خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

سیاسی

Threads
1.3K
Messages
11.6K
Threads
1.3K
Messages
11.6K

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی اپنا اقتدار بچانے کی کوششیں جاری ہیں، اور وہ اپنے اقتدار کو بچانے کیلئے پراعتماد بھی ہیں، جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب تک تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ ہوجائے فیصلہ نہیں ہوتا، انہوں نے پروگرام میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کیخلاف بھی اکثریت نے عدم اعتماد کی حمایت کی تھی لیکن فیصلہ ان کے حق میں آیا تھا۔ جام کمال نے مزید کہا کہ مخالفین نے اپنے پینتیس ارکان ایک گھر میں بند کرکے پہرے لگادیئے ہیں، شکایات تو ہمیں ہونی چاہئے، کیونکہ مخالفین میں سے کوئی وزیراعلیٰ بننا چاہتا ہے تو کوئی اچھی وزات چاہتا ہے، لالچ مخالفین میں ہے،ہم میں ںہیں، ہار جیت سیاست کا حصہ ہے، جیت ہماری ہی ہوگی لیکن اگر ناکامی بھی ہوئی تو بہترین اپوزیشن ابھر کر سامنے آئیں گے،ہمارے اراکین تو کھلے عام گھوم رہے ہیں، ہمیں تو خطرہ ہے انہوں نے لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، جس کی وجہ سے بہت سارے لوگ پریشان بھی ہیں۔ دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما ظہور بلیدی کہ چکے ہیں کہ چار اراکین نے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر دستخط کیے ہیں، اس کے بعد معلوم نہیں کہ اُنھیں زمین کھا گئی یا آسمان؟ اب بھی 34 کے قریب ارکان ان کے ساتھ ہیں،مبینہ طور پر لاپتہ اراکین بلوچستان اسمبلی اکبر آسکانی، بشریٰ رند، لیلیٰ زرین اور مہ جبیں شیران نے اپنے حوالے سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں کی تردید کر دی ہے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق اکبر آسکانی نے کہا وہ کام کے سلسلے میں اسلام آباد گئے تھے، اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کے ساتھ ہیں،مہ جبیں شیران نے کہا تحریک عدم اعتماد کے دن وہ اور ان کے ساتھی کچھ مصروفیات کے باعث اسمبلی نہیں پہنچ سکے تھے جبکہ بشریٰ رند نے کہا کہ وہ اپنے گروپ کے ساتھ تھیں اور رہیں گی،بلوچستان اسمبلی نے وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کی کارروائی کا ایجنڈا جاری کر دیا ہے، رائے شماری 25 اکتوبر کو دن 11 بجے ہو گی۔
سادہ لوح عوام کو بینکوں کے نمائندے بن کر اکاؤنٹس کی تفصیلات پوچھنے والے جعل سازوں نے ڈی جی ایف آئی اے کو بھی نہ بخشا اور انہیں فون کرکے معلومات لینے کی کوشش کرتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین محسن عزیز کی سربراہی میں ہوا جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حکام نے انکشاف کیا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو بھی جعلسازوں کی جانب سے فون کال موصول ہوئی جس میں انہوں نے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات پوچھنے کی کوشش کی۔ جس پر کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کی شناخت کرکے ان کو سزا دی جائے اور ان کے نام پبلک کیے جائیں ۔ اجلاس کے دوران سینیٹر اعظم نظیر تارڑ نے کہا کہ ملک میں صحافیوں کو ہراساں کیے جانے کی شکایات موصول ہورہی ہیں، صحافی ہمیں ملکی حالات و معاملات سے آگاہی دیتے ہیں، مگر یہاں صحافیوں کو نوٹس دے کر طلب کرلیا جاتا ہے ایف آئی اے صحافیوں کیلئے نرم گوشہ اپنائے ۔ جس پر جواب دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے، ایف آئی اے کا ادارہ شکایات پر تحقیقات کرتا ہے۔
