بھارتی اعتراض مسترد ،او آئی سی اجلاس میں کشمیری قیادت کو دعوت نامہ جاری

oic-pakistan.jpg


بھارت کو کشمیر اور پاکستان کے معاملے پر سبکی کا سامنا ہی کرنا پڑتا ہے، اس بار بھی بھارت نے منہ کی کھائی،پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم میں کشمیری قیادت کو دعوت پر بھارتی اعتراض مسترد کر دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے واضح طور پر کشمیری قیادت کو دعوت پر بھارتی اعتراض مسترد کرتے ہیں،اجلاس میں او آئی سی کی جانب سے کشمیری لیڈر شپ کو دعوت نامہ جاری کیا گیا،او آئی سی نے روایتی طور پر کشمیری قیادت کو شرکت کی دعوت دی، بھارت سے کہتے ہیں کہ او آئی سی کانفرنس میں رکاوٹیں ڈالنا بند کرے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے پاس مقبوضہ کشمیر کو اندرونی معاملہ قرار دینے کا جواز نہیں، مقبوضی جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی متعدد قراردادیں ہیں،بھارتی واویلا جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے کو درست ثابت نہیں کر سکتا، او آئی سی نے ہمیشہ کشمیری عوام کی جدوجہد کی حمایت کی ہے۔

دوسری جانب اپوزیشن کی وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے باعث ذرائع کا کہنا تھا کہ او آئی سی اجلاس میں وفد شرکت کرے گا،برادر ملک کی جانب سے پیغام بھجوا دیا ہے کہ ایسے حالات میں برادر ملک کے سربراہ نہیں آسکتے، ان حالات میں برادر ملک کے وزیر کی سربراہی میں وفد پاکستان آئے گا۔

اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس 22 اور 23 مارچ کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا، جس میں 48 ممبر ممالک کے وزرا شرکت کریں گے۔
 

shafali

Chief Minister (5k+ posts)
یہ اجلاس اسلامی تعاون تنظیم کا ہے اور اس میں ایک اسلامی ملک کی شمولیت پر اعتراز کرنے والا ہندو بنیا۔ اس ہندو بنیے کا وہاں کوئی کام نہیں اور اسے اپنے گھر رہنا چاہیے۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
یہ اجلاس اسلامی تعاون تنظیم کا ہے اور اس میں ایک اسلامی ملک کی شمولیت پر اعتراز کرنے والا ہندو بنیا۔ اس ہندو بنیے کا وہاں کوئی کام نہیں اور اسے اپنے گھر رہنا چاہیے۔
وہ تو آؤ آئی سی میں شامل بھی ہونا چاہتا ہے۔ کیونکہ وہ کہتا ہے کہ انڈیا میں 20 کروڑ سے زائد مسلمان ہیں اور او آئی سی میں انکی کوئی نمائیندگی نہیں۔۔ شائد عرصہ پہلے سعودی نے انہیں بطور مندوب بھی دعوت دی تھی ۔