عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ مستقبل میں کیا ہونیوالا ہے؟ ن لیگ کے 3 حامی سمجھے جانیوالے صحافیوں نے بڑا دعویٰ کردیا
عید کے بعد عمران خان کی جانب سے اسلام آباد لانگ مارچ متوقع ہے جس پر مختلف صحافیوں کی جانب سے دعوے کئے جارہے ہیں کہ تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو زور بازو سے روکا جائے گا اور مختلف گرفتاریاں بھی ہوسکتی ہیں، یہ گرفتاریاں لانگ مارچ سے کچھ دن پہلے یا لانگ مارچ کے دوران متوقع ہیں۔
ن لیگ کے حامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے دوران تحریک انصاف کے اہم لیڈروں کی گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔
محمد مالک کا کہنا تھا کہ تحرک انصاف کے جارحانہ بیانات اور شور کی وجہ سے گرفتاریاں رک گئی ہیں جو آنیوالے دنوں میں ہونا تھی لیکن جاوید چوہدری مختلف رائے رکھتے ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ اگلے 10 دنوں میں تحریک انصاف کی کئی بڑی شخصیات کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
سلیم صافی نے اشتعال انگیزی والی بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف والے اس وقت شام کے بعد ناچ گانا کررہے ہیں لیکن لبیک اور مولانا کے لوگ اس وقت تراویح اور ان جیسی چیزوں میں مصروف ہیں۔ عید کے بعد وہ فارغ ہوجائیں گے پھر وہ سامنے نکلیں گی تو پھر دیکھیں گے کہ پی ٹی آئی والے کتنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
اس پر خاتون اینکر نے سوال کیا کہ وہ کیوں سڑکوں پر نکلیں گے وہ تو حکومتی اتحاد میں شامل ہیں جس پر سلیم صافی کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف والے سڑکوں پر مقابلہ کریں گے تو وہ انکا مقابلہ کریں گے کیونکہ تحریک انصاف والے اگر مسجد، مدرسوں میں گھسیں گے اور انکے لوگوں کی داڑھیاں نوچیں گے تو کیا وہ خاموش بیٹھیں گے؟
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والوں کو اسلام آباد پہنچنے نہیں دیا جائے گا، اگر تحریک انصاف والے لاہور سے نکلیں گے تو یہیں روک لئے جائیں گے۔ یہیں انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا اور یہیں ان پر آنسو گیس کا استعمال کیا جائے گا۔ ان پر چھوٹا موٹا لاٹھی چارج ہوجائے گا اور جیلیں بھر دی جائیں گی