عمران نیازی اپنی ضد پر اڑ گیا ہے . اس نے کل ایجنسی چیف کو کابل بھیج کر واضح پیغام دے دیا تھا کہ وہ ایجنسی چیف کو نہیں بدلنا چاہتا . دوسری طرف یہ اطلاعات سرگرم ہیں کہ ایجنسی کی کمان تبدیل کی جا چکی ہے اور ایجنسی میں موجود اہم سیاسی لوگوں سے استعفے لے لیے گۓ ہیں . ایجنسی میں چیف کے نیچے بہت سے لوگ ادارے کے ملازم ہوتے ہیں اس لیے کسی بھی شخص کے لیے ادارے کی مرضی کے بغیر اس کی کمان سنبھالنا مشکل ہے
اب حکومت اور ادارے کے مابین جنگ میں ایجنسی کا حکومتی پسندیدہ چیف بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے . اگر وہ حکومت کی بات مانتا ہے اور ادارے کی بات نہیں مانتا تو اس کا ضیا الدین بٹ جیسا ہو گا اور اگر وہ ادارے کی بات مان کر حکومت کی حکم عدولی کرتا ہے تو اس میں ایک آئینی بحران پیدا ہو جاتا ہے . عمران نیازی نے ادارے سے براہ راست ٹکر لینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور ادارے کو نیچا دکھانے اور اپنا تابع فرمان بنانے کے لیے اپنے محبوب چیف کو نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے اس بات پر پکا کر لیا ہے کہ میرے حکم کے بغیر چارج نہ چھوڑنا . عمران نیازی اپنے محبوب چیف کو اس کے بعد ادارے کا سربراہ لگا دے گا اور یوں وہ اپنے اگلے پانچ سال بھی پکے کر لے گا
اب یہ جنگ کون جیتے گا کیا عمران نیازی ادارے کو فتح کرنے میں کامیاب ہو جاۓ گا . کیا عمران نیازی ادارے کو اپنا وفادار بنانے میں کامیاب ہو جاۓ گا . کیا عمران نیازی ادارے کو اپنا ٹائیگر فورس بنا لے گا . اس بات کا جواب آنے والے چند دنوں میں مل جاۓ گا لیکن اس وقت ملک کے حالات تشویش ناک ہو چکے ہیں . اس وقت لاہور ، راولپنڈی اور اسلامآباد کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے . تحریک لبیک نے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے . اب دیکھنا یہ ہے جب حالات خراب ہوں گے تو کیا ادارہ رینجرز بھیجے گا یا نہیں بھیجے گا . عمران نیازی اپنی حکومت بچانے کی بھیک لے کر ادارے کے قدموں میں گرے گا یا نوٹیفکیشن جاری کر دے گا
اب حکومت اور ادارے کے مابین جنگ میں ایجنسی کا حکومتی پسندیدہ چیف بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے . اگر وہ حکومت کی بات مانتا ہے اور ادارے کی بات نہیں مانتا تو اس کا ضیا الدین بٹ جیسا ہو گا اور اگر وہ ادارے کی بات مان کر حکومت کی حکم عدولی کرتا ہے تو اس میں ایک آئینی بحران پیدا ہو جاتا ہے . عمران نیازی نے ادارے سے براہ راست ٹکر لینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور ادارے کو نیچا دکھانے اور اپنا تابع فرمان بنانے کے لیے اپنے محبوب چیف کو نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے اس بات پر پکا کر لیا ہے کہ میرے حکم کے بغیر چارج نہ چھوڑنا . عمران نیازی اپنے محبوب چیف کو اس کے بعد ادارے کا سربراہ لگا دے گا اور یوں وہ اپنے اگلے پانچ سال بھی پکے کر لے گا
اب یہ جنگ کون جیتے گا کیا عمران نیازی ادارے کو فتح کرنے میں کامیاب ہو جاۓ گا . کیا عمران نیازی ادارے کو اپنا وفادار بنانے میں کامیاب ہو جاۓ گا . کیا عمران نیازی ادارے کو اپنا ٹائیگر فورس بنا لے گا . اس بات کا جواب آنے والے چند دنوں میں مل جاۓ گا لیکن اس وقت ملک کے حالات تشویش ناک ہو چکے ہیں . اس وقت لاہور ، راولپنڈی اور اسلامآباد کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے . تحریک لبیک نے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے . اب دیکھنا یہ ہے جب حالات خراب ہوں گے تو کیا ادارہ رینجرز بھیجے گا یا نہیں بھیجے گا . عمران نیازی اپنی حکومت بچانے کی بھیک لے کر ادارے کے قدموں میں گرے گا یا نوٹیفکیشن جاری کر دے گا