خبریں

کوئہ چیز بیکار نہیں، پلاسٹک کو ری سائیکل کرکے سڑک تیار کرلی گئی،پاکستان میں پہلی بار پلاسٹک سے روڈ بنانے کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا ہے۔ پلاسٹک روڈ کانسیپٹ کے تحت اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں پلاسٹک سے سڑک تعمیر کی گئی ہے،اسلام آباد میں سی ڈی اے اور نجی کمپنی کے اشتراک سے ایف نائن پارک میں پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا، جس میں ابتدائی طور پر ایک کلومیٹر سڑک بنائی گئی ہے۔ سڑک کی تعمیر کیلئے سڑک سے روزانہ جمع کیا جانے والا کچرا ری سائیکل کرکے استعمال کیا گیا ہے، حکام کو امید ہے کہ پلاسٹک سے تیار کردہ سڑک روایتی سڑکوں سے زیادہ پائیدار ہوں گی اور ماحول دوست ثابت ہوگی، کیونکہ اس طرح کچرہ بھی استعمال میں آجائے گا۔ اس سے قبل گزشتہ سال خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار بازاروں میں اکٹھے کیے جانے والے کچرے سے نامیاتی کھاد بنانے کا تجربہ کیا گیا تھا، غیر سرکاری ادارے ڈاکٹر اختر حمید خان ٹرسٹ اور غیرملکی این جی او نارویجن چرچ اینڈ این سی اے کے تعاون سے مردان میں انٹیگریٹڈ ریسورس ریکوری سینٹر بنایا گیا، جہاں گلی کوچوں اور منڈیوں کے کچرے کو کارآمد بنا کر نامیاتی کھاد بنائی جارہی ہے۔
ملکی اداروں پر تنقید کرنے والے مسلم لیگ ن فیصل آباد کے سٹی نائب صدر نے معذرت کرتے ہوئے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن فیصل آباد کے سٹی نائب صدر عبدالماجد معاذ نے پریس کلب میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھوبی گھاٹ جلسے میں حساس اداروں کے خلاف تنقید کرنے معذرت کرتا ہوں ، میں نے اداروں پر تنقید مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی ہدایت پر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جلسے میں تقریر کرتے ہوئے جو کچھ کہا اس میں سے ایک بھی لفظ میرا نہیں تھا، میں نے مائیک میں صرف کیپٹن (ر) صفدر کیے الفاظ کو بیان کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کیپٹن صفدر کے کہنے پر جب میں نے اداروں کے خلاف تنقید کرڈالی تو پارٹی صدر شہباز شریف صاحب نے میرے بیان سے اعلان لاتعلقی کردیا یہاں تک کہ انہوں نے مجھے مسلم لیگ کا کارکن ماننے سے بھی انکار کردیا۔ عبدالماجد معاذ نے کہا کہ میں شہر میں پارٹی کا نائب صدر تھا پھر بھی میرے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا ، آج میں پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں اور کارکنان سے اپیل کرتا ہوں کہ قیادت کی ہدایات پر ملکی اداروں پر تنقید کرنے سے بچیں اور محتاط ہوکر چلیں۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے ٹویٹر پر بھارتی لابی کی جانب سے کیے گے سٹنٹ "جسٹس فار بلوچستان" کے بینر کی ویڈیو شیئر کردی ۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مریم نواز نےایک ٹویٹ کی جس میں انہوں نے ایک ویڈیو شیئر کی، ویڈیو 2019 ورلڈ کپ کے دوران ہوا میں ایک بینر کے لہرائے جانے کی تھی جس پر "جسٹس فار بلوچستان" تحریر تھا۔ شدید تنقید کے بعد ماضی کی طرح مریم نواز نے ایک بار پھر اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا۔ یہ حرکت اس وقت انگلینڈ میں ہونےو الے ورلڈ کپ کے دوران بھارتی لابی نے کی تھی جس پر دنیا بھر کی جانب سے شدید تنقید اور ردعمل بھی سامنے آیا تھا۔ تاہم آج دوبارہ اس ویڈیو کو مریم نواز شریف نے نہ صرف شیئر کیا بلکہ ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے کو بڑھاوا دیتے ہوئے " جسٹس فار بلوچستان پلیز" کا نعرہ بھی لگادیا۔ مریم نواز شریف کی اس حرکت پر سوشل میڈیا صارفین شدید غصہ ہوگئے اور انہوں نے مریم نواز شریف کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ مریم نواز شریف اسی علیحدگی پسند عناصر کو سپانسر کرنے والی بھارتی لابی کا حصہ بن گئی ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کے ڈیجیٹل میڈیا کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد نے اس ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی لابی نے یہ بینر ' جسٹس فار بلوچستان ' میدان کے اوپر اڑنے کے لیے سپانسر کیا تھا۔ مریم نواز نے آج یہ ٹوئیٹ کرکے آفیشل اعلان کردیا کہ وہ پاکستان میں اسی بھارتی لابی کا حصہ ہیں جو پاکستان میں علیحدگی پسند تحاریک سپانسر کرتی ہیں۔ وزیراعلی عثمان بزدار کے فوکل پرسن اظہر مشہوانی نے کہا "سجن جندال کی فنڈنگ سے بننے والی اینٹی پاکستان ویڈیو کو اس کے دلال 2021 میں پروموٹ کرتے ہوئے، ڈوب کے مر جاؤ"۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ مریم نواز بغض پاکستان میں پاگل ہوچکی ہیں، یہی وہ ملک ہے جس پر ان کےوالد نے دہائیوں حکومت کی ہے۔ وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ یہ بھارتی پراپیگنڈہ تھا جس کی ویڈیو ٹویٹ کی جارہی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں رہا مودی نے پاکستان مخالف پراپیگنڈا کا انچارج مریم صفدر کو بنا رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کبھی مودی کو ٹیگ کرکے کشمیریوں کے لئے انصاف کی ٹویٹ نظر نہیں آئی۔ ٹیسٹ کرکٹر محمد جنید نے مریم نواز کی اس حرکت پر حیرانگی کا اظہار کیا۔ صحافی و بلاگر آمنہ جبیں نے کہا کہ آج اس پرانی ویڈیو کو شیئر کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ مریم نواز اسی بھارتی لابی کا حصہ ہیں جو پاکستان میں علیحدگی پسند تحاریک کو مدد فراہم کرتی ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین بھی مریم نواز کی اس ٹویٹ پر شدید غم و غصے میں مبتلا ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پیٹرولیم بحران پر کارروائی کرتے ہوئے اوگرا اور وزارت توانائی کے 5 افسران کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ خبررساں ادارے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملک میں پیٹرول کا بدترین بحران پیدا کرنے سے متعلق کیس کی تحقیقات کے دوران ایف آئی اے نے اوگرا، وزارت توانائی، مارکیٹینگ کمپنیوں کے ملوث افراد اور پیٹرول مافیا کے خلاف گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے لاہور میں تحقیقات کے بعد 2 مقدمات درج کیے اور ان مقدمات کے تحت ڈی جی آئل وزارت توانائی وپیٹرولیم شفیع اللہ آفریدی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر آئل عمران ابڑو، اوگرا کے رکن گیس عامر نسیم اور رکن آئل عبداللہ ملک سمیت سی او فوسل انرجی ندیم بٹ کو گرفتار کرلیا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق وزارت توانائی و پیٹرولیم ڈویژن کے افسران پر ناجائز طور پر امپورٹ کوٹہ جاری کرنے، اوگرا کے افسران پر غیر قانونی پیٹرولیم مارکیٹنگ لائسنس جاری کرنے کا الزام ہے۔ جبکہ پیٹرولیم مارکیٹنگ کمپنیوں نے اوگرا کے تعاون سے ملک بھر میں منظور شدہ پیٹرول پمپس سے زیادہ غیر قانونی پیٹرول پمپس قائم کیے، تمام لوگوں پر ملی بھگت سے ملک میں ناجائز پیٹرولیم امپورٹ کوٹے، غیر قانونی خرید و فروخت، غیر قانونی پیٹرولیم مارکیٹنگ لائسنس کمپنیوں کے اجراء جیسے اقدامات سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے اور اس سے کمائی جانے والی اربوں کی دولت کو منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کرنے کا بھی الزام ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے منسلک تجزیہ کار حبیب اکرم نے سعودی عرب سے ملنے والے 3 ارب ڈالرز کے پیکج کی تفصیلات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کی قیادت سعودی عرب سے ادھار تیل مانگنے گئی تھی مگر سعودی عرب نے دوستی کا حق ادا کرتے ہوئے ہمیں 3 ارب ڈالرز دے دیئے۔ حبیب اکرم نے کہا کہ سعودی عرب نے وزیراعظم اور بالخصوص آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی تکریم کی کہ ان کے وہاں جانے پر 3 ارب ڈالرز پاکستان کو اپنے بینک میں رکھنے کیلئے دے دیئے جس کا فائدہ یہ ہوا کہ پاکستانی روپے میں استحکام دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اس کا روپیہ کمزور ہو رہا ہے اس لیے ہم تیل کے ساتھ ساتھ اس کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالرز بھی رکھوا دیتے ہیں تاکہ اس کے معیشت کو استحکام ملے۔ حبیب اکرم نے کہا کہ اس پیکج کے اعلان کے بعد دیکھنے میں آیا ہے کہ روپے کی قدر میں بہتری ہو رہی ہے۔ حبیب اکرم نے کہا گو کہ پاکستان نے یمن کے معاملے پر سعودی حکومت کو اس طریقے سے جواب نہیں دیا جس طرح دیا جانا چاہیے تھا بلکہ جواب میں سعودی عرب نے بتا دیا کہ کس طرح مشکل وقت میں کسی اپنے دوست کا ساتھ دیا جاتا ہے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ جب سعودی عرب کسی ملک کی مدد کرتا ہے تو وہ کوئی چھپی ہوئی شرائط نہیں رکھتا کہ مجھے یہ کر کے دکھاؤ گے تو پیسے دوں گا بلکہ اس کی امداد دوستی کے نام پر صرف امداد ہی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایک ارب ڈالر کی واپسی کے مطالبے پر لوگ سوال اٹھاتے ہیں مگر یہ سوچنا چاہیے کہ اگر تب ایک ارب ڈالر واپس لیا تھا تو آج 3 ارب ڈالر دے بھی رہے ہیں۔
