وزیراعظم شہبازشریف دورہ چین مکمل کر کے خالی ہاتھ لوٹ آئے؟

china-shehbaz-sharif-em.jpg


وزیراعظم شہبازشریف چین کا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے پاکستان پہنچ گئے ہیں جس کے بعد تجزیہ کاروں صحافیوں اور عوام کی نظریں اس بات پر ہیں کہ آخر اس دورے سے پاکستان کو کوئی فائدہ بھی حاصل ہوا ہے یا وزیراعظم صرف خالی ہاتھ ہی واپس آئے ہیں؟

صحافی سرال المیڈا نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف چین سے کچھ بھی نہیں لا سکے۔

https://twitter.com/x/status/1588013621094879233
تاہم اس دورے سے متعلق دونوں ممالک نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق وزیراعظم نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر دوبارہ انتخاب پر صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دی اور ان کی قیادت، دانشمندی، وژن اور عوام کیلئے ترقی کے فلسفے اور پاکستان اور چین کے تعلقات مسلسل مضبوط بنانے کیلئے ان کی خدمات کو سراہا۔

وزیراعظم نے پاکستان کے دورہ کیلئے صدر شی کا خیرمقدم کیا۔ صدر شی نے کہا کہ وہ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ شہبازشریف نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی نیشنل کانگریس کے 20ویں اجلاس کے کامیاب اختتام پر نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہیں اور پاکستانی عوام ہمیشہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی دوستی کی حمایت کرتے ہیں۔ دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر اپنی باہمی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔

شہباز شریف نے ون چائنہ پالیسی اور تائیوان، بحیرہ جنوبی چین، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور تبت کے مسائل پر چین کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔ چینی قیادت نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، سلامتی اور اس کی سماجی و اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے چین کی حکومت اور عوام کی طرف سے بروقت اور فراخدلی سے فراہم کی جانے والی امداد کو سراہا جس میں امدادی سامان کی فراہمی، قدرتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال اور علاج معالجہ کے لئے چینی ماہرین پر مشتمل ٹیموں کے کردار، تعمیرنو و بحالی کیلئے تجربہ سے استفادہ اور علاج کی سہولت کیلئے تعاون شامل ہے۔

شہباز شریف نے چینی قیادت کو سیلاب کے بعد کی امداد اور بحالی کی کوششوں کے بارے میں بتایا۔ چینی قیادت نے اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے اور متاثرہ علاقوں کی بحالی کے بعد کے منصوبوں میں پاکستان کو مدد کی پیشکش جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

دونوں فریقین نے وزراء خارجہ کی سطح پر سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے تین سیشنز کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور آئندہ اجلاس 2023 کی پہلی ششماہی میں اسلام آباد میں جلد از جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے اسٹرٹیجک رابطے بڑھانے کیلئے دوطرفہ تعاون پر مبنی طریقہ کے اہم کردار کا ذکر کیا اور اسلحے پر کنٹرول اور تخفیف کیلئے مشاورت اور سپوکس پرسنز ڈائیلاگ کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔

تاہم اسٹریٹجک اہمیت کے منصوبے کےطور پر دونوں فریق سی پیک فریم ورک کے تحت ایم ایل ون کو ابتدائی منصوبے کے طور پر شروع کرنے کیلئے مشترکہ کوششیں کریں گے۔
 

Nebula

Minister (2k+ posts)
Apnaa family kii deal kar kay aya hooga...they think for own businesses not for the country pakistan.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
china-shehbaz-sharif-em.jpg


وزیراعظم شہبازشریف چین کا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے پاکستان پہنچ گئے ہیں جس کے بعد تجزیہ کاروں صحافیوں اور عوام کی نظریں اس بات پر ہیں کہ آخر اس دورے سے پاکستان کو کوئی فائدہ بھی حاصل ہوا ہے یا وزیراعظم صرف خالی ہاتھ ہی واپس آئے ہیں؟

صحافی سرال المیڈا نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف چین سے کچھ بھی نہیں لا سکے۔

https://twitter.com/x/status/1588013621094879233
تاہم اس دورے سے متعلق دونوں ممالک نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق وزیراعظم نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر دوبارہ انتخاب پر صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دی اور ان کی قیادت، دانشمندی، وژن اور عوام کیلئے ترقی کے فلسفے اور پاکستان اور چین کے تعلقات مسلسل مضبوط بنانے کیلئے ان کی خدمات کو سراہا۔

وزیراعظم نے پاکستان کے دورہ کیلئے صدر شی کا خیرمقدم کیا۔ صدر شی نے کہا کہ وہ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ شہبازشریف نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی نیشنل کانگریس کے 20ویں اجلاس کے کامیاب اختتام پر نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہیں اور پاکستانی عوام ہمیشہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی دوستی کی حمایت کرتے ہیں۔ دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر اپنی باہمی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔

شہباز شریف نے ون چائنہ پالیسی اور تائیوان، بحیرہ جنوبی چین، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور تبت کے مسائل پر چین کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔ چینی قیادت نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، سلامتی اور اس کی سماجی و اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے چین کی حکومت اور عوام کی طرف سے بروقت اور فراخدلی سے فراہم کی جانے والی امداد کو سراہا جس میں امدادی سامان کی فراہمی، قدرتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال اور علاج معالجہ کے لئے چینی ماہرین پر مشتمل ٹیموں کے کردار، تعمیرنو و بحالی کیلئے تجربہ سے استفادہ اور علاج کی سہولت کیلئے تعاون شامل ہے۔

شہباز شریف نے چینی قیادت کو سیلاب کے بعد کی امداد اور بحالی کی کوششوں کے بارے میں بتایا۔ چینی قیادت نے اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے اور متاثرہ علاقوں کی بحالی کے بعد کے منصوبوں میں پاکستان کو مدد کی پیشکش جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

دونوں فریقین نے وزراء خارجہ کی سطح پر سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے تین سیشنز کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور آئندہ اجلاس 2023 کی پہلی ششماہی میں اسلام آباد میں جلد از جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے اسٹرٹیجک رابطے بڑھانے کیلئے دوطرفہ تعاون پر مبنی طریقہ کے اہم کردار کا ذکر کیا اور اسلحے پر کنٹرول اور تخفیف کیلئے مشاورت اور سپوکس پرسنز ڈائیلاگ کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔

تاہم اسٹریٹجک اہمیت کے منصوبے کےطور پر دونوں فریق سی پیک فریم ورک کے تحت ایم ایل ون کو ابتدائی منصوبے کے طور پر شروع کرنے کیلئے مشترکہ کوششیں کریں گے۔
چینی ان چوروں کے بارے میں ہم سے زیادہ جانتے ہیں
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
حرام زادہ گٹھا فراڈیاچھلی منی لانڈر مقصود چپراسی کا قاتل لوٹ مار میں چینی کمپنیوں سے اپنی ُاور اپنے حرامی پائی جان فراڈئے ُاور حاجی بغلول کے فرنٹ مین کی کمیشن تو وصول کر لایا ہوگا
 

disgusted

Chief Minister (5k+ posts)
Nahi khali haath nahi aya. Aik cheeni azdaha hath mein diya tha shayad Kukri ki gharwali ney ghaib kar diya ho.