خبریں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل واوڈا نے کالعدم (ٹی ایل پی) سے معاہدہ کرنے والے وزراء سے ذمہ داری لینے کا مطالبہ کر دیا، کہتے ہیں معاہدہ کرنے والے خود ذمہ داری لیں، معاملہ وزیراعظم پر نہ ڈالیں۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سینیٹر فیصل واوڈا نے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں کہا ہے کہ جن وزراء نے کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے خود ذمہ داری لیں، معاملہ وزیراعظم پر نہ ڈالیں۔ فیصل واوڈا نے لکھا کہ تمام مسلمان نبی کریم ﷺ سے محبت کرتے ہیں، طاقت کا استعمال مسئلے کا حل نہیں، مسئلےکاحل فوری طور پر امام کعبہ اور متولی روضہ رسول ﷺ کو بلا کر نکالا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعد ازاں تمام مسلم ممالک مل کے اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے معاہدہ کیا ہے، اس پر دستخط ہیں اس پرقائم ہیں۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ کالعدم تنظیم کا ایجنڈا کچھ اور ہے، فرانس کی ایمبیسی کو بند نہیں کیا جاسکتا، فرانس کا سفیر پاکستان میں موجود ہی نہیں۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں دو ماہ کیلئے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) نے انٹرمیڈیٹ میں داخلے کے لیے امیدواروں کا انٹری ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے، میٹرک امتحانات میں سیکڑوں طلبہ کے 100 فیصد نمبرز نے تعلیمی بورڈز کی کارکردگی مشکوک کر دی۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور نے میٹرک امتحانات میں 100 فیصد نمبرز لینے والے طلبا کا ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا جبکہ طلبا کا میرٹ ٹیسٹ کے نتائج کی بنیاد پر بنایا جائے گا۔ میٹرک امتحانات میں 100فیصد نمبر لینے والے طلبا کا ریاضی، حیاتیات، مطالعہ پاکستان، انگریزی اور اردو کا ٹیسٹ لیا جائے گا۔ دوسری جانب گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر زیدی کا کہنا ہے کہ تعلیمی بورڈز کی جانب سے میٹرک امتحانات میں سیکڑوں طلبہ کو 100 فیصد نمبر دیئے گئے جس نے بورڈز کا سسٹم مشکوک کر دیا ہے۔ ڈاکٹر اصغر زیدی نے کہا کہ جی سی یونیورسٹی نے انٹر میڈیٹ امتحان کی داخلہ پالیسی تبدیل کردی ہے، جبکہ لاہور بورڈ سے داخلہ پالیسی میں تبدیلی کی منظوری بھی حاصل کرلی ہے۔ واضح رہے کہ 16 اکتوبر کو لاہور بورڈ کے میٹرک نتائج نے سب کو حیران کر دیا تھا، بورڈ نے میٹرک کا امتحان دینے والے 707 امیدواروں کو 1100 میں سے 1100 نمبر دیئے تھے۔ بورڈ کا کہنا تھا کہ کووِڈ پالیسی کے تحت نتائج کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں میٹرک کے تمام بچوں کو پاس کر دیا گیا ہے، جبکہ صرف غیر حاضر بچے فیل ہوئے ہیں۔
حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا، پنجاب میں 2 ماہ کے لئے رینجرز تعینات کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ شیخ رشید نے اعلان کیا ہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1995 کے تحت حکومت نے 2 ماہ کے لئے پنجاب میں رینجرز تعینات کردی ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سادھوکی میں کالعدم تنظیم کے لوگوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک والے عسکریت پسند ہوچکے ہیں، انہوں نے جارحانہ انداز اپنایا ہے، سادھوکی میں ٹی ایل پی والوں نے کلاشنکوفوں سے پولیس پر فائرنگ کی۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ کالعدم تنظیم کا ایجنڈا کچھ اور ہے، فرانس کی ایمبیسی کو بند نہیں کیا جاسکتا، فرانس کا سفیر پاکستان میں موجود ہی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی مقاصد پورے کرنے کے لیے تشدد کا راستہ نہیں اپنانے دیا جائے گا، کالعدم تنظیم کی جانب سے احتجاج کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، کالعدم تنظیم کا لانگ مارچ روکنے کے لئے حکومت نے پنجاب میں رینجرز کی مدد طلب کر لی ہے۔
