، شفاف اور کسی اثر ورسوخ سے بالا تر تحقیقات ہی اصل حقائق سے پردہ اٹھا سکتی ہیں او جسکی رپورٹ معاملات کو قالین کے نیچے دبانے کی کوشش نہ ہو۔

اس سے بھی تشویشناک بات یہ ہے کہ آئ ایس آئ ایسے مقام تک کیوں پہنچی جس کے باعث اس پر اس قسم کے الزامات لگائے جارہے ہیں ؟ انکا ماضی ، ملکی سیاسی معاملات میں کچھ زیادہ روشن نہیں ہے ۔

یہ میری فوج اور میری ہی خفیہ ایجنسیاں ہیں اور میں انہیں بہتر سے بہتر دیکھنا چاھتا ہوں ، جس کے لیے ضروری ہے کہ ایک سخت ڈسپلین کے تحت ، ان جیسی حرکات کے بارے میں ،اس میں حصہ لینے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے ، یا کم از کم انہیں بے نقاب کیا جائے اور غلط بیانی نہ کی جائے ۔

آپ نے برحق ریمنڈ ڈیوس کی مثال دی ، کم از کم اس بات میں تو آپ بھی میری تائید کریں گے کہ اس آپریشن کے پیچھے آئ ایس آئ ،اس کے ایجنٹ شامل تھے اور شاید یہ ایسا بد نما داغ ہے جس کی پشت پر شاید صرف ایک شخص کی ذاتی خواہشات اور ذاتی منفعت شامل رہی ہے اور اس شخص کا نام ہے پاشا۔ لیکن کیسی ستم ظریفی ہے اس قوم کے ساتھ کہ نہ کوئ تحقیقات ہوئیں ، نہ کوئ قصور وار ثابت ہوا اور نہ کسی کو سزا ہوئ۔ ایک نڈھال جان جو انصاف کے لیے تڑپتی رہی، اسے بھی قبرستان میں سلا دیا گیا ۔

کیا بد نصیب قوم ہے یہ۔​
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

بڑے احترام سے عرض کرونگا کہ حقائق آئ ایس آئ یا اس سے متاثر ضمنی ایجنسی کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔ جو آئ ایس آئ کے زیر اثر استعمال کی جاتی ہیں ۔ تاھم ، جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا، ایک مکمل غیر جانبدارانہ ، شفاف اور کسی اثر ورسوخ سے بالا تر تحقیقات ہی اصل حقائق سے پردہ اٹھا سکتی ہیں او جسکی رپورٹ معاملات کو قالین کے نیچے دبانے کی کوشش نہ ہو۔​
جی اب لے دے کہ ایک ہمارے پاس لاہور ہائی کورٹ ہی بچا ہے معاملے کی ’’شفّاف‘‘ اور ’’غیرجانبدارانہ‘‘ تحقیقات کے لیئے۔ وگرنہ ملک کا ہر ادارہ ہی داغدار ماضی اپنے کندھوں پر اٹھائے پھر رہا ہے۔

ابھی تک کے حالات و واقعات کی روشنی میں مجھے تو بڑی دقّت ہورہی ہے اس کھیل کے تانے بانے کو آئی ایس آئی یا اسکے کسی ذیلی ادارے کے ساتھ جوڑنے کی، لیکن ہوسکتا ہے کہ آپ مجھ سے زیادہ با خبر ہوں۔ اسلیئے تکرار کے فوائد دیکھنے سے بھی محروم ہوں۔

اس سے بھی تشویشناک بات یہ ہے کہ آئ ایس آئ ایسے مقام تک کیوں پہنچی جس کے باعث اس پر اس قسم کے الزامات لگائے جارہے ہیں ؟ انکا ماضی ، ملکی سیاسی معاملات میں کچھ زیادہ روشن نہیں ہے ۔​
جی میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ آئی ایس آئی کی ملکی سیاست میں مداخلت کی وجہ ہماری سیاست میں بیرونی طاقتوں کی اجارہ داری کے خلاف بھی ہوسکتی ہے۔ ہم ایک ایسے دور میں زندہ ہیں جہاں اب فورتھ اور ففتھ جنریشن وارفئیر کا زمانہ ببانگ دہل وارد ہوچکا ہے۔ ایسے میں جنگیں ملک کی سرحدوں پر کم ہی لڑی جاتی ہیں۔ یہی سیاسی، معاشی، اور معاشرتی حربے استعمال کیئے جاتے ہیں، جن میں ابلاغی حربے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ دیکھیں نہ کیسے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ہونے والے حالیہ واقعے کے بعد اب فیسبک نے بھی اپنی خبریں پھیلانے والی پالیسی کی تجدیدِ کی ہے۔

باقی بات رہی کہ آئی ایس آئی اس سطح تک پہنچی کیسے، کہ جہاں اسکو ایسی تنقید کا سامنا کرنا پڑے، تو اس کے لیئے ایک ہی شعر یاد آتا ہے کہ:

اک ہمیں آوارہ کہنا، کوئی بڑا الزام نہیں
دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں

ہم ایک بہت عجیب دور میں رہ رہے ہیں، یہاں لوگوں کی ذہن سازی بہت غیر محسوس لیکن بہت ہی موثر طریقے سے کی جاتی ہے۔ میڈیا کا اس میں اگر صحیح کردار دیکھا جائے تو انسان ششدرہ رہ جاتا ہے کہ کیسے نفسیاتی اور عمرانی اوزاروں کے استعمال کیئے جاتے ہیں اور کیسے لوگوں کو وہ کچھ باور کروادیا جاتا ہے، جو کہ انکو باور کروانا مقصود ہوتا ہے۔

ذرا ذیل میں دی گئی ویڈیو ملاحظہ کیجیئے، اس سے آپکو معلوم ہوگا کہ علم النفسیات کے کونسے طریقے استعمال کر کے لوگوں کی ذہن سازی کس غیر محسوس طریقے سے کی جاتی ہے۔



ہم اسکو علم النفسیات میں ’’تحت الشعوری پیغام رسانی‘‘ یعنی
subliminal messaging
کہتے ہیں۔

میڈیا ایک بہت بڑی بلا کا نام ہے اس دور میں۔

یہ میری فوج اور میری ہی خفیہ ایجنسیاں ہیں اور میں انہیں بہتر سے بہتر دیکھنا چاھتا ہوں ، جس کے لیے ضروری ہے کہ ایک سخت ڈسپلین کے تحت ، ان جیسی حرکات کے بارے میں ،اس میں حصہ لینے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے ، یا کم از کم انہیں بے نقاب کیا جائے اور غلط بیانی نہ کی جائے ۔​
جی بلکل ویسے ہی یہ صحافی بھی میری ہی قوم کا حصّہ ہیں، اور میں بھی انھیں ذمّہ دار اور غیر جانبدار دیکھنا چاہتا ہوں۔
جیسے جناب حامد میر صاحب نے کبھی اپنے اوپر فائرنگ کی ایف آئی آر درج نہیں کروائی، لیکن انکو عرصہ پہلے معلوم ہوچکا تھا کہ ان پر حملہ کس نے کروایا، لیکن آجتک انھوں نے کبھی خود کھل کر یہ بیان نہیں دیا عوام کے آگے کہ جناب مجھے گولیاں مروانے میں کسی ایجنسی کا ہاتھ نہیں تھا۔ میں بھی ان لوگوں میں وہی ڈسپلن، حب الوطنی اور پیشہ ورانہ دیانتداری کا متقاضی ہوں۔ اور اگر یہ قانون کے بجائے صرف سڑکوں پر پھر کر اور الٹے سیدھے ثبوت بنا کر لوگوں کو اپنی ہی فوج، مذہب اور روایات کے خلاف بھڑکاتے رہیں گے، تو میں انکا بھی انجام انھی غدّار فوجیوں کے ساتھ ہوتا دیکھنا چاہتا ہوں۔

آپ نے برحق ریمنڈ ڈیوس کی مثال دی ، کم از کم اس بات میں تو آپ بھی میری تائید کریں گے کہ اس آپریشن کے پیچھے آئ ایس آئ ،اس کے ایجنٹ شامل تھے اور شاید یہ ایسا بد نما داغ ہے جس کی پشت پر شاید صرف ایک شخص کی ذاتی خواہشات اور ذاتی منفعت شامل رہی ہے اور اس شخص کا نام ہے پاشا۔ لیکن کیسی ستم ظریفی ہے اس قوم کے ساتھ کہ نہ کوئ تحقیقات ہوئیں ، نہ کوئ قصور وار ثابت ہوا اور نہ کسی کو سزا ہوئ۔ ایک نڈھال جان جو انصاف کے لیے تڑپتی رہی، اسے بھی قبرستان میں سلا دیا گیا ۔

کیا بد نصیب قوم ہے یہ۔​
ریمنڈ ڈیوس کے آپریشن کے حقائق بہت ہی زیادہ ملکی مفاد میں رہے ہیں۔ ہم صرف یہ دیکھتے ہیں کہ ریمنڈ ڈیوس کو ملک سے بھجوا دیا گیا۔ لیکن ہم یہ نہیں دیکھتے کہ اس کے بعد ہم نے کیسے بلیک واٹر کا نیٹ ورک دنیا کے سامنے بے نقاب کیا۔ کیسے ہم نے امریکی ایمبیسی کی منافقت کو اجاگر کیا جو یہ کہتی ہے کہ ہمارے ریکارڈ خراب ہونے کے باعث ہمیں معلوم نہیں کہ ہم نے کتنے پرائیویٹ کنٹریکٹرز کو یہاں ویزے دلوائے ہوئے ہیں۔

یہ صاحب بھی ریمنڈ ڈیوس کے بعد یہاں سے گرفتار کر کے نکالے گئے تھے۔ آپ اگر اس پورے واقعے کو ملکی مفاد کے تناظر میں دیکھیں گے تو اسمیں آپکو کہیں بھی کسی ایک شخص کا ذاتی مفاد نظر نہیں آئے گا۔


اگر ہمارے یہی ادارے ملک فروش ہوتے تو ہم بھی عراق، لیبیا، یمن اور شام کی طرح آج کی تاریخ میں زندگی گزار رہے ہوتے۔
 
Last edited: