لیگی رہنما کو دیکھ کر ہنسنے پر چار نوجوان گرفتار، عطاتارڑ لول ٹاپ ٹرینڈ

ata-tarar-lol-police.jpg


اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی پولیس نے مسلم لیگ ن کے رہنما عطاتارڑ کو دیکھ کر ہنسنے والے 4 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں نے حیرانی کا اظہار کیا کہ کیا اب ہنسنے پر بھی پرچے کٹیں گے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی پولیس نے حیران کن طور پر 4 نوجوانوں کو صرف اس الزام میں حوالات میں بند کر دیا کیونکہ وہ لیگی رہنما کو دیکھ کر ہنسے تھے۔ معاون خصوصی عطا تارڑ نے پولیس کے اعلیٰ افسر کو ہدایت کی کہ زین، تیمور، سلمان اور قدیر نامی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا جائے۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں نوجوان مبینہ طور پر عطاتارڑ کو ایک ریسٹورنٹ میں دیکھ کر ہنسے اور انہیں چور کہا، ان نوجوانوں کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر #AttaTararLOL ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے جس میں لوگ عطاتارڑ کو مذاق کر رہے ہیں کہ انہوں نے انتہائی مضحکہ خیز حرکت کی ہے۔

اس پر فرحان ارشد نے کہا کہ اسلام آباد پولیس بھی اس پر ہنس ہی رہی ہو گی۔

https://twitter.com/x/status/1566649851219042305
عباس علی شاہ نے ہنسنے والے ایموجی کے ساتھ کہا کہ آؤ مجھے بھی گرفتار کر لو۔

https://twitter.com/x/status/1566637102313381888
اویس ریاض کمالی نے کرکٹ میچ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ سب لڑکے بھی ہنس رہے ہیں انہیں بھی گرفتار کر لو۔

https://twitter.com/x/status/1566640633812754432
ایک صارف نے کارٹون کریکٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ بھی ہنس رہا ہے اسلام آباد پولیس کو چاہیے اسے بھی گرفتار کر لے۔

https://twitter.com/x/status/1566650572144517120
پروفیسر ڈون نے کہا کہ ڈنٹونک والا کارٹون بھی ہنس رہا ہے اسے بھی گرفتار کرو۔

https://twitter.com/x/status/1566517663643455489
زید شبیر نے کہا کہ آپ کو ایسے پاکستان میں خوش آمدید جہاں ہنسنے، بولنے یا چھینکنے کیلئے بھی آزاد نہیں ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1566630871897186307
ایک صارف نے بچے کے ہنسنے کی ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ جو 4 لڑکے ہنسنے پر گرفتار ہو کر حوالات میں بند ہو گئے ہیں مجھے اس واقعہ پر ہنسی آ رہی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1566613722478612486
یاد رہے کہ یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے کیونکہ رواں سال جولائی میں بھی بھیرہ کے مقام پر ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ میں کسی خاندان نے وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال سے بھی بدتمیزی کی تھی، لیکن بعد میں وہ ان کے آبائی شہر نارووال گئے اور اپنے کیے پر معافی مانگی۔
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
دنیا کی ایک بہت بڑی آبادی رنگیلا کو دیکھ ہی مسکرانے ،یا ہنسنے لگ جاتے
اب اللہ نے صورت ہی ایسی دی ہو، تو ہنسی روکنا کیسے ممکن ہے ؟؟؟؟
 

global3

Citizen
اس سے امید تو یہی کی جاسکتی تھی کہ یہ جس خصلت کا جانور ہے لیکن حیرت تو اسلام آباد پولیس پر ہے کہ ایسے ایسے کیس پکڑ رہی ہے جس کو سن دیکھ کر ہنسی آتی ہے اس سے اسلام آباد پولیس کی کارکردگی کا باخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی کیا قابلیت ہے