چیئرمین اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کی تردید کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر رانا مقبول احمد کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں کمیٹی نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اوگرا کو اس مہنگائی کا ذمہ دار قرار دیدیا۔ چیئرمین اوگرا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مارچ تک پیٹرول کی قیمت میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے بلکہ ان آئندہ پانچ مہینوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ فی الحال پیٹرول سستا نہیں بلکہ مزید مہنگا ہوگا تاہم مارچ کے بعد قیمتوں میں کمی واقع ہونا شروع ہوں گی۔ چیئرمین اوگرا نے مہنگائی کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کے پاس تیل ذخیرہ کرنے کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، بندرگاہ تک ایک لیٹر ڈیزل109 روپے کا پڑتا ہے مزید 25 روپے فی لیٹر کے دیگر اخراجات اور ٹیکسز ہیں۔ چیئرمین اوگرا کی بریفنگ پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں فی لیٹر پیٹرول و ڈیزل پر اخراجات اور ٹیکسز کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
تحریک انصاف کے ایم این اے اکرم چیمہ کے ساتھ جھگڑا۔۔ جسٹس قاضی فائز کا موقف بھی سامنے آ گیا۔ نجی چینل کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسی اور پی ٹی آئی ایم این اے قومی اسمبلی اکرم چیمہ کے مابین تلخ کلامی ہوئی اور بڑھتے بڑھتے گالم گلوچ تک پہنچ گئی۔ نجی چینل نے دعویٰ کیا کہ کشمیریوں سے یوم یکجہتی کرتے ہوئے یوم سیاہ کی ریلی کے موقع پر رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اسکواڈ میں رکاوٹ ڈالی اور غصے میں گالیاں بھی دیں جس پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، تاہم جسٹس فائز عیسیٰ وہاں سے چلے گئے اور پولیس کو شکایات کر دی۔ جس کے بعد اسلام آباد پولیس نے اکرم چیمہ کو گرفتار کرکے گاڑی بھی قبضے میں لے لی ہے اور بعدازاں انہیں رہا کردیا گیا۔ تحریک انصاف کے ایم این اے سے تنازعہ پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بھی ردعمل سامنے آگیا۔ اپنا موقف دیتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا میں نے کسی کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا،،میں حکم عدالت میں دیتا ہوں راہ چلتے نہیں،روزانہ پیدل سپریم کورٹ آتا ہوں،صبح پارلیمنٹ کے سامنے فٹ پاتھ پر مشکوک گاڑی سامنے آئی،مجھے نہیں معلوم گاڑی میں کون تھا، جسٹس قاضی فائز عیسیی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے گیٹ پر موجود پولیس اہلکاروں کو گاڑی چیک کرنے کا کہا،گاڑی نے پارلیمنٹ سے واپس آکر پھر میرا راستہ روکا،گاڑی میں موجود نامعلوم نے برا بھلا کہا مگر میں خاموش رہا،لاقانونیت پر میں اپنے ڈرائیور کا بھی چالان کروا دیتا ہوں
تحریک انصاف کے ایم این اے اکرم چیمہ اور جسٹس قاضی فائز عیسی کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔اکرم چیمہ گرفتار نجی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فاِز عیسی اور پی ٹی آئی ایم این اے قومی اسمبلی اکرم چیمہ کے مابین تلخ کلامی ہوئی اور بڑھتے بڑھتے گالم گلوچ تک پہنچ گئی۔ نجی چینل نے دعویٰ کیا کہ کشمیریوں سے یوم یکجہتی کرتے ہوئے یوم سیاہ کی ریلی کے موقع پر رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اسکواڈ میں رکاوٹ ڈالی اور غصے میں مغلظات بھی بکیں، جس پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، تاہم جسٹس فائز عیسیٰ وہاں سے چلے گئے اور پولیس کو شکایات کر دی۔ جس کے بعد اسلام آباد پولیس نے اکرم چیمہ کو گرفتار کرکے گاڑی بھی قبضے میں لے لی ہے، نجی خبر رساں ادارے کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ رکن قومی اسمبلی کے زیر استعمال گاڑی بھی نان کسٹم ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی کے کسٹم سے متعلق ابھی تحقیقات جاری ہیں۔ صحافی عدیل راجہ نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی اور تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ کے مابین جھگڑا ہوا، جو کہ تلخ کلامی سے شروع ہوا اور پھر دونوں جانب سے گالم گلوچ تک کی گئی جس پر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پی ٹی آئی ایم این اے کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ مزید اپڈیٹس دیتے ہوئے عدیل راجہ نے بتایا کہ اکرم چیمہ کو رہا کردیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں ایک خاتون کے ہاں 7 بچوں کی بیک وقت پیدائش ہوئی تاہم ایک ہفتہ گزرنے کے بعد 6 بچے جن بحق ہوچکے ہیں جب کہ ساتواں بچہ بھی وینٹی لیٹر پر ہے۔ ترجمان ایوب میڈیکل کمپلیکس کا کہنا ہے کہ بچوں کا انتقال کم وزن کے باعث ہوا۔ بچوں کے والد کا کہنا ہے کہ بچوں کی پیدائش کے بعد ہمیں کہا گیا تھا کہ 5 بچوں کی حالت تسلی بخش ہے جب کہ 2 بچوں کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ والد کے مطابق پیدائش کے ایک دن بعد پہلے بچے کی وفات ہوئی اور تھوڑی دیر بعد ایک اور بچہ جان کی بازی ہار گیا اسی رات مزید 3 بچے بھی مرگئے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی ہلاکت کے بعد جب ہم نے شور مچایا تو کہا گیا کہ بچوں کو پمز اسلام آباد منتقل کیا جارہا ہے تاہم تھوڑی دیر بعد کہا گیا کہ دیگر 2 بچوں کو ایبٹ آباد میں ہی ایوب ٹیچنگ اسپتال منتقل کر دیا ہے۔ غمزدہ والد نے کہا ہمیں بتایا جائے کہ بچوں کی موت کیسے ہوئی اور جو ایک بچہ زندہ ہے اس کو علاج کی بہتر سہولتیں فراہم کی جائیں۔ ورنہ یہ اسپتال عملے کی غفلت ہی نظر آ رہی ہے۔ یاد رہے 16 اکتوبر کو بٹگرام کی رہائشی خاتون نے 7 بچوں کو جنم دیا تھا ، جس میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں شامل تھیں ، ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ خاتون اور تمام بچے صحت مند ہیں، خاتون کی پہلے بھی دو بیٹیاں ہیں۔
مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ عاشق نے سوشل میڈیا پر ہراساں کئے جانے پر ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ میں درخواست جمع کرا دی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ عاشق نے دھمکی آمیز فون کال اور سوشل میڈیا پر ان سے منسوب کر کے جعلی وڈیوز اور تصاویر سمیت ہتک آمیز مواد کے ذریعے ہراساں کئے جانے پر ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ میں درخواست جمع کرا دی۔ ثانیہ عاشق نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر منگل کے روز ایف آئی اے میں درج کی گئی درخواست کی تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ انہیں ہدف بنا کر ہراساں کییا گیا ہے جس کا سلسلہ دھمکی آمیز فون کالز، ٹک ٹاک کے تھرڈ کلاس گانوں اور ہتک آمیز فیس بک پوسٹوں سے شروع ہوا، اب یہ معاملہ میرے والد کے ساتھ میری تصاویر کے غلط استعمال تک جا پہنچا ہے جو میں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھیں، یہ تصویر انکی زندگی کے آخری ایام کی تھی جب وہ قریب المرگ تھے۔ ثانیہ عاشق نے مزید کہا کہ کچھ لوگوں نے انکی والد کے ساتھ تصویر کو ایڈٹ کرکے فحش قسم کی تشریح کی اور سکینڈل بنانے کی کوشش کی۔ ثانیہ نے لکھا کہ انہوں نے ہراساں کرنے والے اکاؤنٹس کی شناخت اور متعلقہ اتھارٹیز کو اطلاع دینے کے لیے قانونی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مختلف جلسوں کی میری وڈیوز کو ٹک ٹاک ویڈیوز میں استعمال کیا، فحش قسم کے پنجابی گانوں میں استعمال کیا، فحش تبصروں کے ساتھ پوسٹ کیا جاتا رہا اور میرے نام سے سینکڑوں جعلی اکاؤنٹس بھی بنائے گئے۔ ثانیہ عاشق نے شدید صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر ان کے بارے میں ہتک آمیز مواد سے بحیثیت ایک فرد اور عوامی نمائندہ ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس سے ان کو اور ان کے خاندان اور دوستوں کو شدید صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنا مقدمہ خدا پر چھوڑ دیا ہے اور دعا کرتی ہیں کہ وہ انصاف کرے۔ دوسری جانب اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے سینیٹر عطا تارڑ ایڈووکیٹ نے بھی اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ایف آئی اے میں درخواست جمع کروائی ہے اور امید کرتے ہیں کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثانیہ عاشق کے خلاف جھوٹی نازیبا وڈیوز اور تصاویر پھیلانے والوں کو شرم آنی چاہیے، مرحوم والد کی بستر مرگ پر تصاویر تک کو غلط رنگ دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ نے کہا ہے کہ ملک میں فی کس آمدنی میں مہنگائی کے مقابلے میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ترجمان