ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد ہائی کورٹ کے آرڈرز کے خلاف صحافیوں کو ہراساں کررہی ہے، نیشنل پریس کلب میں صحافیوں نے صدیق جان سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔
علامہ راجا ناصر نے کہا معروف صحافی بیورو چیف بول نیوز صدیق جان کے خلاف امپورڈیڈ حکومت کی ایما پر ایف آئی اے کی جانب سے من گھڑت نوٹس اور گرفتاری کی سازش قابل مذمت ہے۔ظلم اور جبر سے حق گوئی کو نہیں روکا جا سکتا صدیق جان کو وطن سے محبت اور انقلابی صحافت کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔
ایڈووکیٹ عبدالغفار نے کہا حکومتی انتقام صدیق جان تک پہنچ گیا،
ایف آئی اے نے 20 فروری کو نوٹس کیا کہ صدیق جان 24 فروری کو انکوائری میں پیش ہوں لیکن مبینہ نوٹس آج منظر عام پر آیا تاکہ گرفتار کیا جا سکے، انہی ہتھکنڈوں سے یہ قانون کو مذاق بنا کر استعمال کرتے ہیں۔
فرخ حبیب نے لکھا صدیق جان کو ہراساں کرنے کے لئے ایف آئی اے کا ناجائز استعمال کررہے ہے، صدیق جان حق اور سچ کی آواز ہے اس انتقامی کاروائی کی مزمت کرتے ہے اور ہر طرح صدیق جان کیساتھ کھڑے ہے
ثاقب ورک نے لکھا صدیق جان ہم سب کے دلوں پہ راج کرتے ہیں !!
اقرار الحسن نے لکھا صدیق میری جان، تگڑا رہنا، آپ کی رائے سے سب کو اختلاف کا حق ہے، لیکن اُس رائے کی بنیاد پر آپ کو نشانہ بنانے کا حق کسی کو نہیں۔ ہم اپنی بساط کے مطابق آپ کے ساتھ ہیں اور ہر اُس صحافی کے ساتھ رہیں گے جسے صرف اس کے نظریے اور رائے کی بنیاد پر نشانہ بنایا جائے گا۔
فرخ درانی نے لکھا صدیق جان کے خلاف ایف آئی اے کی کاروائی قابل مذمت ہے۔ عمران خان کے دور میں جب صحافیوں کیخلاف ایف آئی اے نے قانونی کاروائی کی تھی تو تب بھی اس کو غلط کہا تھا اور اگر موجودہ دور میں کسی صحافی کے خلاف کاروائی ہوگی تو اب بھی اسکو غلط ہی کہوں گا۔ ہر انسان کو اپنی بات کرنے کی آزادی ہے۔
جنید سلیم نے لکھا پھر ہر گزرتے دن کیساتھ انتھک محنت اور انتہا درجے کی ایمانداری سے اپنے فیصلے کو درست ثابت کیا۔ ہمیشہ صدیق بھی رہا اور ہماری جان بھی۔ اس کمزور سے نوجوان پر فیض،ساحر اور فراز کا ہر انقلابی شعر فٹ بیٹھتا ہے۔ پرلے درجے کے احمق ہیں جو سمجھ بیٹھے ہیں کہ وہ اس ایک نوٹس سے سہم جائیگا۔
مغیث علی نے لکھا ایف آئی اے کے نوٹس کیخلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں کا صدیق جان سے اظہار یکجہتی، صبح اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس لگا ہے انشاء اللہ حفاظتی ضمانت ہوجائے گی۔