ن لیگ کی افسران کوعدم اعتماد میں حکومت کاساتھ دینے پر آرٹیکل6لگانے کی دھمکی

11articlesicasifsaad.jpg

مسلم لیگ ن کےسینئر رہنماخواجہ محمد آصف نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں بیوروکریسی اور پولیس کو غیر جانبدار رہنے کی وارننگ دیدی ہے۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ن لیگی رہنما نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ آئینی تبدیلی کاراستہ اختیار کر رہی ہے جس کا مقصد صرف و صرف آئین و قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1502673101305356289
انہوں نے مزید کہا کہ اگر سول بیوروکریسی اورپولیس نے اس آئینی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تو آئین کی آرٹیکل 6 واضع ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اس پر عمل ضرور ہو گا. انشاء اللہ۔

لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے بھی سرکاری افسران کو خبر دار کیا کہجو بھی آئینی راستے میں رکاوٹ بنا آرٹیکل 6 بھگتے گا سپیکر ھو یا کوئی سرکاری افسر۔

https://twitter.com/x/status/1502695648126246917
واضح رہے کہ اپوزیشن کی جماعتوں نے حکومت کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کروائی ہوئی ہے جس پر جلد قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔

ایسے میں اپوزیشن کی جانب سے الزامات سامنے آرہے ہیں کہ حکومت اپوزیشن اراکین کو گرفتار کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے تاکہ اپوزیشن عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے اسمبلی میں تعداد پوری نہ کرسکے۔
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
ہاہاہا..یہ خواجہ حرامزدگان بخوبی جانتے ہیں کہ سرکاری افسران تو قانونی طور پر بھی
حکومت کا ساتھ دینے کے پابند ہیں؟….وہ کسی بھی سرکاری حکم کی خلاف ورزی کیسے
کر سکتے ہیں.
 

Pilot

Politcal Worker (100+ posts)
یہ حکومتی رٹ ختم کرنے کی سازش ہے
بیورو کریسی میں عمران خان کی پہلے کوئی نہیں سنتا
باقی کسر اسطرح کی دھمکیاں نکال دیں گی
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)