مشیر خزانہ نے ملک مہنگائی کا 70 سالہ ریکارڈ ٹوٹنے کے حوالے سے سامنے آنے والی ایک رپورٹ کو گمراہ کن قرار دیدیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ترجمان مشیر خزانہ نے کہا ہے کہ جس نے یہ رپورٹ مرتب کی ہے اسے ملک کی 70 سالہ تاریخ کا کوئی علم نہیں، رپورٹ کا عنوان کہتا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا 70 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جبکہ رپورٹ کے اندر صرف 3 سے 4 اشیاء کے مہنگے ہونے کی بات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا اگر درست موازنہ کرنا ہے تو اس کیلئے سی پی آئی ہی درست طریقہ ہے، اعدادوشمار اورا صل خبر کو گمراہ کن سرخی کے ساتھ شائع کرنا سنسنی پھیلانے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ترجمان مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا غیر معمولی مہنگائی کا شکار ہے، دنیا کے کئی ممالک میں مہنگائی کے دہائیوں کے ریکارڈز ٹوٹ چکے ہیں، اس مہنگائی کے دور میں موجودہ حکومت نے پاکستانی عوام پر کم سے کم اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی 9 فیصد کی شرح سے بڑھ ہے جبکہ فی کس آمدنی میں اضافہ اس سے زیادہ ہے، حکومت عوام کو ٹارگٹڈ سبسڈی کے پروگرام سے ریلیف دینے کی تیاری بھی کررہی ہے۔ا
پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے ٹی وی ڈراموں میں غیر اخلاقی مناظر، بولڈ لباس اور پاکستانی معاشرے کی عکاسی نہ کرنے والی کہانیوں پرپابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نجی ٹی وی چینل نے لاہور ہائی کورٹ میں پیمرا نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست دی جس پر جسٹس جواد حسن نے سماعت کی۔ نجی ٹی وی چینل نے اپنی درخواست میں وفاقی حکومت، پیمرااور دیگر متعلقہ اداروں کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا کہ پیمرا کے پاس ایسی کوئی پابندی لگانے یا ایسی ہدایات دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، یہ نوٹیفکیشن غیر قانونی اور پیمرا آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کے مطابق پیمرا نے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بدنیتی پر مبنی نوٹیفکیشن جاری کیا عدالت اس نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دینے کا حکم دے۔ عدالت نے اس معاملے میں بیرسٹر احمد پنسوتا کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں اور جواب طلب کرلیے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے رواں ماہ 21 تاریخ کو ٹی وی ڈراموں میں قابل اعتراض مناظر، مواداور لباس پر مبنی مناظر دکھانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ پیمرا کی جانب سے اس فیصلے کے حوالے سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی ٹی وی چینلز پر نشر کیے جانے والے ڈراموں کی نہ صرف کہانیاں بلکہ سین اور اس میں اداکاروں کے پہنے گئے لباس کے حوالے سے پاکستان سیٹیزن پورٹل سمیت دیگر تمام پلیٹ فارمز پر عوامی شکایات کے انبار لگ رہے ہیں۔ پیمرا نے اب تک تمام ڈراموں اور چینلز کو ماضی میں جاری کیے گئے نوٹسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹی وی ڈراموں میں ایسے مناظر نشر کیے جارہے ہیں جو پاکستانی معاشرے کے حقیقی عکاس نہیں ہیں ، ہمیں ایسے مناظر اور مواد کو تشہیر کرنے سے روکنا ہوگا۔ پیمرا نے غیر مناسب لباس، جوڑوں کے درمیان لاڈ پیار خصوصاً بستر اور بیڈرومز کے مناظر دکھانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی و پاکستانی ثقافت کے خلاف مواد نشر کرنے پر پابندی ہوگی۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی تاریخی بے قدری کے باعث یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں مزید 8 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل ساڑھے 9 روپے، مٹی کا تیل 7 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 6 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اس حوالے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی حتمی سمری 30 اکتوبر کو پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کرے گا۔ سمری پر غور کرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان پٹرول کو مزید مہنگا کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کر کے سمری کو منظور یا مسترد کریں گے۔ یاد رہے کہ ملک میں اس وقت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں، جس کی وجہ سے حکومت کو شدید عوامی اور سیاسی تنقید کا سامنا ہے۔ رواں ماہ بھی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے سے زائد کا یکمشت اضافہ کیا تھا۔
