خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجابد نے کہا ہے کہ طورخم پر امدادی ٹرک سے پاکستانی پرچم اتارنے والے طالبان جنگجو کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اسے غیر مسلح بھی کر دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کسی کو بھی اجازت نہیں ہے کہ وہ کسی بھی جھنڈے کی توہین کرے، جھنڈے کی توہین کا مطلب ہے کسی قوم کی توہین۔ ترجمان طالبان نے اس سے پہلے ایک بیان دیا تھا کہ امدادی ٹرک سے پاکستانی پرچم اتارنے والوں کو سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے افغان طالبان کا مؤقف دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی پرچم اتارے جانے کی مذمت کرتے ہیں اور اس واقعے پر پوری طالبان قیادت غصے میں ہے لہٰذا ملوث افراد کو جلد گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ ترجمان نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان سے افغانستان میں ہماری مدد کیلئے آنے والے ٹرکوں کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ بدترین ہے۔ ہماری کوشش ہو گی کہ دوبارہ ایسا نہ ہو۔ یاد رہے کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملک افغانستان میں امن اور استحکام کی بحالی کے لئے عالمی برادری سے رابطے کر رہا ہے اور افغانستان کی عوام کے لئے امداد بھیجوا رہا ہے مگر طور خم بارڈر پر افغان طالبان جنگجو کی جانب سے قومی پرچم کی بے حرمتی کا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ پاکستان کی جانب سے امداد سے بھرے ٹرک جب طورخم بارڈر پر پہنچے تو افغان طالبان کے فوجی اہلکاروں کی جانب سے ٹرک پر لگے ہوئے پاکستانی پرچموں کے بے حرمتی کی گئی، طالبان نے پرچموں کو کھینچ کر اتارا اور پھر بری طرح مروڑ کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے افغانستان میں فوڈ سپلائی کے لئے پاکستان سے مدد مانگی تھی، پاکستان نے بھرپور مدد کی یقین دہانی کروائی تھی۔ اسی سلسلے میں پاکستان سے امدادی سامان سے لدے کئی ٹرک افغانستان بھجوائے گئے تھے۔
پی آئی اے کو آپریشن کی اجازت کیوں نہیں دی، سول ایوی ایشن کا سخت فیصلہ سامنے آگیا،کویتی ایئر لائنز پر پابندی کا واضح اشارہ دے دیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ پی آئی اے کو کویت کے لئے فلائٹ آپریشن کی اجازت نہ دینے پر کویتی ائیرلائنز پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس حوالے سے کویت کی سول ایوی ایشن کو خط لکھ لکھ دیا ہے، جس میں کہا گیا کہ یکم اکتوبر سے کویتی ایئرلائنز کے فلائٹ آپریشن پر پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں، خط میں مزید کہا گیا کہ کمرشل فلائٹ آپریشنز اور باہمی تعاون دونوں ریاستوں میں تعلقات کے لئے اہم ہے۔ پی آئی اے نے فلائٹ آپریشن کی درخواست کی لیکن کویت سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کوئی جواب نہیں دیا، جبکہ پاکستان نے کورونا کے باوجود کویتی ایئرلائنز کو اجازت نامہ جاری کیے۔ پی آئی اے کو اجازت نامہ نہ دینے کی صورت میں کویتی پروازوں کی پالیسی پر دوبارہ غور کیا جائے گا۔ پی آئی اے کی جانب سے سعودی عرب، یو اے ای، بحرین کے لیے پروازیں چلائی جارہی ہیں۔ کینیڈا، ملائشیا، افغانستان سمیت وسط ایشیائی ممالک میں بھی آپریشن جاری ہے،پاکستان سول اتھارٹی پر یورپی پابندیوں کے باوجود پی آئی اے دنیا بھر میں محفوظ سفر کی سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے، کابل اور مزار شریف سے پی آئی اے کی کارکردگی منہ بولتا ثبوت ہے۔
پاکستان کو ریڈلسٹ سے نکالنے کے بعد برطانوی حکومت کا ایک اور اقدام۔۔ برطانوی حکومت نے پاکستانیوں کیلئے نئی سفری گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کے بعد نئی سفری گائیڈ لائنز بھی جاری کردی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت نے22 ستمبر کے بعد پاکستان سے ویکسین لگواکر آنے والے مسافروں کو گھروں میں قرنطینہ کرنے کی شرط عائد کی ہے جس کی وجہ پاکستان میں لگائی جانے والی کورونا ویکسین پر عدم اعتماد ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں لگائی جانے والی بیشتر ویکسینز کو برطانوی حکومت کی جانب سے تسلیم نہیں کیا جاتا، اور برطانوی حکومت کو پاکستانی شہریوں کو کورونا ویکسین سرٹیفکیٹ کے اجراء کے معاملے پر بھی شدید تحفظات ہیں جس کے باعث برطانیہ پہنچے کے بعد بھی ویکسین شدہ افراد کو قرنطینہ کرنا پڑے گا۔ ویکسین لگوانے والے مسافروں کو 22 ستمبر کے بعد پی سی آر ٹیسٹ بھی کروانا ہوگا، لوکیٹر فارم بھرنا ہوگا اورقرنطینہ میں رہتے ہوئے پانچویں روز دوبارہ پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا، اگر اس کی رپورٹ مثبت آتی ہے تو پاکستانی شہری قرنطینہ ختم کرسکیں گے۔ برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کورونا ویکسین سرٹیفکیٹ کےاجراء کیلئے کوئی ایسا فول پروف نظام بنائے، امید ہے کہ 4 اکتوبر کے بعد برطانوی حکومت تسلیم شدہ ویکسینز کے سرٹیفکیٹ کو تسلیم کرلے گا۔ واضح رہے کہ برطانیہ نے پاکستان پر کورونا کی حالیہ صورتحال کے باعث سفری پابندیاں عائد کررکھی تھیں ، چند روز پہلے ہی پاکستان کو برطانوی حکومت نے ریڈ لسٹ سے نکال کر یہ پابندیاں ختم کی ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جون 2019 میں قتل ہونے والے بلاگر بلال خان کے کیس میں پیش رفت ہوئی ہے اور پولیس نے بلال خان کے قاتل کو گرفتار کرلیا ہے۔ شیخ رشید نے بڑی وضاحت کے ساتھ بتایا کہ بلال خان کے قتل پر بعض طبقوں نے اس واقعے کی ذمہ داری خفیہ ایجنسیوں پر عائد کی تھی لیکن قتل کی اصل وجہ اس کے مذہبی عقائد تھے۔ یاد رہے کہ محمد بلال خان پر وفاقی دارالحکومت کے علاقے جی نائن فور میں حملہ کیا گیا تھا جس میں بلاگر جاں بحق جبکہ اس کا دوست احتشام زخمی ہوگیا تھا۔ مقتول بلاگر محمد بلال خان اسلامک یونیورسٹی (آئی آئی یو آئی) میں شریعہ فکیلٹی کا طالبعلم تھا۔ اس کے علاوہ شیخ رشید نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہِ پاکستان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی منظوری دی تھی، نیوزی لینڈ میں اتنی فورسز نہیں ہوں گی جتنی انہیں یہاں سیکیورٹی فراہم کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی مرتبہ کسی ٹیم کو فوج کی سیکیورٹی فراہم کی گئی۔ ایک سے زائد پاسپورٹ کے معاملے پر شیخ رشید نے کہا کہ 31 اکتوبر تک دو پاسپورٹ یا دو شناختی کارڈ رکھنے والوں کو رعایت ہوگی کہ اس دوران فیصلہ کرلیں کہ کون سا پاسپورٹ یا شناختی کارڈ رکھنا ہے اور کون سا منسوخ کرانا ہے۔ وفاقی وزیر شیخ رشید نے بتایا کہ صوبوں کی درخواست پر چہلم امام حسین کے موقع پر موبائل فون سروس معطل رہے گی جبکہ 19 اور 20 صفر کو فوج، رینجرز، نیم فوجی دستے بھی امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے تعینات کیے جائیں گے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کیلئے 30 ستمبر تک کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے جس سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ اس تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ ایف بی آر نے خبردار کر دیا ہے کہ 30 ستمبر تک انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جائے گا جو یومیہ ایک ہزار روپے بڑھے گا۔ جب کہ نان فائلر ہونے کی صورت میں انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے پر 2 سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔ وفاقی بورڈ آف ریونیو کے مطابق جن لوگوں پر انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے لازمی ہیں ان میں سالانہ 3 لاکھ سے زائد کاروباری آمدن والے افراد یا ایسوسی ایشنز شامل ہیں۔ یہی نہیں سالانہ 6 لاکھ سے زائد آمدن والے تنخواہ دار افراد بھی اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں گے۔ ان کے علاوہ 5 سو مربع گز پراپرٹی یا فلیٹ مالکان کو بھی گوشوارے جمع کرانا ہوں گے۔ ایک ہزار سی سی یا اس سے بڑی گاڑی کے مالکان بھی ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے اہل ہیں۔ سالانہ 5 لاکھ سے زائد بجلی بل ادا کرنے والے صنعتی کاروباری صارفین کیلئے بھی ٹیکس گوشوارے جمع کرانا لازم ہے۔
لاہور کے مدرسے میں بدفعلی کے معاملے پر پولیس کا چالان منظر عامر پر آ گیا ہے جس میں ہولناک قسم کے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم مفتی عزیز الرحمان 3 سال تک ہر ہفتے متاثرہ شخص کو زیادتی کا نشانہ بناتا رہا ہے۔ ملزم نے وفاق المدارس میں اپنے اثر ورسوخ کی بنا کر طالبعلم کو بدفعلی پر راضی کیا تھا۔ پولیس نے اپنے چالان میں عزیز الرحمان سمیت 3 بیٹوں کو بھی ملزم نامزد کیا ہے اور مقدمے کے ٹرائل میں 9 افراد کو بطور گواہ عدالت پیش کیا جائے گا۔ چالان کے مطابق ملزم عزیز الرحمان نے طالبعلم کو متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ طالبعلم نے آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ کی تھی جس سے ثابت ہوا کہ ویڈیو میں موجود صوفے اور پردے ملزم کے کمرے سے مماثلت رکھتے ہیں۔ یاد رہے کہ منظر عام پر آنے والی آڈیو اور ویڈیوز کی بنیاد پر جامعہ منظور اسلامیہ نے ملزم کو اس کے عہدے سے الگ کر دیا تھا۔ جبکہ ملزم کے تینوں بیٹے متاثرہ طالب علم کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔ ملزم نے دوران تفتیش بدفعلی کا اعتراف کیا اور بتایا کہ وہ اس جرم کا مرتکب ہوا ہے۔ مقدمے کے دیگر ملزمان (عزیزالرحمان کے بیٹے) مدعی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کی حد تک قصور وار پائے گئے۔ پولیس نے چالان میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ ملزمان کے خلاف تمام 9 گواہوں کو طلب کر کے ٹرائل شروع کیا جائے۔
