بھوکے ننگے اور کالے کلوٹے۔۔۔ لیکن پاکستانی
متحدہ قومی موومنٹ کا سیاسی سفر بھلے ہی مہاجر قومی موومنٹ کے نام سے شروع ہوا اور چاہے مہاجر کاز کیلیے بنی ہو لیکن یہ طے شدہ حقیقت ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ واحد اردو بولنے والوں کی نمائندہ جماعت ہے اور نہ ہی تمام اردو بولنے والے والوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ اور یہ کہنے میں بھی کوئی عار نہیں کہ جتنا مہاجر نام کوایم کیو ایم نے بدنام کیا اور نقصان پہنچایا کوئی اور جماعت یا قوم یہ نہیں کر سکی۔
علم و ادب، تہذیب و تمدن، شائستہ زبان، اعلیٰ شاعری جو ہندوستان سے ہجرت کرنے والے مہاجروں کا اثاثہ اور پہچان تھی وہ آج ابے تبے، اُوئے، عامر سر پھٹا، اجمل پہاڑی، عبید کے ٹو، فیصل موٹا جیسے القابات کے پیچھے کہیں گم ہو گئی ہے۔ ایم کیو ایم نے مہاجروں کے احساسِ محرومی اور استحصال کو اجاگر کرنے اور ان کے جائز حقوق دلانے کے لیے شائد آغاز ضرور کیا ہو، وڈیرہ شاہی اور اسٹیٹس کو کے خلاف آواز بھی اٹھائی ہو لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خود اس کا حصّہ بنتی چلی گئی۔ جس کا عزر کچھ یوں بیان کیا جاتا ہے کہ جی ہم حکومت کا حصّہ ضرور رہے لیکن ہمارے پاس اختیارات نہیں تھے، تو جناب آپ کو کس نے مجبور کیا تھا؟
اگر آپ کو حکومت کا حصّہ بنا کر استعمال کیا جا رہا تھا تو آپ کیوں جھنڈے والی گاڑیوں میں گھومتے رہے اور ساتھ ہی بے بسی کا رونا بھی روتے رہے اور کراچی میں خون کی ندیاں بہتی رہیں۔ حکومتی اداروں میں ملازمتوں کا کوٹہ ہو یا تعلیمی اداروں میں داخلے، شہری اور دیہی علاقوں کی تفریق کے خاتمے کی بات ہو یا محصورینِ بنگلہ دیش کی واپسی کے دعوے،آپ سے کچھ نہیں ہو سکا۔
جن گنے چنے مہاجریں کو آپ نوکریاں دلوانے یا متوسط طبقے کو آپ اسمبلی میں بھیجنے کی بات کرتے ہیں کیا وہ عام اردو بولنے والے ہیں؟ جی نہیں وہ صرف وہ اردو بولنے والے ہیں جو متحدہ قومی موومنٹ کا حصّہ ہیں۔۔۔جماعت سے علیحدہ مہاجروں کا استحصال کل بھی ہو رہا تھا، آج بھی ہو رہا ہے۔ اگر آپ کے اس موقف کو سچ بھی مان لیا جائے کہ کراچی آپریشن ایم کیو ایم کے خلاف ہے لیکن کیا وہ مہاجروں کے بھی خلاف ہے کیونکہ بقول خود آپ کے ایم کیو ایم تو پورے پاکستان کے غریب اور متوسط طبقے اور پسے ہوئے طبقے کی جماعت ہے اور اب تو نان اردو سپیکنگ بھی آپ کی جماعت سےتعلق رکھتے ہیں۔
لیکن جب آپ شہر میں ہڑتالیں کرتے تھے تو کیا وہ نقصان کراچی حیدر آباد میں رہنےوالے ایک عام اردو بولنے والے کا نہیں تھا؟بلدیہ فیکٹری میں لگنی والی آگ میں جلنے والے 90 فیصد اردو بولنے والے نہیں تھے؟کیا بھتہ وصولی یا جانور کی کھال کا مطالبہ اور ٹارگٹ کلنگ کا شکار صرف اردو بولنے والے ہوتے رہے ہیں۔
آج تو ملک میں دیگر زبانیں بولنے والے یہ سمجھ رہے ہیں کہ کیونکہ ایم کیو ایم تمام اردو بولنے والوں کی نمائندگی کرتی ہے چنانچہ پکڑے جانے والے ملزمان اور مبینہ دہشت گرد بھی تمام مہاجروں کے نمائندہ ہیں۔ خدارا اگر مہاجر کاز کے لیے کچھ نہیں کر سکے تو مزید استحصال اور بدنامی کا سبب بھی نہ بنیں۔ سب سے اہم اور تشویشناک پہلو یہ ہے کہ ایک عام اردو بولنے والے کو یہ باور کروا کے کہ کراچی آپریشن مہاجروں کے خلاف ہے ہمارے قانون نافذ کرنے والے اور عسکری اداروں سے گمراہ کیا جا رہا ہے اور کراچی کی دیواروں پر اور سوشل میڈیا پر جو زبان اسٹیبلشمنٹ کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے اس سے تعصب کی ہوا چلنے کے ساتھ ساتھ ادارے بھی بدنام ہو ہرے ہیں۔