عوام کے رکھوالے ہی عوام کو لوٹنے لگے،جی ہاں لاہور کے علاقے لیاقت آباد میں پولیس اہلکاروں نے وردری کا بھی پاس نہ رکھا،عوام سے لوٹ مار کرنے لگے،لیاقت آباد میں مبینہ طورپرپولیس اہلکاروں نے کپڑے کے تاجر کو لوٹ لیا۔ متاثرہ تاجر مختارکے مطابق پولیس اہلکاروں نے ارفع کریم ٹاؤرکےقریب اسےگاڑی سے اتارا اور ڈکیتی کے مقدمے میں ملوث ہونےکا الزام لگاکرساتھ لے گئے،تاجر کا کہنا ہے کہ اہلکاروں نے اس سے ساڑھے 8 لاکھ روپے اور موبائل فون چھین لیا جب کہ تشدد کیا اور کاہنہ کے علاقے میں پھینک کر فرار ہوگئے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہےکہ تاجر کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے اور ملزمان کی تلاش کے لیے سیف سٹی کیمروں سے مدد لی جارہی ہے۔ واقعے کے بعد لاہور میں پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھ رہے ہیں، عوام کا کہنا ہے کہ جب قانون کے رکھوالے ہی قانون شکنی کرینگے تو پھر کون ہمیں تحفظ فراہم کرے گا۔
راولپنڈی، 9سالہ زینب کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے مجرموں کو دو بار سزائے موت، 5، 5 لاکھ روپے جرمانہ ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی افضل مجوکہ نے 9 سالہ زینب عمران سے زیادتی اور پھر اسے گلا دبا کر قتل کرنے سے متعلق کیس میں 2 مجرموں کو 2 ، 2 بار سزائے موت اور 5-5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔ عدالت نے ایک مجرم بابر مسیح کی بیوی انیتا کو جرم چھپانے کیلئے اعانت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اسے 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ انتہائی گھناؤنا جرم ہے، مجرمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ بچوں سے زیادتی اور قتل جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے مجرمان کو کڑی سزا دینا لازم ہے۔ سیشن جج نے مزید لکھا کہ اس جرائم کیلئے قوانین مزید بھی سخت ہونے چاہیئں، ایسے مجرمان سے رعایت بچوں کے ساتھ بھی ناانصافی ہوگی۔ جب تک مجرمان کی موت واقع نا ہوجائے انہیں پھانسی پر لٹکائے رکھا جائے۔ عدالتی فیصلے کے بعد تینوں مجرموں کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ مجرم بابر اور متاثرہ بچی زینب آمنے سامنے پڑوسی تھے، بچی کا باپ کچہری میں گاڑیاں دھوتا ہے، 9 سالہ زینب اور اس کے والدین واقعے سے ایک سال قبل دائرہ اسلام میں داخل ہوئے تھے۔ فیصلے کے بعد زینب عمران کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آج عدالت سے انصاف مل گیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری کر دیا جس کے مطابق پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات 19 دسمبر کو ہوں گے، انتخابات کے پہلے مرحلے میں کل 17 اضلاع شامل ہوں گے۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن کی جانب سے حکمنامہ بھی جاری کر دیا گیا۔ امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی ‏‏4 سے 8 نومبر تک جمع کرائے جاسکیں گے جبکہ ریٹرننگ افسر کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی10سے 12نومبر تک کریں گے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ‏کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے پر اپیلیں 16نومبر تک کی جاسکیں گی، ٹربیونلز 19 نومبر تک اپیلوں پر فیصلہ کریں گے، الیکشن کمیشن 23 نومبر کو امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ ‏کرے گا۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ تمام متعلقہ حلقوں یعنی وفاقی اور صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن آزادانہ طور پر اپنے افعال سرانجام دیں اور یہ دیکھیں کہ وہ مکمل طور پر مضبوط ہیں تاکہ وہ اپنے آئینی وعدوں کو منصفانہ، آزادانہ طور پر اور کسی بھی قسم کی رکاوٹ اور دباؤ کے بغیر پورا کر سکیں۔ واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں مرحلہ وار انتخابات کا اعلان کیا، صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے لیے 19 دسمبر اور 16 جنوری کی تاریخیں مقرر کی گئی تھی۔