پاکستانی حکومت نے مذہب، نسل اور ثقافت سے مبرا ہو کر انسانی جانیں بچانے کیلئے مدد میں پہل کی، امریکی براڈ کاسٹ جرنلسٹ گلین بیک بھی وزیراعظم کی کوششوں کے معترف ہو گئے۔ صحافی نے کہا کہ عمران خان نے جلدی سے اپنے لوگوں سے کہا کہ وہ ہماری طرف سے مداخلت کریں۔ گلین بیک نے کہا کہ پاکستان ہی کی مدد سے امریکا افغانستان میں مزار شریف سے روانہ ہونے والے پہلے تین طیاروں میں سوار افراد کے لیے زندگی اور موت کے درمیان فرق کرنے میں کامیاب رہا۔ افغانستان سے امریکیوں سمیت دیگر شہریوں کے بحفاظت انخلا میں پاکستان کے تعاون پر امریکی براڈ کاسٹر گلین بیک نے پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی الفاظ پاکستانی وزیراعظم اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کر نہیں سکتے۔ ہم نے سیاسی اور سول سوسائٹی کے متعدد رہنماؤں سے مدد مانگی۔ لیکن اس مشکل وقت میں ان کی کہ خاموشی چونکا دینے والی تھی۔ گلین بیک نے بتایا کہ کچھ کی طرف سے صاف انکار کر دیا گیا تو کچھ کی طرف سے کالز کا جواب تک نہیں دیا گیا۔ جب دنیا نے ہماری درخواست پر خاموشی اختیار کی تو عمران خان نے مدد کی ذمہ داری اٹھائی۔ عمران خان کی انتھک محنت سے متعدد طیاروں کے ذریعے افغانستان میں پھنسے شہریوں کا انخلا ممکن ہوا۔ امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں اجتماعی طور پر مذہبی اختلافات ، سیاسی تقسیم اور قومی حدود سے تجاوز کر کے انسانیت کو اوپر رکھنا تھا کیونکہ لوگوں کو مرنے کے لیے اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا تھا۔ عمران خان نے سیاست ، نسل ، مذہب یا ثقافت سے قطع نظر معصوم زندگیوں کو بچانے میں پیش قدمی کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی دوسرے عالمی رہنما نے اپنی سیاست کو الگ رکھ کر بے گناہ انسانوں کو بچانے کے لیے اس طرح کی پہل نہیں کی۔ عمران خان نے کوئی سوال کیے بغیر مزار شریف سے تین فلائٹس کو نکالنے میں مدد کی جن میں زیادہ تر امریکی شہری سوار تھے۔ گلین بیک نے تمام ممالک کو مخاطب کر کے کہا ہے کہ ہم سب کو پاکستان کی امداد کو اجتماعی طور پر تسلیم کرنا چاہیے۔ گلین بیک نے آخر میں کہا کہ سب یہ یاد رکھیں کہ افغان خواتین کی ٹیم عمران خان کی وجہ سے ہی افغانستان سے نکل سکی ہے۔ ہم کسی کو اس لمحے کو فراموش کرنے کی اجازت نہیں دیں گے جس نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو ان کے وعدوں کو پورا کرنے کے قابل بنایا اور ان کی فوری مدد کی۔
کراچی میں چلتی گاڑی کے اندر ایک سابق سرکاری افسر نے اپنے ہی ڈرائیور پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا ہے، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے گلبرگ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں وفاقی بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کے ایک سابق افسر نے اپنے ہی ڈرائیور پر فائر کھول دیا۔ پولیس کے مطابق ملزم مسرت حسین گاڑی پر اپنے ڈرائیور کے ساتھ گھر واپس آرہا تھا کہ راستے میں ڈرائیور کے ساتھ کسی بات پر بحث ہوگئی، بات بڑھتے بڑھتے تلخ کلامی تک جاپہنچی جس پر مسرت حسین نے طیش میں آکر ڈرائیور کو چلتی گاڑی میں پیچھے سے گولیاں مار دیں۔ پولیس کے مطابق گولیاں ڈرائیور کے کمر میں لگیں جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا، فوری طور پر ہسپتال منتقل کیاجہاں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ زخمی شخص کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم مسرت حسین کو واقعے کے فوری بعد اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا ہے۔ دوسری جانب کراچی کے علاقے اسٹیل ٹاؤن میں 8 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہمیں بچی سے زیادتی کی اطلاع ملی تھی، والدین کے بیان پر مختلف گھروں میں سرچ آپریشن کیا، پہلے 5 سے 6 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔بچی کی شناخت پر ملزم کامران کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے گھر کی چھت پر سوتی بچی کو اٹھا کر خالی گھر میں لے جاکر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
