پاکستان کرکٹ بورڈ نے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگانے پر آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر کو آئندہ پاکستان سپر لیگ کے سیزن میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے جیمز فالنکر کے الزامات پر پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں فالکنر کے الزامات کو غلط اور افسوسناک قرار دیا گیا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جیمز فالکنر کو بے بنیاد الزامات لگانے کی وجہ سے آئندہ پی ایس ایل کے کسی سیزن میں شامل نہیں کیا جائے گا، پی ایس ایل کی سات سالہ تاریخ میں کسی بھی کھلاڑی یا آفیشل کی جانب سے عدم ادائیگی کی شکایت سامنے نہیں آسکی بلکہ ہمیشہ پی سی بی کے پیشہ ورانہ کنڈکٹ کو سراہا گیا ہے۔
اعلامیہ میں جیمز فالکنر کو کی گئی ادائیگیوں کی تفصیلات بھی شامل کی گئی اور بتایا گیا کہ پہلے بھی جیمز فالکنر نے ادائیگی ہوجانے کے باوجود ایک میچ میں شرکت نہ کرنے کی دھمکی دی جس کے بعد پی سی بی نے ان کے توہین آمیز رویہ کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کو تمام شکایات کے ازالے کی یقین دہانی کروائی مگر انہوں نے اپنے فیصلے کو نہ بدلا، اس دوران پی سی بی کی جانب سے جیمز فالکنر کے ایجنٹ سے بھی مسلسل رابطہ کیا گیا جو خود جیمز فالکنر کے رویے پر معذرت خواہ اور پشیمان تھے۔
پی سی بی کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ فالکنر کے ساتھ کسی بھی قسم کی غلط بیانی نہیں کی گئی اور ان کے ساتھ کیے ہوئے معاہدے کی مکمل پاسداری کی گئی ہے، غیر ملکی کھلاڑیوں کو لیگ کا 70 فیصد معاوضہ دیدیا گیا ہے جبکہ بقیہ 30 فیصد ایونٹ کے اختتام پر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ جمیز فالکنر نے ادائیگی کے معاملے پر لاہور کے پی سی ہوٹل میں شراب کے نشے میں غل غپاڑہ اور توڑ پھوڑ کی تھی اور سٹاف کیلئے بھی نامناسب جملوں کا استعمال کیا۔ وہ ایئرپورٹ پر ایوی ایشن کے سٹاف سے الجھتے رہے تھے اور ٹورنا منٹ چھوڑ کر اپنے ملک روانہ ہو گئے تھے۔