I did not know that, Did you? Marvi Sirmad is a Muslim!

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)


کون سے دلائل اور کون سی قران کی قسم ؟ کیا ہمیں یہ سب کچھ پہلے معلوم نہیں تھا ؟ اسی خط کو ایم کیو ایم کے بھاڑے کے ٹٹو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے کبھی مونوگرام کو غلط کہتے تھے اور کبھی دستخطوں کو جعلی کہتے تھے تانکہ آپ نے خط کے دفاع میں توجیہات لکھ دیں-- فیصل سبزواری بھی پھیکے انداز میں بولا کہ اگر لکھا ہے تو ہم اس کا دفاع کریں گے


آپ کو پتا ہے کہ ذولفقار مرزا نے صرف اس خط کا حوالہ نہیں دیا ہے۔ اسکی پوری تقریر کو متحدہ مخالفین نے چوم کر سر آنکھوں پر رکھا ہوا ہے اور یہ فقط متحدہ بغض میں کیا جا رہا ہے۔ ذولفقار مرزا کے قرآن کی جھوٹی قسم پکڑے جانے پر پھر بھی ذولفقار مرزا کے الزامات کو وزن دینے کے لیے اسکے قرآن اٹھانے کو بطور ثبوت پیش کیا جا رہا ہے۔

باقی خط کا جواب ایک طرح یا دوسری طرح آپ کو مل چکا ہے۔ اب آپ اس پر ضمنی اعتراضات کرتے ہوئے بحث برائے بحث تو کر سکتے ہیں ، مگر اس سے اپنے الزامات کو ثابت کرنا آپ کے لیے ممکن نہیں۔


محترمہ آپ نے میری اوپر والی گزارشات کا مکمّل جواب نہیں دیا --- بغیر تحقیق کیے شبلی نعمانی سے وہ بات منسوب کر دی جو شائد انہوں نے نہیں کی تھی تو آپ پر کونسا فتویٰ صادر ہونا چاہئیے --- اور خلافت راشدہ پر بغیر توجیہات پڑھے یکطرفہ طور پر تنقید کر کے آپ کیا ثابت کرنا چاہتی ہیں ؟ موجودہ دور کے کسی بھی سکالر نے طالبان کے نظام کو خلافت راشدہ کے مماثل قرار نہیں دیا تو آپ کیوں مصر ہیں دونوں کو ایک جیسا ثابت کرنے پر ؟

کم از کم الفاروق میں شبلی نعمانی صاحب کی تمام تر توجیحات میں پڑھ چکی ہوں، مثلا علامہ شبلی نعمانی کہتے ہیں عیسائیوں کو اپنے بچوں کو بپتسمہ دینے کی ممانعت اس لیے کی گئی کیونکہ یہ پتا نہیں تھا کہ بعد میں وہ بچے شاید مسلمان ہو جائیں۔

کم از کم میں تو اس توجیح سے متفق نہیں ہو سکی۔ رسول اللہ (ص) کے دور میں بھی عیسائیوں کے بچے پیدا ہوتے تھے اور انہیں بپتسمہ دیا جاتا تھا اور وہ بچے بڑے ہو کر مسلمان بھی ہوئے۔۔۔ چنانچہ پھر کیا ضرورت پیش آئی کہ رسول (ص) کی وفات کے بعد ممانعت کا یہ قانون جاری کیا جاتا اور یہ عذر پیش کیا جاتا کہ بچہ مستقبل میں شاید مسلمان ہو جائے اس لیے بپتسمہ پر پابندی ہے۔

بہرحال، میرا مقصد شروع وقت سے اس بحث میں ملوث ہونا نہیں ہے۔

میرا واحد مقصد یہ یقین دھانی حاصل کرنا ہے کہ اگر پاکستان میں خلافت نظام کو رائج کیا جائے تو یہ گارنٹی ہونی چاہیے کہ اقلیتوں کے ساتھ وہ سلوک نہیں ہو گا جو کہ طالبان نے روا رکھا تھا۔ یہ گارنٹی ہونی چاہیے کہ کل کو انتہا پسند طبقات پھر سے یہ قوانین جاری کرنے کے لیے قرون اولی کی دلیل دے کر آپ لوگوں کو چپ نہ کرواتے ہوں۔

کیا آپ یہ یقین دھانی کراتے ہیں؟

یا علامہ شبلی نعمانی کی توجیحات کے بعد آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کے لیے یہ پابندیاں لگانی جائز ہو گئی ہیں؟

 

Night-Hawk

Senator (1k+ posts)


