عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقاتیں کرنے والوں کے نام مانگ لیے

pti-asad-qasir-and-imran-kk.jpg


چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کرنے والے پارٹی ارکان قومی اسمبلی کے نام مانگ لیے۔

عمران خان نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کر دی ہے جو اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ رابطہ کرنے والوں کا تعین کر کے تین روز میں نام عمران خان کو پیش کرے گی۔

عمران خان نے تمام پارٹی ارکان کو فوری طور پر سرکاری قیام گاہیں چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ ارکان قومی اسمبلی ایک ہفتے کے اندرسرکاری رہائش گاہیں چھوڑیں، سرکاری مراعات لینے والے ارکان کےخلاف پارٹی ڈسپلن کے تحت کارروائی ہوگی۔

جبکہ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے سربراہ اسد قیصر مذاکرات کیلئے پارٹی کے مزید 4 ارکان کو شامل کریں گے، کمیٹی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے ساتھ رابطہ کرنے والوں کا تعین کرے گی، اسد قیصر 3 روز میں عمران خان کواسپیکر سے رابطہ کرنے والوں کے نام پیش کریں گے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اسد قیصر نے عمران خان کو اسپیکر راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا تھا کہ تحریک انصاف کی اجتماعی استعفوں کی منظوری کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی ہے۔

پی ٹی آئی کا وفد استعفوں کی ایک ساتھ منظوری پر اصرار کرتا رہا جبکہ راجہ پرویز اشرف آئین اور قواعد بتاتے رہے، اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں نئے الیکشن چاہتی ہے ، اسی لیے اجتماعی استعفے دیے ہیں ، اسپیکر نے پی ٹی آئی وفد سے کہا کہ آپ کا جو بھی سیاسی مؤقف ہے ایوان کے اندر آکر پیش کریں، وفد نے راجہ پرویز اشرف سے کہا کہ وہ اس معاملے پر عمران خان سے ہدایات لے کر بتائیں گے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے 22 ارکان قومی اسمبلی کا اسپیکر قومی اسمبلی سے خفیہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ 6 ارکان نے اسپیکر کو بتایا کہ ان کے استعفوں پر موجود دستخط جعلی ہیں جبکہ زبیدہ جلال، غلام بی بی بھروانہ اور غلام محمد لالی رجسٹر میں حاضری بھی لگا چکے ہیں۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
جیسے پہلے لوٹے سامنے آ گئے تھے اب والوں کے نام بھی سامنے لے آؤ اور وہ رجسٹر بھی جس میں حاضری لگی ہے۔جیسے پہلے لوٹوں کی جگہہ ان سے بہتر لوگوں نے فل کر دی ویسے ہی ان کی بھی ہو جائے گی ۔
 

jakfh

Senator (1k+ posts)
pti-asad-qasir-and-imran-kk.jpg


چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کرنے والے پارٹی ارکان قومی اسمبلی کے نام مانگ لیے۔

عمران خان نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کر دی ہے جو اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ رابطہ کرنے والوں کا تعین کر کے تین روز میں نام عمران خان کو پیش کرے گی۔

عمران خان نے تمام پارٹی ارکان کو فوری طور پر سرکاری قیام گاہیں چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ ارکان قومی اسمبلی ایک ہفتے کے اندرسرکاری رہائش گاہیں چھوڑیں، سرکاری مراعات لینے والے ارکان کےخلاف پارٹی ڈسپلن کے تحت کارروائی ہوگی۔

جبکہ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے سربراہ اسد قیصر مذاکرات کیلئے پارٹی کے مزید 4 ارکان کو شامل کریں گے، کمیٹی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے ساتھ رابطہ کرنے والوں کا تعین کرے گی، اسد قیصر 3 روز میں عمران خان کواسپیکر سے رابطہ کرنے والوں کے نام پیش کریں گے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اسد قیصر نے عمران خان کو اسپیکر راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا تھا کہ تحریک انصاف کی اجتماعی استعفوں کی منظوری کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی ہے۔

پی ٹی آئی کا وفد استعفوں کی ایک ساتھ منظوری پر اصرار کرتا رہا جبکہ راجہ پرویز اشرف آئین اور قواعد بتاتے رہے، اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں نئے الیکشن چاہتی ہے ، اسی لیے اجتماعی استعفے دیے ہیں ، اسپیکر نے پی ٹی آئی وفد سے کہا کہ آپ کا جو بھی سیاسی مؤقف ہے ایوان کے اندر آکر پیش کریں، وفد نے راجہ پرویز اشرف سے کہا کہ وہ اس معاملے پر عمران خان سے ہدایات لے کر بتائیں گے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے 22 ارکان قومی اسمبلی کا اسپیکر قومی اسمبلی سے خفیہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ 6 ارکان نے اسپیکر کو بتایا کہ ان کے استعفوں پر موجود دستخط جعلی ہیں جبکہ زبیدہ جلال، غلام بی بی بھروانہ اور غلام محمد لالی رجسٹر میں حاضری بھی لگا چکے ہیں۔
zubaida jalal and ghulam bibi bharwana dono known mole thai i knew them from the beginning