اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کی پالیسی پر عملدرآمد کا سلسلہ جاری ہے، جس کے تحت آئندہ ہفتے 8 پاکستانی شہریوں کو خصوصی امریکی طیارے کے ذریعے پاکستان واپس بھیجا جائے گا۔ ڈان نیوز کے مطابق، امریکا میں پاکستانی سفارتخانے کے ذرائع نے بتایا کہ ان 8 پاکستانیوں میں سے صرف 2 کا مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے، جبکہ باقی 6 شہریوں کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔
غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم رہنے والے ان شہریوں میں رحمان، سلیم، نواز، سلمان، عظیم، خان، اور خالد مسیح شامل ہیں۔ ان میں سے دو افراد کے ریپ اور منشیات سے متعلق مجرمانہ ریکارڈز ہیں، جبکہ باقی شہریوں کے بارے میں کوئی ایسی اطلاعات نہیں ہیں۔ ان شہریوں کو نور خان ایئربیس پر خصوصی امریکی طیارے کے ذریعے پہنچایا جائے گا۔
یہ اقدام امریکا کی غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کی پالیسی کا حصہ ہے، جس کے تحت گزشتہ ہفتے بھی 56 سالہ سید رضوری نامی پاکستانی شہری کو امریکا سے ملک بدر کیا گیا تھا۔ سید رضوری 2017 میں امریکا میں داخل ہوئے تھے اور وہ ڈیلاس شہر میں رہائش پذیر تھے۔ انہیں 31 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا، اور 25 فروری کو انہیں پاکستان واپس بھیج دیا گیا۔ امریکی خفیہ ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ملک بدر کیے گئے پاکستانی شہری کی تصویر بھی شیئر کی تھی۔
امریکا کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کی یہ پالیسی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں شروع کی گئی تھی، جس کا مقصد غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم افراد کو ان کے آبائی ممالک واپس بھیجنا ہے۔ پاکستانی شہریوں کی ملک بدری کا یہ سلسلہ جاری ہے، اور آئندہ ہفتے مزید 8 پاکستانی شہریوں کی واپسی متوقع ہے۔
حکومت پاکستان نے ان شہریوں کی واپسی کے لیے تمام ضروری انتظامات کر لیے ہیں، اور انہیں ملک واپس آنے پر قانونی اور انتظامی معاونت فراہم کی جائے گی۔ اس عمل کے تحت، غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک واپس بھیجنے کے ساتھ ساتھ ان کے حقوق اور تحفظ کو یقینی بنانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