خبررساں ادارے ایکسپریس کا دعویٰ ہے کہ مرکزی بینک کے مطابق غیر ملکی قرضوں اور پاکستان انٹرنیشنل سکوک کی ادائیگیوں سے گزشتہ ہفتے کے اختتام پر 15 اکتوبر کو زرمبادلہ کے ذخائر میں بڑی کمی دیکھی گئی ہے۔ مرکزی بینک نے بتایا کہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب 64 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جس کے بعد سرکاری ذخائر 17 ارب 49 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کی سطح پر آ گئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک پاکستان نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے ایک ارب ڈالر کے پاکستان انٹرنیشنل سکوک کی ادائیگی کی گئی، جس سے کمرشل بینکوں کے ذخائر ایک ہفتے میں 6 ارب 83 کروڑ 10 لاکھ سے بڑھ کر 6 ارب 83 کروڑ 52 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔ جب کہ اس سے قبل زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 19 ارب 13 کروڑ 82 لاکھ ڈالرز تھا۔ اس طرح خزانے میں اتنی تیزی سے کمی بڑے معاشی مسائل کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔
وفاقی حکومت نے ملک میں بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کیلئے 111 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاری کا اعلان وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کی جانب سے کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کے ترسیلی نظام میں 111 ارب روپے کی بڑی سرمایہ کاری کرے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت آئندہ تین سالوں میں این ٹی ڈی سی کے ذریعے بجلی کے ترسیلی نظام میں سرمایہ کاری کرے گی جس کے بعد نیشنل گرڈ سے بجلی کی ترسیلی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہ ہماری حکومت آنے سے قبل 2018 میں بجلی کی ترسیلی صلاحیت 20 ہزار 811 میگاواٹ تھی جو اس سرمایہ کاری کے بعد 2023 میں بڑھ کر 28 ہزار 750 میگاواٹ اور 2024 میں31ہزار500 میگاواٹ تک پہنچ جائے گی۔
پروپاکستانی کا دعویٰ ہے کہ خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمت، لاجسٹکس کے مسائل اور آٹو میٹک گاڑیوں کی چپ کی کمی کے باعث کار ساز کمپنیاں بہت جلد گاڑیوں کی قیمتیں بڑھانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ سپلائی چین میں پیدا ہونے والے بحران کے باوجود کمپنیاں صرف حکومت کی ہدایات کے باعث گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے سے رُکی ہوئی ہیں اور اس بار اگر قیمتیں بڑھیں تو ان میں 5 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ اضافہ یکم نومبر 2021 سے نافذ العمل ہو جائے گا۔ پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے چیئرمین اور ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) کے سی ای او علی اصغر جمالی نے کہا ہے کہ گاڑیوں کی قیمتیں "کسی بھی وقت" بڑھ سکتی ہیں کیونکہ کمپنیاں کچھ عرصے کے لیے گاڑیوں کی قیمتیں حکومت کی درخواست پر برقرار رکھنے کی پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ روپے کی حالیہ گراوٹ ہے جس سے کاریں بنانے والی کمپنیوں کے اخراجات کئی گنا تک بڑھ گئے ہیں۔ عارف حبیب لمیٹڈ کے تجزیہ کار ارسلان حنیف نے وضاحت کی کہ کار مینوفیکچررز نے روپے کی قدر میں کمی کا 80 فیصد تک اثر مینوفیکچرنگ لاگت میں برقرار رکھا ، کیونکہ دوسرے ممالک سے درآمد کی جانے والے سی کے ڈی یونٹس پاکستان میں اسمبل ہوتے ہیں اس کے لیے بھی آٹو میٹک گاڑیوں کی چپ چاہیے ہوتی ہے جسے امپورٹ کیا جاتا ہے اور اس کی درآمد ڈالر کی قیمت کے ساتھ اتار چڑھاؤ کا شکار ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ مالی سال 22-2021 کے بجٹ میں کار ساز کمپنیوں کو ٹیکس اور ڈیوٹی میں چھوٹ اور ریلیف فراہم کرنے کے باوجود اس وقت روپے کی بے قدری اور آئے روز ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کے باعث کمپنیاں قیمتیں بڑھانے پر متفق بیٹھی ہیں مگر ابھی تک اس میں رکاوٹ حکومتی احکامات ہیں۔ لیکن صورتحال اسی طرح رہی تو یہ کار مینوفیکچرر کب تک قیمتیں مستحکم رکھ پائیں گے؟
