پنجاب پولیس نے انتخابات میں سکیورٹی کیلئے 1 ارب سے زائد رقم مانگ لی

election-pak-sec-police.jpg


سیاسی پارٹیوں کے جلسے جلوسوں کی مانیٹرنگ کے لیے آئی جی آفس لاہور میں کنٹرول روم قائم : ذرائع
پنجاب پولیس کی طرف سے آئندہ عام انتخابات میں سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے حکومت سے کروڑوں روپے مانگ لیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس نے 8 فروری 2024ء کو ہونے والے آئندہ عام انتخابات کے موقع پر سکیورٹی کی ذمہ داریاں سرانجام دینے والے اہلکاروں کے کھانے پینے، پٹرول اور ضروری سکیورٹی آلات سامان کی خریداری کی مد میں پنجاب حکومت سے 1 ارب 19 کروڑ روپے طلب کیے گئے ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے لیے سیاسی پارٹیوں کے جلسے جلوسوں کی مانیٹرنگ کے لیے آئی جی آفس لاہور میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ پولنگ سٹیشنز کا ازسرنو سروے کرنے کے بعد پولنگ سٹیشنز کی سکیم بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوا دی گئی ہیں۔ آئی جی آفس لاہور میں قائم کیا گیا کنٹرول روم آئی جی آپریشنز کی سربراہی میں کام کرے گا۔

پولیس حکام کے مطابق کنٹرول روم میں انتخابات کے لیے اضافی طور پر 15 ڈیٹا انٹری آپریٹرز تعینات کر دیئے گئے ہیں، سیاسی جماعتوں کے جلسے، جلوسوں کے دوران ہونے والی تمام خلاف ورزیاں بارے رپورٹ لی جائیں گی۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے ملک بھر میں 48 ہزار 817 پولنگ سٹینشز میں سے 5624 انتہائی حساس اور 1472 حساس اور 30 ہزار کےقریب نارمل قرار دیئے گئے ہیں۔

پولیس پولیس کے مطابق پنجاب حکومت سے طلب کیے گئے فنڈز سے انتخابات کی سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کے کھانے پینے، پٹرول اور ضروری سکیورٹی آلات کی خریداری کی جائے گی۔ مطلوبہ فنڈز میں سے 53 کروڑ روپے پٹرول جبکہ 66 کروڑ روپے کھانے پینے اور سکیورٹی آلات کیلئے طلب کیے گئے ہیں۔ الیکشن ڈے پر 1 لاکھ 30 ہزار پولیس اہلکاروں ذمہ داریاں سرانجام دیں گے اور کنٹرول روم میں بروقت رپورٹس کیلئے تمام اضلاع میں افسران کو فوکل پرسنز مقرر کر دیا گیا ہے