معاشی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے بلوم برگ نے پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ایکسپورٹس میں اضافے کو حوصلہ افزاء قرار دیدیا ہے۔
بلوم برگ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکسٹائل سیکٹر ملک کی کمزور معیشت کو سہارا دینے کی بھرپور کوشش کررہا ہے، کورونا وائرس کے عالمی بحران کے دوران جنوبی ایشیاء کے دیگر ممالک سے ٹیکسٹائل سیکٹر ز کے آرڈرز پاکستان منتقل ہونے سے پاکستان کی ایکسپورٹ میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
رپورٹ میں وزیراعظم عمران خان کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹس میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ21 بلین ڈالر تک پہنچنے کیلئے تیار ہیں، اگلے مالی سال میں ایکسپورٹس مزید بڑھ کر 26 بلین ڈالر کی سطح تک پہنچ جائیں گی۔
رزاق داؤد نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کو ملنے والے آرڈرز میں سے بڑی تعداد بنگلہ دیش اور بھارت سے یہاں منتقل ہوئے ہیں اور اس کی بڑی وجہ کورونا کا بحران ہے، دوسری اچھی چیز یہ ہے کہ ہم اس شعبے میں بنگلہ دیش کے ساتھ ایک برابری کررہے ہیں حالانکہ چند سالوں پہلے بنگلہ دیش اس شعبے میں ہمیں مات دیئے ہوئے تھا۔
بلوم برگ کی اس رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اپنی ٹویٹ میں عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کباڑ کے بھاؤ بکتی ٹیکسٹائل کی صنعت کو تاریخی بلندی پر لے جانے کے لئے لاکھوں نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے پاکستان کے مانچسٹر کی دنیا میں شناخت لوٹانے کے لئے عمران خان کا شکریہ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری منزل ایکسپورٹ بیسڈ اکانومی ہے، انشااللہ، پاکستان زندہ باد۔