ایمان مزاری نے ٹویٹ کیا کہ میں اسد طور کے کار حادثے کے کیس کے لیے جی نائن تھانے میں تھی اور ایس ایچ او کے کمرے کے چھوٹے سے کمرے سے چیخنے کی آوازیں سنائی دیں۔
ایمان مزاری نے مزید لکھا کہ میں نے اندر جا کر دیکھا کہ ایس ایچ او ارشاد نے کو کسی کی تحویل میں لے کر تشدد کررہے ہیں،وہ شخص فرش پر پڑا تھا اور ایس ایچ او ارشاد اس کے منہ پر پاؤں رکھے ہوئے ہیں۔
محمد کامران خان نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وکیل ایمان مزاری کہہ رہی ہیں کہ ایک ملزم تھانے لایا گیا، ایس ایچ او نے مارپیٹ شروع کر دی، چیخ و پکار سن کر تھانے میں موجود ایمان مزاری کا اس حراستی تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