کیلے کھانا جرم بن گیا،ترکی سے 7شامی پناہ گزین ملک بدر ترکی نے سات شامی پناہ گزینوں کوملک بدر کردیا، وجہ بنا کیلے کھانے کی تصاویر اور ویڈیوز اپ لوڈ کرنا،ایک شامی پناہ گزین طالبہ نے درجنوں کیلے کھانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں تو ترک شہریوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی، ترک شہریوں نے کہا کہ ہم یہاں ایک کیلا نہیں کھا پاتے اور آپ پناہ گزین ہونے کے باوجود درجنوں کیلے کھارہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہوئیں توشامی طالبہ کی حمایت میں مزید پناہ گزینوں نے بھی ایسی ہی تصاویر شیئر کرڈالیں، جس پر ترک شہری مزید برہم ہوئے اور ان ویڈیوز اور تصاویر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ تم لوگ ہمارے وطن میں ہم سے زیادہ مزے میں ہو،ترکی میں کیلے کھانے کے بجائے اپنے ملک واپس جاؤ اور اپنی سرزمین کو بچانے کے لیے جنگ میں حصہ لو۔ سوشل میڈیا پر لفظی جنگ بڑھی تو ترک حکام الرٹ ہوئے، اور سوشل میڈیا پر کیلئے کھانے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے والے سات شامی پناہ گزینوں کو گرفتار کرلیا،ترک حکام کا کہنا ہے کہ ان شامی پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور انھیں شام واپس بھیجنے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ شام 2011 سے خانہ جنگی کا شکار ہے، داعش اور حکومتی اتحادی افواج کے درمیان دس سال سے زائد عرصے سے جھڑپیں جاری ہیں، جس میں تین لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں،جس پر ہزاروں شامی ترکی میں پناہ گزین ہیں، ترک صدر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ مزید پناہ گزینوں کا بوجھ نہیں اٹھاسکتے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے ریاست کی رٹ کو ہر صورت قائم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کالعدم تنظیم کے احتجاج سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں میں ڈی جی آئی بی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی ایم او، وزیراطلاعات، وزیر دفاع پرویز خٹک، نیول چیف امجد خان نیازی، ائیر چیف ظہیراحمد بابر، وزیر داخلہ اور ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں مظاہرین سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا جبکہ شرکا کو کالعدم تنظیم کے بیرونی رابطوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، اجلاس کے شرکا کی جانب سے ٹی ایل پی احتجاج کے دوران عوام کی جان ومال کو نقصان پہنچانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے موجودہ صورتحال پر قومی سلامتی کمیٹی کو اعتماد میں لیا اور موجودہ صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم دوٹوک انداز میں کہا گیا ہے کہ کوئی غیر قانونی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ ریاست پرامن احتجاج کے حق کو تسلیم کرتی ہے تاہم ٹی ایل پی نے دانستہ طور پر سرکاری ونجی املاک کو نقصان پہنچایا۔ کمیٹی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی غیر قانونی مطالبہ تسلیم نہیں کریں گے، ریاست کی رٹ کو ہر صورت قائم کیا جائے گا۔ پولیس اہلکاروں کو شہید کرنیوالوں اور قانون کی عملداری میں خلل ڈالنے کی مزید کوئی رعایت نہیں برتی جائےگی۔ کمیٹی نے ٹی ایل پی کی طرف سے ناموس رسالتﷺ کے غلط اور گمراہ کن استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جشن عید میلاد النبیؐ کے جلسے کو دھرنے میں تبدیل کر دیا گیا، یہ ساتویں بار اسلام آباد آ رہے ہیں، مظاہرین راستے کھول دیں، اپنے مرکز واپس چلے جائیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ کسی بھی پچھلی حکومت یا وزیراعظم نے ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ اور اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے اندرونی اور بین الاقوامی سطح پر اتنا کام نہیں کیا جتنا اس حکومت نے کیا، حکومت نے کامیابی سے ان ایشوز کو اقوام متحدہ، او آئی سی، یورپین یونین اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کسی بھی گروپ یا عناصر کو امن و عامہ کی صورتحال بگاڑنے اور حکومت پر دباو ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب کہ حکومت قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی ہر قسم امداد اور پشت پناہی جاری رکھے گی کیونکہ یہ عوام کا تحفظ کر رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے بڑا دعویٰ کر دیا، کہتے ہیں کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سےملک میں ‏غربت میں کمی آرہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی عوام کے لئے روزگار کو اولین ترجیح قرار دیا ہے، انہوں نے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا ہے کہ ورلڈ بینک کےتخمینےکےمطابق پاکستان میں غربت ‏میں کمی ہوئی ہے 2011میں عالمی بینک کی غربت کی لکیرکا یومیہ پیمانہ 1.90ڈالر تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ رواں مالی سال غربت کی شرح 4.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ گزشتہ مالی سال میں 5.3 فیصد ‏تھی پاکستان میں غربت میں بتدریج کمی آرہی ہے اور مالی سال2022-23 میں غربت کی شرح 4 فیصد رہ جائےگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں غربت میں کمی آرہی ہے حکومتی پالیسی میں پیداوار ‏اور روزگار میں اضافہ اولین ترجیح ہے۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت بےروزگار عوام کے لئےزیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے عملی اقدامات کر رہی ہے۔
افغانستان کی صورتحال پر بھارت کانفرنس منعقد کررہا ہے،جس کی اصل حقیقت کیا ہے پاکستان نے پردہ فاش کردیا،،ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے اس حوالے سے تفصیلات بتادیں،انہوں نے کہا کہ افغان صورتحال پر پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ اقدامات کررہا ہے،جبکہ تنہائی سے بچنے کیلئے اب بھارت نے نیا حربہ شروع کردیا، بھارت افغان صورتحال پر نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزرز کانفرنس کا ڈرامہ کررہاہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ سرینگر اور پلوامہ اضلاع میں 15 اکتوبر سے بھارت مسلسل نہتے کشمیریوں کو دبانے اور ہراساں کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اپنا رہاہے، سرینگر شارجہ براہ راست فلائٹس آپریشن کے اعلانات کو کشمیریوں پر بھارتی مظالم سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہاہے،مقبوضہ کشمیر میں یو اے ای کی غیر قانونی سرمایہ کاری کاجائزہ لیا بھی جا رہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کا پاکستان کی اس بات پر یقین ہے کہ افغانستان کے امن،استحکام اور خوشحالی میں ہمسایہ ممالک کا براہ راست مفاد ہے،چین میں مساجد اور مسلمان مخالف اقدامات کی خبروں کو چین کیخلاف پروپیگنڈا اور بھارت کی اسلحے کی دوڑ کو خطے کیلئے بڑا خطرہ بھی قرار دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق امکان ہے کہ بھارت آئندہ ماہ نومبر میں افغانستان کی صورتحال پر کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ حکومت اس کانفرنس کے لیے روس، چین، امریکا اور کئی علاقائی ممالک سے رابطے میں ہے جو نومبر کے دوسرے ہفتے میں ہونے کا امکان ہے۔
کالعدم تنظیم کے دھرنے کی صورت میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے، ایف آئی اے نجی نیوز چینل اے آر وائی کے مطابق سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹراسلام آباد نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور کو مراسلہ ارسال کیا ہے، جس میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ کالعدم تنظیم کے متعدد واٹس ایپ گروپس میں 28 غیر ملکی موبائل نمبر موجود ہیں۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے تحقیقات کیں تو پتہ چلا کہ ان موبائل نمبرز کا تعلق بھارت سمیت دیگر ممالک سے ہیں، جو پاکستان میں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ ان نمبرز کے ذریعے واٹس ایپ کے گروپ ممبران اور کارکنان کو تشدد پر اکسایا گیا، جس کی وجہ سے صورت حال مزید خراب ہوئی۔ ایف آئی اے نے تحقیقات کیں تو پتہ چلا کہ پاکستان کی اندرونی صورتحال کو خراب کرنے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں جن کی شہ پر ملک میں امن و امان کی صورت حال خراب ہوئی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی کالعدم ٹی ایل پی سے متعلق کہا کہ یہ کوئی اسلامی یا سیاسی جماعت نہیں بلکہ عسکری گروہ ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ گروہ بھارت سے فنڈنگ اور ہدایات لے رہا ہے۔ قبل ازیں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنوں سے واپس جانے کی درخواست کی تھی اور واضح کیا تھا کہ ریاست کی رٹ کو ہر صورت قائم کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ جب تمام مطالبات تسلیم کرلیے تھے تو احتجاج کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔ مارچ کو ہر صورت اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا جائے گا، مظاہرین واپس مرکز چلےجائیں تو ان سےبات چیت کیلئے تیار ہیں۔ شیخ رشید نے یہ بھی کہا تھا کہ آج اور کل دوبارہ سعد رضوی سے بات ہو گی امید ہے کوئی حل نکل آئے گا۔ پاکستان کے خلاف عالمی پابندیاں لگانے کی سازش ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جی ٹی روڈ بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جی ٹی روڈ اہم شاہراہ ہے اسے بند نہیں کیا جا سکتا۔
لاہور کی بینکنگ عدالت نے کشمیرشوگرملزکیخلاف درخواست پر حکم جاری کردیا عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے رشتہ داروں کے بھی نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ان ملزمان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈز بلاک کئے جائیں۔ نجی ٹی وی چینل اے آر وائے کے مطابق ملزمان کو مختلف ذرائع سے طلبی کے سمن بھجوائےگئے لیکن ملزمان عدالت میں پیش ہونےکی بجائے بیرون ملک چلے گئے۔ عدالت نے حکم دیا کہ اب اور کوئی چارہ نہیں کہ نام ای سی ایل میں ڈالا جائے اور ان ملزمان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کئے جائیں، ملزمان میں حسنین طارق شفیع، یوسف زاہد اورعثمان جاوید شامل ہیں۔ کیس کے دوران دلائل دیتے ہوئے نجی بینک کے وکیل نے کہا کشمیر شوگر ملز مالکان نے 2013 میں قرض حاصل کیا، جس کی طارق شفیع، جاوید شفیع، ابراہیم طارق، زاہد اور علی پرویز نے گارنٹی دی تھی۔ وکیل نے استدعا کی کہ بینک کارہن شدہ اسٹاک غائب کرنے پر فوجداری کارروائی کی جائے۔ وکیل نے دوران دلائل یہ بھی کہا کہ قرض کیلئے ملز مالکان نے چینی کی 2 لاکھ 17 ہزار 400 بوریاں رہن رکھوائیں اور ملزمان نے بینک کی ادائیگی سے بچنے کیلئے رہن شدہ اسٹاک چوری کرا دیا، جس کے بعد قرض کی عدم ادائیگی پر کشمیر شوگر ملز کو 26 مارچ کو ڈیفالٹر قرار دیا گیا۔
سندھ حکومت نے صوبے میں اساتذہ کو 25 ہزار روپے ماہانہ سے کم تنخواہ دینے والے پرائیویٹ اسکولز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سکھر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے میں اساتذہ کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار ماہانہ مقرر کی ہے، خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری وزارت کے تحت تقریبا 47ہزار اسکول فنکشنل ہیں جن میں سے 11ہزار کے قریب ایسے اسکول ہیں جو بچوں کو تعلیم دینے کے مقصد کیلئے نہیں بنائے گئے، ہر سال ان اسکولوں کی تعمیر و مرمت کیلئے بجٹ مختص کیا جاتا ہےاسی لیے ہم اپنے سسٹم سے ایسے اسکولوں کو نکال رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک تازہ ترین سروے کے مطابق 7ہزار میں سے 5 ہزار اسکولوں کو غیر تسلی بخش قرار دیدیا ہے اور ان اسکولوں پر اٹھنے والے اخراجات کو بچایا گیا ہے تاکہ حکومت اپنے وسائل کو اچھے انداز میں چلنے والے اسکولوں پر خرچ کرسکے