آپ کو پتا ہے کہ ذولفقار مرزا نے صرف اس خط کا حوالہ نہیں دیا ہے۔ اسکی پوری تقریر کو متحدہ مخالفین نے چوم کر سر آنکھوں پر رکھا ہوا ہے اور یہ فقط متحدہ بغض میں کیا جا رہا ہے۔ ذولفقار مرزا کے قرآن کی جھوٹی قسم پکڑے جانے پر پھر بھی ذولفقار مرزا کے الزامات کو وزن دینے کے لیے اسکے قرآن اٹھانے کو بطور ثبوت پیش کیا جا رہا ہے۔


مرزا کے جن دو جھوٹوں کی بابت آپ نے تھریڈ کھولا تھا ان میں کہیں بھی قران کی قسم شامل نہیں تھی اولا جیو ٹی وی کے کیمرے والا کیس تھا اس میں وہ مکر گیا تھا لیکن قران کی قسم کی بات نہیں کی تھی دوم لیاقت نام کے جس شخص کی اس نے بات کی تو اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ وہ لیاقت ووہی لیاقت بنگش ہے جو اے این پی کا دہشتگرد ہے پولیس نے ایک خاکہ تیار کیا اور اسے ایک اور ٹوپی والے شخص پر زبردستی فٹ کر کے خود ہی اسے ولی خان بابر کا قاتل اور اے این پی کا دہشتگرد قرار دینا اور ذوالفقار مرزا کو جھوٹا کہ دینا کون سا سچ ہے ؟

جھوٹ ایم کیو ایم نے تھوڑے بولے ہیں اور کیا دوسرے سیاستدان جھوٹ نہیں بولتے دفتروں کے دفتر بھرے پڑے ہیں سیاسی جھوٹوں سے --- یہی جنگ گروپ کسی دور میں ایم کیو ایم کے عیتاب کا نشانہ ہوتا تھا ہزاروں کی تعداد میں کراچی اور حیدر آباد میں اسکی کاپیاں جلا دی گیں لیکن آج اگر کوئی پوچھے گا تو صاف جھوٹ بول دیا جاے گا

مرزا کی قسموں اور ثبوتوں کی ہمیں ضرورت نہیں ساری دنیا مرزا کو بھی جانتی ہے اور ایم کیو ایم کو بھی لیکن اس کی ہمّت کی داد دینی پڑے گی کہ اس نے دہشتگردوں کو کھل کر للکارا ہے مگر اپنی منطق میں ووہی عمل اور ردعمل والی گھسی پٹی لاجک استعمال کی ہے جیسے آپ بوری بند لاشوں کو آج تک جواز فراہم کر رہی ہیں بلکہ قران اور حدیث کو اپنے دفاع کے لیے بھی استعمال کرتی ہیں ---- قران کا یہ استعمال ٹھیک ہے یا وہ ٹھیک ہے میری سمجھ سے دونوں بالا ہیں


باقی خط کا جواب ایک طرح یا دوسری طرح آپ کو مل چکا ہے۔ اب آپ اس پر ضمنی اعتراضات کرتے ہوئے بحث برائے بحث تو کر سکتے ہیں ، مگر اس سے اپنے الزامات کو ثابت کرنا آپ کے لیے ممکن نہیں۔


اس خط کا کوئی جواب ہی نہیں بنتا اگر وہ واقعی لکھا گیا ہے جو کہ یقینا لکھا گیا ہو گا کہ آپ نے اتنا زور لگایا ہے --- کسی دوسرے سربراہ حکومت کو ایک بھگوڑا حکومت وقت سے بالا بالا اپنی اور اپنے مافیا کی سروسز فراہم کر رہا ہو اس پر کوئی دوسری راے ہو ہی نہیں سکتی

کم از کم الفاروق میں شبلی نعمانی صاحب کی تمام تر توجیحات میں پڑھ چکی ہوں، مثلا علامہ شبلی نعمانی کہتے ہیں عیسائیوں کو اپنے بچوں کو بپتسمہ دینے کی ممانعت اس لیے کی گئی کیونکہ یہ پتا نہیں تھا کہ بعد میں وہ بچے شاید مسلمان ہو جائیں۔

کم از کم میں تو اس توجیح سے متفق نہیں ہو سکی۔ رسول اللہ (ص) کے دور میں بھی عیسائیوں کے بچے پیدا ہوتے تھے اور انہیں بپتسمہ دیا جاتا تھا اور وہ بچے بڑے ہو کر مسلمان بھی ہوئے۔۔۔ چنانچہ پھر کیا ضرورت پیش آئی کہ رسول (ص) کی وفات کے بعد ممانعت کا یہ قانون جاری کیا جاتا اور یہ عذر پیش کیا جاتا کہ بچہ مستقبل میں شاید مسلمان ہو جائے اس لیے بپتسمہ پر پابندی ہے۔

