کراچی:قتل کی لرزہ خیز واردات،ایک شخص کوقتل کرکے خاتون نے لاش کے ٹکرے کر دیے

police-kr.jpg


کراچی کےعلاقے صدر میں بیوی نے شوہر کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے،اور پھر آرام سے سو گئی،پولیس نے ملزمہ کوگرفتارکرکے تحقیقات شروع کردیں،ایس ایس پی زبیرنذیر شیخ کے مطابق گھر کے مختلف حصوں سے مقتول کی لاش کے اعضاء ملے ہیں،خاتون کے قبضے سے مختلف اوزار بھی ملے ہیں۔

خاتون خود بھی اعضاء کے قریب ہی آرام سے سو رہی تھی، پولیس کے مطابق خاتون کے ہاتھ اور کپڑے پر خون کے دھبے موجود تھے اور سارے شواہد اس کے خلاف تھے،ایس ایس پی زبیرنذیر شیخ کے مطابق جائے وقوع سے تمام شواہد اکھٹے کر رہے ہیں جبکہ قتل کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے،پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر موجود ہے جبکہ کرائم سین یونٹ کی ٹیم بھی طلب کی گئی ہے۔


مقتول کی شناخت 70 سالہ محمد سہیل ولد محمد لطیف کے نام سے ہوئی ہے جس کی لاش کے ٹکڑوں کو اکٹھا کر کے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے،ملزمہ کے مطابق مقتول شیخ سہیل ڈاکٹر تھا، میرا شوہر نہیں بلکہ بہنوئی تھا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملزمہ خاتون کے ویڈیو بیان میں بتایا کہ مقتول میرے باپ بھائیوں پر چوری کے الزامات عائد کرتا تھا اور مجھے زبردستی اپنے ساتھ رہنے پر مجبور کرتا تھا،احتجاج کیا تو مجھے قتل کی دھمکیاں دیتا تھا،جب بھی مزاحمت کرتی تو لاشوں کی تصویریں دکھاتا تھا۔
 

Asim Riaz

Voter (50+ posts)
میرے ہم وطنوں اصل حقیقت یہی ہے ۔ ہم ہمیشہ سے سنتے آیئں ہیں کہ عورتیں مضلوم ہیں اور ظالم مرد عورتوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ۔ عورتوں کی مظلومیت کے نوحے ہم آئے دن سنتے ہیں ، لبرل آنٹیوں کے منہ سے ۔ موم بتی مافیہ سے ۔ ظاہر شاہ نے نور مقدم کا سر تن سے جدا کر دیا ۔ ہائے کتنا سفاک اور ظالم مرد ہے ،
اب میری لبرل آنٹیاں اور موم بتی مافیا اس سانحے پر کیا جواز پیدا کرے گی۔ میرے ہم وطنوں حقیقت یہی ہے کہ آج کے دور میں عورت سے بڑا فتنہ کوئی نہیں ہے۔ اب اس بات پر یہ سننے کو ملے گا کہ عورت ماں ہے بہن ہے بیٹی ہے مگر اپنی دفعہ یہ بات نہیں کریں گے کہ مرد بھی باپ ہے بھائی ہے اور بیٹا ہے۔
میرے ہم وطنوں لکھنے کو بہت کچھ ہے مگر میری انگلیاں ٹائیپ کر تے کرتے اور آنکھیں عورتوں کا ظلم دیکھتے دیکھتے تھک گئی ہیں ۔ ہمیں ان کا کچھ کرنا پڑے گا ۔ آیئں مل کر کوئی فیصلہ کرتے ہیں کہ اب ان عورتوں کا کیا کیا جائے ۔ میں آپ کی رائے کا منتظر رہوں گا