عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے اور اس کے بعد کی صورتحال پر آئی ایس پی آر نے ایک واضح مؤقف اپناتے ہوئے پریس ریلیز جاری کی جس پر ردعمل میں اسد عمر کا کہنا ہے کہ عمران خان پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے، کسی فرد پر تنقید ادارے پر تنقید ہرگز نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کبھی ادارے کے خلاف بات نہیں کی، حقیقت تو یہ ہے کہ وہ اداروں کی مضبوطی کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے آئی ایس پی آر سے سوال کیا کہ اگر ادارے کا کوئی رکن غلط کام نہیں کرتا تو کورٹ مارشل کیوں کیا جاتا ہے؟ ماضی میں جنرل افسران کا بھی کورٹ مارشل ہو چکا ہے۔ اگر وہ ایسی کارروائیاں کرتے ہیں جن پر کورٹ مارشل ہو سکتا ہے تو ان پر انفرادی طور پر تنقید کیوں نہیں کی جا سکتی؟
اسد عمر نے کہا کہ افراد کی تنقید کو ادارے پر تنقید کے برابر کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔ ادارہ اپنے لوگون کی جانب سے قوم کے تحفظ کے لیے دی گئی قربانیوں کی بنیاد پر محبت اور احترام کا مستحق ہے۔ ضروری نہیں کہ ہر فرد اس محبت اور احترام کا مستحق ہو۔
سابق وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اگر آئی ایس پی آر واقعی یہ جاننا چاہتا ہے کہ شہدا کی حرمت پر سوال اٹھانا کس کو کہتے ہیں تو انہیں موجودہ وزیر دفاع کی قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر کو سننا چاہیے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ادارے نے قوم کی ہڈیوں سے گوشت الگ کر دیا ہے۔