Re: imran phobia
عمران خان کی کوئی غلطی تم لوگوں کی نااہلی کا جواز کیسے بن سکتی ہے۔ عمران خان میں بہت ساری غلطیاں ہوسکتی ہیں اور اسے چاہیے کے وہ ان کو ٹھیک کرے اور مجھے یقین ہے کے عمران خان کسی بھی قسم کی جواب دہی سے گریز نہیں کرے گا کیوںکہ وہ لنڈن میں نہیں پاکستان میں ہے۔ تلوے وہ چاٹتے ہیں جو حکومت کے مزے لوٹتے ہیں آئی بات سمجھ میں۔بڑی ٹھیٹھائی کے ساتھ متحدہ کو پرویز مشرق کی چھتری سے نکال لیتے ہو۔ ایک بار پھر سن لو' جرم چاہے عمران خان کرے یا الطاف حسین' بچے گا کوئی بھی نہیں۔ یہ جو تمہاری الظام تراشیاں ہیں اس کی وجہ ہی تم لوگوں کی نا اہلی ہے کیوںکہ اپنی کارگزاریوں پر پردہ ڈالنے کا اس سے اچھا طریقہ تم لوگوں کے پاس نہیں ہے۔
۱۸۵۷ کی جنگ آزادی سے لے کر ۱۹۳۰ تک مسلمانوں کے پاس کوئی لیڈر نہیں تھا۔ جیسے میرے اللہ کی مرضی۔ مجھے اس بات کو تسلیم کرنے میں کوئی آر نہیں کہ عمران خان بھی وہ لیڈر نہیں ہے جس کی تلاش امت مسلمہ کو ہے کیونکہ وہ بھی اسی بوسیدہ نظام کے اندر رہتے ہوئے تبدیلی لانا چاہتا ہے جو کہ علامہ اقبال کے فلسفے کے خلاف ہے۔ مگر میں عمران خان کی نیت پر شک نہیں کر سکتا کیونکہ عمران خان نے کسی کی حمائت کر کے اقدار کے مزے نہیں لوٹے جس طرح کہ متحدہ پچھلے ادوار میں لیتی رہی ہے اور ابھی بھی اقدار میں ہے کم از کم کراچی کی حکومت تک۔ اور یہی میرا نقطہ بحث ہے جو کہ مداری کی چلاکیوں کی نظر ہو جاتا ہے۔
کراچی کی حکومت متحدہ کے پاس ہے تو بھاڑمیں جائے کوئی اور۔ اس لیے اگر اب تم نے اپنی نااہلیوں کا جواب دینے کی بجائے کسی اور کا نام لیا تو بات واضع ہو جائے گی کہ تمہیں کچھ لینا دینا نہیں ہے چاہے کوئی قتل ہو یا کوئی بھتہ خوری کرے۔ تمہیں رکھا ہی مداریاں کرنے کے لیے ہے تاکہ تمہاری کارگزاریوں پر کسی کی نظر نہ جائے۔
کراچی کے خون اور بھتہ خوری کا حساب دو ورنہ امن نہ دے سکنے کی وجہ سے استعفا دے کر دفعہ ہوجاو
کراچی کے خون اور بھتہ خوری کا حساب دو ورنہ امن نہ دے سکنے کی وجہ سے استعفا دے کر دفعہ ہوجاو
کراچی کے خون اور بھتہ خوری کا حساب دو ورنہ امن نہ دے سکنے کی وجہ سے استعفا دے کر دفعہ ہوجاو
ایک بار پھر وہی مداری کا تماشا۔ اللہ کے جس فرمان کو تم نے پیش کیا ہے وہ یقیناً حکمرانوں کے لیے ہی ہے۔ مان لیا کہ عمران خان اپنی پارٹی کا حکمران ہے جس کی تعداد اس عوام سے تو کم ہی ہوگی جس کا حکمران لنڈن میں بیٹھا ہوا ہے۔ اس طرح تو الطاف حسین بڑا حکمران ہوا نا جو کہ اپنی پارٹی کا حکمران بھی ہے اور اس عوام کا بھی جو آج خون کی قربانیان دے رہی ہے بلکہ صرف خون نہیں بتھہ بھی دے رہی ہے۔ حیرت ہے کہ جس عوام کے لیڈر کی مقبولیت کے لیے لوگ قرآن کی آیات تک کی مدد لے رہے ہیں وہ عوام آج اس حال میں۔ اللہ کی شان ہے۔
زانی کا سپورٹر زنا کو کیا غلطی مانے گا. مشرف کی حمایت مشرف کی حمایت متحدہ نے بہت بعد میں شروع کی جب اس کو اسکے چیف ایگزیکٹو کے غیر آئینی عھدے سے ( زانی عمران خان اور آپ کا من پسند چیف جسٹس ) بذریہ ریفرینڈم اینی عھدے صدر پاکستان بنا چکے تھے، متحدہ پاکستان کی وہ واحد پارٹی ہے جس نے ٢٠٠٢ کے لوکل باڈیز کے انتخابات میں صرف اسی بنا پر حصّہ نہیں لیا کے وہ پرویز مشرف نے غیر آینی عھدے کے زیر انتظام منعقد ہوے تھے اور متحدہ جس وقت یہ سرے آینی لوازمات دیکھ رہی تھی اور ان کو مد نظر رکھ کر عمل کر رہی تھی اس وقت منفائق آزم زانی عظیم عمران خان مشرف کے تلوے چاٹ رہا تھا اور اس امید اور خویش پر کے مشرف اسکو چور دروازے سے وزیر آزم بنا دے گا جب اس کی یہ خویش پوری نہ ہوئی تو اس نے مشرف کے خلاف بھونکنا سٹارٹ کر دیا .
