نواز شریف کو گرینڈ ڈائیلاگ کیلئے سب سے بات کرنے میں پہل کرنی چاہیے، شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گرینڈ ڈائیلاگ ہونا چاہیے، جس میں تمام جماعتوں، آرمی چیف اور چیف جسٹس کو بیٹھنا چاہیے، اس گرینڈ ڈائیلاگ کیلئے نواز شریف کو بطور سینئر ترین سیاستدان کے پہل کرنی چاہیے۔
سماء ٹی وی کے پروگرام لائیو ود ندیم ملک میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنے طور پر نواز شریف سے یہ کہنے لندن گیا کہ جنرل باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع نا دی جائے، میرے کہنے سے قبل ہی نواز شریف اس پر قائل تھے،یہ ایک اچھا فیصلہ ہوا ، اس میں فوج ، جنرل باجوہ کیلئے بھی بہتری تھی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر ہم صاف و شفاف انتخابات نا دے سکے بلکہ انتشار والے انتخابات ہوئے، آگے معیشت کے حالات بھی بہت برے ہیں تو ایسے میں یہ ایک مشکل فارمولا بن گیا ہے، اگر آج ہم ملک کو صاف و شفاف انتخابات ہی دے دیں تو شائد بہتری کی بنیاد پڑجائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر جماعت کو سیٹیں ملیں گی تو نواز شریف کو وزارت عظمیٰ ملے گی، اگر انہیں کسی اور نے وزارت عظمیٰ دینی ہے تو انہیں چاہیے کہ وہ نا لیں، اگر عوام کے ووٹ سےآتے ہیں تو انہیں بالکل آنا چاہیے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہاں لاڈلوں کا کاروبار چھوڑ دینا چاہیے، اگر یہ نہیں چھوڑیں گے تو ملک نہیں چلے گا، جب سیاست کو پنپنے کا موقع نہیں دیا جائے ، جب کرپٹ، نااہل اور جی حضوری والے لوگوں کو سیاسی لوگوں کی جگہ بٹھائیں گے توملک نہیں چلے گا۔
انہوں نےکہا کہ مائنس کے فارمولے نہیں چلتے کیونکہ پھر ایسے فیصلوں پر شکوک و شبہات پیدا ہوجاتے ہیں، عمران خان ایک سال قبل اس ملک کے حکمران تھے ، وہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، اس حقیقت کو رد نہیں کیا جاسکتا، نواز شریف کو چالیس سال ملک کی سیاست میں ہوچکے ہیں ، انہیں سب سے بات کرنے میں پہل کرنی چاہیے۔
عمران خان کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر لوگ ان کےساتھ رہے تو سیاسی مستقبل رہتا ہے، بھٹو کے ساتھ لوگ تھے ان کی سیاست آج بھی قائم ہے، سیاست مر بھی جائے اگر عوام اس کے ساتھ ہیں تو وہ جیتا رہتا ہے۔