الطاف حسین صاحب اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بیان دے کر اور انہیں تعصبی کہہ کر خود تو معافی کے طلبگار ہوتے ہیں لیکن ان کے چاہنے والے اپنے ذہن سے یہ باتیں نکال نہیں پاتے۔ این اے 246 کے انتخابات کی جیت بھی اس نعرے کے نتیجے میں ہوئی جس میں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نفرت کا عنصر نمایاں تھا۔ جو کہ انتہائی حساس معاملہ ہے۔ اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے نا صرف عوام کو بلکہ خود اسٹیبلشمنٹ کو بھی۔
صرف پریس ریلیز یا میڈیا ٹاک میں یہ کہہ دینا کافی نہیں کہ یہ آپریشن کسی جماعت یا کسی خاص زبان بولنے والے کے خلاف نہیں ہے بلکہ یہ ثابت کرنا پڑے گا جس کے لیے اس کی حکمت عملی تبدیل کرنا ضروری ہے ، وہ تبدیلی کیا ہو اس کے لیے اسٹبلشمنٹ کے پاس اسٹیبلشمنٹ کے پاس تھنک ٹینکس بھی ہیں اور دیگر ذرائع بھی۔ خود تجویز کریں۔کیونکہ اگر سپریم کورٹ نے اپنی اوبزرویشن میں تمام جماعتوں کے عسکری ونگز کا ذکر کیا تھا تو چھاپے صرف ایم کیو ایم کے دفاتر پر ہی کیوں مارے جا رہے ہیں؟ اس سے بڑھ کر بھی مہاجروں میں احساسِ محرومی پروان چڑھ رہا ہے کیونکہ سیاست دان کبھی انہیں بھکا ننگا کہتے ہیں تو کبھی کالے کلوٹے۔۔۔ پھر گرفتاریوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پوچھا جاتا ہے کہ ہندوستانی ہو؟
پاکستان کے لیے لاکھوں جانوں کا نظرانہ دے کر ہجرت کرنے والوں سے پاکستانی ہونے کا سرٹیفکیٹ مانگا جاتا ہے، حکومتی اداروں پر نوکریوں کے دروازے ان پر بند ہیں۔۔۔ اور آخر میں اتنی گزارش کہ یہ متعصب کالی بھیڑیں ہر ادارے میں ہو سکتی ہیں ان پربھی نظر رکھیں۔۔۔
http://www.saach.tv/urdu/36872/
متحدہ قومی موومنٹ کا سیاسی سفر بھلے ہی مہاجر قومی موومنٹ کے نام سے شروع ہوا اور چاہے مہاجر کاز کیلیے بنی ہو لیکن یہ طے شدہ حقیقت ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ واحد اردو بولنے والوں کی نمائندہ جماعت ہے اور نہ ہی تمام اردو بولنے والے والوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ اور یہ کہنے میں بھی کوئی عار نہیں کہ جتنا مہاجر نام کوایم کیو ایم نے بدنام کیا اور نقصان پہنچایا کوئی اور جماعت یا قوم یہ نہیں کر سکی۔
علم و ادب، تہذیب و تمدن، شائستہ زبان، اعلیٰ شاعری جو ہندوستان سے ہجرت کرنے والے مہاجروں کا اثاثہ اور پہچان تھی وہ آج ابے تبے، اُوئے، عامر سر پھٹا، اجمل پہاڑی، عبید کے ٹو، فیصل موٹا جیسے القابات کے پیچھے کہیں گم ہو گئی ہے۔ ایم کیو ایم نے مہاجروں کے احساسِ محرومی اور استحصال کو اجاگر کرنے اور ان کے جائز حقوق دلانے کے لیے شائد آغاز ضرور کیا ہو، وڈیرہ شاہی اور اسٹیٹس کو کے خلاف آواز بھی اٹھائی ہو لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خود اس کا حصّہ بنتی چلی گئی۔ جس کا عزر کچھ یوں بیان کیا جاتا ہے کہ جی ہم حکومت کا حصّہ ضرور رہے لیکن ہمارے پاس اختیارات نہیں تھے، تو جناب آپ کو کس نے مجبور کیا تھا؟
اگر آپ کو حکومت کا حصّہ بنا کر استعمال کیا جا رہا تھا تو آپ کیوں جھنڈے والی گاڑیوں میں گھومتے رہے اور ساتھ ہی بے بسی کا رونا بھی روتے رہے اور کراچی میں خون کی ندیاں بہتی رہیں۔ حکومتی اداروں میں ملازمتوں کا کوٹہ ہو یا تعلیمی اداروں میں داخلے، شہری اور دیہی علاقوں کی تفریق کے خاتمے کی بات ہو یا محصورینِ بنگلہ دیش کی واپسی کے دعوے،آپ سے کچھ نہیں ہو سکا۔
