میرے اور مریم کےلئے کیا چھوڑ کر جارہےہیں؟بلاول بھٹو کا پارٹی قائدین سےسوال

bilawal-bhutto-and-zardrai-maryam-bila.jpg


وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں جتنی جلدی الیکشن ہوگا اتنا ہی سیاسی اور معاشی استحکام آئے گا، آگے کی سیاست کو دیکھ کر فیصلے لینا ہوں گے۔

دفتر خارجہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا سیاسی قوتوں کو مل کر فیصلے کرنے چاہئیں، آصف زرداری اور نواز شریف سے کہا ہے کہ مستقبل کیلئے بہتر سیاسی فیصلے کیے جائیں۔ ایسے فیصلے کریں کہ پتہ چلے میرے اور مریم نواز کیلئے کیا چھوڑ کر جارہے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا بحیثیت وزیر خارجہ یہ میرا منشور تھا کہ وزارت خارجہ کو بہتر بنایا جائے، بیرون ملک مشنز اور دفترخارجہ کے درمیان بہترین رابطہ قائم کیا جائے۔ ایک ایسا پلیٹ فارم جو عام لوگوں کیلئے با آسانی قابل رسائی ہو، تشکیل دیا جائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان کا واضح مؤقف ہے کہ ہم کسی بلاک پولیٹکس کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ممالک کے ساتھ تعلقات قائم کریں اور پاکستان کے مفاد کا سوچ کر پوری دنیا کے ساتھ چلیں۔

وفاقی وزیر نے کہا افغان حکام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتے تو افغانستان کے اندر کارروائی ہمارا ایک ایکشن ہوسکتا ہے۔ یہ ہمارا پہلا آپشن نہیں ہوگا، دہشتگردی کے تناظر میں اپنے دفاع کیلئے عالمی قانون پر عمل کریں گے،پاکستان پیپلز پارٹی کا واضح مؤقف ہے کہ جمہوریت ہی پاکستان کے ہر مسائل کا حل ہے۔

انہوں نے کہا عبوری نظام کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ دہشت گردی کی لعنت کے خلاف تعاون دونوں ممالک کے مفاد میں ہے،افغانستان کے پاس کوئی مستقل فوج، انسداد دہشت گردی فورس یا بارڈر مینجمنٹ فورس نہیں ہے جس کی وجہ سے صلاحیت کے مسائل کو دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔

بلاول بھٹو نے کہا ماضی میں بھی ہم نے خطرات کا سامنا کیا تھا اور مل کر ان کا مقابلہ کریں گے، پاکستان افغانستان کی مدد کے لیے تیار ہے کیونکہ اسکے پاس ایسے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کے مسائل ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ ملک میں سویلین اداروں اور جمہوری نظام کو مضبوط بنانے کے لیے عبوری سیٹ اپ اور انتخابات سے متعلق فیصلے کیے جارہے ہیں۔
 

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)

Don’t worry BILO MORI​

Beghairato Tum duno kay Bapo nay itna chori ka Maal buna dia hai —— Jo tumhari 50 Generations ka liye Kafi hai​

 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
دفتر خارجہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا سیاسی قوتوں کو مل کر فیصلے کرنے چاہئیں، آصف زرداری اور نواز شریف سے کہا ہے کہ مستقبل کیلئے بہتر سیاسی فیصلے کیے جائیں۔ ایسے فیصلے کریں کہ پتہ چلے میرے اور مریم نواز کیلئے کیا چھوڑ کر جارہے ہیں۔
جو حکم آقا
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
bilawal-bhutto-and-zardrai-maryam-bila.jpg


وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں جتنی جلدی الیکشن ہوگا اتنا ہی سیاسی اور معاشی استحکام آئے گا، آگے کی سیاست کو دیکھ کر فیصلے لینا ہوں گے۔

دفتر خارجہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا سیاسی قوتوں کو مل کر فیصلے کرنے چاہئیں، آصف زرداری اور نواز شریف سے کہا ہے کہ مستقبل کیلئے بہتر سیاسی فیصلے کیے جائیں۔ ایسے فیصلے کریں کہ پتہ چلے میرے اور مریم نواز کیلئے کیا چھوڑ کر جارہے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا بحیثیت وزیر خارجہ یہ میرا منشور تھا کہ وزارت خارجہ کو بہتر بنایا جائے، بیرون ملک مشنز اور دفترخارجہ کے درمیان بہترین رابطہ قائم کیا جائے۔ ایک ایسا پلیٹ فارم جو عام لوگوں کیلئے با آسانی قابل رسائی ہو، تشکیل دیا جائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان کا واضح مؤقف ہے کہ ہم کسی بلاک پولیٹکس کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ممالک کے ساتھ تعلقات قائم کریں اور پاکستان کے مفاد کا سوچ کر پوری دنیا کے ساتھ چلیں۔

وفاقی وزیر نے کہا افغان حکام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتے تو افغانستان کے اندر کارروائی ہمارا ایک ایکشن ہوسکتا ہے۔ یہ ہمارا پہلا آپشن نہیں ہوگا، دہشتگردی کے تناظر میں اپنے دفاع کیلئے عالمی قانون پر عمل کریں گے،پاکستان پیپلز پارٹی کا واضح مؤقف ہے کہ جمہوریت ہی پاکستان کے ہر مسائل کا حل ہے۔

انہوں نے کہا عبوری نظام کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ دہشت گردی کی لعنت کے خلاف تعاون دونوں ممالک کے مفاد میں ہے،افغانستان کے پاس کوئی مستقل فوج، انسداد دہشت گردی فورس یا بارڈر مینجمنٹ فورس نہیں ہے جس کی وجہ سے صلاحیت کے مسائل کو دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔

بلاول بھٹو نے کہا ماضی میں بھی ہم نے خطرات کا سامنا کیا تھا اور مل کر ان کا مقابلہ کریں گے، پاکستان افغانستان کی مدد کے لیے تیار ہے کیونکہ اسکے پاس ایسے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کے مسائل ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ ملک میں سویلین اداروں اور جمہوری نظام کو مضبوط بنانے کے لیے عبوری سیٹ اپ اور انتخابات سے متعلق فیصلے کیے جارہے ہیں۔
Qatri & David.