ڈی پی او سیالکوٹ محمد حسن اقبال کی جانب سے تحریک انصاف کا جلسہ رکوانے کیلئے کیے گئے اقدامات پر مریم نواز اس قدر خوش ہوئیں کہ سوشل میڈیا پر انہیں شاباش سے نواز دیا۔ بعد ازاں مذہب کو بنیاد بنا کر ٹوئٹس کرتی رہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے سیالکوٹ کے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں جلسے کے اعلان کے بعد تیاریاں کی گئیں تو پولیس نے بغیر اجازت جلسہ کرنے کے عمل کو بنیاد بنا کر کارروائی کر دی۔ جلسہ گاہ سے کارکنوں کو نکالنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور متعدد کارکنوں کو گرفتار بھی کر لیا۔
ڈی پی او سیالکوٹ حسن اقبال تحریک انصاف کے کارکنوں سے مذاکرات کرنے پہنچے اور واضح کیا کہ نجی گراؤنڈ میں اجازت کے بغیر جلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا جس پر مریم نواز خوش ہوئیں اور ڈی پی او سیالکوٹ کیلئے لکھا "شاباش حسن".
بعد ازاں ان کی جانب ایسے ٹوئٹس کیے گئے جن سے مذہبی منافرت پھیلانے اور مذہبی جذبات بھڑکانے کا تاثر ملتا ہے۔ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ "حکومت کی اولین ذمے داری، پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے حقوق کی رکھوالی ہے۔ کئی دنوں سے مسیحی برادری اس بات پر سراپا احتجاج ہے کہ چرچ کی گراؤنڈ میں جلسہ ان کی عبادت گاہ کی توہین ہے۔
ان کا کہنا تھا "جلسہ کرنا تمھارا حق ہے، مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نا تمھارا حق ہے نا تمھیں اس کی اجازت ہوگی"۔
ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ "اپنی بے مقصد کی سیاست اور فتنے بازی کہیں اور جا کر کرو۔ اسکے لیے پورے سیالکوٹ میں چرچ کے علاوہ اور کہیں جگہ نہیں ملی؟"