حکومتی حلقوں میں لوگوں کوفائدےدیئےجارہے ہیں لیکن اب دیر ہو گئی:عاصمہ شیرازی

asma-on-govt-and-ss.jpg


حکومت کے مقابلے میں اپوزیشن زیادہ پراعتماد ہے،تجزیہ کار

اپوزیشن وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے پرعزم ہے، حکومت بھی اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگارہی ہے، ملک بھر میں مختلف چینلز کے پروگرام میں اس حوالے سے گفتگو کی جارہی ہے۔

جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ’’میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے بھی اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکومتی صفوں میں بے چینی پائی جارہی ہے۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ ماضی میں تحریک عدم اعتماد پر ہمیشہ حکومت کامیاب رہی ہے، اپوزیشن کا تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اعتماد پہلے کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہے، اپوزیشن کے اعتماد کی وجہ حکومتی بنچز پر بیٹھنے والے بہت سے ارکان کے ساتھ رابطے ہیں۔


عاصمہ شیرازی نے کہا کہ اپوزیشن ابھی تک پراعتماد ہے کہ تحریک عدم اعتماد ضرور آئے گی،مولانا فضل الرحمان نے 48گھنٹے کا وقت دیا تھا مگر پیپلز پارٹی اورن لیگ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں کسی جلدی میں نہیں ہیں،تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار ہوچکا ہے اپوزیشن قیادت کا گرین سگنل ملتے ہی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروادیا جائے گا۔

عاصمہ شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ بہت اہم ٹول نہیں رہا ہے،حکومت اپنے سویلین ٹول کو استعمال کررہی ہے، حکومتی حلقوں میں لوگوں کو فائدے دیئے جارہے ہیں لیکن اب دیر ہوگئی ہے، اپوزیشن کے پاس نمبرز ہیں لیکن وہ مکمل کامیابی کی یقین دہانی کے بعد ہی تحریک عد م اعتماد پیش کرے گی،تحریک عدم اعتماد کے بعد تین ماہ میں الیکشن کی طرف بڑھا جاسکتا ہے،اپوزیشن میں اتفاق ہے کہ نگراں حکومت ترامیم واپس لے کر آئین کو اصل حالت میں بحال کرے۔

پروگرام میں شریک سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن منیب فاروق نے کہا کہ حکومتی وزرا پہلی بار دفاعی انداز اختیار کئے نظر آرہے ہیں،حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے خطرے کی شدت کا اندازہ ہوچکا ہے۔


منیب فاروق نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی تبدیلی میں دیگر بہت سے عناصر بھی ہوتے ہیں، ق لیگ کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ اور مقتدر طبقے اس وقت مکمل طور پر غیرجانبدار ہیں، چوہدری برادران اب اپنی سیاست کریں گے ان کے مفاد میں جو بہتر ہوگا وہی کریں گے۔

منیب فاروق کا کہنا تھا کہ ریاست کے ادارے حکومت کے ساتھ ریاستی امور کے حوالے سے کھڑے ہوتے ہیں،حکومت یا وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کیلئے ریاستی ادارے کھڑے نہیں ہوتے،ادار وں کا غیرجانبدار ہونا اپوزیشن کے حق میں جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے مقابلہ میں اپوزیشن زیادہ پراعتماد نظرآتی ہے، اپوزیشن کے پاس عمران خان کو ہٹانے کے بعد ملکی مسائل کا کوئی حل موجود نہیں ہے، اپوزیشن کا ایجنڈا صرف عمران خان کو ہٹانے کا ہے،اس کے بعد سوال آتا ہے کہ آپ نے کرنا کیا ہے،اس وقت ملک میں کسی بھی سیاسی جماعت کے پاس معاشی مسائل سمیت دیگر مسائل کے حل کی صلاحیت ہے۔
 

asallo

Senator (1k+ posts)
Haram khor log horse trading ko jaiz qrar de reh hain yeh merdood lifafe itne hi qaom ke hamdard hote to assembly members ki khareed o farokht per baat kerte un ko be naqab kerte but iis mulk ka kiya ho skata hai jahan adalat hi corrupt ho aur army generals america ke liyan kaam kerte hoon
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
اس الیکشن میں میری امی اور باجی کی پھدی ایور سؤڑ کا انتخابی نشان ہوگا، آئی جاؤ تے موہراں لائی جاؤ

??ڑنگ بھڑونس