مودی حکومت کے آلہ کار بھارتی میڈیا کی پاکستان کے خلاف ایک اور سازش بےنقاب ہو گئی، امریکی اخبار نے بھارتی حکومت اور میڈیا کی خبروں کو من گھڑت قرار دے کر جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈہ قرار دے دیا۔ نیویارک ٹائمز نے کہا کہ پاکستان پر لگنے والے الزامات جھوٹے تھے۔ پنجشیر کے شہریوں نے خود افغان طالبان کی مدد کی۔ نیویارک ٹائمز نے اپنے رپورٹ میں بتایا کہ پنجشیر میں اب لڑائی بالکل ختم ہو چکی ہے، وہاں طالبان کے پہنچنے سے پہلے ہی اکثر آبادی علاقہ چھوڑ کر ہجرت کر چکی تھی۔ جب کہ پنجشیر کے رہنے والوں نے خود طالبان کی مدد کی یہی نہیں انہوں نے اسلحے کے بڑے ذخیروں سے متعلق بتایا جس کے بعد طالبان نے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا۔ امریکی اخبار نے مزید کہا کہ طالبان نے احمد شاہ مسعود کے مقبرے کی مرمت کی اور وہاں حفاظت کیلئے جنگجوؤں کو تعینات کیا۔ اس کے علاوہ حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کے آرٹیکل میں انہوں نے پاکستان کے کردار کی تعریف کی اور تسلیم کیا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کی مدد کی اور ان کی بھرپور مہمان نوازی کی گئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ افغان حکومت پاکستان پر الزام تراشی کرتی رہی ہے۔ گلبدین حکمت یار نے اپنے آرٹیکل میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جب سی آئی اے کا سربراہ افغانستان میں آتا ہے تو کسی کو خبر بھی نہیں ہوتی لیکن جب پاکستان سے وفد افغانستان آتا ہے تو شور کیوں مچ جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں ابھی بھی امریکا کہ آلہ کار موجود ہیں جو یہاں جنگ کے حامی ہیں۔
کراچی کے باسیوں کیلئے امید کی کرن، گرین لائن منصوبے کی بسیں تیار۔۔ پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی کراچی کے باسیوں کیلئے جدید سفری سہولیات کی فراہمی کی امید پوری ہوتی دکھائی دینے لگی ہے، گرین لائن منصوبے کیلئے چالیس بسوں کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گرین لائن ریپڈ بس سروس کیلئے درآمد کی گئی چالیس بسوں کو آج آف لوڈ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مزید 40 بسوں کی دوسری کھیپ کی آمد بھی آئندہ 1 سے 2 ماہ میں متوقع ہے تاہم مزید بسوں کی درآمد کا فیصلہ پہلی کھیپ کی بسوں کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ گرین لائن بس منصوبہ 20 اسٹاپس پر مشتمل ہے، جو پاور ہاؤس چورنگی نارتھ کراچی سے شروع ہوکر نمائش پر اختتام پذیر ہوگا منصوبہ سے یومیہ 3 لاکھ افراد کو سفری سہولت مہیا ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق آج اس حوالے سے شہر قائد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا جائے گا جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، کراچی سے پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی وزراء و رہنما شرکت کریں گے، تقریب میں سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کے سی ای او ندیم لودھی سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی شریک ہوں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی میں ہی ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ رواں برس اکتوبر میں کراچی کے شہریوں کیلئے گرین لائن ریپڈ سروس کا آغاز کردیا جائے گا۔ واضح ہو کہ کراچی میں پبلک و پرائیویٹ ٹرانسپورٹ سسٹم کی بدترین صورتحال کو دیکھتے ہوئے سابقہ حکومت نے فروری 2016 میں اس منصوبے کا اعلان کیا اور اس وقت کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا جس کے بعد سے یہ منصوبہ اب تک تعطل کا شکار رہا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم پر حملے کا خطرہ تھا، ڈاکٹر شاہد مسعود پاکستان سمیت دنیا بھر میں نیوزی لینڈ کرکٹ کا دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا فیصلہ خبروں کی زینت بنا ہوا ہے، پاکستان واضح کرچکا ہے کہ کیوی ٹیم کو پاکستان میں کوئی سیکیورٹی مسائل نہیں تھے، بلکہ سیکیورٹی خدشات کا بہانہ بناکر ٹیم نے سیریز منسوخ کی ہے، حکومت کی جانب سے بیرون ملک دشمن کی جانب سے سازش کا بھی معاملہ اٹھایا گیا ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹر شاہد مسعود ایک الگ ہی بات سامنے لے آئے ہیں، نجی ٹی وی پر اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے انکشاف کیا کہ ایک حقیقی اور پراپر تھریٹ موجود تھاکہ جیسے ہی نیوزی لینڈ کی ٹیم باہر نکلے گی ان پر حملہ ہوگا،کسی تیسرے ملک نے نیوزی لینڈ کو اس حوالے سے آگا کیا ہے، اسی لئے نیوزی لینڈ کی ٹیم واپس گئی ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ زیادہ تفصیلات تو نہیں بتاسکتا لیکن جس ملک نے حملے کا خطرہ بتایا وہ پاکستان کا قریبی ملک ہے، اسلامی غیراسلامی کی تفصیل سے گریز کرتے ہوئے شاہد مسعود نے بتایا کہ پاکستان کے اس ملک سے قریبی تعلقات ہیں،اس ملک نے وارننگ دی کہ ٹیم پر حملہ ہوسکتا ہے جس پر پاکستان نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے واضح کیا کہ تیسرے ملک نے انٹیلی جنس تھریٹس براہ راست نیوزی لینڈ کو بتادیں، جس پر وزیرداخلہ شیخ رشید اور وزیراعظم نے بھی نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے گفتگو کی اور دورہ منسوخ ہوا،ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید کہا کہ گرے زون میں جنگیں ہورہی ہیں، اور نیوزی لینڈ کا دورہ منسوخ ہونا بھی گرے زون کی جنگ کا حصہ ہے۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچا دیا گیا ہے، کھلاڑیوں کو سخت سیکیورٹی میں لے جایا گیا ہے،ٹیم خصوصی طیارے سے متحدہ عرب امارات کو پرواز بھرے گی،روانگی شام چھ بجے متوقع ہے،جبکہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے دورہ پاکستان پر بھی سوالیہ نشان ہے، انگلش بورڈ ایک دو دن میں فیصلہ کرے گا،آسٹریلیا کا کہنا ہے متعلقہ اداروں سے دوبارہ بات کریں گے، پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ چاہتے ہیں، صورت حال پر نظر رکھی ہوئی ہے۔
الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری،شہبازشریف کاوزیراعظم کوخط الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کو جوابی خط لکھ دیا ہے،شہباز شریف نے ممبر پنجاب کے لیے چھ اور ممبر خیبر پختونخوا کے لیے تین نام تجویز کیے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے الیکشن کمیشن کے ممبر پنجاب کے لیے جسٹس ریٹائرڈ طارق افتخار ۔ جاوید انور ۔ جسٹس ریٹائرڈ مشتاق احمد ۔ خالد مسعود چوہدری ۔ عرفان قادر اور عرفان علی کے نام تجویز کیے ہیں،ممبر خیبر پختونخوا کے لیے سید افسر شاہ ۔ سردار حیسن شاہ اور سہیل الطاف کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے وزیر اعظم کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے سست روی کے باعث پہلے ہی ارکان کی تقرری کا عمل تاخیر کا شکار ہو چکا ہے، اپوزیشن حکومت کی جانب سے دیے گئے ناموں پر غور کر رہی ہے ۔ حکومت بھی اپوزیشن کے تجویز کردہ ناموں پر غور کرے۔ شہباز شریف نے الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے لیے وزیراعظم کی قائد حزب اختلاف سے سنجیدہ، مخلصانہ اور حقیقی مشاورت کی ضرورت پر بھی زور دیا،اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن ارکان کی خالی اسامیوں پر تقرری کیلئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو خط لکھا تھا۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیراعظم کی جانب سے خط کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ خط میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے ارکان کیلئے 3، 3 نام تجویز کیے گئے ہیں،وزیراعظم نے ممبر پنجاب کیلئے احسن محبوب، راجا عامر خان اور سید پرویز عباس جبکہ خیبر پختونخوا کے رکن کیلئے جسٹس (ریٹائرڈ) اکرام اللہ خان، فرید اللہ خان اور مزمل خان کے نام تجویز کیے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ طالبان کےساتھ جامع افغان حکومت کیلئے مذاکرت کا آغازکرچکے ہیں،طالبان سے مذاکرات میں جامع افغان حکومت میں تاجک،ہزارہ اورازبک کوشامل کرنے کیلئے گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 40 سال کے تنازعے کے بعد موجودہ صورتحال افغانستان میں امن و استحکام لائے گی،افغانستان میں امن نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے،دوشنبے میں افغانستان کے پڑوسی ممالک بالخصوص تاجک صدر سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ دوسری جانب وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وزیراعظم کا دورہ تاجکستان کافی کامیاب رہا،کابل سے انخلا کے عمل میں پاکستان نے اہم کردارادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے بھی آج قدم اٹھایا ہے کہ افغانستان میں ایک جامع حکومت بنے، چالیس سال سےجاری تصادم کا خاتمہ ہو،پرامن افغانستان پرامن پاکستان کے حوالے سے ضروری ہے۔ ادھرافغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے نیا آئینی اساسی ڈھانچہ جاری کردیا، اساسی اور قانونی ڈھانچہ چالیس نکات پر مشتمل ہے،افغانستان آزاد و خودمختار متحدہ اسلامی امارات ہے،اس ملک کا سرکاری مذہب اسلام ہے۔ افغان طالبان دیگر مذاہب اور اقلیتیں اسلامی شریعت کے احکامات کے تحت مذہبی عقائد انجام دینے کیلئے تیار ہیں، افغان عوام کو بنیادی انسانی حقوق اور انصاف یکساں ملے گا، افغانستان کی سرکاری زبان دری اور پشتو ہوگی،افغانستان کے ہمسائیہ ملکوں کے ساتھ حل طلب مسائل ترجیجی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔
