بشریٰ بی بی کی عزت کرانی ہے تو مریم نواز کی عزت کرنی ہوگی

Sar phra Dewanah

Senator (1k+ posts)
مجھے بندہ مناسب لگا مگر جیسے ہی اس نے میاں سانپ کو چومنا / چوسنا شروع کیا ، بات سمجھ آ گئی اس شعر میں شاعرنے اگست کے چیک کی یاد دھانی کروائی ہے
 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)
مریم مستقبل میں جھانک سکتی ہے جیسے اس نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ دنیا میں ایک کیلبری فانٹ بننے والا ہے اور جب کوئی نہ مانا تو اس نے اسے ایجاد سے پہلے ہی لکھ کر دکھا دیا جس سے ساری دنیا اس کی صلاحیت مان گئی اور سب نے مل کر اسے در فٹے منہ کہا یہ تو ہوگئی ایک بات دوسری سوچ کر بتاتا ہوں
Maryum nay yah bhi bta dya tha kal aik banda
ghar say main kaam ho jaye ga
aur phir yah bhag gayi thi ??
 

Wise-brain

Politcal Worker (100+ posts)
Mariam got whole business and flats in her name from the looted money of common public !!! Seriously !!!! If she returns it then no one has right to utter a word against her !!!
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
بشری ایک جادو ٹونے کرنے والی اور قبروں کو سجدے کرنے والی مشرکانہ رسوم کی عادی گھٹیا ترین فیملی کی فرد ہے جبکہ مریم نواز ایک عزت دار فیملی لائف کو اہمیت دینے والی خاتون
بشری کی شادی انتہای گھٹیا طریق پر ہوی اپنے ہی مرید اور شاگرد سے شادی کرلی مگر طلاق کے بعد عدت پوری نہیں کی
ان دونوں کا کیا مقابلہ؟
بشری ایک سیاسی عورت ہے اور تمام وزیر مشیر حتی کہ وزرا اعلی پنجاب، کے پی کے اور کشمیر اسی کی مرضی سے رکھے گئے
اس کے باوجود میں چاہوں گا کہ تمام خواتین کی عزت کی جاے
یوتھیے ایسا نہیں کریں گے کیونکہ ان کی فیملیز میں عزت نام کی کوی چیز پای ہی نہیں جاتی لہذا بشری بیگم کی کلاس لی جاتی رہے گی
 

midwayus

MPA (400+ posts)
پی ٹی آئی بریگیڈ کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ جی بشریٰ بی بی کی اس لئے عزت ہونی چاہئے کیونکہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور مریم نواز کو گالم گلوچ دینا اس لئے جائز ہے کیونکہ وہ سیاست میں ہے۔ اگر یہ دلیل مان لی جائے تو کیا فاطمہ جناح کو سیاسی مخالفین کی طرف سے گالی دینا درست تھا؟ کیونکہ وہ سیاسی خاتون تھیں،۔ یہ انتہائی بودی دلیل ہے جس میں کوئی وزن نہیں ہے۔ اگر عورت کی عزت کرنی ہے تو بلا تفریق ہونی چاہئے اور اگر نہیں کرنی تو یہاں بھی تفریق نہیں ہونی چاہئے۔

عمران خان حکومت نے کل دو صحافیوں کو اس لئے اٹھایا کیونکہ انہوں نے اپنے ولاگز میں اشاروں کنایوں میں بشریٰ بی بی کے بارے میں کچھ باتیں کیں۔ روحانیت اور چلوں کا ذکر کیا۔۔ اس سے پہلے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن اپنے متعدد انٹرویوز میں یہ بتا چکے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں کئی بار حکم دیا کہ وہ ان لوگوں کو ٹریس کریں جو ٹویٹر پر بشریٰ بی بی پر تنقید کرتے ہیں اور ان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمے بنائے جائیں جس پر ڈی جی بشیر میمن نے انکار کردیا۔ رؤف کلاسرا نے کئی بار بتایا کہ عمران خان ان صحافیوں کے خلاف بھی ایکشن لینا چاہتے ہیں جو بشریٰ بی بی کو زیرِ بحث لاتے ہیں۔ دوسری طرف یہی پی ٹی آئی والے لیڈران سے لے کر عام سوشل میڈیا ورکرز تک مریم نواز کے بارے میں انتہائی گری ہوئی ، بیہودہ اور گالم گلوچ سے لبریز زبان استعمال کرتے ہیں اور کبھی کسی بھی شخص کو مریم نواز کو گالم گلوچ کرنے پر گرفتار نہیں کیا گیا۔ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے، یہاں کوئی بادشاہت یا ڈکٹیٹرشپ نہیں ہے کہ صرف بادشاہ کے خاندان کی عزت ہوگی اور باقیوں کی گالیوں سے تواضع ہوگی۔ اس لئے اگر عمران خان چاہتے ہیں کہ ان کی زوجہ محترمہ کا احترام کیا جائے تو ان کی جماعت اور ان کے سپورٹرز کو مریم نواز کو بھی برابر کا احترام دینا ہوگا۔ صرف مریم نواز ہی نہیں بلکہ تمام مخالف سیاسی خواتین کو ۔

یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ مریم نواز اور دیگر خواتین کو تو گالیاں دیتے رہیں اور پھر یہ مطالبہ کرتے رہیں کہ جی ہمارے وجیراعجم کی کی اہلیہ کا احترام کیا جائے۔۔ کیوں بھئی؟ وہ کیا آسمان سے اتری ہے؟ یا وہ کوئی وکھری اعلیٰ مخلوق ہے؟ عزت کروانی ہے تو عزت کرنا سیکھو۔۔ جہاں تک میری ذاتی رائے ہے تو میں سیاسی خواتین پر تنقید کرنا جائز سمجھتا ہوں، اس تنقید میں طنز بھی ہوسکتا ہے، کسی قدر تضحیک بھی ہوسکتی ہے، مگر گالم گلوچ کی کوئی جگہ نہیں۔ یہ میری اپنی سوچ اور رائے ہے جو میں خود پر اپلائی کرتا ہوں۔ اور میری نظر میں بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون نہیں ہے، وہ پناہ گاہوں کی دورے کرتی ہے، وہ اپنی سربراہی میں قومی خزانے سے پیسے لے کر ملک میں صوفی سینٹر قائم کررہی ہے، وہ ندیم ملک کو انٹرویو بھی دے چکی ہے۔۔ اس لئے یہ دعویٰ کرنا بند کیا جائے کہ بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون ہے۔ مزید بشریٰ بی بی کو خاتونِ اول کہنا بھی بند کیا جائے کیونکہ خاتون اول کی اصطلاح ویسٹ میں استعمال کی جاتی ہے اور ہماری عوام اور ہمارے وزیراعظم تو ویسے ہی ویسٹ کے خلاف ہیں تو بھئی ان کی کاپی کیوں کرتے ہو، آپ لوگ تو ریاستِ مدینہ کے داعی ہو تو ریاستِ مدینہ میں خاتون اول جیسا کوئی کانسیپٹ نہیں ہے۔

PMLN-to-take-on-Bushra-Bibi-to-counter-attacks-on-Maryam-Nawaz-will-this-strategy-work.jpg
MUJ KO KIS BI QEMAAT MAI RANDY MARYAM KI EZZAT NAHI KARI madar chod aurat hai maryam safdar kutay ki nasal hai i hate her
 

Hunter_

MPA (400+ posts)
مریم نواز پر تنقید سے کس نے روکا ہے، بات گالم گلوچ اور بیہودگی کی ہورہی ہے۔ جہاں تک بشریٰ بی بی کی بات ہے تو جو خاتون میرے ٹیکس کے پیسوں کو فضولیات میں اڑا رہی ہو، تصوف سینٹر کھول کر، اس پر تنقید کیوں نہ کی جائے۔۔؟
please give example ??
 