اللہ ﷻ بھلا کرے عمران خان کا

اللہ ﷻ بھلا کرے عمران خان کا ورنہ ہمیں ، کھسرون کی سیاست ، پرچی والے چیئرمین ، اومنی گروپ کی ٹکٹیں و قربانی کے بکرے ، چوروں ، ڈاکووں ،لٹیروں ، قومی دھوکے بازوں ، بھگوڑوں ، منافقوں ، اندھوں ، سمعہ اور بصیرت سے فارغ ، عقل سے پیدل ، جعلی مریضوں ، اسیمبلی کے فلور پے کلمہ طیبہ پڑھ کے " حضور یے ہیں وہ زرائع" ، کیلبری ، میری لندن تو کیا پاکستان ٫ عمران زرداری بھائی بھائی ، وڈیو اور آڈیو والی سرکار ، منشی بھگوڑا ، ڈیزل ، ٹوکروں ، لفافوں پرچیوں ، نہاریوں ، پلیٹیلیٹس، چھٹے والے دن کورٹس کھلوانے والوں ،پاکستان کو گٹر کہنے والے ججوں ، ستر سال سے پاکستان کو لوٹنے والوں ،اقامے والوں ، جعلی ارسطو ، پاپڑ والوں فالودے والوں ، مقصود چپڑاسی ، لوہے کے چنے والوں ، ڈبل شفٹ کہنےوالوں ، پارک لین والوں ، گیارہ سال کی عمر میں ارب پتی بننے والے گونگلوں ، پائریٹس آف پینٹ ہاوسس والوں ، قبضہ مافیہ والوں ، دو دو تین تین شوہروں سےطلاق یافتہ والیوں ، بغیر پتی کے ارب پتی بننے والیوں ، ایک دوسرے کو کبھی ذلیل اور کتے نہلانے والا کہنےوالوں سائیکل کی دکان سے ارب پتے بننے والوں اور آواری ٹاورز میں رنگ رلیاں منانے والے سیستدانوں کو ہی اپنا مسیحہ مانتے رہتے !!! جیسی کہ ابھی بھی کئی نادان ان کی پوجا کرہے ہیں ! ہمارے وطن میں علم اورعقل والوں کی بہت کمی ہے
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
ایک حرام دا چھولا اور کچھ باخبر لوگوں کے بقول ایک بدکار اور فاحشہ کی اولاد جس کی ماں نے اپنے کسی ۔۔۔ کے ساتھ مل کر اپنے خاوند کو قتل کرادیا جو ایک شریف دہاڑی دار مزدور تھا خواجہ رفیق جو ایک حق حلال کی روٹی روزی کماتا تھا مگر پھر بھی سارا دن مختلف سیاسی پارٹیوں کے بینر اور اشتہار لگا کر دیہاڑی لیتا تھا مگر اس کی بیوی اس سے ناخوش اور کسی اور سے خوش تھی چنانچہ اس کو بقول کچھ با خبر لوگوں کے خود اس کی بیوی نے قتل کرادیا اور اسکا مضحکہ خیز الزام بھٹو پر لگا دیا اس غریب دیہاڑی دار مزدور خواجہ رفیق کو بھٹو نے قتل کرا دیا سوچنے والی بات ہے بھٹو جیسا عالمی سطح کا لیڈر جس کے مقابلے میں ایک غریب شریف دیہاڑی دار مزدور کیا کر سکتا اور ایسے مزدور تو بیچارے روزانہ کیڑوں مکوڑوں کی طرح بہت سے حادثوں میں مارے جاتے ہیں وی غریب مزدور امرتسر کے گاؤں کا مہاجر جس کا باپ وہان بھی معمولی محنت کش تھا وہ خود بھی ایک محنت کش تھا وہ بھٹو کے لئے کونسی تھریٹ تھا وہ تھا کیا کوئی عطا اللہ شاہ بخاری جیسا مقرر کوئی شورش کاشمیری جیسا مقرر کوئی حبیب جالب کیا تھا کچھ بھی نہیں اسکی حیثیت بھٹو کے مقابلے میں کیا تھی وہ بھٹو کا کیا پٹ سکتا تھا کیا کر لیتا۔ بھٹو مرواتا تو شورش کاشمیری کو مرواتا مولانا مودودی کو مرواتا اصغر خان کو مرواتا جب اب کو نہیں مروایا یہ غریب مزدور دیہاڑی دار اس کو کیوں مرواتا کوئی وجہ کوئی تھریٹ کوئی
motive
کچھ بھی نہیں مگر یہ ماں بیٹے اتنے حرامی تھی کئ خود قتل کروا کے اس کو کیش کرانے کے لئے جنرل ضیا کے اس وقت کے وزیر چوہدری ظہور الہی کے پاس پہنچ گئے اور کہانی سنائی کے اسکے باپ کو بھٹو نے مروایا۔ چوہدری ظہور الہی غریب پرور اور رحمدل انسان تھا اس نے اپنی زکات میں سے خواجہ سعد رفیق اور اس کے بھائی کو ماہوار زکات وظیفہ لگا دیا جس سے اسکی ماں اور دونوں بیٹوں کا گزارہ ہوتا تھا پھر اس کی ماں نے اپنا دکھڑا چوہدری صاحب کو سنا سنا کر ضیا تک رسائی حاصل کرلی اور اس کو یہ باور کرایا کہ بھٹو اس کے غریب دیہاڑی دار مزدور میاں کا قاتل ہے اور بھٹو نے اسے قتل کرایا ہے جنرل ضیا نے اس عورت کو اپنی حکومت میں ایک مظلوم عورت سمجھ کر شامل کر لیا اور پھر اس دن سے ان بھوکے ننگے فراڈی نطفہ حرام خواجے اور اس کے بھائی کے دن پھر گئے اور سیاست میں آکر یہ بھوکے ننگے سے ارب پتی بن گئے اپنی لوٹ مار کرکے اور بھٹو کو ضیا کے ہاتھوں پھانسی دلانے میں اسکی ماں اور ان نطفہ حرام بھائیوں کی فراڈ کی آہ و زاری اور بھٹو کو قاتل ثابت کرنے میں اور پھانسی لگوانے میں اسکی ڈرامہ جھوٹی مکار ماں اور دونوں حرامی بھائیوں کی آہ زاری اور بھٹو کو اپنے باپ کا قاتل بتا کر اپنے باپ کے قتل کا جھوٹا الزام لگا کر ضیا کا یہ ذہن بنانے میں کہ بھٹو واقعی قاتل ہے ان حرام زادوں کا پورا پورا ہاتھ ہے جس کی وجہ سے یہ بھونکنے ننگے ضیا کو پھدو لگا سیاست میں آکر ارب پتی بن گئے حرام کے نطفے خنزیر النسل خواجے
اگلے مضمون میں حرام کے نطفے فراڈئے بلڈاگ صفدر اسکے آصف چوہے بینک کلرک نطفہ حرام فراڈئے کی اصلیت اور پوسٹ مارٹم ہوگا