آپ اس توجیہ سے کیسے متفق ہو سکتی ہیں اس کی وجہ آپ کا فقہی اختلاف اور تعصب ہے علامہ طبری بنو تغلب سے شرائط صلح میں لکھتے ہیں



علی ان لا ینصرو ا ولیدا ممن اسلم ابا و ھم



یعنی بنو تغلب کو اختیار نہ ہو گا کہ جن کے باپ مسلمان ہو چکے ہیں ان کو عیسائی بنا سکیں

مولانا شبلی لکھتے ہیں کہ اس زمانے میں ایک نیا سوال پیدا ہوتا تھا ایک نو مسلم اگر اپنی نا بالغ اولاد چھوڑ کر مرے تو اولاد کس مذہب پر پرورش پاے گی ؟ (تیزی سے بڑھتی ہوی فتوحات جن کی وجہ سے عیسائی رومن سلطنت کا ایک بڑا علاقہ بھی مسلمانوں کی حکومت میں آیا اس میں اسلام قبول کرنے والوں کی تعداد بھی زیادہ تھی اور ایسا ممکن تھا کہ انفرادی طور پر مسلمان ہونے والوں کا باقی خاندان ان کی موت کے بعد انکی اولاد پر اثر انداز ہو) ؟ یعنی وہ مسلمان سمجھی جاۓ گی یا اسکے خاندان والوں کو عیسائی مذہب رکھتے ہیں یہ حق حاصل ہو گا کہ اس کو اصطباغ دے کر عیسائی بنا لیں ؟

حضرت عمر نے اس صورت خاص کے لیے یہ قرار دیا کہ خاندان والے اس کو اصطباغ نا دیں اور عیسائی نا بنائیں اور یہ حکم بلکل قرین انصاف ہے کیونکہ جب اسکا باپ مسلمان ہو گیا تو اسکی نا بالغ اولاد بھی بظاھر مسلمان ہی قرار پاے گی

بہرحال، میرا مقصد شروع وقت سے اس بحث میں ملوث ہونا نہیں ہے۔

اگر آپ کا مقصد اس طرح کی بحث میں ملوث ہونا نہیں تو براہ کرم آپ اس طرح کی غلط فہمیاں پھیلا کے اپنے مسلک کی تبلیغ بھی نا کیا کریں مجھے مسلکی مباحثوں سے سخت نفرت ہے لیکن تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی

میرا واحد مقصد یہ یقین دھانی حاصل کرنا ہے کہ اگر پاکستان میں خلافت نظام کو رائج کیا جائے تو یہ گارنٹی ہونی چاہیے کہ اقلیتوں کے ساتھ وہ سلوک نہیں ہو گا جو کہ طالبان نے روا رکھا تھا۔ یہ گارنٹی ہونی چاہیے کہ کل کو انتہا پسند طبقات پھر سے یہ قوانین جاری کرنے کے لیے قرون اولی کی دلیل دے کر آپ لوگوں کو چپ نہ کرواتے ہوں۔

کیا آپ یہ یقین دھانی کراتے ہیں؟

یا علامہ شبلی نعمانی کی توجیحات کے بعد آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کے لیے یہ پابندیاں لگانی جائز ہو گئی ہیں؟

[/quote]

یہ یقین دہانی آپ کو فورم ممبران کروائیں گے ؟ یا علماے دیں ؟ یا ایسی حکومت وقت جو واقعی خلافت راشدہ کا نظام لانے کا ارادہ رکھتی ہے ؟ کیا ایسی کوئی صورت درپیش ہے ؟ اگر کوئی ایسی صورت نہیں تو چیخ و پکار کیسی ؟ قرون اولی کے حالات اور آج کے حالات کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا اور نا ہی امیر وقت پر لازم ہے کہ وہ زمان و مکان کے حقائق کے بر خلاف عمل کرے --- کیا آپ کی ممدوح آج کی ایرانی حکومت حضرت علی کی خلافت راشدہ کو ہو بہو فالو کر رہی ہے اقلیتوں سے متعلق معاملات ان کے دور میں بھی ویسے ہی تھے جیسے شیخین کے دور میں اگر نہیں تو آپ ثبوت مہیا کریں