Hunter_

MPA (400+ posts)
بشری ایک جادو ٹونے کرنے والی اور قبروں کو سجدے کرنے والی مشرکانہ رسوم کی عادی گھٹیا ترین فیملی کی فرد ہے جبکہ مریم نواز ایک عزت دار فیملی لائف کو اہمیت دینے والی خاتون
بشری کی شادی انتہای گھٹیا طریق پر ہوی اپنے ہی مرید اور شاگرد سے شادی کرلی مگر طلاق کے بعد عدت پوری نہیں کی
ان دونوں کا کیا مقابلہ؟
بشری ایک سیاسی عورت ہے اور تمام وزیر مشیر حتی کہ وزرا اعلی پنجاب، کے پی کے اور کشمیر اسی کی مرضی سے رکھے گئے
اس کے باوجود میں چاہوں گا کہ تمام خواتین کی عزت کی جاے
یوتھیے ایسا نہیں کریں گے کیونکہ ان کی فیملیز میں عزت نام کی کوی چیز پای ہی نہیں جاتی لہذا بشری بیگم کی کلاس لی جاتی رہے گی
Bushra Pirni pr tanqeed fine, i also believe qabar parasti bulcul theek nahi but Maryam Safdar aka Nani 420 aik izzat daar family ke aurat, you are really really messed up, well the cell is not working,
q bhai, listen man I really want to see you just to know aap jysy loog deekhtay ky sy hain

don't forget ain plmn walo ny Khatam e Nabuwat pr daka marny ke bhe koshish kre thee jis pr nakaam huay bohat zaida yea to Islam ky dushman hain
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
بشری ایک جادو ٹونے کرنے والی اور قبروں کو سجدے کرنے والی مشرکانہ رسوم کی عادی گھٹیا ترین فیملی کی فرد ہے جبکہ مریم نواز ایک عزت دار فیملی لائف کو اہمیت دینے والی خاتون
بشری کی شادی انتہای گھٹیا طریق پر ہوی اپنے ہی مرید اور شاگرد سے شادی کرلی مگر طلاق کے بعد عدت پوری نہیں کی
ان دونوں کا کیا مقابلہ؟
بشری ایک سیاسی عورت ہے اور تمام وزیر مشیر حتی کہ وزرا اعلی پنجاب، کے پی کے اور کشمیر اسی کی مرضی سے رکھے گئے
اس کے باوجود میں چاہوں گا کہ تمام خواتین کی عزت کی جاے
یوتھیے ایسا نہیں کریں گے کیونکہ ان کی فیملیز میں عزت نام کی کوی چیز پای ہی نہیں جاتی لہذا بشری بیگم کی کلاس لی جاتی رہے گی
مریم نواز عزت دار ہے کھوتے؟ جو کہتی تھی میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں۔ پھر اربو ں روپے کی جائیدادیں تسلیم کر لی۔ کھوتے
 

Hunter_

MPA (400+ posts)
پی ٹی آئی بریگیڈ کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ جی بشریٰ بی بی کی اس لئے عزت ہونی چاہئے کیونکہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور مریم نواز کو گالم گلوچ دینا اس لئے جائز ہے کیونکہ وہ سیاست میں ہے۔ اگر یہ دلیل مان لی جائے تو کیا فاطمہ جناح کو سیاسی مخالفین کی طرف سے گالی دینا درست تھا؟ کیونکہ وہ سیاسی خاتون تھیں،۔ یہ انتہائی بودی دلیل ہے جس میں کوئی وزن نہیں ہے۔ اگر عورت کی عزت کرنی ہے تو بلا تفریق ہونی چاہئے اور اگر نہیں کرنی تو یہاں بھی تفریق نہیں ہونی چاہئے۔

عمران خان حکومت نے کل دو صحافیوں کو اس لئے اٹھایا کیونکہ انہوں نے اپنے ولاگز میں اشاروں کنایوں میں بشریٰ بی بی کے بارے میں کچھ باتیں کیں۔ روحانیت اور چلوں کا ذکر کیا۔۔ اس سے پہلے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن اپنے متعدد انٹرویوز میں یہ بتا چکے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں کئی بار حکم دیا کہ وہ ان لوگوں کو ٹریس کریں جو ٹویٹر پر بشریٰ بی بی پر تنقید کرتے ہیں اور ان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمے بنائے جائیں جس پر ڈی جی بشیر میمن نے انکار کردیا۔ رؤف کلاسرا نے کئی بار بتایا کہ عمران خان ان صحافیوں کے خلاف بھی ایکشن لینا چاہتے ہیں جو بشریٰ بی بی کو زیرِ بحث لاتے ہیں۔ دوسری طرف یہی پی ٹی آئی والے لیڈران سے لے کر عام سوشل میڈیا ورکرز تک مریم نواز کے بارے میں انتہائی گری ہوئی ، بیہودہ اور گالم گلوچ سے لبریز زبان استعمال کرتے ہیں اور کبھی کسی بھی شخص کو مریم نواز کو گالم گلوچ کرنے پر گرفتار نہیں کیا گیا۔ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے، یہاں کوئی بادشاہت یا ڈکٹیٹرشپ نہیں ہے کہ صرف بادشاہ کے خاندان کی عزت ہوگی اور باقیوں کی گالیوں سے تواضع ہوگی۔ اس لئے اگر عمران خان چاہتے ہیں کہ ان کی زوجہ محترمہ کا احترام کیا جائے تو ان کی جماعت اور ان کے سپورٹرز کو مریم نواز کو بھی برابر کا احترام دینا ہوگا۔ صرف مریم نواز ہی نہیں بلکہ تمام مخالف سیاسی خواتین کو ۔

یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ مریم نواز اور دیگر خواتین کو تو گالیاں دیتے رہیں اور پھر یہ مطالبہ کرتے رہیں کہ جی ہمارے وجیراعجم کی کی اہلیہ کا احترام کیا جائے۔۔ کیوں بھئی؟ وہ کیا آسمان سے اتری ہے؟ یا وہ کوئی وکھری اعلیٰ مخلوق ہے؟ عزت کروانی ہے تو عزت کرنا سیکھو۔۔ جہاں تک میری ذاتی رائے ہے تو میں سیاسی خواتین پر تنقید کرنا جائز سمجھتا ہوں، اس تنقید میں طنز بھی ہوسکتا ہے، کسی قدر تضحیک بھی ہوسکتی ہے، مگر گالم گلوچ کی کوئی جگہ نہیں۔ یہ میری اپنی سوچ اور رائے ہے جو میں خود پر اپلائی کرتا ہوں۔ اور میری نظر میں بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون نہیں ہے، وہ پناہ گاہوں کی دورے کرتی ہے، وہ اپنی سربراہی میں قومی خزانے سے پیسے لے کر ملک میں صوفی سینٹر قائم کررہی ہے، وہ ندیم ملک کو انٹرویو بھی دے چکی ہے۔۔ اس لئے یہ دعویٰ کرنا بند کیا جائے کہ بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون ہے۔ مزید بشریٰ بی بی کو خاتونِ اول کہنا بھی بند کیا جائے کیونکہ خاتون اول کی اصطلاح ویسٹ میں استعمال کی جاتی ہے اور ہماری عوام اور ہمارے وزیراعظم تو ویسے ہی ویسٹ کے خلاف ہیں تو بھئی ان کی کاپی کیوں کرتے ہو، آپ لوگ تو ریاستِ مدینہ کے داعی ہو تو ریاستِ مدینہ میں خاتون اول جیسا کوئی کانسیپٹ نہیں ہے۔

PMLN-to-take-on-Bushra-Bibi-to-counter-attacks-on-Maryam-Nawaz-will-this-strategy-work.jpg
bhai aap ny yea post daal kr maryam safdar ko galian parwai hain vo bhe achay khasu mote taazi, ais main 1st lady ka koi khas nuksan nahi hua
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
پی ٹی آئی بریگیڈ کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ جی بشریٰ بی بی کی اس لئے عزت ہونی چاہئے کیونکہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور مریم نواز کو گالم گلوچ دینا اس لئے جائز ہے کیونکہ وہ سیاست میں ہے۔ اگر یہ دلیل مان لی جائے تو کیا فاطمہ جناح کو سیاسی مخالفین کی طرف سے گالی دینا درست تھا؟ کیونکہ وہ سیاسی خاتون تھیں،۔ یہ انتہائی بودی دلیل ہے جس میں کوئی وزن نہیں ہے۔ اگر عورت کی عزت کرنی ہے تو بلا تفریق ہونی چاہئے اور اگر نہیں کرنی تو یہاں بھی تفریق نہیں ہونی چاہئے۔