آن لائن ڈیجیٹل پلیٹ فارم ڈیلی پاکستان کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی بلٹ پروف گاڑی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ایف 10 میں آگ پکڑ لی۔ تفصیلات کےمطابق جمعیت علما اسلام کے اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی بلٹ پروف لگژری وی 8 کو آگ لگنے کا واقعہ اسلام آباد کے سیکٹر ایف 10 میں پیش آیا۔ جس وقت گاڑی میں آگ لگی اس وقت مولانا اس میں سوار نہیں تھے۔ تاہم آگ لگنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکیں۔ ٹویٹر پر سرفراز راجہ کی جانب سے شئیر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد کے ایف 10 کی مارکیٹ میں گاڑی کو آگ لگی ہے لوگ وہاں سے گزر رہے ہیں۔ جب کہ مولانا کے ساتھی آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صحت کارڈ دسمبر تک آجائے گا، عوام کو ریلیف ملے گا،فواد چوہدری ملک بھر میں بڑھتی مہنگائی پر عوام دے رہے ہیں دہائی، ایسے میں وزیراطلاعات فواد چوہدری نے خوشی کی نوید سنائی، کہا عوام کیلئے بڑا ریلیف لارہے ہیں، وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ پر لکھا کہ صحت کارڈ دسمبر سے شروع ہوجائے گا، مارچ تک پورے پنجاب کو صحت کارڈ مل جائیں گے، اس کارڈ پر نجی ڈاکٹرز سے اور نجی اسپتالوں میں بھی علاج کرایا جاسکتا ہے، سرکاری اسپتال میں بھی علاج کی سہولت دستیاب ہوگی۔ ٹویٹ میں وزیر اطلاعات نے خوشخبری سناتے ہوئے لکھا کہ صحت کارڈ سے ایک خاندان ہر سال دس لاکھ روپے تک کا علاج کرا سکے گا، غریب ترین سے متوسط طبقے کو بھی بہترین علاج کی سہولت حاصل ہوگی، انہوں نے بتایا کہ حکومت صحت، تعلیم اور چار بنیادی اشیائے ضروریہ آٹا، چینی، دال اور گھی پر بھی بڑا ریلیف لا رہی ہے،ملکی ترقی کیلیے بنیادی سیاسی اصلاحات ضروری ہیں، میڈیا اور عدالتی اصلاحات لازمی ہیں۔ دوسری جانب عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں،سندھ ہو یا پنجاب یاپھر خیبرپختونخوا اور بلوچستان اشیائے خورونوش عوام کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں،کوئٹہ میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں، ٹماٹر سو روپے، لہسن ساڑھے تین سو روپے فی کلو ہوگیا، آلو بھی مہنگا ہوگیا،پشاورمیں آلو کی فی کلو قیمت 50 روپے سے بڑھ کر 90 روپے تک پہنچ گئی،ٹماٹر بھی فی کلو 80 روپے فروخت ہونے لگا،اسی طرح ہر سبزی کی قیمت میں 20 سے 30 روپے فی کلو اضافہ کردیا گیا۔
بلوچستان کے ضلع کوہلو میں گیس کے نئے ذخائر دریافت ملک بھر میں موسم سرما شروع ہونے سے قبل ہی گیس کے بحران نے زور پکڑ لیا، گھروں میں خواتین کیلئے کھانا پکانا مشکل ہوگیا، ایسے میں پاکستانیوں کیلئے خوشی کی خبرسامنے آگئی، ملک بھر میں گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوگئے ہیں،آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے مطابق بلوچستان کے ضلع کوہلو میں گیس کے نئے ‏ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ او جی ڈی سی ایل کے مطابق جندران ایکس۔ ون کنویں سے یومیہ 2.391 ملین مکعب کیوبک فٹ گیس ‏دریافت ہوئی،کنواں 1627 میٹر گہرائی تک کھودا گیا تھا، او جی سی ایل نے 19 مئی 2021 کو جندران کنواں ‏ایکس۔ون کی کھدائی شروع کی تھی۔ ‏ ‏ او جی ڈی سی ایل کے مطابق ملک میں تیل و گیس کے ذخائر کی مزید تلاش کیلئے اقدامات تیز کردیئے گئے ہیں،جندران ‏ویسٹ ایکس۔ ون کنواں کی دریافت سے ملک میں گیس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد گار ‏ثابت ہوگی،جبکہ او جی ڈی سی ایل جندران ویسٹ ایکس ۔ ون بلاک میں 100 فیصد حصہ کی مالک ہے، جو ہائیڈرو کاربن ریزرو بیس میں بھی اضافے کا باعث بنے گی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر حماد اظہر نے گیس سے متعلق سوالات پر جیونیوز کے پروگرام میں جوابات دینے سے گریز کیا، پروگروام میں سوال کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے سردیوں کے موسم کے لیے ایل این جی کا بندوبست کیا یا نہیں؟ کیا اس سال سردیوں میں بھی پاکستان میں ایل این جی کا بحران آئے گا؟ جس پر حماد اظہر میں بعد میں بات کرنے کا کہہ ڈالا، اس سے قبل لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پورا ملک معاشی و اقتصادی بد حالی کا شکارہے ، دسمبر میں ملک کی تاریخ کا بدترین گیس بحران آ رہا ہے ،فیصلہ کن تحریک چلا کر حکمرانوں کو گھر بھیجیں گے۔
