تنخواہوں میں اضافے کے اعلان کے بعد اس کو واپس لیے جانے پر مفتاح اسماعیل نے وضاحت دیدی کیونکہ اس معاملے کو سوشل میڈیا پر صحافیوں اور صارفین کی جانب سے یوٹرن کہا جا رہا تھا۔ جس کی بنیاد پر گزشتہ حکومت کو بھی طعنے دیئے جاتے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مفتاح اسماعیل کی جانب سے کہا گیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر بجٹ میں غور کیا جائے گا، کیونکہ وفاقی ملازمین کی تنخواہیں مارچ میں بڑھائی گئی تھیں۔ اس پر اینکر شہزاد اقبال نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ موجودہ حکومت کا پہلا یوٹرن ہے؟
شہزاد اقبال نے مزید کہا کہ اس فیصلے کا کوئی مطلب نہیں تھا جب اسی تقریر میں وزیراعظم شہبازشریف نے تنقید کی تھی کہ اس سال مالی خسارہ ریکارڈ بلند سطح پر ہوگا۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کوئی یوٹرن نہیں ہے۔ چونکہ وفاقی ملازمین کی تنخواہیں دو ماہ قبل بڑھائی گئی تھیں، ہم انہیں دوبارہ نہیں بڑھا رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے بجٹ میں ان کی تنخواہ کے معاملات پر غور کیا جائے گا۔ دریں اثنا ہم نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں اضافہ کیا۔ مجھے امید ہے کہ اس سے کسی بھی الجھن پر وضاحت ہو گئی ہو گی۔