روس یوکرین تنازع، حملے کے بعد تیزی سے اوپر جانے والی تیل کی قیمتوں میں کمی؟

oli-russia-and-pak.jpg


روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد خام تیل کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتیں اب کم ہونا شروع ہوگئیں، عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت میں آج کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے، برینٹ خام تیل کی قیمت 100 ڈالر سے نیچے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان فوجی تصادم نے جہاں عالمی امن کو تہہ و بالا کیا ہے وہیں اس کا اثر خام تیل کی قیمتوں پر بھی پڑا ہے، گزشتہ روز عالمی منڈی میں 7 سال بعد خام تیل کی قیمت 103 ڈالر فی بیرل کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگئی تھی، تاہم آج تیل و گیس کی قیمت میں کمی کا رحجان دیکھنے میں آرہا ہے اور برینٹ خام تیل کی قیمت 100 ڈالر کی سطح سے نیچے آگئی ہے۔


گزشتہ روز برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 101.99 ڈالر فی بیرل پر چلی گئی تھی تاہم اب اس میں 33 سینٹس کمی ہوئی ہے اور قیمت 98.75ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔اسی طرح امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کی فی بیرل قیمت 30 سینٹس کم ہوکر 92.51 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ روس نے گزشتہ روز یوکرین پر حملہ کیا تھا جو جنگ عظیم دوئم کے بعد یورپ میں ہونے والی بڑی جنگ ہے، ایشیائی منڈیوں میں دوران ٹریڈنگ برینٹ خام تیل کی قیمت 96 ڈالرہونےکے بعد 1.2 فیصد اضافے سے $95.61 فی بیرل پرآگیا تھا ، سپلائی میں خلل کے خدشے پر تیل کی قیمتیں 7سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے اور امریکا کی جانب سے سے روس پر لگائی جانے والی پابندیوں کے باعث خدشہ ہے کہ خام تیل کی قیمتیں موجودہ سطح سے کئی کافی زیادہ بڑھ سکتی ہیں۔