موجودہ دور میں جنگ صرف زمینی اور فضائی یا آبی ہی نہیں بلکہ اب سوشل میڈیا بھی باقاعدہ طور پر ایک محاذ سمجھا اور مانا جاتا ہے۔ اسی لیے روس اور یوکرائن کے درمیان جاری تنازع جہاں شدت اختیار کر رہا ہے وہی دونوں اطراف سے سوشل میڈیا کے اسٹریٹجک محاذ پر بھی میدان مارنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
دونوں ممالک کے حالیہ تنازع کے پیش نظر سوشل میڈیا پر مسلسل ایسے ٹرینڈز ٹاپ پر ہیں جن میں اس مسئلے پر گفتگو کی جا رہی ہے، گزشتہ روز روسی صدر کے یوکرین پر حملوں کے اعلان کے بعد جیسے ہی روسی میزائل اور ٹینک یوکرین پہنچے، یوکرین کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک معنی خیز پیغام جاری کیا گیا۔
یوکرینی حکومت کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جرمنی کے آمر اور نازی رہنما ایڈولف ہٹلر کا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ہمراہ ایک خاکہ شیئر کیا گیا جس میں ایڈولف ہٹلر کو پیوٹن کی جانب ہنستے مسکراتے اور پیار سے دیکھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
خاکہ پوسٹ کرنے کے بعد ٹوئٹ میں کہا گیا کہ یہ کوئی میم یا مزاحیہ تبصرہ نہیں ہے بلکہ یہ اس وقت ہماری اور آپ کی حقیقت ہے۔
ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا کہ "روس کو ٹیگ کر کے بتائیں کے آپ اس کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟"
یاد رہے کہ یوکرین کےدارالحکومت کیف میں جمعہ کی صبح دو دھماکوں کی آواز سنی گئی، جبکہ بیلاروس کے راستے یوکرین میں داخل ہونے والی روسی فوج یوکرینی دارالحکومت کیف سے 20 میل کے فاصلے تک پہنچ گئی ہے۔
حملوں میں دونوں جانب سے ہلاکتوں اور تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ یوکرین نے روس کی پیش قدمی روکنے کیلئے اپنے ملک کے ایک پل کو اڑا دیا ہے جبکہ یوکرینی شہریوں نے رات سب وے اور زیر زمین میٹرو اسٹیشنز پر پناہ لی تھی۔