کون جانتا تھا کہ روس کے چھوٹے سے شہر دگستان میں پیدا ہونے والا حبیب نورماگو میدو فائٹنگ کی دنیا میں ایسی دھوم مچائے گا کہ دشمن بھی تعریف پر مجبور ہوجائیں گے. بچپن میں ریچھ سے لڑنے والے اس دلیر نے 2008 میں اپنے ایم ایم اے کیرئیر کا آغاز کیا. حبیب نورماگو میدیو نے 29 فائٹس لڑیں لیکن آپ جان کر حیران ہوجائیں گے کہ ہارنا یا ناک آؤٹ تو دور کی بات اس کے چہرے پر کبھی کوئی کٹ بھی نہیں لگ سکا. وہ کونر مگریگر اور جسٹن پورئیر سمیت کئی بڑے فائٹرز سے لڑا مگر سب کو "ٹیپ” کرنے پر مجبور کردیا. وہ یو ایف سی کی تاریخ میں ٹائٹل فائٹ جیتنے والے پہلے مسلمان بنے۔
حبیب نے اپنی زندگی میں صرف عروج دیکھا، پیسہ دیکھا، دنیا کی رنگینیاں دیکھیں، بڑے بڑے ملک گھوما مگر یہ سب دیکھنے کے باوجود وہ دنیا کی رنگینیوں میں نہیں کھویا. وہ آسمانوں پر اڑنے کے بجائے زمین پر رہا اس نے کبھی کوئی تکبرانہ جملہ استعمال نہ کیا. اپنے حریف فائٹرز کو ہمیشہ عزت دی. اگر آپ نے حبیب کی فائٹس دیکھی ہوں تو اس نے تقریبا تمام فائٹس کے بعد ایک ہی جملہ استعمال کیا.
Alhamdulillah, God Give me Everything.
الحمد اللہ، اللہ نے مجھے سب کچھ دیا
اگر آپ تھوڑا بھی حبیب کو جانتے ہوں تو وہ تمام فائٹس میں دعا کرتا ہوا رِنگ میں اترتا اور جیت کے بعد انگلی اوپر کرکے سارا "کریڈٹ” اللہ کو دے دیتا اس کے بعد سجدہ شکر بھی ادا کرتا.
اس نے اپنے صرف ایکشنز سے ہی اسلام کی ترجمانی نہیں کی بلکہ اپنے کردار سے بھی بتایا کہ ہاں وہ ایک اچھا مسلمان ہے.
اس کے لیے میں آپ کو حبیب کی 27ویں فائٹ یاد دلاتا ہوں جس میں اس کا مقابلہ آئرلینڈ کے کونر مگریگر سے تھا. پری فائٹ پروموشن اور پریس کانفرنسز میں کونر مگریگر تمام حدیں عبور کرگیا. اس نے اسلام پر حملہ کیا، حبیب کے والدین پر برے لفظوں کے نِشتر برسائے خود حبیب کو نہ جانے کیا کیا کہا، اپنی ٹیم کے ہمراہ حبیب کی بس پر بھی حملہ کیا مگر ان سب کے باوجود حبیب کا جواب ایک ہی تھا. تمھیں رنگ میں جواب دوں گا. میرے والدین نے مجھے ایسی تربیت نہیں دی کہ میں تمھارے جیسے بے ہودہ الفاظ کا استعمال کروں. اس فائٹ کے دوران رِنگ میں جب حبیب کے ہاتھ مشین کی طرح چل رہے تھے تو اس نے کونر سے کہا "اب بات کرو” "اب بات کرو” مگر کونر نے ہتھیار ڈالتے ہوئے کہا وہ صرف ایک بزنس تھا اور حبیب نے اس بزبس ایمپائر کو زمین بوس کردیا.
اس فائٹ کے بعد دونوں فائٹرز کی ٹیمیں بھی آپس میں گتھم گتھا ہوئیں اور اس کے بعد انھیں معطلی کا بھی سامنا رہا لیکن آپ جانتے ہیں؟ اس سب کے باوجود حبیب نے کونر مگریگر کو بھی معاف کردیا.
اس کا ثبوت یہ ہے کہ روسی ٹی وی پر حبیب کے والد عبدالمنان کا ایک انٹرویو وائرل ہوا جس میں انھوں نے کونر مگریگر کو کھانے کی دعوت دی. اینکر حیرت میں پڑگئی.
اس نے کہا really?
عبدالمنان نے کہا اسلام تو ہمیں یہی سکھاتا ہے.
اینکر نے پھر کہا کہ کیا حبیب اس پر راضی ہوجائیں گے.
عبدالمنان نے فخریہ انداز میں کہا "جو بات حبیب کا باپ کردے حبیب اس کے خلاف کھڑا نہیں ہوسکتا”
ہوا بھی ایسا ہی وہ انٹرویو دنیا بھر میں چلنے کے باوجود حبیب خاموش رہے اور بتایا کہ باپ کی عظمت کیا ہے..
صرف یہی نہیں یو ایف سی میں رہتے ہوئے نہ اس نے کبھی شراب کے لوگو اپنی شرٹ پر لگنے دیے اور نہ ہی کسی ایسی پروموشن کا حصہ بنا جو اسلام کے عقائد کے خلاف ہو. ٹریننگ کا وقت ہو فائٹ کے اوقات وقت نکال کر خود اپنی امامت میں اپنی ٹیم کو نماز بڑھاتا اور قرآن ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتا.
اب آپ کو حبیب کا وہ چہرہ بھی بتاتا ہوں جس میں اس سے اپنی ماں کی کہی بات ماننے کی خاطر کروڑوں ڈالر ٹکھرادیے..
حبیب کی عمر اس وقت 33،34 برس ہے اور ابھی وہ کئی اور فائٹس جیت سکتا تھا مگر والد کے انتقال کے بعد اس کی والدہ نے کہا اب تم نہ لڑو حبیب نے اپنی والدہ سے وعدہ کیا کہ وہ اس فائٹ کے بعد کبھی رِنگ میں نہیں اتریں گے اور ایسا ہی ہوا.. آہوں سسکیوں اور باپ کو یاد کرتا ہوا رِنگ سے چلا گیا.
اس فائٹ میں صرف 3 ہفتے باقی تھے کہ ٹریننگ کے دوران اس کی ٹانگ میں فریکچر ہوگیا. حبیب نے یہ بات اپنی ٹیم کے سوا کسی کو نہیں بتائی نہ ہی کوئی بہانہ کیا اور علاج کے ساتھ ساتھ اپنی ٹریننگ مکمل کی اور آخری فائٹ میں بھی سرخرو رہا. کیوں کہ اس نے ہمیشہ ایک بات کہی "جب اللہ آپ کے ساتھ ہے تو کوئی چیز آپ کو نہیں روک سکتی”
حبیب وہ فائٹر ہے جو نہ کبھی ہارا نہ کبھی ہارنے والے کو ہار محسوس ہونے دی
آخری فائٹ کے بعد پہلے تو اس کے وہی الفاظ تھے جو اوپر بتاچکا مگر جاتے جاتے فینز اور اپنے حریف فائٹر کو نصحیت کرکے گیا