عمران خان حکومت نے کل دو صحافیوں کو اس لئے اٹھایا کیونکہ انہوں نے اپنے ولاگز میں اشاروں کنایوں میں بشریٰ بی بی کے بارے میں کچھ باتیں کیں۔ روحانیت اور چلوں کا ذکر کیا۔۔ اس سے پہلے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن اپنے متعدد انٹرویوز میں یہ بتا چکے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں کئی بار حکم دیا کہ وہ ان لوگوں کو ٹریس کریں جو ٹویٹر پر بشریٰ بی بی پر تنقید کرتے ہیں اور ان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمے بنائے جائیں جس پر ڈی جی بشیر میمن نے انکار کردیا۔ رؤف کلاسرا نے کئی بار بتایا کہ عمران خان ان صحافیوں کے خلاف بھی ایکشن لینا چاہتے ہیں جو بشریٰ بی بی کو زیرِ بحث لاتے ہیں۔ دوسری طرف یہی پی ٹی آئی والے لیڈران سے لے کر عام سوشل میڈیا ورکرز تک مریم نواز کے بارے میں انتہائی گری ہوئی ، بیہودہ اور گالم گلوچ سے لبریز زبان استعمال کرتے ہیں اور کبھی کسی بھی شخص کو مریم نواز کو گالم گلوچ کرنے پر گرفتار نہیں کیا گیا۔ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے، یہاں کوئی بادشاہت یا ڈکٹیٹرشپ نہیں ہے کہ صرف بادشاہ کے خاندان کی عزت ہوگی اور باقیوں کی گالیوں سے تواضع ہوگی۔ اس لئے اگر عمران خان چاہتے ہیں کہ ان کی زوجہ محترمہ کا احترام کیا جائے تو ان کی جماعت اور ان کے سپورٹرز کو مریم نواز کو بھی برابر کا احترام دینا ہوگا۔ صرف مریم نواز ہی نہیں بلکہ تمام مخالف سیاسی خواتین کو ۔

یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ مریم نواز اور دیگر خواتین کو تو گالیاں دیتے رہیں اور پھر یہ مطالبہ کرتے رہیں کہ جی ہمارے وجیراعجم کی کی اہلیہ کا احترام کیا جائے۔۔ کیوں بھئی؟ وہ کیا آسمان سے اتری ہے؟ یا وہ کوئی وکھری اعلیٰ مخلوق ہے؟ عزت کروانی ہے تو عزت کرنا سیکھو۔۔ جہاں تک میری ذاتی رائے ہے تو میں سیاسی خواتین پر تنقید کرنا جائز سمجھتا ہوں، اس تنقید میں طنز بھی ہوسکتا ہے، کسی قدر تضحیک بھی ہوسکتی ہے، مگر گالم گلوچ کی کوئی جگہ نہیں۔ یہ میری اپنی سوچ اور رائے ہے جو میں خود پر اپلائی کرتا ہوں۔ اور میری نظر میں بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون نہیں ہے، وہ پناہ گاہوں کی دورے کرتی ہے، وہ اپنی سربراہی میں قومی خزانے سے پیسے لے کر ملک میں صوفی سینٹر قائم کررہی ہے، وہ ندیم ملک کو انٹرویو بھی دے چکی ہے۔۔ اس لئے یہ دعویٰ کرنا بند کیا جائے کہ بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون ہے۔ مزید بشریٰ بی بی کو خاتونِ اول کہنا بھی بند کیا جائے کیونکہ خاتون اول کی اصطلاح ویسٹ میں استعمال کی جاتی ہے اور ہماری عوام اور ہمارے وزیراعظم تو ویسے ہی ویسٹ کے خلاف ہیں تو بھئی ان کی کاپی کیوں کرتے ہو، آپ لوگ تو ریاستِ مدینہ کے داعی ہو تو ریاستِ مدینہ میں خاتون اول جیسا کوئی کانسیپٹ نہیں ہے۔

PMLN-to-take-on-Bushra-Bibi-to-counter-attacks-on-Maryam-Nawaz-will-this-strategy-work.jpg
اس پٹواری ذہن پر ایک لعنت قبول فرمائیں۔
 

leo_pk

Senator (1k+ posts)
one is political and one is not. The political one is also lying and slandering others so she deserves all that she gets. If anyone wants to slander Bushara even though she is not political and stays away from the public eye then that's their own choice.
 