ملک بھر میں کورونا کے حملے کم ہونے لگے، جس کی وجہ عوام کی جانب سے احتیاط اور ویکسین لگوانے کا عمل جاری رکھنا ہے، اور اب حکومت نے کورونا کے خاتمے کیلئے گھرگھر ویکسی نیشن مہم کا اعلان کردیا ہے، مہم کا آغاز پچیس اکتوبر سے ہوگا، اور یہ مہم بارہ نومبر تک جاری رہے گی، مہم کے حوالے سے حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا، جس کے مطابق مہم کے لیے فوکل پرسن تعینات کیا گیا ہے اور یہ پنجاب کے 36 اضلاع میں جاری رہے گی،اور اس مہم کا مقصد 100 فیصد افراد کی ویکسینیشن کا ہدف پورا کرنا ہے۔ ملک میں کورونا کیسز میں کمی جاری ہے،گزشتہ روز مثبت کیسز کی شرح ایک اعشاریہ چار چار فیصد ریکارڈ کی گئی ، جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹے میں انتالیس ہزار دو سو ٹیسٹ کیے گیے جس میں پانچ سو سڑسٹھہ میں وائرس کی تصدیق ہوئی، مزید سولا افراد زندگی کی بازی ہار گیے ، مجموعی اموات اٹھائیس ہزار تین سو چوالیس تک پہنچ گئی، چوبیس ہزار تین سو چھیاسی فعال کیسز ہیں،ملک کورونا متاثرین کی مرتب فہرست میں 33 ویں نمبر پر آ گیا۔
گوجرہ میں موٹروے پر زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو مختلف نمبرز سے ہراساں کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق گوجرہ میں زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون نے انکشاف کیا ہے کہ اُسے مختلف نمبروں سے کال کر کے ہراساں کیا جا رہا ہے جبکہ کیس واپس لینے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ متاثرہ خاتون نے علاقہ مجسٹریٹ کے روبرو پیش ہوکر بیان دیا اور ایف آئی آر میں درج واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے پولیس کی تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔متاثرہ لڑکی نے مجسٹریٹ کو بتایا کہ وہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کی تحقیقات سے مطمئن نہیں ہے، لڑکی نے تحقیقات کے غیر شفاف ہونے کا بھی دعویٰ کیا۔ متاثرہ خاتون نے بیان میں مزید کہا کہمختلف نمبروں سے کال کر کے ہراساں کیا جا رہا ہے، ملزمان بااثر ہیں، دھمکیاں دی جا رہی ‏ہیں، کیس واپس لینے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔مجسٹریٹ نے خاتون کے بیان کو سن کر تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر پیشرفت سے آگاہ کرنے اور چالان جمع کرانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر گرفتار ملزمان حماد اور رحمان کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ واضح رہے کہ گوجرہ میں نوکری کا جھانسہ دے کر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیاتھا، تفصیلات کے مطابق متاثرہ خاتون اپنے شوہر کے ساتھ جارہی تھی جب مسلح افراد نے اغوا کیا اور جنگل میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کر کے ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا تھا۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان زینب مزاری نے حکمران جماعت پر ایک بار پھر کڑی تنقید کردی، لیگی نائب صٖدر مریم نواز کی جانب سے عمران خان پر جادو ٹونا کرانے کا الزام عائد کیا گیا،جس پر ٹویٹ میں ایمان زینب مزاری نے لکھا کہ اگر ملک کو جادو ٹونے سے ہی چلانا تھا تو پھر اس قوم کا پیسہ اتنی بڑی کابینہ پر کیوں ضائع ہو رہا ہے،انہوں نے مزید لکھا کہ ملک کا مذاق جادو ٹونے سے اڑایا جا رہا ہے اور آپ چاہتے ہیں کے جادو کرنے والوں پر بات بھی نا ہو، ایسا تو ہر گز نہیں ہوگا۔ بیٹی کے تنقیدی ٹویٹ پر شیریں مزاری نے جوابی ٹویٹ داغ دیا، اپنی جماعت اور عمران خان کو سپورٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ میں شرمندہ ہوں کہ آپ اس طرح کے غیر مستند حملوں کا سہارا لے رہی ہیں،ایک وکیل کی حیثیت سے آپ کو بغیر کسی ثبوت کے اس طرح کے الزامات لگانا زیب نہیں دیتا،جب انسان ناکام ہوجاتا ہے تو وہ تنقید کا سہارا لیتے ہوئے ذاتی سطح پر حملہ کرتا ہے جو شرمناک ہے۔ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ شیریں مزاری اور ان کی بیٹی کے درمیان سوشل میڈیا پر لفظی جنگ جاری رہی ہو، اس سے قبل بھی دونوں کے درمیان سیاسی بیانات پر اختلافات ابھر کر سامنے آچکے ہیں۔ مریم نواز نے الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان آئینی وزیراعظم نہیں ہیں، یہ اہم تقرریاں جادو ٹونے سے کرتے ہیں، جادو ٹونا اتنا ہی کامیاب ہے تو عوام کی بھلائی کے لیے استعمال کیوں نہیں کرتے؟ جنتر منتر اتنا کامیاب ہے تو پیٹرول، ڈیزل، آٹا، سستا کریں، جب آپ جنات کے ذریعے یہ سب کریں تو یہ ہی ہو گا، جنات کچھ اور کہہ رہے ہیں اور آپ کا حساب کچھ اور، ایسے لوگوں پر ہنسی آتی ہے، اگریہی طریقہ رہا تو ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔
پاکستان ایک بار پھر ایف اے ٹی ایف کی گرےلسٹ سے نکلنے میں ناکام ، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو بدستور گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق تین روزہ اجلاس کے بعد ایف اے ٹی ایف کے صدر ڈاکٹر مارکوس پلییئر نے ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ پاکستان نے مالی معاملات کی شفافیت کے حوالے سے بہتری دکھائی ہے تاہم پاکستان کو ابھی بدستور نگرانی میں رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت نے ایف اے ٹی ایف کے دیئے گئے 34 نکات میں سے 30 میں بہتری دکھائی ہے ، پاکستان مجموعی طور پر نئے ایکشن پلان پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے گھانا اور موریشس کو گرے لسٹ سے نکلنے میں کامیاب ہونے کا اعلان کیا اور ان ممالک کو مبارکباد بھی دی۔ واضح رہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف نے 2018 میں اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا تھا جس کے بعد سے اب تک متعدد بار ایف اے ٹی ایف پاکستان کو منی لانڈرنگ، دہشت گردی کیلئے فنڈنگ جیسے معاملات کے باعث اس فہرست میں برقرار رکھے ہوئے ہے۔
دنیا کے 43 ممالک میں مہنگائی کی شرح کے حوالے سے جاری فہرست میں پاکستان چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔ خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی جریدے دی اکانومسٹ نے گزشتہ ماہ کے دوران دنیا کے 43 ممالک میں مہنگائی کی شرح کے حوالے سے ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس میں مہنگائی کے اعدادوشمار اور اعشاریے پیش کیے گئے ہیں۔ اس فہرست میں پاکستان کو چوتھے نمبر پر رکھا گیا ہے جہاں مہنگائی کی شرح 9 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ فہرست میں سب سے زیادہ مہنگائی والا ملک ارجنٹائن کو قرار دیا گیا جہاں 51اعشاریہ4 فیصد شرح مہنگائی ہے، دوسرے نمبر پر ترکی ہے جہاں مہنگائی کی شرح 19اعشاریہ6 فیصدریکارڈ کی گئی ہے۔ تیسرے نمبر پر برازیل ہے جہاں مہنگائی کی شرح10اعشاریہ2 فیصد ہے، پاکستان کا پڑوسی ملک بھارت 4اعشاریہ 3 فیصد شرح مہنگائی کے ساتھ 43 ممالک کی اس فہرست میں 16ویں نمبر پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان 43 ممالک میں سب سے کم مہنگائی جاپان میں ریکارڈ کی گئی جہاں مہنگائی کی شرح منفی صفراعشاریہ 4 فیصد ہے۔