پرویز رشید نے لال موزے کیوں پہنیں؟ مریم نواز کا کیا تعلق؟ ن لیگ کے سینیئر رہنما پرویز رشید کو اپنی پسند سے کیا موزے پہننے کا بھی حق نہیں؟ آخر ماجرا کیا ہے؟ جی ہاں اس وقت سوشل میڈیا پر ن لیگ کے سابق سینیٹر پرویزرشید کے سُرخ موزے زیر بحث ہیں، وجہ بنا شرمیلا فاروقی کا ٹویٹ،پی پی رہنما شرمیلا فاروقی نے پرویزرشید کی ایک تصویرشیئرکی جس میں وہ قمیض شلوار کے ساتھ پشاوری چپل اورسُرخ موزے پہنے ہوئے ہیں۔ شرمیلا فاروقی نے تصویر کے کیپشن میں سوال کیا کہ آپ میں سے کتنوں کے پاس ایسے موزوں کی جوڑی ہے؟ بس شرمیلا فاروقی کا ایسا سوال اور سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصروں کا طوفان آگیا، صارفین مزے مزے کے ٹویٹ کرنے لگے،اس دوران مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے ذکر بھی چل نکلا۔ پرویز رشید کے ساتھ بیٹھی مریم نواز کے قیمتی اور مہنگے ترین جوتے بھی توجہ کا مرکز بن گئے،تصویر میں مریم نواز کے جوتے کا سرخ تلا نظر آرہا تھا جس پر صحافی اور سوشل ایکٹوسٹ ماروی سرمد نے بھی تنقید کرڈالی، انہوں نے لکھا کہ ساتھ بیٹھی خاتون کون ہیں؟میری نگاہیں ان کے کرسٹین لوبوٹان کے جوتوں پرجم گئی ہیں،ماروی سرمد کے جواب میں صحافی مہرین زہرہ ملک نے پوچھا کیا یہ اندازہ لگانا اتنا مشکل ہے؟ ڈونوں صحافیوں کے انجان بننے پر صارف میاں بلال نے مریم نواز کی پوری تصویر شیئر کرتے ہوئے تصدیق کی کہ پرویز رشید کے برابر میں مریم نواز ہی ہیں۔ صارف عزیز گوہر نے کہا کہ لال تلوں پر بھی نظر ڈالنے پر زور دیا۔ فہد انور نے شوز کے برینڈ کا نام لیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز ہیں تو لگژری چیزیں تو استعمال کرینگی ناں۔ سکندر ڈوگر نے شرمیلا فاروقی کی پیپلزپارٹی کے سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی کی لال موزوں میں تصویر شیئر کردی۔ لال موزوں کی اس بحث میں پرویز رشید کے بجائے مریم نواز کے مہنگے ترین جوتوں نے توجہ حاصل کرلی، مریم نواز کے قیمتی اور مہنگے ترین برینڈ کے جوتے ہمیشہ ہی سوشل میڈیا صارفین کی نظروں میں رہتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کےدورہ معطلی سے متعلق بیان کے دفاع مسلم لیگ ن کا میڈیا سیل میدان میں اتر آیا ہے اور حکومت مخالف ٹرینڈز بھی چلا دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کے بیان کے بعد مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر "معیشت کے بعد کرکٹ بھی تباہ" کا ٹرینڈ سامنے آیا جس کے تحت ٹویٹ کرنے والے زیادہ تر ٹویٹر صارفین کا تعلق مسلم لیگ ن اور مریم نواز کے میڈیا سیل سے ہے۔ اس ٹرینڈ کے تحت ٹویٹ کرنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ جس حکومت سے ملک کی معیشت نہیں سنبھالی گئی آج اس حکومت نے کرکٹ کو بھی تباہ کردیا ہے۔ قومی مسئلے کو سیاست کی نذر کرنے والے اور اس پر بھی حکومت کو تنقید کرنے والے یہ صارفین مسلم لیگ نے عہدیداران ہیں، درج ذیل میں اس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔ عمران خان پر تنقید کرنے والے عامر قیوم بھٹی نامی یہ صارف مسلم لیگ ن ڈسٹرکٹ گجرات کے صدر ہیں۔ اس ٹرینڈ کے تحت درجنوں کے حساب سے ٹویٹس کرنےو الے یہ محمد طاہر بھٹی صاحب بھی ن لیگی سوشل میڈیا سیل کا حصہ ہیں۔ محمد شہباز مغل نامی یہ صارف مسلم لیگ ن میڈیا ٹیم کا حصہ اور پی پی98 فیصل آباد کے کوآرڈینیٹر ہیں۔ یہ صارف پی ایم ایل این کی سوشل میڈیا ٹیم فیصل آباد کا حصہ ہیں۔ چوہدری رضوان ارشد نامی یہ صارف خود کو مریم نوا ز کی ٹیم کا حصہ قرار دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کی جانب سے عین سیریز کے آغاز والے دن دورہ کو ختم کرکے سیریز ملتوی کردینے کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے اس قومی مسئلے پر بھی وزیراعظم کو طنز کا نشانہ بنانے کی کوشش کی اور کہا کہ" میں سبز پاسپورٹ کی عزت کرواؤں گا"۔ مریم نواز شریف کی جانب سے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مخالفت اپنی جگہ مگر قومی معاملات کو سیاست کی نذر نہیں کیا جانا چاہیے۔
نور مقدم قتل کیس،ملزم ظاہر کے والدین کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت ذاکر کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی،دوران سماعت ملزمان کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل مکمل کرلئے،خواجہ حارث سے دلائل کے دوران کہا کہ جرم میں اعانت دانستہ اور منصوبہ بندی کے تحت ہوتی ہے،اگرپولیس کو اطلاع دینے پر قتل رک سکتا تھا تو بھی یہ اعانت جرم نہیں ہے،یہاں قانون کی الگ دفعات کا اطلاق ہوگا۔ وکیل خواجہ حارث نے دلائل میں کہا کہ یہ کیس بہت زیادہ پیچیدہ نہیں تھا جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہماری پولیس کو تفتیش کے دوران کڑیاں ملانا نہیں آتا ہے، جبکہ ایک تاثر یہ بھی ہے کہ ٹرائل میں تاخیر ہو گی تو ملزم کو ضمانت نہ ملے ا ور ضمانت نہ ملنے پر کم از کم ملزم جیل میں یہ سزا تو کاٹے۔ خواجہ حارث نے دلائل دیئے کہ کیس تیاری سے پہلے وہ فیصلے پڑھنے چاہیں جو آپ کے خلاف جاتے ہوں،اعترافی بیان اور کال ریکارڈ بارے عدالت کو بتانا چاہتاہوں،خواجہ حارث نے ملزم ظاہر جعفر کا اعترافی بیان پڑھ کر سنایا جس کے مطابق نور مقدم نے شادی سے انکار کیا تو جھگڑا ہوگیا، مقتولہ نے دھمکی دی کہ پولیس کیس کرکے تذلیل کراﺅں گی، والد کو فون پر بتایا کو نور کو ختم کرکے جان چھڑ ا رہا ہوں، یہ جملہ ظاہر جعفر کے ابتدائی بیان میں شامل نہیں ہے۔ خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں کہا کہ ابتدائی بیان کے مطابق ملزم نے قتل کے بعد گھر والوں کو آگا ہ کیا،یہ ٹرائل کے دوران ثابت ہو گا کہ کون سا بیان درست ہے،پولیس تحویل میں ملزم کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،ملزم کا بیان مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرانا ضرور ی ہے،جرم میں اعانت دانستہ اور منصوبہ بندی کے تحت ہوتی ہے،اگرپولیس کو اطلاع دینے پر قتل رک سکتا تھا تو بھی یہ اعانت جرم نہیں ہے،یہاں قانون کی الگ دفعات کا اطلاق ہوگا۔ جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ دنیا بدل رہی ہے،امریکا میں تو ٹرائل کو ٹیلی وائز بھی کیا جاسکتا ہے،ٹیلی وائز کرنے کے حوالے سے یہاں ابھی رولز بننے ہیں،کچھ عرصہ پہلے قتل ہو جانے پر دہشتگردی کی دفعات لگادیتے تھے،سپریم کورٹ نے تشریح کی تو یہ پریکٹس رک گئی،ہمارے ہاں ماب جسٹس کا بھی رواج ہے،کچھ ہو جائے تو سڑک پر ہی حساب برابر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور سے دلائل سے متعلق شاہ خاور ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ایک گھنٹے سے کچھ زائد وقت لوں گا، جسٹس عامر فاروق نے ملزمان کے وکیل سے بھی استفسار کیا کہ خواجہ صاحب، آپ جوابی دلائل دینا چاہیں گے؟، جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ جی ہاں، میں جوابی دلائل بھی دینا چاہوں گا،شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاورکو 21ستمبر کو دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی،آئندہ سماعت پر شاہ خاور دلائل کا آغاز کریں گے۔
ضمانت ہونے پر مخالف وکیل نے عدالت کو تالہ لگادیا۔سکیورٹی انچارچ مبشر اعوان نے عدالت کا تالہ توڑ دیا اور عدالت کو سائلین کے لیے کھول دیا گیا تفصیلات کے مطابق لاہور کے سيشن کورٹ نے لڑائی جھگڑے کے مقدمے ميں نامزد وزيراعظم کے بھانجے حسان نيازی کی درخواست ضمانت منظور کرلی ہے۔عدالت نے حسان نیازی کی جانب سے دائر ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ حسان نیازی کی ضمانت ہونے پرنواب اکبر بگٹی کی بیوہ نرگس شہزادی کے وکیل نے سماعت کرنیوالے جج کی عدالت کو تالہ لگادیا۔ نجی چینل کے مطابق ایڈوکیٹ چوہدری محمود عالم نے عدالت سے حسان نیازی کی ضمانت کی فائل بھی لے گئے۔وکیل نے عدالتی عملہ سے فیصلے کی فائل مانگی اور بعد میں تالہ لگا کر عدالت میں چلتے بنے بعدازاں سکیورٹی انچارچ مبشر اعوان نے مداخلت کی اور عدالت کا تالہ توڑ دیا اور عدالت کو سائلین کے لیے کھول دیا گیا۔ ایڈوکیٹ حسان نیازی کا کہنا تھا کہ نرگس شہزادی نے مجھ پر ایک بے بنیاد ایف آئی آر درج کرائی تھی اور یہ اس پر 15، 16 بار التوا لے چکے تھے۔آج پھر یہ لوگ التواء مانگ رہے تھے لیکن عدالت نے میرے حق میں فیصلہ دیدیاجس پر مخالف وکیل غصے میں آگئے اور عدالت سے بدتمیزی کی ۔ حسان نیازی نے مزید کہا کہ انہوں نے جج کو چاقو سے مارنے کی دھمکی بھی دی اور وہ فائل جس میں میری ضمانت کا حکمنامہ لکھا تھا وہ جج سے فائل چھین لی اور جج کو عدالت کے اندر ہی بند کرکے چلے گئے۔ حسان نیازی کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی ہم مشکل کیس لیں تو ہمیں انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ضمانت میرا حق تھا اور یہ لوگ مجھے اس حق سے محروم رکھنے کی کوشش کرتے رہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے استعفے کے حوالے سے خبریں زیرگردش ہیں، جس پر بلوچستان حکومت نے وضاحت دے دی ہے،بلوچستان حکومت نے وزیراعلیٰ کے استعفے سے متعلق خبر کو من گھڑت اور افواہیں قرار دے دیا ہے،ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ اکثریت کھونے سے متعلق خبر بےبنیاد ہے، جام کمال استعفیٰ نہیں دے رہے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے پر بی اے پی کے ناراض ارکان کو منانے کی کوششیں جاری ہیں،سینیٹرکہدہ بابرکی رہائشگاہ پربی اے پی رہنماؤں کو ظہرانہ دیا گیا ہے،جس میں چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی سمیت پارٹی کے سینئررہنما شریک ہیں۔ اس سے قبل ایک پروگرام میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا تھا کہ اپوزیشن نے اسمبلی پر حملہ کرنے کے بعد سے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا تھا، بلوچستان عوامی پارٹی اتحادی پارٹی ہے، ہمارے اتحادیوں کےکچھ تحفظات ہیں، اسد بلوچ کا ممکن ہے کہ وہ اپوزیشن کا ساتھ دیں، بی اےپی کےکچھ ارکان نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، ہماری نمبرز پورے کرنے کی بھرپور کوشش ہے،جام کمال نے کہا تھا کہ کہ پرامید ہیں کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی کیونکہ میں چالیس ارکان کے ذریعے وزیراعلیٰ منتخب ہوا، ہمارے نمبرز پورے ہوں گے۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کو نوٹسز جاری کر دیے اور 14 روز کے اندر جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا کی جانب سے قومی ادارے الیکشن کمیشن پر الزامات پر الیکشن کمیشن نے دونوں وفاقی وزرا سے 14 روز کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔ جواب نہ دینے کی صورت میں دونوں کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کاامکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹسز جاری کر کے ان سے لگائے گئے الزامات کے ثبوت مانگ لیے ہیں۔الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی سے پیسے پکڑنے کے اور دھاندلی کرنے کے ثبوت مانگے۔ اس سے قبل وفاقی وزرا کی جانب سے الزامات پر الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں الزامات پر مبنی پیمرا کی جانب سے بھجوائے گئے ویڈیو کلپس کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد دونوں وزراء کو نوٹس جاری کئے گئے۔ یاد رہے کہ مذکورہ وفاقی وزرا سے الزامات کے ثبوت مانگنے کا فیصلہ منگل کے روز چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ہونے والے الیکشن کمیشن کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنوردلشاد کا کہنا ہے کہ اگر وزرا ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے تو پھر الیکشن کمیشن کے پاس ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے۔چیف الیکشن کمشنر کے وہی اختیارات ہیں جو سپریم کورٹ کے ایک جج کے ہیں۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کے درمیان اختلاف کی سب سے بڑی وجہ آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے استعمال کا معاملہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے اس ووٹنگ مشین کے استعمال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور 37 اعتراضات حکومت کے سامنے رکھے۔ کچھ روز قبل ایک کمیٹی کے اجلاس میں اعظم سواتی اور اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن کے درمیان شدید گرماگرمی ہوئی۔ اعظم سواتی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں، ایسے ادارے کو آگ لگادینی چاہئے۔ اسکے بعد اعظم سواتی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کو اپوزیشن کا ’ماؤتھ پیس‘ اور ’آلہ کار‘ قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کا مشورہ دیا تھا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’چیف الیکشن کمشنر اگر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو میں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ وہ عہدہ چھوڑیں اور الیکشن لڑیں۔‘
افغانستان اسلامی امارات کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے بھارتی میڈیا کی جانب سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں کہا کہ میری صحت اور زندگی سے متعلق تمام افواہیں من گھڑت اور جھوٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ میں زخمی ہوا ہوں اور نہ ہی اسلامی امارات سے کوئی اختلاف ہے۔ تفصیلات کے مطابق افغان نائب وزیراعظم نے مودی کی چالوں کو عملی جامہ پہنانے والے بھارتی میڈیا کی جھوٹی خبروں کا قلع قمع کر دیا ہے انہوں نے بتایا کہ میرے طالبان کی حکومت سے کسی قسم کے اختلاف کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ جو لوگ یہ خبریں چلا رہے ہیں وہ جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ ملا عبدالغنی برادر نے اپنے ویڈیو پیغام میں اپنی صحت اور زندگی سے متعلق تمام افواہیں مسترد کر دیں انہوں نے کہا کہ میرا اسلامی امارات کی موجودہ حکومت (طالبان قیادت) سے کوئی اختلاف نہیں۔ افغان طالبان کی صفوں اور قیادت میں گہرا اتفاق اور محبت کا رشتہ قائم ہے۔ نائب وزیراعظم افغانستان اسلامی امارات نے مزید کہا کہ ہم اقتدار اور منصب کے لالچی لوگ نہیں۔ انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ قطر کے وزیر خارجہ کے دورے کے دوران میں سفر میں تھا، سفر میں ہونے کے سبب ملاقات میں شرکت نہ کرسکا۔ قطری وزیر خارجہ کا دورہ اچانک تھا، اگر میرے علم میں ہوتا تو ملاقات میں ضرور شرکت کرتا۔