میرے بندر پہلے جا کر اپنے زانی آزم جو کے اسلامی ملک کا وزیر آزم بننے کا خواب دیکھ رہا ہے اس کی منفقت اور ذلالت کو تو پڑھ لو جس کا ماضی مکمل ناپاکی اور گندگی سے بھر پور ہو اسکا مستقبل کتنا تابناک ہو گا وہ نظر آتا ہے.
اللہ کے ایک فرمان کا مفہوم ہے کے میں تم پر تم جیسے حکمران مسلط کر دیتا ہوں.
ویسا ہی مجھ کو آج تحریک انصاف میں ہوتا دیکھتا ہے جیسا لیڈر کا ماضی ویسا ہی اس کے سپورٹرز کا ماضی گلزہت، ناپاکی اور گندی اور گناہوں سے آلودہ
عمران خان کی کوئی غلطی تم لوگوں کی نااہلی کا جواز کیسے بن سکتی ہے۔ عمران خان میں بہت ساری غلطیاں ہوسکتی ہیں اور اسے چاہیے کے وہ ان کو ٹھیک کرے اور مجھے یقین ہے کے عمران خان کسی بھی قسم کی جواب دہی سے گریز نہیں کرے گا کیوںکہ وہ لنڈن میں نہیں پاکستان میں ہے۔ تلوے وہ چاٹتے ہیں جو حکومت کے مزے لوٹتے ہیں آئی بات سمجھ میں۔بڑی ٹھیٹھائی کے ساتھ متحدہ کو پرویز مشرق کی چھتری سے نکال لیتے ہو۔ ایک بار پھر سن لو' جرم چاہے عمران خان کرے یا الطاف حسین' بچے گا کوئی بھی نہیں۔ یہ جو تمہاری الظام تراشیاں ہیں اس کی وجہ ہی تم لوگوں کی نا اہلی ہے کیوںکہ اپنی کارگزاریوں پر پردہ ڈالنے کا اس سے اچھا طریقہ تم لوگوں کے پاس نہیں ہے۔
۱۸۵۷ کی جنگ آزادی سے لے کر ۱۹۳۰ تک مسلمانوں کے پاس کوئی لیڈر نہیں تھا۔ جیسے میرے اللہ کی مرضی۔ مجھے اس بات کو تسلیم کرنے میں کوئی آر نہیں کہ عمران خان بھی وہ لیڈر نہیں ہے جس کی تلاش امت مسلمہ کو ہے کیونکہ وہ بھی اسی بوسیدہ نظام کے اندر رہتے ہوئے تبدیلی لانا چاہتا ہے جو کہ علامہ اقبال کے فلسفے کے خلاف ہے۔ مگر میں عمران خان کی نیت پر شک نہیں کر سکتا کیونکہ عمران خان نے کسی کی حمائت کر کے اقدار کے مزے نہیں لوٹے جس طرح کہ متحدہ پچھلے ادوار میں لیتی رہی ہے اور ابھی بھی اقدار میں ہے کم از کم کراچی کی حکومت تک۔ اور یہی میرا نقطہ بحث ہے جو کہ مداری کی چلاکیوں کی نظر ہو جاتا ہے۔
کراچی کی حکومت متحدہ کے پاس ہے تو بھاڑمیں جائے کوئی اور۔ اس لیے اگر اب تم نے اپنی نااہلیوں کا جواب دینے کی بجائے کسی اور کا نام لیا تو بات واضع ہو جائے گی کہ تمہیں کچھ لینا دینا نہیں ہے چاہے کوئی قتل ہو یا کوئی بھتہ خوری کرے۔ تمہیں رکھا ہی مداریاں کرنے کے لیے ہے تاکہ تمہاری کارگزاریوں پر کسی کی نظر نہ جائے۔
کراچی کے خون اور بھتہ خوری کا حساب دو ورنہ امن نہ دے سکنے کی وجہ سے استعفا دے کر دفعہ ہوجاو
کراچی کے خون اور بھتہ خوری کا حساب دو ورنہ امن نہ دے سکنے کی وجہ سے استعفا دے کر دفعہ ہوجاو
کراچی کے خون اور بھتہ خوری کا حساب دو ورنہ امن نہ دے سکنے کی وجہ سے استعفا دے کر دفعہ ہوجاو