لاہور میں مطالبات کے حق میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے، جس کے باعث وزارت داخلہ نے مخصوص علاقوں میں موبائل فون سروس معطل کردی ہے، وزارت داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کو لکھے خط میں لاہور کے علاقے سمن آباد، شیرا کوٹ، نواں کوٹ، گلشن راوی میں انٹرنیٹ سروس بند کرنےکی ہدایت کی، سبزہ زار اور اقبال ٹاؤن بھی شامل ہیں۔ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کیخلاف پولیس کی کارروائی کا امکان بھی ہے،پولیس کے مطابق اسکیم موڑ کے چاروں اطراف کنٹینر لگا کر سیل کردیا گیا، جبکہ موٹر وے اور رنگ روڈ پر بھی کنٹیر سے راستے بند کردیئے گئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے دو کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ٹی ایل پی قائدین کا کہنا ہے کہ آج شام پانچ بجے کا لائحہ عمل طے ہے،اگر پولیس نے پہلے سے کوئی بھی کارروائی کی تو جوابی کارروائی ہوگی۔ کالعدم تحریک لبیک پاکستان مطالبات کے حق میں یتیم خانہ چوک کے قریب ٹی ایل پی کے مدرسے کے باہر دھرنا دیئے ہوئے ہیں،قائدین فرانسسی سفیر کی ملک بدری اور سربراہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان سعد حسین رضوی کی رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں،قائدین کہتے ہیں سعد حسین کی گرفتاری غیرقانونی ہے۔
انگریزی اخبار ڈان کے مطابق راولپنڈی کے علاقے رحمان آباد والے میٹرو بس کے انڈر پاس میں خاتون مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا شکار ہو گئی۔ پولیس کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ خاتون کی جانب سے درخواست دیئے جانے کے فوراً بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو کہ نجی یونیورسٹی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا طالب علم ہے۔ متاثرہ خاتون نے تھانہ نیوٹاؤن میں درخواست دی جس میں بتایا کہ اس نے ملزم کے فیس بک اکاؤنٹ پر بوائز ہاسٹل میں نوکری کا اشتہار دیکھا تھا جس سے متعلق اپنے بھائی کو آگاہ کیا، اس کے بھائی نے ملزم سے رابطہ کیا جس کے بعد ہی وہ اپنی خالہ کے ہمراہ اس کے پاس گئی تھی۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم متاثرہ خاتون کو پہلے ایک بوائز ہاسٹل میں لے گیا جہاں اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں میٹرو انڈر پاس میں لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاتون کا طبی معائنہ کیا گیا ہے، ملزم اور مدعیہ کے ڈین این اے سیمپل لے لیے گئے ہیں جن کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پیر کے روز ایک خاتون کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے کھنہ میں نوکری کا لالچ دیکر اسلحے کے زور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
راولپنڈی میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج فار ویمن میں ملٹی پرپز اکیڈمک ہال کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ اپنی رہائشگاہ لال حویلی کو یونیورسٹی بنائیں گے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں لال حویلی کو یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرتا ہوں، لڑکے نالائق ہو گئے، جب کہ لڑکیاں آگے نکل گئی ہیں۔ اب ان شاء اللہ راولپنڈی میں آئی ٹی یونیورسٹی بھی بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں تو کہتا ہوں جو بھی پلاٹ خالی نظر آئے وہاں کالج اور یونیورسٹی بنائیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ لال حویلی کو بھی مستقبل میں یونیورسٹی کا درجہ دیں گے، بچیوں کو باہر کی ٹاپ یونیورسٹی سے تعلیم دلانے کے لیے لال حویلی کردار ادا کرے گی۔ بچیوں کے کالجز میں ٹرانسپورٹ پر خصوصی توجہ دی ہے اور آئندہ بھی دیں گے، کوئی بچی ایک کلو میٹر سے زیادہ فاصلے پر پیدل نہیں جائے گی۔ وزیر داخلہ نے تقریب سے خطاب میں یہ بھی کہا کہ نالہ لئی ایکسپریس وے اور رنگ روڈ منصوبہ منظور کروایا ہے۔ اب ہمارا فوکس اسپتالوں پر ہے، ہولی فیملی اسپتال کو 20 وینٹی لیٹرز دیئے ہیں راولپنڈی کیلئے مزید کام بھی کریں گے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے ٹویٹر پر ایک نیا موضوع چھیڑتے ہوئے پاکستان صارفین سے اس پر جواب مانگ لیے ہیں۔ تفصیلا ت کے مطابق جمائما نے ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں پاکستانی صارفین سے سوال پوچھا کہ" شادیوں پر چلانے کیلئے پاکستان کا موجودہ دور کا بہترین پاپ گانا کون سا ہے؟۔ جمائما کے اس سوال پر ٹویٹر صارفین نے جوابات کے انبار لگادیئے اور سب نے اپنی اپنی تجاویز پیش کرنا شروع کردیں۔ ایک صارف نے جمائما کے سابق شوہر اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کی پارٹی کے ایک ترانے"تبدیلی آئی رے" کو بطور شادی کے گانا بجانے کی تجویز دی۔ ایک پٹھان صارف نے پشتو لوک گیت کا لنک شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی زیادہ تر شادیوں میں یہ گیت بجاتے ہیں۔ ایک صارف نے کہا کہ اگر آپ نے عمران خان کے بیٹے قاسم کی شادی کیلئے یہ سوال پوچھا ہے تو آپ کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، قاسم کو پاکستان لائیں ہم پاکستانی ان کی شادی کے سارے انتظامات خود کرلیں گے۔ ایک صارف نے پشتو گانے کی تجویز دی۔ کچھ صارفین نے شہنشاہ قوالی نصرت فتح علی خان کا بھارتی فلم کیلئے گایا ہوا گانا "دولہےکا سہرا سہانا لگتا ہے" کی تجویز دی۔ تو کسی نے "منڈیا دوپٹہ چھڈ میرا" کو شادی کیلئے بہترین گانا قرار دیا۔
پاکستان میں بھی ہیکرز سرگرم ہوگئے ہیں ، سیالکوٹ میں اے ٹی ایم کو ہیک کرکے لاکھوں روپے لوٹ لیے ہیں۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ہیکرز ایک بینک کی اے ٹی ایم مشین کو ہیک کرکے28 لاکھ روپے لوٹنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ میں مراد پور تھانے کی حدود میں بینک کی اے ٹی ایم کیبن کے اندر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج پولیس نے اپنے قبضے میں لے لی ہے۔ بینک کے برانچ مینجر نے واقعے کی اطلاع پولیس کو دی اور کہا کہ17 اکتوبر کی دوپہر اے ٹی ایم میں 3 ملزمان نے گھس کر انٹرنیٹ کی مدد سے اے ٹی ایم مشین کو ہیک کیا اور اس میں سے 28 لاکھ روپے نکال کرفرار ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ16 اکتوبر کو بینک کے عملے نے اے ٹی ایم مشین میں 50 لاکھ روپے کیش ڈالا تھا، 17 اکتوبر کے روز چھٹی تھی جس دن یہ واردات پیش آئی، 18 اکتوبر کو اے ٹی ایم مشین میں باقی ٹرانزیکشنز کے علاوہ 28 لاکھ روپے کم تھے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 ملزمان اے ٹی ایم کیبن میں داخل ہوئے جبکہ ان کا تیسرا ساتھی کیبن سے باہر کھڑا رہا، ملزمان نے اے ٹی ایم میں گھس کر سی سی ٹی وی کیمروں پر کلر سپرے بھی کردیا تھا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اور ساتھ ہی تحقیقات میں معاونت کیلئے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ واقعے کی رپورٹ بھی ارسال کردی ہے۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کے مطابق حکومت مالی سال 2022 میں 37 بلین ڈالرز کی ریکارڈ برآمدات کا ہدف حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جبکہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 8.8 بلین ڈالر کی برآمدات کی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ان 3 ماہ (جولائی، اگست، ستمبر) کے دوران 7.24 بلین ڈالر کی برآمدات جبکہ 1.57 بلین ڈالر کی برآمدی سروسز شامل ہیں۔ اس سے قبل پاکستان نے مالی سال 2013 میں 8 اعشاریہ 32 بلین ڈالرز کی غیر معمولی برآمدات کی تھیں جس کا موجودہ اعدا وشمار سے موازنہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ یہ اس سے 6 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ مالی سال 2018 کی نسبت یہ برآمدات میں 25 فیصد اضافہ ہے اور گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی نسبت 32 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ ادوار سے موازنہ کیا جائے تو پیپلزپارٹی کی حکومت کے دوران مالی سال 2011 میں 6.34، مالی سال 2012 میں 7.38 اور 2013 میں 8.32 بلین ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں مالی سال 2014 کی پہلی سہ ماہی میں 7.25، 2015 میں 7.70، 2016 میں 7.09، 2017 میں 6.28، 2018 میں 7.04 برآمدات ریکارڈ کی گئی تھیں۔
ورلڈ جسٹس پروجیکٹ روُل آف لاء انڈیکس 2021 نے قانون کی بالا دستی کے معاملے پر دنیا کے بدترین ممالک کی فہرست پر رپورٹ جاری کردی، ایک سو انتالیس ممالک کی فہرست میں پاکستان کا ایک سو تیسواں نمبر ہے،جیونیوز کی رپورٹ کے مطابق بدترین ممالک کی فہرست کے اسکور کی حد صفر سے ایک تک ہے،جس میں اگر کسی ملک کا اسکور ایک ہے تو اس کا مطلب یہاں قانون کی بالادستی بہت ہی سخت ہے،اس لحاظ سے پاکستان کا اسکور 0.39 جبکہ فہرست میں نمبر 130 ہے۔ جنوبی ایشیا کی رینکنگ کے لحاظ سے پاکستان آخری دوسرے نمبر پر ہے،رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کارکردگی کرپشن، بنیادی حقوق، امن عامہ اور سلامتی، نگران ضابطوں کا عدم نفاذ کی وجوہات کی بنا پر خراب رہی، فوجداری نظام انصاف،شہری انصاف، شفاف حکومت اور حکومتی اختیارات پر ضابطوں کے معاملات میں پاکستان خطے کے 6؍ ممالک میں سے چوتھے نمبر پر ہے،مجموعی طور پر پاکستان کی کارکردگی بدتر رہی ہے۔ عالمی سطح پر 139ممالک میں سے دیکھیں تو امن عامہ اور سیکورٹی کے معاملات میں پاکستان تین بدتر ممالک میں شامل ہے اور صرف اس معاملے میں 139؍ ممالک میں سے پاکستان کا نمبر 137واں ہے۔ سول جسٹس، ریگولیٹری انفورسمنٹ، بنیادی حقوق اور کرپشن کے معاملے میں تیار کردہ فہرست میں پاکستان بالترتیب 124، 123، 126 اور 123ویں نمبر پر ہے۔ خود مختار میڈیا میں پاکستان کا اسکور 0.89 ہے اور 139میں سے پاکستان کا نمبر 89 ہے، کرپشن کی غیر موجودگی اس کیٹگری میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ حکومت میں کرپشن نہیں ہے۔ کرپشن کی اشکال معلوم کرنے کیلئے تین عوامل پر غور کیا جاتا ہے، کرپشن، سرکاری اور نجی مفادات کا غیر مناسب اثر اور سرکاری فنڈز،عدلیہ، فوج، پولیس اور قانون ساز اداروں میں میں پاکستان کا اسکور 0.31؍ اور 139؍ میں سے 123ویں پوزیشن پر ہے۔ کرپشن کے معاملے میں پاکستان کو فہرست میں ریڈ زون میں رکھا گیا،جہاں کرپشن انتہائی حد تک زیادہ ہے، حکومتی شفافیت اس معاملے میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ حکومت اپنے شہریوں کو کس قدر معلومات فراہم کرتی ہے، اپنے عوام کو ایسے اختیارات دیتی ہے جس سے وہ اپنی منتخب کردہ حکومت کو جوابدہ بنا سکیں، پالیسی سازی کے معاملے میں عوام کو کتنا اختیار دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے دیکھا جائے تو پاکستان کا اسکور 0.42 ہے جبکہ رینکنگ 101 ہے، اگرچہ یہ اوسط رینکنگ سے بھی کم ہے،لیکن اس معاملے میں پاکستان کو ریڈ زون میں شامل نہیں رکھا گیا۔ امن و سلامتی کی کیٹیگری میں پاکستان کا نمبر 137؍ ہے جبکہ اسکور 0.37؍ ہے،قانونی اور انتظامی ضابطے میں پاکستان کا نمبر 123 جبکہ اسکور 0.39؍ ہے،نظام کی غیر جانبداریت، موثریت اور مسائل کے حل کے متبادل نظام کے موثر ہونے یا نہ ہونے میں پاکستان کا اسکور 0.40؍ اور رینکنگ 124؍ یعنی اوسط سے بھی نیچے ہے، پولیس، وکلا، سرکاری وکلاء، جج اور جیل کے افسران سمیت پورا نظام انصاف کی فراہمی کے معاملے میں پاکستان کی رینکنگ 108؍ اور اسکور 0.35 ہے،رپورٹ کے مطابق نیپال، سری لنکا، بھارت، بنگلادیش نے قانون کی بالادستی کے معاملے میں پاکستان سے بہتر کارکردگی دکھائی۔