وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے سماء ٹی وی کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں کہا کہ عمران خان نے معیشت کو برے حال پر چھوڑا،آئی ایم ایف سے جان چھڑانا ضروری ہے لیکن اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اپنے پیروں پر کھڑے ہونا ہے،اس کا مطلب ہے کہ وسائل بڑھائیں یا خرچے کم کریں،اگر اس وقت ملک میں مہنگائی ہے تو ذمہ دار میں ہوں،عمران خان نے جو غلط کیا اس کا ذمہ دار بھی میں ہوں، اسے ٹھیک کرنا میرا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس نے تیل سے متعلق حماد اظہر کے خط کا جواب نہیں دیا، سفارتکار روس میں ہم نے بھیجا پوچھنے کیلیے پی ٹی آئی حکومت نہیں بھیجا، روس نے جواب دیا کہ پاکستان نے دوہزار پندرہ کا گیس پائپ لائن کا معاہدہ پورا نہیں کیا ہم نہیں بات کررہے،عمران خان نے کہا کہ روس سے تیل مل رہا تھا تو لے لیتے،کالا دھن سفید کرنے کی کوئی اسکیم نہیں لارہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر روس تیس فیصد کم قیمت پر تیل دے گا اور اگر ہم پر کوئی پابندی نہیں لگے گی تو ہم خرید لیں گے، روس تیل دے بھی دے تو آئی ایم ایف کو نہیں چھوڑ سکتے،تاریخ نہیں پتا لیکن جلد آئی ایم ایف چھوڑ دینگے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کے ساتھی بار بار یہ کہتے آرہے ہیں کہ انہوں نے روس سے سستے تیل کا معاہدہ کیا تھا حکومت نے روس سے سستا تیل لینے کی ڈیل پر کام نہیں کیا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ کہ نااہل حکومت روس سے 30 فیصد کم قیمت پر تیل لینے کی ڈیل پر کام نہیں کر سکی،پاکستان کے مقابلے میں انڈیا، جو امریکا کا اتحادی بھی ہے، روس سے سستا تیل خرید کر پاکستانی روپوں میں 25 روپے تک قیمتیں کم کر چکا ہے۔'
عمران خان نے کہا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 20 فیصد یعنی 30 روپے تک کے اضافے،جو ملکی تاریخ میں ایک بار میں سب سے بڑا اضافہ ہے،کی قیمت قوم کو چکانی ہوگی۔