وفاقی شریعت کورٹ نے بچوں ، بچیوں کے نکا ح کیلئے عمر کی حد مقرر کرنے کے عمل کو جائز قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف درخواست خارج کردی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وفاقی شریعت کورٹ میں بچوں کے نکاح کیلئے عمر کی حد مقرر کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے کہا کہ بچوں یا بچیوں کے نکاح کیلئے عمر کی حد مقرر کرنا کسی بھی طرح غیر اسلامی یا اسلامی تعلیم کے خلاف اقدام نہیں ہے۔ عدالت نے چائلڈ میرج ایکٹ1929 میں نکاح کیلئے بچوں کی عمروں کی حد کے تعین کے خلاف دائر درخواست کو خارج کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا ہے۔ واضح رہے کہ کم عمری کی شادی پر اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا جبکہ تحریک انصاف، ن لیگ، پی پی اس بات کی حامی ہیں کہ قانونی طور پر شادی کی عمر 16سال کی بجائے کم ازکم 18سال تک کی جائے۔ پی ٹی آئی کی ایم پی اے سعدیہ سہیل کا کہنا تھا کہ چھوٹی عمر میں بچیوں کی شادی ایک معاشرتی برائی ہے جس کا پنجاب سے ہر صورت میں خاتمہ ہوناچاہیے۔ ان کے خیال میں کم عمر بچیوں کی شادی کرنا نہ صرف ان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ جذباتی طور پر بھی یہ ان سے ایک زیادتی ہے۔ کیوں کہ چھوٹی عمر میں بچہ پیدا کرنے سے وہ ماں کی ذمہ داری پوری کر سکتی ہیں اور نہ ہی گھریلو ذمہ داری اداکرنے کے قابل ہوتی ہیں۔ خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی نے نکاح نامے میں ختم نبوت کا حلف شامل کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی تھی۔قرار داد مسلم لیگ (ق) کی خدیجہ عمر، بسمہ چوہدری اور (ن) لیگ کے مولانا الیاس چنیوٹی نے مشترکہ طور پر پیش کی تھی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ فی الوقت اسلام آباد میں کوئی فرانسیسی سفیر نہیں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت اسلام آباد میں کوئی فرانسیسی سفیر نہیں ہے، وزارت داخلہ نے بھی اس معاملے پر وضاحت دی ہے۔ دفترخارجہ نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران پاکستان کے قریب ہیں، وزیر خارجہ کے دورہ سعودی عرب اور ایران اور ایران سعودیہ ثالثی کے درمیان ترلق دکھائی نہیں دیتا، پاکستان اور سعودی عرب کے طویل المدت تاریخی تعلقات ہیں، سعودی عرب میں پاکستانی سفیر کے معاملات انتظامی امور ہیں۔ پاکستان کی سعودی عرب کو 2500 افواج کی فراہمی پر معلومات نہیں ہیں، تبصرہ نہیں کر سکتے۔ عاصم افتخار نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں امن و امان کی ابتر ہوتی صورتحال پر شدید تحفظات ہیں، ہمیں دیکھنا ہو گا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کیا کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی آزادیاں معطل ہیں، ہاکستان کشمیریوں کی مالی، اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ انتظامیہ سری نگر شارجہ کے درمیان پروازوں کے آغاز اور سرمایہ کاری کا جائزہ لے رہی ہیں، ہم ان معاملات کا تکنیکی جائزہ لے رہے ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخارکا مزید کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں، وزیر اعظم نے کئی بار کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال کا پاکستان پر براہ راست اثر ہو گا۔ افغانستان نے پاکستان میں سفارت خانہ اور قونصل خانوں میں نئے افسران کی تعیناتی کی ہے، انہوں نے دیگر سفارت خانوں میں ایسی ہی تقرریاں کیں ہیں۔
کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کی ملک میں احتجاج اور غیر قانونی سرگرمیوں کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کیا ہے جس میں ملک میں قومی سلامتی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریاست نے ایک عرصے تک ٹی ایل پی کو مذاکرات کے ذریعے منانے کی کوشش کی مگر اس تنظیم نے ہمیشہ تشدد اور انتشار کا راستہ اپنایا۔ جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے انکشاف کیا کہ حکومت کے پاس یہ بھی ثبوت موجود ہیں کہ ٹی ایل پی کی مدد میں بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہے، حکومت اور عسکری اداروں نے مل کر اس حوالے سے فیصلے کیے ہیں۔ واضح رہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ سعد رضوی کی رہائی کیلئے اس جماعت کے کارکنان نے کئی دنوں سے پنجاب کے مختلف شہروں میں احتجاجی دھرنے دے رکھے ہیں، لاہور سمیت پنجاب کے کئی بڑے شہروں میں کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔ مظاہرین نے لاہور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کررکھا ہے جس کو روکنے کیلئے حکومت نے راولپنڈی اسلام آباد کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا ہے۔