Haha

Minister (2k+ posts)
اگر مریم کی عزت کروانی ہے تو کم از کم دو باتیں ایسی بتایں جو مریم نے کی ہوں
اور اپنے خاندان کی عزت میں اضافہ کیا ہو نہ کہ نقصان. ?
پہلی بات قطری چکلے چلانے والے کیپٹن صفدر پمپ کو اپنا چوکیدار بنا کر ماں کے ساتھ مل کر ڈبل شفٹ لگانا

(بقول رانا ثنا اللہ )
دوسری بات دوبئی والوں کے چکلے چلانے والے سابقہ مزدور موجودہ ارب پتیُ چودری منیر ٹھیکیدار اور مختار سے رشتہ داری
دو کئ ڈیمانڈ تھی پوری ہوگئیُ کچھ اور
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
پہلی بات قطری چکلے چلانے والے کیپٹن صفدر پمپ کو اپنا چوکیدار بنا کر ماں کے ساتھ مل کر ڈبل شفٹ لگانا

(بقول رانا ثنا اللہ )
دوسری بات دوبئی والوں کے چکلے چلانے والے سابقہ مزدور موجودہ ارب پتیُ چودری منیر ٹھیکیدار اور مختار سے رشتہ داری
دو کئ ڈیمانڈ تھی پوری ہوگئیُ کچھ اور
ہاہاہا…..اگر تو یہ کنجروں کا خاندان ہے تو پھر تو ( دوسرے کنجروں کی نظر میں ) انکی دھاک بیٹھ گی ہوگی
اب اس میں کیا
 

Haha

Minister (2k+ posts)
ہاہاہا…..اگر تو یہ کنجروں کا خاندان ہے تو پھر تو ( دوسرے کنجروں کی نظر میں ) انکی دھاک بیٹھ گی ہوگی
اب اس میں کیا
ابھی تو دم عابد شیر علی کی ماں نچھو بائی باقی ہے
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
پی ٹی آئی بریگیڈ کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ جی بشریٰ بی بی کی اس لئے عزت ہونی چاہئے کیونکہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور مریم نواز کو گالم گلوچ دینا اس لئے جائز ہے کیونکہ وہ سیاست میں ہے۔ اگر یہ دلیل مان لی جائے تو کیا فاطمہ جناح کو سیاسی مخالفین کی طرف سے گالی دینا درست تھا؟ کیونکہ وہ سیاسی خاتون تھیں،۔ یہ انتہائی بودی دلیل ہے جس میں کوئی وزن نہیں ہے۔ اگر عورت کی عزت کرنی ہے تو بلا تفریق ہونی چاہئے اور اگر نہیں کرنی تو یہاں بھی تفریق نہیں ہونی چاہئے۔

عمران خان حکومت نے کل دو صحافیوں کو اس لئے اٹھایا کیونکہ انہوں نے اپنے ولاگز میں اشاروں کنایوں میں بشریٰ بی بی کے بارے میں کچھ باتیں کیں۔ روحانیت اور چلوں کا ذکر کیا۔۔ اس سے پہلے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن اپنے متعدد انٹرویوز میں یہ بتا چکے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں کئی بار حکم دیا کہ وہ ان لوگوں کو ٹریس کریں جو ٹویٹر پر بشریٰ بی بی پر تنقید کرتے ہیں اور ان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمے بنائے جائیں جس پر ڈی جی بشیر میمن نے انکار کردیا۔ رؤف کلاسرا نے کئی بار بتایا کہ عمران خان ان صحافیوں کے خلاف بھی ایکشن لینا چاہتے ہیں جو بشریٰ بی بی کو زیرِ بحث لاتے ہیں۔ دوسری طرف یہی پی ٹی آئی والے لیڈران سے لے کر عام سوشل میڈیا ورکرز تک مریم نواز کے بارے میں انتہائی گری ہوئی ، بیہودہ اور گالم گلوچ سے لبریز زبان استعمال کرتے ہیں اور کبھی کسی بھی شخص کو مریم نواز کو گالم گلوچ کرنے پر گرفتار نہیں کیا گیا۔ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے، یہاں کوئی بادشاہت یا ڈکٹیٹرشپ نہیں ہے کہ صرف بادشاہ کے خاندان کی عزت ہوگی اور باقیوں کی گالیوں سے تواضع ہوگی۔ اس لئے اگر عمران خان چاہتے ہیں کہ ان کی زوجہ محترمہ کا احترام کیا جائے تو ان کی جماعت اور ان کے سپورٹرز کو مریم نواز کو بھی برابر کا احترام دینا ہوگا۔ صرف مریم نواز ہی نہیں بلکہ تمام مخالف سیاسی خواتین کو ۔

یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ مریم نواز اور دیگر خواتین کو تو گالیاں دیتے رہیں اور پھر یہ مطالبہ کرتے رہیں کہ جی ہمارے وجیراعجم کی کی اہلیہ کا احترام کیا جائے۔۔ کیوں بھئی؟ وہ کیا آسمان سے اتری ہے؟ یا وہ کوئی وکھری اعلیٰ مخلوق ہے؟ عزت کروانی ہے تو عزت کرنا سیکھو۔۔ جہاں تک میری ذاتی رائے ہے تو میں سیاسی خواتین پر تنقید کرنا جائز سمجھتا ہوں، اس تنقید میں طنز بھی ہوسکتا ہے، کسی قدر تضحیک بھی ہوسکتی ہے، مگر گالم گلوچ کی کوئی جگہ نہیں۔ یہ میری اپنی سوچ اور رائے ہے جو میں خود پر اپلائی کرتا ہوں۔ اور میری نظر میں بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون نہیں ہے، وہ پناہ گاہوں کی دورے کرتی ہے، وہ اپنی سربراہی میں قومی خزانے سے پیسے لے کر ملک میں صوفی سینٹر قائم کررہی ہے، وہ ندیم ملک کو انٹرویو بھی دے چکی ہے۔۔ اس لئے یہ دعویٰ کرنا بند کیا جائے کہ بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون ہے۔ مزید بشریٰ بی بی کو خاتونِ اول کہنا بھی بند کیا جائے کیونکہ خاتون اول کی اصطلاح ویسٹ میں استعمال کی جاتی ہے اور ہماری عوام اور ہمارے وزیراعظم تو ویسے ہی ویسٹ کے خلاف ہیں تو بھئی ان کی کاپی کیوں کرتے ہو، آپ لوگ تو ریاستِ مدینہ کے داعی ہو تو ریاستِ مدینہ میں خاتون اول جیسا کوئی کانسیپٹ نہیں ہے۔

PMLN-to-take-on-Bushra-Bibi-to-counter-attacks-on-Maryam-Nawaz-will-this-strategy-work.jpg
تم لوگ تو محترمہ فاطمہ جناح کا نام ہی نہ لیا کرو خرم دستگیر کے مادر چھوڑ ابّے نے مادر ملت کی جو عزت افزائی کی تھی وہ تاریخ میں بڑے سنہری حروف میں لکھی ہوی ہے ، ہمیں بشریٰ بی بی کی عزت کے بدلے میں ان کنجروں بے عزتی نہ کرنا منظور نہیں ہے
 

Scorpionpak

Councller (250+ posts)
پی ٹی آئی بریگیڈ کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ جی بشریٰ بی بی کی اس لئے عزت ہونی چاہئے کیونکہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور مریم نواز کو گالم گلوچ دینا اس لئے جائز ہے کیونکہ وہ سیاست میں ہے۔ اگر یہ دلیل مان لی جائے تو کیا فاطمہ جناح کو سیاسی مخالفین کی طرف سے گالی دینا درست تھا؟ کیونکہ وہ سیاسی خاتون تھیں،۔ یہ انتہائی بودی دلیل ہے جس میں کوئی وزن نہیں ہے۔ اگر عورت کی عزت کرنی ہے تو بلا تفریق ہونی چاہئے اور اگر نہیں کرنی تو یہاں بھی تفریق نہیں ہونی چاہئے۔

