روس کا یوکرین پر حملہ : کس ملک کے پاس کتنے فوجی اور ساز و سامان ہے؟

278364_9688666_updates.jpg


روس اور یوکرین کے درمیان صورتحال مزید کشیدہ ہوتی جارہی ہے۔ روس نے یوکرین سے اپنے سفارتی عملے کو نکالنا شروع کردیا ہے جبکہ یوکرین نے بھی اپنے شہریوں کو روس سے نکلنے کی ہدایات جاری کردی ہیں جس کا مطلب ہے کہ دونوں ممالک جنگ کی تیاری کر رہے ہیں۔

دفاعی صلاحیتوں کے اعتبار سے روس بلاشبہ یوکرین سے کہیں زیادہ طاقتور ہے اور یہ بات یوکرین بھی بخوبی جانتا ہے البتہ ممکن ہے کہ اسے مغربی ممالک اور امریکا کا تعاون حاصل ہو۔ روس اور یوکرین کے فوجیوں کی تعداد اور دفاعی ساز وسامان کا جائزہ لیں تو روس کا یوکرین سے کوئی مقابلہ نہیں۔

278364_8675367_updates.jpg


دنیا بھر میں عسکری قوت اور دفاعی ساز و سامان کے اعدادوشمار رکھنے والے عالمی ادارے گلوبل فائر پاور کے مطابق روس دنیا کی دوسری بڑی فوجی طاقت ہے جبکہ یوکرین 22ویں نمبر پر ہے۔ کیونکہ روس کے فوجیوں کی مجموعی تعداد تقریباً 29 لاکھ ہے جبکہ یوکرین کے پاس 11 لاکھ کے قریب فوجی موجود ہیں۔

278364_4900274_updates.png


روس کے فعال فوجیوں کی تعداد 9 لاکھ جبکہ ریزرو دستوں کی تعداد 20 لاکھ ہے۔ مگر یوکرین کے فعال فوجیوں کی تعداد 2 لاکھ جبکہ ریزرو دستوں کی تعداد 9 لاکھ ہے۔

دونوں ملکوں کے پاس موجود جنگی طیاروں کا ذکر کیا جائے تو یہاں زمین آسمان کا فرق نظر آتا ہے۔ کیونکہ روس کے پاس تقریباً 1511 جنگی طیارے موجود ہیں جبکہ یوکرین کے پاس موجود طیاروں کی تعداد محض 98 ہے۔ یوکرین کے پاس صرف 34 ہیلی کاپٹرز ہیں جبکہ روس کی عسکری قوت میں 544 ہیلی کاپٹرز موجود ہیں۔

278364_7436925_updates.png


اس دور میں جنگ کے دوران ٹینکوں کا کردار کسی حد تک محدود ہے تاہم ان کی افادیت سے انکار ممکن نہیں۔ روس اور یوکرین کے معاملے میں ٹینکس کی اہمیت زیادہ ہے کیوں کہ روس یوکرین کے علاقوں میں پیش قدمی چاہتا ہے اور پیش قدمی کا محفوظ طریقہ ٹینکس کو لے کر آگے بڑھنا ہے۔ روس کے پاس موجود ٹینکس کی تعداد 12 ہزار 240 ہے جبکہ یوکرین 2ہزار 596 ٹینکس رکھتا ہے۔

278364_853388_updates.jpg


روس کے پاس بکتر بند گاڑیوں کی تعداد 30 ہزار 122ہے جبکہ یوکرین کے پاس 12 ہزار 303 بکتر بند گاڑیاں ہیں۔ روس کے پاس ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے والی تقریباً 7571 توپیں موجود ہیں جبکہ یوکرین کے پاس اس طرح کی 2ہزار 40 توپیں موجود ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ روس ایک ایٹمی ملک ہے جبکہ یوکرین کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود نہیں۔ سوویت یونین کا حصہ ہونے کی وجہ سے ماضی میں جو جوہری ہتھیار یوکرین کے پاس موجود بھی تھے وہ ان سے دستبردار ہو چکا ہے۔

یہی نہیں روس کے پاس موجود ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد سے متعلق حتمی دعویٰ تو نہیں کیا جا سکتا مگر اندازے کے مطابق روس کے پاس مختلف نوعیت کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد 6 ہزار سے زائد ہے جو کہ یوکرین کی سکت سے بہت اوپر ہے۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
There should not be an attack on Ukrain...it mainly happened due to needless instigation of America and EU....Ego took over rationale...