بھارت : پولیس کو اسپیشل ٹاسک،اجتماعی زیادتی کا ڈھونگ رچانے والی لڑکی گرفتار

fake-case-india.jpg


بھارتی میڈیا کے مطابق ناگپور پولیس کو 19سالہ لڑکی نے شکایت درج کرائی کے اس کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے، رپورٹ درج ہونے پر کمشنر نے فوری ایکشن لیا اور جب تحقیقات ہوئیں تو پتہ چلا کہ لڑکی جھوٹ بول رہی ہے جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ناگپور کی رہائشی 19 سالہ لڑکی نے کمپالا تھانے میں اپنے ساتھ اجتماعی زیادتی کی رپورٹ درج کرائی جس پر حکام نے شہر میں ایک ہزار پولیس اہلکاروں کو اس کیس کی تحقیقات کیلئے تعینات کر کے اسپیشل ٹاسک سونپ دیئے۔

پولیس اہلکاروں نے لڑکی کے فلیٹ سے اطراف کی آنے جانے والی تمام شاہراؤں پر لگے کیمروں کے 250 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز دیکھیں۔ آس پاس کے 50 سے زائد دکانداروں، چوکیداروں اور راہگیروں سے سوالات پوچھے لیکن کسی ایک سے بھی واقعہ کی تصدیق نہیں ہوسکی۔


پولیس نے واقعے والے دن کی لڑکی کی سرگرمیوں کو جاننے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد لی تو لڑکی کو دن بھر سڑکوں پر آوارہ گردی کرتے اور بالآخر کمپالا پولیس اسٹیشن میں داخل ہوتے دیکھی گئی۔

تمام شواہد کے بعد جب پولیس نے مبینہ طور پر متاثرہ لڑکی سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے سچ اگل دیا کہ اس نے یہ سب بوائے فرینڈ کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے کیا تاکہ وہ اس پر ترس کھا کر اس سے شادی کرلے۔ پولیس نے لڑکی کو گمراہ کرنے اور جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