گزشتہ روز مینار پاکستان واقعہ کی تحقیقات میں نئی پیشرفت سامنے آئی جس میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھی ریمبو کے مابین ملزموں سے پیسوں کے عوض سمجھوتہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
اس پہلو پر تفتیش ایک مبینہ آڈیو ٹیپ کے باعث آگے بڑھی ہے جس میں مبینہ طور پر عائشہ اکرم اور ریمبو کے درمیان 6 ملزموں سے 5،5 لاکھ فی کس لیکر ان سے سمجھوتہ کرنے سے متعلق بات کی جا رہی ہے۔
اس آڈیو کلپ میں خاتون کہتی ہے کہ ملزم غریب ہیں اور وہ پانچ پانچ لاکھ روپے ہی دے دیں تو بہت ہیں۔ دوسری طرف ریمبو عائشہ کو جواب دیتا ہے کہ چلیں ٹھیک ہے میں بات کرتا ہوں۔ آڈیو ٹیپ ریمبو نے فراہم کی جسے پولیس نے ریکارڈ کا حصہ بنا لیا ہے۔
اس پر سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیا اور کہا کہ جس خاتون کی پاکستان حمایت کرتا رہا، اسے انصاف دلانے کیلئے کمپین چلاتا رہا وہی خاتون لالچی نکلی اور ریمبو کیساتھ ملکر فی کس 5، 5 لاکھ روپیہ لینے کی کوشش کرتی رہی۔
سوشل میڈیا صارفین نے یہ بھی کہا کہ عائشہ اکرم نے جو حرکت کی ہے اس سے جنسی ہراسانی کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے، اب کوئی ایسا واقعہ ہوا تو لوگ پہلے سوچیں گے کہ کہیں یہ کوئی ڈرامہ تو نہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا یہ بھی کہنا تھا کہ عائشہ اکرم اور ریمبو نے مردوں کو بھیڑیا ثابت کرنے اور ملک کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی
سوشل میڈیا صارف عثمان صدیق نے اس پر تبصرہ کیا کہ پاکستان کا نام خراب کرنے والوں کی اصلیت! خاتون ٹک ٹاکر کیس میں نیا موڑ، عائشہ اور ریمبو کی مبینہ آڈیو گفتگو سامنے آگئی ریمبو ٹک ٹاکر عائشہ سے کہتاہے کہ فی مجرم کتنے پیسے لیے جائیں،زیادہ تر تو غریب ہیں،جس پر عائشہ جواب دیتی ہے کہ مشکل سےان لوگوں نے 5، 5 لاکھ کرنےہیں
ارم زعیم نے اقرارالحسن کا نام لئے بغیر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ جی پاکستانی ہونے پر شرم تو ان دونوں کو دیکھ کر انی چاہیے۔ اب کیا ریمبو (ڈیلر) کو دیکھ کر بیٹا نا ہونے کی دعا کرنی نہیں کس نے ؟؟
بلال بشیر کا کہنا تھا کہ عائشہ اکرم اور ریمبو کی جو کال ریکارڈ سامنے آئی ہے اسکے بعد انکا سارا ڈرامہ ایکسپوز ہو چکا ہے اب یہاں اقرار الحسن صاحب سے سوال یہ بنتا ہے کہ آپ کا اس میں کتنا حصہ تھا؟ سوال کرنا ہمارا حق ہے
صحافی فرید قریشی کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے معاملے میں وہی ہوا جو اکثر کیسز میں ہوتا ہے، میڈیا آواز اٹھاتا ہے، مظلوم بعد میں دے دلا کر، دیت لے کر، کنبے برادری کی وجہ سے صلح کر لیتا ہے۔ عائشہ اکرم نے بھی وہی کوشش کی ملزمان سے کچھ لے دے کر مقدمہ ختم کرے مگر اچھی بات ہے کہ قانون اپنا راستہ بنا رہا ہے۔
میر محمد علی خان کا کہنا تھا کہ عائشہ اکرم جیسی عورت کی وجہ سے خواتین کو ایمپاور کرنے کا اصل مقصد ڈیمیج ہوا ہے۔
سامری نامی سوشل میڈیا صارف نے تبصرہ کیا کہ عائشہ اکرم جیسی عورتیں پاکستان کو عورتوں کیلئے خطرناک ملک ڈیکلئیر کرواتی ہیں۔
حماد نے اقرارالحسن پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ جھوٹ سامنے آگیا اور یہ معلوم ہوگیا کہ یہ سب سکرپٹڈ ہے۔
احسان نے آڈیوکال شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا، میں پہلے ہی اس گندگی کی سپورٹ میں نہیں تھا جو لوگ ان کا دفاع کر رہے تھے خود سنیں. کہانی میں ایک اور موڑ عائشہ اکرم اور ریمبو کی آڈیو لیک جس میں ریمبو کہہ رہا ہے کہ فی مجرم سے کتنے پیسے لیے جائیں؟ اور عائشہ کہتی ہے 5 لاکھ فی بندہ۔
چوہدری حمزہ نے تبصرہ کیا کہ الحاج ریمبو بھائی اور حاجن عائشہ جی جن کی پاکدامنی کی قسمیں کھا کر اقرار الحسن بھائی نے سارے پاکستان کو جنسی جہنمی جنونی بھیڑیے ثابت کرنے کی کوشش کی تھی، انکی آڈیو ملاحظہ فرمائیں۔
علی ساہی کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور ریمبو نے کس طرح جال بچھاکر غریب لوگوں کوپھنسایا اور پھرمبینہ ملزمان سےپیسے لینے کی پلاننگ کررہے تھے کہ اپس میں ہی لڑائی ہوگئی اور اڈیو لیک ہوگئی۔۔۔اب دیکھتے ہیں عائشہ اکرم بھی نامزد ہوتی ہے کہ نہیں لیکن گریٹر اقبال پارک واقعہ سےملک کی بہت بدنامی کوئی۔
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے عائشہ اکرم کی آڈیوکال شئیر کی اور تبصرہ کیا کہ یہ سب ملک کو بدنام کرنے کی سازش تھی، اصل مسئلہ انصاف نہیں پیسہ تھا جو انہوں نے ملزمان نے بٹورنے کی کوشش کی۔