سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پنجاب کا وزیر اعلی ختم ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے یہ بیان سماء نیوز کے پروگرام سات سے آٹھ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کے بعد اب وزیراعلی پنجاب کیلئے نیا امیدوار نامزد کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیراعلی کا نیاامیدوار مطلوبہ ووٹ نہ لے سکاتو گورنر پنجاب اسمبلی تحلیل کرسکتا ہے۔
اعتزازاحسن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں چونکہ کسی تحریک انصاف کے رکن نے شہباز شریف کوووٹ نہیں دیا اس لیے شہباز شریف کی حکومت کوئی خطرہ نہیں ہے، تاہم تحریک انصاف کے منحرف اراکین کا ووٹ ناکارہ ہوگیا ہے کیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اراکین کا ووٹ پارٹی کا ہے۔
سینئر قانون دان نے کہا کہ وفاق میں شہباز شریف کی حکومت صرف 2 ووٹوں سے قائم ہے، ضرورت پڑنے پر تحریک انصاف کے منحرف اراکین انہیں بچا نہیں سکیں گے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے حوالے سے صدارتی ریفرنس کےفیصلے میں کہا ہے کہ آرٹیکل 63 اے کو اکیلے نہیں پڑھا جاسکتا، اس آرٹیکل کا اطلاق پارٹی ہدایات کی خلاف ورزی سے ہوتا ہے، منحرف ارکان کا ووٹ شمار نہیں ہوگا، موزوں یہی ہے کہ انحراف ہونا ہی نہیں چاہیے۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 17(2) سیاسی جماعتوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، سیاسی جماعتیں جمہوریت کا بنیادی جز ہیں، پارٹی پالیسی سے انحراف سیاسی جماعتوں کیلئے تباہ کن ہے اور اسے کینسر قرار دینا درست ہے۔