شدید بارشیں، 142 افراد جاں بحق، وزیراعظم کی سماجی تنظیموں سے تعاون کی اپیل

16shehbazappeal.jpg

بلوچستان میں قلعہ سیف اللہ، جھل مگسی، لسبیلہ اور کوئٹہ میں شدید بارشوں کے باعث 142 افراد جاں بحق ہو گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بارش وسیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دوران کے دوران متعلقہ حکام اور متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے مقامی وبین الاقوامی سماجی تنظیموں سے تعاون کی اپیل کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں قلعہ سیف اللہ، جھل مگسی، لسبیلہ اور کوئٹہ میں شدید بارشوں کے باعث 142 افراد جاں بحق ہو گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بارش وسیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دوران کے دوران متعلقہ حکام اور متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے مقامی وبین الاقوامی سماجی تنظیموں سے تعاون کی اپیل کر دی ہے۔


انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 10 یا 20 لاکھ روپے کے چیکس متاثرین کے آنسو تو نہیں پونچھ پائیں گے لیکن چیکس آئندہ 24 گھنٹوں میں متاثرین تک پہنچا دیئے جائینگے اور اس سارے عمل میں شفافیت کو نظرانداز نہیں کرینگے۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو فی کس 2 لاکھ روپے امداد فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعظم ومرکزی صدر مسلم لیگ ن میاں شہباز شریف کو این ڈی ایم سے ودیگر متعلقہ اداروں اور حکام کی جانب سے نقصانات پر بریفنگ دی گئی اور متاثرین کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ میاں شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں سیلاب سے تباہی ناقابل بیان ہے۔ ان مشکل حالات میں تمام متعلقہ ادارے متاثرین کے ساتھ ہیں اور خوراک کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں، امدادی کیمپ وٹینٹس بھی لگا رہے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کوتاہیوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، غفلت کرنے والے عملے کو امدادی سرگرمیوں میں کسی قسم کی لاپرواہی نہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کے کوئٹہ ایئرپورٹ پورٹ پہنچنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان و اراکین صوبائی کابینہ نے استقبال کیا۔ وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزیراطلاعات و نشریات، اسرار ترین، مولانا عبدلواسع ، وفاقی وزیر مملکت میر ہاشم، نوابزادہ شاہ زین بگٹی ودیگر موجود تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کوئٹہ پہنچنے پر چیئرمین این ڈی ایم اے اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے نقصانات وامدادی سرگرمیاں سے آگاہ کیا۔

شہبازشریف نے کہا کہ ماضی میں ڈیموں کی تعمیر نہ کرنا ہمارا قومی المیہ ہے، متاثرین کی بحالی تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس کا جال بچھا رہے ہیں، بنیادی انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا، حکومت قومی جذبے سے آبادکاری کیلئے پرعزم ہے۔ تباہ حال علاقوں کا فضائی دورہ کرنے کے بعد انہوں نے مقامی وبین الاقوامی سماجی تنظیموں سے متاثرین کی بحالی کی اپیل کردی۔

وزیر اعظم کو بریفنگ میں چیئرمین این ڈی ایم اے اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں اس بار 30 سال بعد 500 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے، بلوچستان میں اب تک 136 اموات ہو چکی ہیں، 70 زخمی جبکہ 1100 لوگ معمولی زخمی ہیں اور فرسٹ ایڈ دے رہے ہیں۔ بریفنگ میں انہیں بتایا گیا کہ 13 جون سے پری مون سون کا سلسلہ جاری ہے، 2 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیرآب آئی، 20 ہزار 500 شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا اور کوئٹہ، کراچی قومی شاہرہ، موٹروے ایم 8 کو بحال کر دیا گیا ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میڈیکل کیمپس میں ریکارڈ نہیں جو یقیناً کوتاہی ہے اس پر ایکشن لے رہے ہیں، متاثرین کو کھانا تک نہیں دیا گیا جس کی شکایت پر افسوس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایک نوجوان نے مجھے اس بارے بتایا۔ انہوں نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج سے متاثرین کو کھانا فراہم کیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1553974596734488576
وزیراعظم شہباز شریف کے بلوچستان کے تباہ شدہ علاقوں کے دوروں پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر رہنما مسلم لیگ ن اوروفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے وزیراعظم کو دی جانے والی بریفنگ کی تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کوئٹہ تک کے راستے میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے امدادی کارروائیوں اور ریلیف کے کاموں کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی ہے۔

دریں اثنا وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس میں متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کے لیے وفاقی وزرا کی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں جامع پلان تشکیل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کی امداد کو 2 لاکھ تک کیا جائے اور تمام متاثرہ مکانات کے لیے امداد فراہم کی جائے۔
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
No news about the NDMA established by Khan Govt to look after rescue operations. I think it's now limited to rain warnings only.