عمران خان حکومت نے کل دو صحافیوں کو اس لئے اٹھایا کیونکہ انہوں نے اپنے ولاگز میں اشاروں کنایوں میں بشریٰ بی بی کے بارے میں کچھ باتیں کیں۔ روحانیت اور چلوں کا ذکر کیا۔۔ اس سے پہلے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن اپنے متعدد انٹرویوز میں یہ بتا چکے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں کئی بار حکم دیا کہ وہ ان لوگوں کو ٹریس کریں جو ٹویٹر پر بشریٰ بی بی پر تنقید کرتے ہیں اور ان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمے بنائے جائیں جس پر ڈی جی بشیر میمن نے انکار کردیا۔ رؤف کلاسرا نے کئی بار بتایا کہ عمران خان ان صحافیوں کے خلاف بھی ایکشن لینا چاہتے ہیں جو بشریٰ بی بی کو زیرِ بحث لاتے ہیں۔ دوسری طرف یہی پی ٹی آئی والے لیڈران سے لے کر عام سوشل میڈیا ورکرز تک مریم نواز کے بارے میں انتہائی گری ہوئی ، بیہودہ اور گالم گلوچ سے لبریز زبان استعمال کرتے ہیں اور کبھی کسی بھی شخص کو مریم نواز کو گالم گلوچ کرنے پر گرفتار نہیں کیا گیا۔ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے، یہاں کوئی بادشاہت یا ڈکٹیٹرشپ نہیں ہے کہ صرف بادشاہ کے خاندان کی عزت ہوگی اور باقیوں کی گالیوں سے تواضع ہوگی۔ اس لئے اگر عمران خان چاہتے ہیں کہ ان کی زوجہ محترمہ کا احترام کیا جائے تو ان کی جماعت اور ان کے سپورٹرز کو مریم نواز کو بھی برابر کا احترام دینا ہوگا۔ صرف مریم نواز ہی نہیں بلکہ تمام مخالف سیاسی خواتین کو ۔

یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ مریم نواز اور دیگر خواتین کو تو گالیاں دیتے رہیں اور پھر یہ مطالبہ کرتے رہیں کہ جی ہمارے وجیراعجم کی کی اہلیہ کا احترام کیا جائے۔۔ کیوں بھئی؟ وہ کیا آسمان سے اتری ہے؟ یا وہ کوئی وکھری اعلیٰ مخلوق ہے؟ عزت کروانی ہے تو عزت کرنا سیکھو۔۔ جہاں تک میری ذاتی رائے ہے تو میں سیاسی خواتین پر تنقید کرنا جائز سمجھتا ہوں، اس تنقید میں طنز بھی ہوسکتا ہے، کسی قدر تضحیک بھی ہوسکتی ہے، مگر گالم گلوچ کی کوئی جگہ نہیں۔ یہ میری اپنی سوچ اور رائے ہے جو میں خود پر اپلائی کرتا ہوں۔ اور میری نظر میں بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون نہیں ہے، وہ پناہ گاہوں کی دورے کرتی ہے، وہ اپنی سربراہی میں قومی خزانے سے پیسے لے کر ملک میں صوفی سینٹر قائم کررہی ہے، وہ ندیم ملک کو انٹرویو بھی دے چکی ہے۔۔ اس لئے یہ دعویٰ کرنا بند کیا جائے کہ بشریٰ بی بی کوئی غیر سیاسی خاتون ہے۔ مزید بشریٰ بی بی کو خاتونِ اول کہنا بھی بند کیا جائے کیونکہ خاتون اول کی اصطلاح ویسٹ میں استعمال کی جاتی ہے اور ہماری عوام اور ہمارے وزیراعظم تو ویسے ہی ویسٹ کے خلاف ہیں تو بھئی ان کی کاپی کیوں کرتے ہو، آپ لوگ تو ریاستِ مدینہ کے داعی ہو تو ریاستِ مدینہ میں خاتون اول جیسا کوئی کانسیپٹ نہیں ہے۔

PMLN-to-take-on-Bushra-Bibi-to-counter-attacks-on-Maryam-Nawaz-will-this-strategy-work.jpg
MATLAB ABB RANDI MAI OR PARDA DAAR ORAT MAI KOI FARAQ NAHI RAH GIA PMLN WALOON KI SOCH KAY MUTABIQ???? AIK JIS NAY CHOTI OMMER MAI GARRAGE MAY KANWAR PUN KHOYA OR AIK JIS KAA CHEHRA BUHAT KUM LOGOON NAY DEKHA HOO GAAA,,, I MEAN KUCH TOO SOCHOO YAAR BOLNAY SAY PEHLAY