انتظار احمد کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 2 پوليس اہلکاروں کو سزائے موت، 5 کو عمر قید کی سزا سنادی جبکہ ایک پولیس اہلکار کو عدم شواہد پر بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈیفنس میں سندھ پولیس کے محکمہ اینٹی کار لفٹنگ سیل (اے سی ایل سی) کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظار احمد کے قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر دو پولیس اہکاروں کو سزائے موت اور 5 کو عمر قید سنادی۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں انتظار قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اے سی ایل سی پولیس کے 2 اہلکاروں کو براہ راست فائرنگ کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت دینے کا حکم دیا جن میں بلال اور دانیال شامل ہیں۔ عدالت نے دیگر مجرمان انسپکٹر طارق رحیم، فواد خان، شاہد اور طارق محمود، اظہر احسن کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ ایک پولیس اہلکار غلام عباس کو عدم شواہد کی بنیاد پر بری کردیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے تمام ملزمان پر 2، 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ واضح رہے کہ 13 جنوری 2018 کو کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان اتحاد میں اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکاروں کی فائرنگ سے 19 سالہ نوجوان انتظار احمد جاں بحق ہوگیا تھا، نوجوان کے والد نے چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف سے انصاف کی اپیل کی تھی۔ پولیس کی تحقیقات کے مطابق جائے وقوعہ سے گولیوں کے 16 خول ملے تھے جب کہ مقتول کی گاڑی میں ایک لڑکی موجود تھی جو بعد میں رکشے میں چلی گئی، اس لڑکی کی شناخت بعد میں مدیحہ کیانی کے نام سے ہوئی واقعہ کی چشم دید گواہ مدیحہ کیانی نے تقریبا تین سال بعد کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت کو اپنے بیان میں بتایا کہ وہ جوس پینے کے بعد انتظار کے ساتھ گاڑی میں جارہی تھی، اسی دوران دو گاڑیوں نے ان کا راستہ روکا، ہم رُکے تو پیچھے سے آواز آئی، یہ وہی گاڑی ہے، اس کے بعد روکنے والوں نے ہمیں جانے کا اشارہ کیا، انتظار نے جیسے ہی گاڑی آگے بڑھائی، پیچھے سے فائرنگ شروع ہوگئی۔
عوام مہنگائی کے ہاتھوں بے حال ہیں اور خیبرپختونخوا کے حلقہ پی کے 49 کے ایم پی اے کا کہنا ہے کہ مہنگائی اللہ کی طرف سے ہے اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا تعین فرشتے کرتے ہیں۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع مردان سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے طفیل انجم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ’مہنگائی اللہ کی جانب سے ہے، اللہ تعالیٰ ہی ہر روز ایک فرشتہ مقرر کرتا ہے، جو ہر چیز کے نرخ کا تعین کرتا ہے۔ رکن قومی اسمبلی نے اپنے بیان میں موجودہ مہنگائی پر توجیح پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا کی وجہ سے ایک بحران آیا اور معیشتیں تباہ ہوگئیں، کورونا نے پوری دنیا کو متاثر کیا، پاکستان پہلے سے ہی ایک غریب ملک تھا تو اس نے تو لازماً متاثر ہونا تھا۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر ان کے اس بیان کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے مگر وہ اپنی ضد پر قائم ہیں کہ یہ مہنگائی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور قیمتوں میں اضافہ بھی فرشتے ہی کرتے ہیں۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس قاضی امین پر مشتمل بینچ نے اورنگی، محمود آباد اور گجر نالے کے متاثرین کی بحالی سے متعلق کیس پر سماعت کی، سندھ حکومت کی جانب سے گجر نالہ متاثرین کی بحالی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس پر سپریم کورٹ نے وزیر اعلی سندھ کو فوری طلب کرلیا۔ خبررساں ادارے ایکسپریس کے مطابق سپریم کورٹ نے گجر، اورنگی اور محمود آباد نالے پر تجاوزات سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع کو معطل کرکے تینوں نالوں کے اطراف تجاوزات ختم کرانے کا حکم دے دیا اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو فوری طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے وزیر اعلیٰ سے استفسار کیا کہ اتنے عرصے سے شہر کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر کوئی پیش رفت نہیں، کیا ہو رہا ہے؟ کچھ سمجھ نہیں آتا کیسے بہتر ہوگا؟ کوئی ایک چیز نہیں جس میں بہتری آرہی ہو، سہراب گوٹھ سے جاتے لوگ شہر میں داخل ہوتے ہیں تو کیا دیکھتے ہیں؟ آپ کہیں گے یونیورسٹی روڈ بنا دی، یونیورسٹی روڈ پر سب رفاعی پلاٹوں پر قبضہ ہوچکا۔ عدالت نے حکم دیا کہ قبضہ مافیا سے کسی قسم کی رعایت نہ کریں، ان پر رحم کھانے کی ضرورت نہیں۔ ہر مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل ہوتا ہے، آپ کا وزیر عوام کے لیے کچھ نہیں کرتا۔ جسٹس اعجاز الاحسن بولے بتائیں کراچی کون چلا رہا ہے؟ سبھی ادارے مفلوج ہیں، کے ڈی اے، کے ایم سی اور ایس بی سی اے سمیت کوئی ادارہ نہیں چل رہا، کیا کراچی خود ہی چل رہا ہے؟ سندھ حکومت نے ہاتھ کھڑے کر دیے۔ انہوں نے مزید ریمارکس میں کہا کہ آپ کے ماتحت شہری اداروں کا کام ہے جو وہ نہیں کر رہے، جس کو بلاتے ہیں سب یہی کہتے ہیں کوئی کام نہیں کرنا، شہر میں کثیر المنزلہ عمارتیں بن رہی ہیں، آپ دوسرا بڑا صوبہ ہیں، آپ حکومت ہیں، پیسے لانے کے سیکڑوں راستے ہوتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ماضی میں سڑکوں پر دکانیں لیز کر دی گئیں، ماضی میں جو کچھ ہوا اس کو ٹھیک کر رہے ہیں، سیاسی ایشوز بھی ہیں، کراچی کے دیگر مسائل بھی ہیں، بڑا ایشو مالی وسائل کا ہے، ہم مالی ایشو کو بھی دیکھ کر چل رہے ہیں، یہ کہنا غلط ہوگا کہ سول اداروں کے پاس اختیارات نہیں۔ مراد علی شاہ نے عدالت کے روبرو کہا کہ ہم نے اداروں کو اختیارات دے رکھے ہیں، ہمیں اکیس گریڈ کے افسران درکار ہیں، وفاق کے 16 میں سے 4افسران تعینات ہیں، ایک ایک آفسر سے تین تین عہدے چلوا رہے ہیں، وفاق کو متعدد بار کہہ چکے کہ افسران تعینات کریں۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے مراد علی شاہ سے استفسار کیا کہ آپ کے ادارے کام کیوں نہیں کرتے؟ آپ دیکھ لیں کہ سندھ کے عوام کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں، آپ ہر بات میں وفاقی حکومت کی بات کر رہے ہیں، اگر وفاق یہاں آکر بیٹھ گیا تو پھر آپ کیا کریں گے۔
جام کمال کے وزارت اعلیٰ سے مستعفی ہونے کے بعد اب اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ذرائع کےمطابق عبدالقدوس بزنجووزیراعلیٰ بلوچستان کے امیدوار ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکربلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجونےعہدےسےاستعفیٰ ددے دیا ، عبدالقدوس بزنجو نے استعفیٰ سیکریٹری اسمبلی کے حوالے کردیا ہے ، سیکریٹری اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کااستعفیٰ گورنر بلوچستان کو ارسال کریں گے۔ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ناراض گروپ کے ترجمان سردار عبدالرحمان کھیتران نے اسپیکرکو اسمبلی اجلاس کے بعد مستعفی ہونے کا مشورہ دیا۔ عبدالرحمان کھیتران کا کہنا تھا کہ جام کمال خان نے استعفیٰ دیکر پارٹی کو بچا لیا ہے۔ ہم ایک تجربہ کار وزیراعلیٰ سامنے لائیں گے جو ہر وقت عوام کی دسترس میں ہو گا۔ اس سے قبل عبدالقدوس بزنجوکی زیرصدارت بلوچستان اسمبلی کااجلاس ہوا ، جس میں وزیراعلیٰ کے مستعفی ہونےکےبعدعدم اعتمادکی تحریک نمٹادی جبکہ عبدالقدوس بزنجو نے چودہ ستمبر کے بعد ہونے والی تعیناتیوں اور تبادلوں کو منسوخ کرنے کی رولنگ دی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے استعفیٰ دیدیا تھا ، گورنر بلوچستان نے استعفیٰ منظور کرلیاتھا جس کے بعد صوبائی کابینہ تحلیل ہوگئی تھی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی بحالی اور قرضے کی چھٹی قسط جاری کرنے کے لئے نئی شرائط عائد کر دیں۔ سما نیوز کے مطابق آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) قرضے کی چھٹی قسط جاری کرنے کے لئے پاکستان پر نئی شرائط عائد کر دیں۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹس بند کرنے کا مطالبہ کردیا جبکہ 17 فیصد جی ایس ٹی لاگو کرنے، اضافی ٹیکس کیلئے پارلیمنٹ میں بل لانے کی بھی شرائط پیش کر دیں۔ آئی ایم ایف نے قرضے کی قسط جاری کرنے کے لئے پاکستان سے سرکاری اداروں کے کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹس بند کرنے کی شرط رکھی ہے جبکہ این ایچ اے، او جی ڈی سی ایل، پیٹرولیم ڈویژن اور وزارت دفاع سمیت متعدد اداروں کے کمرشل بینکوں میں ہزاروں کھاتے ہیں جن میں اربوں روپے کے فنڈز موجود ہیں۔ اس کے علاوہ مالیاتی ادارے کی جانب سے اسٹیٹ بینک میں سنگل ٹریژری اکاؤنٹ مرتب کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کو نئے ٹیکس لگانے اور ٹیکس استثنیٰ کے خاتمے کیلئے پارلیمنٹ میں بل لانے کی تجویز دی ہے، اور حکومت کو جی ایس ٹی اصلاحات کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں اضافے کی بھی ہدایت کی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے نے 17 فیصد اسٹینڈرڈ سیلز ٹیکس وصولی اور قرضوں کے بہتر نظام کیلئے سینٹرل ڈیبٹ مینجمنٹ آفس قائم کرنے کا مطالبہ کردیا، انکم ٹیکس سلیب کی تعداد میں کمی، ٹیکس کریڈٹ اور الاؤنسز کم کرنے کی شرط بھی رکھ دی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان پر کورونا ویکسین، ادویات خریداری اور امدادی رقوم کی ترسیل میں شفافیت لانے کیلئے بھی زور دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی آئی ایم ایف کی شرط قبول کرلی تھی جبکہ آئی ایم ایف مزید شرائط پر عمل کروانا چاہتا ہے ، آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئے گورنر سٹیٹ بنک رضاباقر واشنگٹن میں موجود ہیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو 60 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا جس کا مقصد احساس پروگرام کو مزید بہتر بنانا ہے۔
پاکستان فوج کے مقتول افسر سیکنڈ لیفٹیننٹ عثمان لیاقت کے قتل کیس میں نیا انکشاف سامنے آگیا، عثمان لیاقت کے والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا بچپن کے دوست کے حسد کا شکار ہوا ہے، دوست نے قتل کیا ہے۔ انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق 17 اکتوبر کو قتل ہونے والے پاک فوج کے افسر سیکنڈ لیفٹیننٹ عثمان لیاقت کے والد نے دعوی کیا ہے کہ ان کے بیٹے کو اس کے بچپن کے دوست نے حسد کی بنا پر قتل کیا ہے۔ سیکنڈ لیفٹیننٹ عثمان لیاقت 9 اکتوبر کو پاکستان ملٹری اکیڈمی سے 144 لانگ کورس ختم ہونے پر پاس آؤٹ ہوئے اور یونٹ جوائن کرنے سے قبل گھر چھٹی پر آئے جبکہ 17 اکتوبر کو ان کے بچپن کے دوست محمد تصور نے انہیں سر پر گولی مار کر قتل کر دیا۔ عثمان کے والد رانا لیاقت کا کہنا تھا کہ 24 اکتوبر کو پولیس اور آرمی کی کوششوں سے ان کے بیٹے عثمان کی نعش تھل نہر سے برآمد ہوئی۔ عثمان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تصور نے حسد میں آ کر عثمان کا قتل کیا جبکہ ملزم نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ 17 اکتوبر کو پولیس تحصیل کلورکوٹ میں ایف آئی آر درج کروائی گئی جس میں بتایا گیا کہ اتوار کو سیکنڈ لیفٹینیٹ عثمان گھر سے حجام کے پاس جانے کے لیے نکلے لیکن واپس نہیں آئے۔ پولیس کے مطابق تحقیقات کے دوران ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں عثمان کو گھر سے نکلنے کے بعد اپنے دوست تصور سے ملتے اور اسی کے ساتھ بائیک پر جاتے دیکھا گیا ہے۔ پولیس نے تصور کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی جس کے دوران ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ عثمان تصور کی موٹر سائیکل چلا رہے تھے جب پیچھے بیٹھے تصور نے ان کے سر کا نشانہ لے کر گولی چلا دی، بعد ازاں ملزم نے نعش تھل نہر میں پھینک دی۔ مقتول کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں عثمان کےوالد مے موقف اختیار کیا ہے کہ تصور نے حسد کی وجہ سے قتل کیا کیونکہ عثمان فوج میں افسر بن گئے تھے۔ عثمان نے 19 اکتوبر کو اپنا یونٹ 48 سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹیشن بٹالین جوائن کرنا تھی، عثمان نے جناح کالج کلورکوٹ سے ایف ایس سی کرنے کے بعد آئی ایس ایس بی کا امتحان پاس کیا تھا۔

Back
Top