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی جیل میں پاکستانی سویلین قیدی کے قتل پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے وضاحت طلب کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 2003 سے مقبوضہ کشمیر کی جیل میں قید سویلین قیدی ضیاء مصطفیٰ کے قتل پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے وضاحت طلب کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارتی ناظم الامور سے اس معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں موجود قیدیوں کے تحفظ اور حفاظت سے متعلق خدشات سے آگاہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی ناظم الامور کو بتایا گیا کہ سویلین قیدی کے قتل کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی بھارتی زیر تسلط جیلوں میں متعدد قیدی مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔ دفتر خارجہ نے بھارتی حکومت سے ضیاء مصطفیٰ کے قتل کے واقعے کی فوری شفاف تحقیقات اور ذمہ داروں کے تعین کے بعد ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت سے پاکستان کی جیت کا جشن منانے والے گرفتار طلبہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ روز بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر آگرہ کے ایک انجینئرنگ کالج میں زیر تعلیم تین طالب علموں کو پاکستان کی جیت کی خوشی میں واٹس ایپ اسٹیٹس لگانے پر کالج سے بےدخل اور گرفتار کرلیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کے بعد تیجوری ہائٹس کو بھی گرانے کا حکم دے دیا۔ اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس نے کہا کہ طے ہوچکا ہےکہ عمارت غیر قانونی ہے ، دستاویزات میں رد و بدل کیا گیا ہے۔یہ بلڈنگ بھی فارغ ہوگئی ہے چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دئیے کہ سرکاری محکموں میں ٹائٹل تبدیل ہوا ہوگا مگر قانون کے تحت نہیں ہوا۔ سپریم کورٹ نےعمارت گرانے سے متعلق وکیل رضاربانی سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کل تک کلائنٹ سے پوچھ کر بتائیں خودگرائیں گے یاہم حکم دیں ؟ آپ پیسے دے کر ریونیو سے کچھ بھی کراسکتے ہیں، یہ نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے اگر نہیں رکا تو کبھی نہیں رکے گا۔ وکیل مالک تجوری ہائٹس نے کہا ابھی پوری بلڈنگ بنی بھی نہیں ہے ، جس پر چیف جسٹس نے کہا جو بھی اسٹرکچر ہے ڈیٹونیٹر سے گرانے کا حکم دیں گے ہم۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا سرکاری محکموں پر دعویٰ کریں وہ آپ کی مرضی، واضح ہوگیا یہ جائیداد آپ کی نہیں، اراضی ریلوے کی ہے یا نہیں یہ ابھی ہم طے نہیں کر رہے، زمین کی منتقلی کا طریقہ کار ہی غلط اختیار کیا گیا۔سروےنمبر 188 کی کوئی سیل ڈیڈہی نہیں،آپ کی مؤکلہ نے جو سیل ڈیڈکی وہ سروےنمبر 190 کی تھی۔ وکیل رضا ربانی نے بتایا ایک اعشاریہ سات ایکڑ اراضی ضابطہ کے تحت منتقل ہوئی، سروے نمبر 190 میں اراضی نہیں تھی اس لیے سروے 188 سے زمین نکالی گئی، جس پر عدالت نے کہا آپ کےمؤکل نےاسٹیمپ ڈیوٹی چوری کی جس پر 10مرتبہ ڈیوٹی کاجرمانہ ہے۔ وکیل رضا ربانی نے عدالت کو بتایا میری مؤکلہ نے تو صرف اراضی خریدی، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ یہی بات ہم کہہ رہے ہیں کہ ٹائٹل تبدیل ہی نہیں ہوا، سروے نمبر 190 کے بجائے 188 کی سیل ڈیڈکرانی تھی، کم از کم اس وقت پراپرٹی آپ کی نہیں بنتی۔ بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی
سیشن کورٹ لاہور نے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کے عدالت پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے۔ تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں شہباز گل کے خلاف نجی کمپنی کی جانب سے دائر کیس پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج حسنین اظہر شاہ نے کیس پر سماعت کی۔ شہباز گل کی عدم پیشی پر عدالت نے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے اور شہباز گل کو ذاتی حیثیت میں یکم نومبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ معاون خصوصی کو یہ حکم بھی دیا گیا ہے کہ یکم نومبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں اور تیس ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کرائیں نجی کمپنی نے وکیل میاں علی اشفاق کی وساطت سے شہباز گل کے خلاف دعوی دائر کررکھا ہے۔ درخواست گزار کمپنی نے کہا ہے کہ شہباز گل نے نجی ٹی وی پروگرام میں کمپنی پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کیے، جس سے کمپنی کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ دوسری جانب شہباز گل کے وکلاء نے جاری ورانٹ گرفتاری منسوخ کروانے کے لیے درخواست دائر کردی ۔ شہباز گل کی جانب سے احمد سعد ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی جس میں یہ بتایا گیا کہ کلرک نے غلظ تاریخ نوٹس کی ہے۔
زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون غیراسلامی قرار دے دیا گیا، اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ فوجداری قانون ترمیمی آرڈیننس2020 کے تحت جنسی زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون غیراسلامی ہے۔ ڈاکٹر قبلہ ایاز کی زیر صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس ہوا،جس میں نامرد بنانے کی سزا کا متبادل اور موثر سزا لانے کی تجویز دی گئی،اجلاس میں مدارس، عصری تعلیمی اداروں اور جامعات میں غیراخلاقی واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایچ ای سی، وزارت تعلیم، صوبائی وزارت تعلیم کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ خط میں جس اخلاقی اقدار کی پاسداری اور جنسی ہراسانی کے انسداد کے متعلق جامع لائحہ عمل اختیار کرنے کے لیے قومی تعلیمی کانفرنس بلانے کی تجویز دی جائے گی،دوسری جانب کونسل نے وفاق ہائے مدارس کو بھی خطوط لکھنے کا فیصلہ کیا جس میں زور دیا جائے گا کہ وہ مدارس میں اس موضوع پر کھلے مکالمے اور مباحثے کی ابتدا کریں۔ مفتی تقی عثمانی اور دیگر جید علما کرام اس کی شروعات کریں۔ کونسل نے اجلاس میں رویت ہلال پر قانون سازی کے بل کی تائید کی اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں رویت ہلال پر تربیتی سیشنز کا انعقاد پر زور دیا،کونسل نے تعلیمی اداروں میں عربی لازم کرنے کے بل 2020کی تائید اور ثانوی تعلیمی اداروں میں فارسی ، ترکی اور چینی زبان کو بھی بطور اختیاری مضمون نصاب میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے۔ کونسل نے اجلاس میں وزیراعظم کی جانب سے عشرپہ رحمۃ اللعالمینﷺ اتھارٹی کے قیام کو مستحسن اور مثبت نتائج کا پیش خیمہ قرار دیااور اپیل کی کہ وہ دینی مدارس میں قرآنی گارڈنز متعارف کرائے جائیں،دوسری جانب ملتان میں عید میلاد النبیؐ کے جلوس میں حورِ جنت کے نام پر کئے جانے والے عمل کو نامناسب قرار دیا اور پنجاب حکومت سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا،کونسل نے نعت خوانی، مرثیہ، قصیدہ اور نوحوں کو گانے کی طرز پر پیش کرنے کی بھی مخالفت کردی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے ایک ہفتے کے اندر نسلہ ٹاور کو گرانے کے حکم پر اخبارات میں اشتہار دیدیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق کمشنر کراچی نے سپریم کورٹ کے حکم پر دھماکہ خیز مواد سے نسلہ ٹاور کو گرانےکیلئے تجربہ کار کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کیلئے اخبارات میں اشتہار دیدیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے گنجان آباد علاقے میں واقع 15 منزلہ نسلہ ٹاور کو دھماکہ خیز مواد کی مدد سے گرانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی حامل تجربہ کار کمپنیوں کی خدمات درکار ہیں، خواہش مند کمپنیاں تین روز میں کمشنر کراچی کے دفتر رابطہ کریں۔ اشتہار میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے محفوظ طریقے سے عمارتوں کو گرانے کی تجربہ کار کمپنی کو ترجیح دی جائے گی۔ دوسری جانب سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں نسلہ ٹاور میں لگائے گئے بجلی، پانی اور گیس کے تمام کنکشنز گزشتہ روز سے منقطع کردیئے گئے اور مکینوں کو بدھ کی شام تک عمارت کو خالی کرنے کی ڈیڈ لائن دیدی گئی تھی۔ واضح رہے کہ دو روز قبل 25 اکتوبر کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے کے اندر اند گرانے کا حکم جاری کیا تھا۔ عدالت نے نسلہ ٹاور کو اب تک گرائے نہ جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی کو رعایت نہیں ملے گی بتایا جائے اب تک عمارت کیوں نہیں گرائی گئی؟ عمارت کو ایک ہفتے کے اندر گرایا جائے اور کمشنر کراچی عمارت کے ملبے کو اٹھانے کا انتظام کریں۔

Back
Top