جن گنے چنے مہاجریں کو آپ نوکریاں دلوانے یا متوسط طبقے کو آپ اسمبلی میں بھیجنے کی بات کرتے ہیں کیا وہ عام اردو بولنے والے ہیں؟ جی نہیں وہ صرف وہ اردو بولنے والے ہیں جو متحدہ قومی موومنٹ کا حصّہ ہیں۔۔۔جماعت سے علیحدہ مہاجروں کا استحصال کل بھی ہو رہا تھا، آج بھی ہو رہا ہے۔ اگر آپ کے اس موقف کو سچ بھی مان لیا جائے کہ کراچی آپریشن ایم کیو ایم کے خلاف ہے لیکن کیا وہ مہاجروں کے بھی خلاف ہے کیونکہ بقول خود آپ کے ایم کیو ایم تو پورے پاکستان کے غریب اور متوسط طبقے اور پسے ہوئے طبقے کی جماعت ہے اور اب تو نان اردو سپیکنگ بھی آپ کی جماعت سےتعلق رکھتے ہیں۔
لیکن جب آپ شہر میں ہڑتالیں کرتے تھے تو کیا وہ نقصان کراچی حیدر آباد میں رہنےوالے ایک عام اردو بولنے والے کا نہیں تھا؟بلدیہ فیکٹری میں لگنی والی آگ میں جلنے والے 90 فیصد اردو بولنے والے نہیں تھے؟کیا بھتہ وصولی یا جانور کی کھال کا مطالبہ اور ٹارگٹ کلنگ کا شکار صرف اردو بولنے والے ہوتے رہے ہیں۔
آج تو ملک میں دیگر زبانیں بولنے والے یہ سمجھ رہے ہیں کہ کیونکہ ایم کیو ایم تمام اردو بولنے والوں کی نمائندگی کرتی ہے چنانچہ پکڑے جانے والے ملزمان اور مبینہ دہشت گرد بھی تمام مہاجروں کے نمائندہ ہیں۔ خدارا اگر مہاجر کاز کے لیے کچھ نہیں کر سکے تو مزید استحصال اور بدنامی کا سبب بھی نہ بنیں۔ سب سے اہم اور تشویشناک پہلو یہ ہے کہ ایک عام اردو بولنے والے کو یہ باور کروا کے کہ کراچی آپریشن مہاجروں کے خلاف ہے ہمارے قانون نافذ کرنے والے اور عسکری اداروں سے گمراہ کیا جا رہا ہے اور کراچی کی دیواروں پر اور سوشل میڈیا پر جو زبان اسٹیبلشمنٹ کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے اس سے تعصب کی ہوا چلنے کے ساتھ ساتھ ادارے بھی بدنام ہو ہرے ہیں۔
الطاف حسین صاحب اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بیان دے کر اور انہیں تعصبی کہہ کر خود تو معافی کے طلبگار ہوتے ہیں لیکن ان کے چاہنے والے اپنے ذہن سے یہ باتیں نکال نہیں پاتے۔ این اے 246 کے انتخابات کی جیت بھی اس نعرے کے نتیجے میں ہوئی جس میں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نفرت کا عنصر نمایاں تھا۔ جو کہ انتہائی حساس معاملہ ہے۔ اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے نا صرف عوام کو بلکہ خود اسٹیبلشمنٹ کو بھی۔
صرف پریس ریلیز یا میڈیا ٹاک میں یہ کہہ دینا کافی نہیں کہ یہ آپریشن کسی جماعت یا کسی خاص زبان بولنے والے کے خلاف نہیں ہے بلکہ یہ ثابت کرنا پڑے گا جس کے لیے اس کی حکمت عملی تبدیل کرنا ضروری ہے ، وہ تبدیلی کیا ہو اس کے لیے اسٹبلشمنٹ کے پاس اسٹیبلشمنٹ کے پاس تھنک ٹینکس بھی ہیں اور دیگر ذرائع بھی۔ خود تجویز کریں۔کیونکہ اگر سپریم کورٹ نے اپنی اوبزرویشن میں تمام جماعتوں کے عسکری ونگز کا ذکر کیا تھا تو چھاپے صرف ایم کیو ایم کے دفاتر پر ہی کیوں مارے جا رہے ہیں؟ اس سے بڑھ کر بھی مہاجروں میں احساسِ محرومی پروان چڑھ رہا ہے کیونکہ سیاست دان کبھی انہیں بھکا ننگا کہتے ہیں تو کبھی کالے کلوٹے۔۔۔ پھر گرفتاریوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پوچھا جاتا ہے کہ ہندوستانی ہو؟
پاکستان کے لیے لاکھوں جانوں کا نظرانہ دے کر ہجرت کرنے والوں سے پاکستانی ہونے کا سرٹیفکیٹ مانگا جاتا ہے، حکومتی اداروں پر نوکریوں کے دروازے ان پر بند ہیں۔۔۔ اور آخر میں اتنی گزارش کہ یہ متعصب کالی بھیڑیں ہر ادارے میں ہو سکتی ہیں ان پربھی نظر رکھیں۔۔۔
http://www.saach.tv/urdu/36872/